محمد عمران عطاری
اس کی ویکائی کی ضرورت ہے تاکہ یہ ویکیپیڈیا کے اسلوب تحریر سے ہم آہنگ ہو سکے۔ براہ کرم اس مضمون کی ویکائی میں مدد کریں۔ |
عالم عرب وعجم میں اسلام کا نام روشن کرنے والی عظیم تحریک دعوت اسلامی جس نے قرآن وسنت کی تعلیمات سے معاشرے میں دینی وفلاحی انقلاب برپا کیا۔ اس غیر سیاسی تحریک کو عالمی سطح پر سب سے زیادہ پزیرائی حاصل ہونے کی سب سے بڑی وجہ اس تحریک کے مخلص افرادِ کار ہیں جو قرآن و سنت کی تعلیمات پر عمل پیراہوکر معاشرے میں دینی وفلاحی کام کرکے دنیا کے کونے کونے تک دین کا پیغام پہنچا رہے ہیں۔ اس دینی وفلاحی تحریک کے عظیم سعادتمندوں میں سے ایک نام مولانا حاجی محمد عمران عطاری کا آتا ہے۔۔[1]
محمد عمران عطاری | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
مقام پیدائش | کراچی |
شہریت | پاکستان |
مذہب | اسلام |
فقہی مسلک | حنفی |
مکتب فکر | اہلسنت |
عملی زندگی | |
پیشہ | عالم دین |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
کارہائے نمایاں | جدید ذرائع ابلاغ کے ذریعے سنت رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا احیاء اور تجدید |
مؤثر | امام احمد رضا خان، امام ابو حنیفہ، محمد الیاس قادری |
تحریک | دعوت اسلامی |
درستی - ترمیم |
تعارف
ترمیممولانا عمران عطاری دعوتِ اسلامی کے ایک مشہور مبلغ ہیں مولانا عمران عطاری 8 جولائی 1970 میں بدھ کے روز کراچی میں پیدا ہوئے۔ مولانا عمران عطاری 18 سال دعوتِ اسلامی کی سینٹرل ایڈوائزری بورڈ کے ہیڈ رہے۔ اس صدی کے عظیم صوفی بزرگ مولانا الیاس قادری کی رہنمائی میں اپنے شاندار وژن اور قیادت کا آغاز کیا۔
اپنے اسکول اور اعلیٰ کاروباری تعلیم مکمل کرنے کے بعد، انھوں نے اپنے والد کے کاروبار میں حصہ لینا شروع کیا اور بعد میں، اپنے کپڑے کے کاروبار کی بنیاد رکھی۔[2]
تجارت سے دین کی تبلیغ کا سفر
ترمیمجوانی کے دنوں میں مولانا عمران عطاری بہت تیز گاڑی چلاتے تھے۔ جس کی وجہ سے آپ کا ایکسیڈینٹ ہو گیا اور آپ کی گاڑی سے ایک موٹر سائیکل سوار کو ٹکر لگ گئی پولیس آپ کو پولیس اسٹیشن لے گئی آپ کے گھر والوں نے آپ کی ضمانت کروادی۔ اُس واقعے کے بعد آپ بہت غمگین رہنے لگے پھر آپ نے نمازیں پڑھنا شروع کیں اور مسجد میں آپ کی ملاقات دعوتِ اسلامی کے ایک مبلغ سے ہوئی جس نے آپ کو امیر اہلسنت سے ملوایا وہ آپ کی اور امیر اہلسنت کی پہلی ملاقات تھی۔ اس ملاقات کے بعد آپ کی زندگی بدل گئی۔ چنانچہ چند دنوں کی اسیری نے آپ کی زندگی کو ایک نیا رخ دیا، رہائی کے بعد آپ کی چمکتی ہوئی آنکھیں غمگین رہنے لگیں، اپنی ذات سے دوسروں کے تکلیف پہنچنے کے غم میں اداس اداس رہنے لگ گئے۔ قدرت کی کرم فرمائی ہوئی دل نماز کی طرف رغبت کرنے لگا گیا، عالم شباب کے جوش اور ولولہ میں ٹھراؤ آگیا اذان کے انتظار میں آنکھیں مسجد کے رخ کو دیکھتی رہتی جونہی موذن کی اذان کانوں میں رس گھولتی دل جلدی جلدی مسجد کی طرف دوڑتا صف اول میں نماز ادا کرتے اور واپس اپنے کاروبار میں مصروف ہوجاتے۔[3]
