سید ناصر حسین چشتی

سید ناصر حسین چشتی بن شمس العلماء سید محمد بہرائچی

سید ناصر حسین چشتی معروف نعت گو شاعر جو اردو و پنجابی کے اپنے دور کے باکمال شاعر تھے۔

سید ناصر حسین چشتی
پیدائشسید ضیاء الحق
1954ء
اورنگ آباد تحصیل جنڈ ضلع اٹک پاکستان
وفات5 جولائی، 2009ء
کچا تاندلہ شریف پاکستان
پیشہنعت خواں
قومیتپاکستان
موضوعاردو، شاعری، نعت
نمایاں کامحضور پر نور،تینوں در حضور تک لے چلاں،جلوے،لشکاں،کرناں،حسن حبیب،ضیائے مدینہ،سرور جاوداں،خیر الوریٰ،حسن کامل،مدینے دے نظارے۔

نام

سید ناصر حسین چشتی ان کا تخلص تھا اصل نام سید ضیاء الحق ناصر تھا۔ان کے والد کا نام سید عبد الحق شاہ ہے

ولادت

سیدناصر چشتی اورنگ آباد تحصیل جنڈ ضلع اٹک میں1954ءکو پیدا ہوئے کچا تاندلہ 410 گ ب تاندلیانوالہ فیصل آباد میں بچپن میں ہی میں مستقل سکونت اختیار کی جہاں آپ کے دادا سید میر احمد شاہ کا مزار ہے آپ اس علاقہ کی مشہور روحانی ہستی میر اولیاء کے پوتے تھے ۔

مقبول نعتیں

ان کی مقبول عام نعتوں میں سے چند کے عنوان ہیں

ان کی یادوں کے پر سکوں لمحےغمزدوں کو قرار دیتے ہیںتم تو کرتے ہو بات صرف اپنی وہ تو نسلیں سنوار دیتے ہیں
میر ی بات بن گئی ہے تیری بات کرتے کرتےتیرے شہر میں آؤنگا میں تیری نعت پڑھتے پڑھتے

مجموعہ کلام

سید ناصر چشتی کے کئی مجموعہ ہائے کلام طبع ہو چکے ان میں سے

وفات

ناصر چشتی کی وفات5 جولائی 2009ءہے ان کا مزار کچا تاندلہ شریف ضلع فیصل آباد میں ہے۔

نمونہ کلام

زمیں میلی نہیں ہوتی زمن میلا نہیں ہوتامحمد کے غلاموں کا کفن میلا نہیں ہوتا
محبت کملی والے سے وہ جذبہ ہے سُنو لوگویہ جِس مَن میں سما جائے وہ مَن میلا نہیں ہوتا
نبی کے پاک لنگر پر جو پلتے ہیں کبھی اُن کیزباں میلی نہیں ہوتی سُخن میلا نہیں ہوتا
میرے آقا کی الفت تو بدن کو جگمگاتی ہےکبھی اہلِ محمد کا بدن میلا نہیں ہوتا
گُلوں کو چوم لیتے ہیں سحر نم شبنمی قطرےنبی کی نعت سُن لے تو چمن میلا نہیں ہوتا
جو نامِ مصطفےٰ چومیں نہیں دُکھتی کبھی آنکھیںپہن لے پیار جو اُن کا بدن میلا نہیں ہوتا
میں نازاں تو نہیں فن پر مگر ناصر یہ دعویٰ ہےثنائے مصطفےٰ کرنے سے فن میلا نہیں

حوالہ جات

  1. حسن کامل ،سید ناصر حسین چشتی۔ نوریہ رضویہ پبلیکیشنز لاہور