امیر اہلسنت مولانا محمد الیاس قادری سے شرف ملاقات
ترمیممحمد عمران عطاری (Maulana Imran Attari) کھارا در، میٹھا در میں موسی لین کے رہائشی تھے۔امیر اہلسنت شہید مسجد کھارادر میں امامت کرتے تھے۔عمران عطاری دعوتِ اسلامی کے ماحول میں اپنے دوستوں کے ساتھ آئے۔اُن میں سے ایک دوست کا نام حسن رضا تھا۔ عمران عطاری اور اُن کے دوستوں کو قاری عبد الرزاق صاحب دعوتِ اسلامی میں لے کر آئے۔عمران عطاری اور اُن کے دوست مسجد میں قاری عبد الرزاق صاحب کا جمعہ کا خطبہ سنتے تھے۔قاری عبد الرزاق نے عمران عطاری صاحب کو ایک کیسٹ سننے کو دی جس کا عنوان جہنم کی تباہ کاریاں تھا۔قاری عبد الرزاق نے آپ کی ملاقات امیر اہلسنت سے کروائی۔اور انھیں سے ہی عمران عطاری کو بیعت کروائی۔
۔یوں محمد عمران کپڑے کے تاجر کو عالم اسلام کی عظیم شخصیت جامع شریعت وطریقت، واقف اسرار حقیقت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری کی خدمت میں آنے کی سعادت نصیب ہوئی۔شرف ملاقات کے بعد دل میں ایک طوفان مچ گیا، زندگی کو مقصدِ زندگی مل گیا۔ مولانا امیر اہلسنت کی مٹھاس بھری باتیں دل میں اترنے لگ گئیں، دین پر عمل پیرا ہونے کی تڑپ اور لوگوں کو دین کی طرف بلانے کی کڑھن پیدا ہو گئی، رمضان المبارک کی پر کیف ساعتیں قریب قریب تھیں، فیض صحبت سے متاثر ہوکر امیر اہلسنت کی صحبت میں سولجر بازار میں واقع مسجد گلزار حبیب میں دس روزہ سنت اعتکاف کی سعادت نصیب ہوئی۔[4]
مبلغ دعوتِ اسلامی
ترمیماعتکاف کی سعادت کے بعد آپ کی زندگی کا ایک نیا سفر شروع ہوتا ہے جہاں ایک فیشن پرست، دنیا دار، مادی نزاکتوں میں پرور ش پانے والے نوجوان کی جگہ سادہ لباس میں ملبوس، حیا کا پیکر، سنتوں کا عامل، ملنسار، باعمامہ، داڑھی سے سجے چہرہ کا حسن ، مسکراہٹیں بکھیرتے ہوا نداز میں مبلغ دعوت اسلامی نظر آتاہے۔گویا بانی دعوت اسلامی حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری ملقب بالقب امیر اہلسنت دامت براکاتہم العالیہ کی حسن تربیت سے محمد عمران کپڑے کے تاجر کی زندگی کو اب دعوت اسلامی کے مبلغ کی حیثیت سے لوگ جاننے لگے۔
علم دین کا سفر
ترمیمجوں جوں دعوت اسلامی کے ماحول اور صحبت مرشد کے فیض میں دن گزرتے رہے حاجی عمران میں دین کی تبلیغ کاجذبہ قوی سے قوی تر ہونے لگا چنانچہ آپ نے دین کی تبلیغ کو حاصل زندگی سمجھا اور تبلیغ دین کے لوازمات کو پوراکرنے کے لیے علم دین حاصل کرنے کا عزم صمیم کیا اور عالم اسلام کی مشہور درسگاہ جامعہ امجدیہ میں عالم بنانے والے کورس درس نظامی میں داخلہ لیا۔آپ نے حصول علم پر اپنی تمام تر کوششیں مرکوز کیں اور بہت ہی تھوڑے وقت میں درس نظامی کی مشہور مشہور کتابیں قابل اساتذہ سے پڑھیں اور ساتھ ساتھ دعوت اسلامی کی علاقائی سطح پر تنظیمی ذمہ داریوں کو بھی نبھایا۔[5]
صحبت ِمرُشد کی برکتیں
ترمیمحاجی عمران کی خداداد صلاحیتیں وہ بہت جلد منظر عام پر آنے لگیں، آپ نے مرشد کا دامن مضبوطی سے تھام لیا اور صحبت مرشد میں رہ کر شریعت کی پابندی کا اہتمام کرنے لگے، تنظیمی مزاج کو سمجھنے اور مرشد کے فیض سے دل کی دنیا میں مدنی انقلاب کی شمع جلانے لگے۔مرشد کی اطاعت وفرمانبرداری کا پٹّا گلے میں ڈالے اکثر وقت مرشد کی بارگاہ میں ہاتھ باندھے کھڑے رہتے، حکم مرشد کی تعمیل کو حرف آخر سمجھتے اور جب جب قافلہ میں تبلیغ دین کے لیے سفر اختیار کرتے تو تصور شیخ میں گم رہتے۔یہ امیر اہلسنت کی صحبت کی برکت تھی کہ محمد عمران عطاری کی زندگی میں امیر خسرو کا انداز مرید ی نظر آنے لگا۔ دن دنیا کے مشاغل اور تنظیمی ذمہ داری نبھانے میں گزرتا تو، رات مرشد کے آستانہ میں دیدار مرشد کے لیے ماہی بے آب کی طرح گزرتی۔صحبت مرشد کی برکتوں سے سے مالامال ہونے والے حاجی عمران قادری نے پیر کی محبت کے حصول اور شیخ کی کامل توجہ کا فلسفلہ صحبت مرشد کی برکتوں سے سیکھا اور بہت جلد اپنے پیر کی توجہ سے دین کی خدمت کے اہم شعبوں پر فائز ہوتے رہے۔
مرکزی شوری کا اعلیٰ منصب
ترمیمدعوت اسلامی کے تحت دنیا بھر میں دین کی تعلیمات کو متعارف کروانے کے لیے مختلف شعبہ جات کا قیام عمل میں لایا گیاا اور یہ تمام شعبہ جات مرکزی مجلس شوری کے تحت دینی خدمات سر انجام دیتے ہیں۔ دعوت اسلامی کی مرکزی مجلس شوری کے پہلے نگران بلبل مدینہ جناب حاجی مشتاق عطاری رحمۃ اللہ علیہ تھے۔ حاجی مشتاق عطاری رحمۃ اللہ علیہ کی وفات کے بعد مرکزی شوری کے نگران کے لیے امیر اہلسنت دامت برکاتہم العالیہ کی نگاہ نے حاجی محمد عمران عطاری کو چنا۔چنانچہ سال 2002 میں بانی دعوت اسلامی امیر اہلسنت جناب مولانا محمد الیاس عطاری قادری نے دینی وفلاح تحریک دعو ت اسلامی کی باگ دوڑ اور قیادت مولانا عمران عطاری کو سونپی۔
نگران شوری حاجی عمران عطاری قادری کا وژن
ترمیممولانا محمد عمران عطاری(Haji Imran Attari) دعوت اسلامی کی آغوش میں ترتیب پانے والی وہ پرکشش شخصیت ہے جنھوں نے اپنے پیر ومرشد امیر اہلسنت دامت بر کاتہم العالیہ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے دعوت اسلامی کو ترقی پر پہنچایا۔ صحبت مرشد سے فیضاب ہوکر دعوت اسلامی کے تبلیغی مشن کو دنیا کے تقریباً 200 سے زائد ممالک میں متعارف کروایا۔ شیخ کامل جامع شریعت وطریقت محمد الیاس عطاری علیہ رحمۃ الباری کی فکر اور سوچ کو اپنا وژن بنا کر مرشد کے طریقے پر گامزن ہوکر دعو ت اسلامی کے مشن ـ’’ مجھے اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے ‘‘کی ایسی خدمت کی کہ آج مسجدو منبر سے لے کر حکومتی سطح کے اعلیٰ عہدے داروں اور دنیا کے بے شمار علاقوں میں دعوت اسلامی کی بہاریں مدنی کاموں کی دھومیں مچارہی ہیں۔ اس قدر آور شخصیت نے دعوت اسلامی کی باگ دوڑ سنبھالنے سے لے کر اب تک ہر آنے والے طوفانِ مخالف کااپنی دوراندیشی ، معاملہ فہمی اور مضبوط اعصاب سے مقابلہ کیا اور مخالفت کے رخ کو اپنے حسن معاملہ، اعلیٰ ظرفی اور دینی استقامت سے موافقت میں ایسا تبدیل کیاکہ اب ہر کوئی آپ کی خداداد صلاحیتوں کے آگے سر تسلیم خم کیے ہوئے نظر آتا ہے۔یقینا یہ سب مرشد عطار کی نظر کے اثر کا فیض ہے کہ علم وعمل کے بلندی پر عالمی اسکالر کی حیثیت سے متعارف ہونے والے عمران عطاری نے پوری دنیا میں دعوت اسلامی کے دینی کاموں کا ایسا علَم بلند کیا کہ ہم انھیں کبھی مشرق میں تو کبھی مغرب میں دین کی تبلیغ کے فرائض سر انجام دیتے ہوئے دیکھتے ہیں۔
مزاج زندگی
ترمیم80 سے زائد شعبہ جات اور بے شمار اداروں کی سرپرستی کرنے والے مولانا عمران عطاری اعلیٰ کردار کے مالک، ہنس مکھ، ملنسار، محبت وشفقت اورجذبہ حب الوطنی سے سرشار ایک صوفی باصفا، عالم باعمل، تقوی وپرہیزگاری، حسن اخلاق کے پیکر ہیں۔ آپ دعوت اسلامی کی مرکزی ذمہ داری پرہونے کے باوجود ایک ایسے سچے مرید بھی ہیں جو خسرو کی طرح محبتِ مرشد میں خود بھی تڑپتے اور اپنے پیر بھائیوں کو بھی تڑپاتے ہیں۔مرشد عطار سے ملنے والی دینی کاموں کی کڑھن جس طرح نگران دعوت اسلامی کے دل میں پیوست ہوئی ویسے ہی اپنے تنظیمی بھائیوں کے دل میں کڑھن پیدا کرتے اور آپ نے اپنے مزاج زندگی کو دین کے سانچے میں ایسے ڈھالا کہ اب ان کی گفتگو، نشست وبرخاست، لوگوں سے ملناملانا سب دین کی تبلیغ کے لیے ہوتا ہے حتی کہ آپ عزیزوں قریبی رشتے داروں سے ملتے وقت بھی دین کا درس دیتے۔
علمی وفکری شخصیت
ترمیممحمد عمران آستانہ عطار کے وہ مرید ہیں جن کی روحانی ترتیب، علمی اٹھان، تعلیم و تربیت میں شیخ کامل مولانا محمد الیاس حنفی قادری کی صحبت کا اثر سب سے زیادہ نمایاں نظر آتا ہے۔یہی وجہ کہ آپ نے جب سے تبلیغ قرآن وسنت کی عالمگیر غیر سیاسی دینی وفلاحی تحریک دعوت اسلامی کی قیادت ذمہ و داری سنبھالی تب سے محمد عمران قادری کی شخصیت کے مختلف پہلو ؤں اجاگر ہونا شروع ہو گئے۔دنیا بھر میں عالم اسلام کی حقیقی نمائندگی کرنے والے مولانا عمران نے دعوت اسلامی کو بین الاقوامی سطح کے معیار کے مطابق لانے کے لیے عملی اقدامات اٹھائے، بحث ومباحثہ میں وقت برباد کرنے کی بجائے توکل علی اللہ کاسہارالیکر مرشد کامل کی خدمت سے برکت کی دعا لے کر دین کے پیغام کو گھر گھر پہنچانے کے لیے سٹیلائٹ پروگرامز شروع کیے، دنیا کا پہلا بغیر اشتہارات کے اسلام کی حقیقی تعلیمات کی نمائندگی کرتا ہوا ٹی وی چینل کا آغاز کیا، ایسے پروگرامز اور سلسلہ متعارف کروائے دنیا دیکھ کر دنگ رہ گئی، فکر آخرت کو سمجھانے کے لیے دنیا میں رونماہونے والے واقعات سے مثالیں دے دے کر نوجوانوں کو آخر ت کی سوچ دی، ترقی کی منزلیں طے کرنے کے لیے قرآن وحدیث سے رہنما اصول دیے، افکار وخیالات کی پاکیزگی کے لیے بزرگان دین کے واقعات کو عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق بیان کیے۔
منصب وعہدہ کی نزاکتوں کو سمجھانے کے لیے احساس ذمہ داری پر ایک خوبصورت کتاب بنام’’احساس ذمہ داری[6]‘‘ تحریر کی، تنظیمی طریقہ کار کو ’’ مدنی کاموں کی تقسیم[7]‘‘ کتاب کے ذریعے سمجھایا، خاندانی رشتوں میں شوہر کی حیثیت اور شخصیت کی ’’ شوہر کیسا ہونا چاہیے[8]‘‘ کتاب کے توسط سے پہچان کروائی، اس کے علاوہ معاشرتی مسائل کے حل پر مشتمل مختلف کتابیں بھی مرتب کیں۔
عصر حاضر میں دین اسلام کو پیش چیلنجز اور ان کے حل، معاشرتی برائیوں کے دور کرنے کے لیے عملی تدبیریں، اصلاح امت کے لیے پرسوز بیانات، خوف خدا اور عشق رسول پر مشتمل نگران شوری (Nigran e Shura) حاجی عمران کے بیانات، مدنی چینل کے سلسلے، مدنی مذاکروں میں کیا گیا اظہار خیال، لوگوں سے ملنے میں آپ کا مقصد، آپ کی گفتگو کا موضوع، آپ کی سوچ کا نقطہ نظر، آپ کے افکار کی بلندی، دین کے کاموں میں آپ کی محنت اور جستجو سب اس بات کا تقاضا کرتی ہیں کہ حاجی عمران کی شخصیت سنتوں کے سانچے میں ڈھل کر، دین کے حقیقی لباس میں ملبوس دین کا علَم بلند کرنے کے لیے جو کوششیں کررہی ہے وہ سب امیر اہلسنت کی ترتیب کا ثمر ہے جو ہمیں حاجی صاحب کی علمی وفکری شخصیت کے مختلف پہلوؤں میں نظر آتا ہے۔
تبلیغی سرگرمیاں
ترمیمنگران دعوت اسلامی جناب مبلغ اسلام علامہ محمد عمران (اللہ سلامت رکھے) کی شب وروزسرگرمیاں دین کی تبلیغ کے لیے ہی ہوتی ہیں، آپ باقاعدہ مختلف اجتماعات میں نہ صرف بیانات کے لیے ذریعے لوگوں کی اصلاح کرتے ہیں بلکہ انفرادی نشستوں میں بھی دین کے پیغام کو حسن انداز کے ساتھ لوگو ں کے دل میں اتار رہے ہوتے ہیں۔ مسلم معاشرے میں عملی مسلمان کی حقیقی تصویر پیش کرنے کے لیے دعوت اسلامی کی طرف سے بارہ (12) مدنی کام کا ضابطہ دیا گیا ہے جس پر عمل پیرا ہوکر دعو ت اسلامی کے تنظیمی کا م سرانجا دیے جاتے ہیں۔ نگران شوری جناب محترم ومکرم عمران عطاری ان بارہ کاموں کی کارکردگی بھی اپنے ماتحت لوگوں سے لیتے رہتے ہیں اور خود بھی تبلیغی سرگرمیوں کو بہتر سے بہتر کرنے کے لیے بنیادی اُصولوں پر سختی کے ساتھ عمل کرتے ہیں۔ نگران شوری کی تبلیغی سرگرمیاں زیادہ تر مدنی قافلوں کی صورت میں ملک پاکستان کے کونے کونے میں ہونے والے اجتماعات میں بیانات کی صورت میں ہوتی ہیں، بیرون ملک دنیا میں بھر میں موجود دعوت اسلامی کے قائم مراکز میں تبلیغ دین کے لیے سفر پر تشریف لے جاتے ہیں۔ علمی، سیاسی، سماجی شخصیات کودین کا کام حلقہ اثر ورسوخ میں رہ کر کرنے کی دعوت بھی دیتے ہیں۔
مولانا عمران عطاری اپنی تنظیمی ذمہ داریوں پر کسی بھی قسم کا سمجھوتا نہیں کرتے ہیں آپ کا زندگی کا مشن ہی دعوت اسلامی کی بے لوث خدمت کرنا ہے یہی وجہ کہ حاجی عمران عطاری کا تبلیغی شیڈول عام افرا د کے مقابلے میں بہت مصروف ہوتاہے۔
فلاحی خدمات
ترمیمدعوت اسلامی کے بارے میں عمومی تصور پایا جاتاہے کہ یہ ایک دین کی طرف دعوت دینے والی تبلیغی جماعت ہے جو لوگوں کی دینی ضروریات پورا کرنے کے لیے مسلم سوسائیٹی میں کام کررہی ہے درحقیقت یہ تصور دعوت اسلامی کے تنظیمی ماحول سے ناواقفیت کی بنا پر پایا جاتا ہے۔ جب ہم خدمت دین کا نام لیتے ہیں تو اس سے مراد دین کا وہ اعلیٰ نظام مراد ہوتا ہے جو اسلام پیش کرتا ہے جس میں زندگی کا ہر شعبہ موضوع بحث ہوتا ہے، اسیلئے دعوت اسلامی نے خدمت دین کے 80 سے زائد شعبہ جات متعارف کروائے اور ہر شعبہ کے تحت اسلامی تعلیمات کی روشنی میں معاشرے کی بہتری کے لیے کام کیا جارہا ہے۔سر دست ماضی میں قائم ایک’’ ڈیپارٹمنٹ آف اسپیشل پرسن‘‘کی دعو ت اسلامی کے پیلٹ فارم سے ملتی ہے یہ شعبہ ان افراد کے لیے بنا یا گیا جن کو معاشرے میں نظر انداز کیاجاتاہے لیکن دعوت اسلامی نے ان کے لیے بھی دین کی تعلیمات پہنچانے کا باقاعدہ نظام قائم کیا اور بہت خوبصورت طریقہ سے ان محروم افراد کو سوسائٹی میں باعزت طریقہ سے رہنے کا ڈھنگ دیا۔اکتوبر 2007 میں جب ملکہ کوہسار وادی کشمیر میں قدرتی آفت زلزلہ کی صورت میں آئی تو دنیا حیراں رہ گئی جب سبز سبز عمامے پہنے افراد کو فلاحی کام کرتے دیکھ رہی تھی کس طرح شیخ وقت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری کے مریدین نگران شوری مولانا محمد عمران عطار ی کی قیادت میں خدمت انسانیت کی اعلیٰ مثالیں قائم کر رہے ہیں۔
خدمت دین کی اہمیت کو پیش نظر رکھ کر فلاح انسانیت کے لیے حاجی عمران کی سیادت وقیادت اور بانی دعوت اسلامی حضرت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت برکاتہم العالیہ کی زیر سرپرستی میں ایک شعبہ کا قیام FGRF[9](فیضان گلوبل ریلیف فنڈ) دعوت اسلامی کے نام سے عمل میں لا یا گیا ۔
ایف جی آر ایف دعوت اسلامی کے شعبہ کی کارکردگی کاعملی مظاہرہ سندھ، بلوچستان، جنوبی پنجاب میں بارشوں کی نتیجے میں ہونے والی تباہ کاریوں سے متاثر لوگوں کی خدمت کرتے ہوئے نظر آتا ہے جب دعوت اسلامی کے پلیٹ فارم سے کروڑوں دلوں میں دین کی محبت پیداکرنے والی عالم اسلامی کی عظیم علمی و روحانی شخصیت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادر ی دامت برکاتہم العالیہ مظلوم بیکسوں، لاچاروں کی مدد کے لیے آواز بلند کرتے ہیں تو آپ کی صدا ئے غریب پروری پر آپ ہی کا لگایا ہوا پودا FGRF(فیضان گلوبل ریلیف فنڈ[10]) زیر قیادت نگران شوری جناب مولنا محمد عمران عطاری میدان عمل میں آکر فلاح انسانیت اور بقائے انسانیت کے لیے وہ خدمات جلیلہ سر انجام دیتا ہے جس کوملک و بیرون ملک کے گوشہ گوشہ میں سہرایا گیا۔عالمی میڈیا نے دعوت اسلامی کے فلاحی کاموں پر تعریف کے پل باندھے، گورنمنٹ کے اعلیٰ ادارے دعوت اسلامی کے کام کو دیکھ کر متاثر ہوئے، افواج پاکستان نے دعوت اسلامی کے ساتھ مل کر قوم کومزید ڈوبنے سے بچایا۔[11]
علمی مشاغل
ترمیممولانا عمران چیف ایگڑیکٹو مرکزی مجلس شوری کے معمولات میں سب سے زیادہ مطالعہ کا حصہ ہوتا ہے۔ آپ امیر اہلسنت کے ہفتہ وار رسائل اور اسلامک ریسرچ سینٹرکی شائع کردہ کتابوں کا بہت مطالعہ کرتے ہیں، آ پ حاصل مطالعہ کو ڈائری میں محفوظ بھی کرتے ہیں اور آپ کے تحریرکردہ مضامیں ماہنامہ فیضان مدینہ میں بھی شائع ہوتے ہیں۔ عمران قادری کو قدرت کی طرف سے قابلیت ایک خاص تحفہ ملا ہے کہ وہ دور رس اور دور اندیش بھی بہت ہیں، دنیا میں ہونے والے واقعات پر آپ کی بہت گہری نگاہ ہوتی ہے وقوع پزیر واقعات سے عبرت حاصل کرنے کے لیے شاگردوں کی تربیت بھی کرتے ہیں[12]۔ آپ نے بہت سے ایسے ٹی وی پروگرامز کیے ہیں جو صرف علمی مشاغل اور علم کے بکھرے موتیوں سے جڑے ہوئے ہوتے ہیں۔آپ کی، کتابیں اور اصلاحی بیانات آپ کی علمی شخصیت کا منھ بولتا ثبوت ہے۔[13]
معاشرتی مسائل
ترمیمدعوت اسلامی کے ماحول کی ایک خاصیت ہے کہ وہ اپنے دینی ومذہی پروگرام کو ایسے مرتب کرتے ہیں جس سے لوگوں کے لیے دین پر عمل کرنا آسان ہوتا ہے۔[14]معاشرتی مسائل کے حل کے لیے مدنی چینل کے وہ پروگرامز جس میں نگران شوری خود میزان ہوتے ہیں ان پروگرامز کی انفرادیت ہی معاشرتی مسائل ہوتے ہیں، جس حسن پیرا ئے میں معاشرتی مسائل کے سد باب کے لیے دینی و مذہبی رہنماجناب عمران عطاری مختلف موضوعات کے ساتھ پرگرامز کرتے ہیں یہ فقط ان کی نگاہ کی دور بینی ہوتی ہے جو معاشرے مسائل کو دیکھ کر ان کا حل تلاش کرتی ہے۔[15]
حاجی عمران عطاری سلمہ الباری کی طبیعت میں امیر اہلسنت کی تربیت کا خمیر بہت زیادہ ہے اسیلئے آپ کے اندر امیر اہلسنت کی محبت کا جذبہ اپنے ہم عصر افرادسے زیادہ نظر آتاہے۔دعوت اسلامی کو 41 سال کا عرصہ گزرگیا ہے کوئی ایسا لمحہ دعوت اسلامی کی تاریخ میں نہیں آیا جس میں دعوت اسلامی کو کامیابی نے گلے سے نا لگایاہو۔[16] مولانا عمران عطار ی امیر اہلسنت کے وژن کودنیا کے اکثر ممالک تک لے جانے والے وہ مرد مومن ہے جس کی عقابی نگاہیں دنیا کے چپے چپے تک دعوت اسلامی کے جھنڈے لہرانے کا عزم کیے ہوئے ہے۔[17]
یقینا نگران شوری محبت مرشد سے سرشارہوکر شاہین کی بلندیٔ پرواز کی طرح، دین کی تبلیغ کی تڑپ لیے ہوئے دعوت اسلامی کی قیادت وسیادت فرما رہے ہیں اور زمانہ گواہ ہے کہ جس مختصر سے وقت میں دعوت اسلامی نے جو ترقی کی منزلیں طے کی ہیں وہ سب فیض مرشد کا اثر اور نگران مرکزی مجلس شوری کی انتھک محنت کا ثمر ہے۔[18]
کتب و رسائل
ترمیم- احساس ذمہ داری، 2005
- گستاخان رسول کا عملی بائیکاٹ، 2008
- صحابی کی انفرادی کوشش، 2007
- برائیوں کی ماں، 2011
- سود اور اس کا علاج، 2011
- غیرت مند شوہر، 2012
- بیٹی کی پرورش، 2013
- ہمیں کیا ہو گیا ہے، 2013
- ایک آنکھ والا آدمی، 2013
- ایک زمانہ ایسا آئے گا، 2014[19]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ Dawateislami – Islamic Website of an Islamic Organization
- ↑ "Maulana Imran Attari meets Mufti Azam Sheikh Salah Uddin (Mujeef in chechnya (Russia"۔ Dawateislami.net۔ 25-10-2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2022
- ↑ "Turning Point"۔ Youtube۔ Madani Channel۔ 27-09-2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 ستمبر 2013
- ↑ https://haji-imran-islamic-scholar.apk.gold/android-5.0.2 مفقود أو فارغ
|title=
(معاونت) - ↑ "UK Visit"
- ↑ https://www.dawateislami.net/bookslibrary/ur/ehsaas-e-zimmedari/page-1 مفقود أو فارغ
|title=
(معاونت) - ↑ https://www.dawateislami.net/bookslibrary/ur/madani-kamon-ki-taqseem مفقود أو فارغ
|title=
(معاونت) - ↑ https://www.dawateislami.net/magazine/ur/kaisa-hona-chahiye/shohar-ko-kesa-hona-chaeay مفقود أو فارغ
|title=
(معاونت) - ↑ https://fgrf.org/ مفقود أو فارغ
|title=
(معاونت) - ↑ https://fgrf.org/ مفقود أو فارغ
|title=
(معاونت) - ↑ https://www.youtube.com/watch?v=4TNUsDreOkk مفقود أو فارغ
|title=
(معاونت) - ↑ https://dailypakistan.com.pk/26-Feb-2019/931218 مفقود أو فارغ
|title=
(معاونت) - ↑ https://web.archive.org/web/20221024130232/https://jhelumnews.com/?p=28538۔ 24 اکتوبر 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اکتوبر 2022 مفقود أو فارغ
|title=
(معاونت) - ↑ https://www.urdupoint.com/daily/livenews/2022-09-19/news-3285436.html مفقود أو فارغ
|title=
(معاونت) - ↑ https://www.nawaiwaqt.com.pk/20-Oct-2022/1628317 مفقود أو فارغ
|title=
(معاونت) - ↑ https://juraat.com/14/01/2019/31914/ مفقود أو فارغ
|title=
(معاونت) - ↑ https://jang.com.pk/news/1086975 مفقود أو فارغ
|title=
(معاونت) - ↑ https://www.youtube.com/watch?v=tWSE5Nhi28A مفقود أو فارغ
|title=
(معاونت) - ↑ http://www.dawateislami.net/books[مردہ ربط]