سعادت حسن منٹو
سعادت حسن منٹو اردو کے مشہور و معروف افسانہ نگار ہیں۔
سعادت حسن منٹو | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 11 مئی 1912ء [1][2][3] سامرالا |
وفات | 18 جنوری 1955ء (43 سال)[1][2][3] ہال روڈ، لاہور |
وجہ وفات | تشمع |
مدفن | میانی صاحب قبرستان ، لاہور |
طرز وفات | طبعی موت |
رہائش | لاہور لدھیانہ |
شہریت | برطانوی ہند (11 فروری 1912–15 اگست 1947) بھارت (15 اگست 1947–1948)[4] پاکستان (1948–18 جنوری 1955) ڈومنین بھارت |
زوجہ | صفیہ منٹو (–18 جنوری 1955) |
عملی زندگی | |
مادر علمی | علی گڑھ مسلم یونیورسٹی |
پیشہ | منظر نویس [5]، صحافی ، مترجم ، مصنف ، افسانہ نگار |
پیشہ ورانہ زبان | اردو [2] |
کارہائے نمایاں | ٹوبہ ٹیک سنگھ ، چغد ، گنجے فرشتے ، اوپر نیچے اور درمیان ، ٹھنڈا گوشت |
تحریک | ترقی پسند تحریک |
اعزازات | |
نشان امتیاز (2013) |
|
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
سعادت حسن منٹو | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 11 مئی , 1912 ضلع لدھیانہ ، پنجاب ، برطانوی ہند |
وفات | جنوری 18، 1955 لاہور ، پنجاب پاکستان |
(عمر 42 سال)
وجہ وفات | تشمع |
مدفن | میانی صاحب قبرستان ، لاہور |
طرز وفات | طبعی موت |
رہائش | لاہور لدھیانہ |
شہریت | برطانوی ہند (11 فروری 1912–15 اگست 1947) بھارت (15 اگست 1947–1948)[4] پاکستان (1948–18 جنوری 1955) ڈومنین بھارت |
زوجہ | صفیہ منٹو (–18 جنوری 1955) |
عملی زندگی | |
مادر علمی | علی گڑھ مسلم یونیورسٹی |
پیشہ | کہانی نویس |
پیشہ ورانہ زبان | اردو [2] |
دور فعالیت | 1934-1955 |
کارہائے نمایاں | ٹوبہ ٹیک سنگھ ، چغد ، گنجے فرشتے ، اوپر نیچے اور درمیان ، ٹھنڈا گوشت |
تحریک | ترقی پسند تحریک |
اعزازات | |
نشان امتیاز (2013) |
|
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
خاندانی پس منظر
ترمیمسعادت حسن منٹو کے والد غلام حسن منٹو قوم اور ذات کے کشمیری, امرتسر کے ایک محلے کوچہ وکیلاں میں ایک بڑے خاندان کے ساتھ رہتے تھے۔ان کے والد پیشہ سے جج تھے۔سعادت حسن منٹو ایک باکمال شخصیت تھے
پیدائش
ترمیممنٹو 11 مئی 1912کو موضع سمبرالہ، ضلع لدھیانہ میں پیدا ہو ئے۔ ان کے والد لدھیانہ کی کسی تحصیل میں تعینات تھے- دوست انھیں ٹامی کے نام سے پکارتے تھے۔ منٹو اپنے گھر میں ایک سہما ہوا بچہ تھا۔ جو سوتیلے بہن بھائیوں کی موجودگی اور والد کی سختی کی وجہ سے اپنا آپ ظاہر نہ کر سکتا تھا۔ ان کی والدہ ان کی طرف دار تھیں۔ وہ ابتدا ہی سے اسکول کی تعلیم کی طرف مائل نہیں تھے۔ ان کی ابتدائی تعلیم گھر میں ہوئی۔ 1921ء میں اسے ایم اے او مڈل اسکول میں چوتھی جماعت میں داخل کرایا گيا۔ ان کا تعلیمی کریئر حوصلہ افزا نہیں تھا۔ میٹرک کے امتحان میں تین مرتبہ فیل ہونے کے بعد انھوں نے 1931میں یہ امتحان پاس کیا تھا۔ جس کے بعد انھوں نے ہندو سبھا کالج میں ایف اے میں داخلہ لیا لیکن اسے چھوڑ کر، ایم او کالج میں سال دوم میں داخلہ لے لیا- انھوں نے انسانی نفسیات کو اپنا موضوع بنایا۔ پاکستان بننے کے بعد انھوں نے بہترین افسانے تخلیق کیے۔ جن میں ٹوبہ ٹیک سنگھ، کھول دو، ٹھنڈا گوشت، دھواں، بو وغیرہ شامل ہیں۔ ان کے کئی افسانوی مجموعے، خاکے اور ڈرامے شائع ہو چکے ہیں۔ کثرتِ شراب نوشی کی وجہ سے 18 جنوری 1955ء ان کا انتقال ہوا۔
فن
ترمیمسعادت حسن منٹو اردو کا واحد کبیر افسانہ نگار ہے جن کی تحریریں[مردہ ربط] آج بھی ذوق و شوق سے پڑھی جاتی ہیں۔ وہ ایک صاحب اسلوب نثر نگار تھے جس کے افسانہ مضامین اور خاکے اردو ادب میں بے مثال حیثیت کے مالک ہیں۔ منٹو ایک معمار افسانہ نویس تھے جنھوں نے اردو افسانہ کو ایک نئی راہ دکھائی-افسانہ مجھے لکھتا ہے منٹو نے یہ بہت بڑی بات کہی تھی۔ منٹو کی زندگی بذات خود ناداری انسانی جدوجہد بیماری اور ناقدری کی ایک المیہ کہانی تھی جسے اردو افسانے نے لکھا۔ منٹو نے دیکھی پہچانی دنیا میں سے ایک ایسی دنیا دریافت کی جسے لوگ قابل اعتنا نہیں سمجھتے تھے یہ دنیا گمراہ لوگوں کی تھی۔ جو مروجہ اخلاقی نظام سے اپنی بنائی ہوئی دنیا کے اصولوں پر چلتے تھے ان میں اچھے لوگ بھی تھے اور برے بھی۔ یہ لوگ منٹو کا موضوع تھے اردو افسانے میں یہ ایک بہت بڑی موضوعاتی تبدیلی تھی جو معمار افسانہ نویس کی پہلی اینٹ تھی۔ اس کے افسانے محض واقعاتی نہیں ہیں ان کے بطن میں تیسری دنیا کے پس ماندہ معاشرے کے تضادات کی داستان موجود ہے۔
منٹو کی انانیت
ترمیمسعادت حسن منٹو ایک حساس شخصیت کا مالک تھا۔ وہ کسی وجہ سے کسی کو نا پسندکرتا تو پھر خاطر میں نہیں لاتا تھا۔ اس کی انا اگر مجروح ہوتی تو آگے والے کی شامت ہی آ جاتی۔
منٹو کی سوانح حیات پر مبنی فلمیں
ترمیم- منٹو (2015ء فلم)، 2015ء کی پاکستانی اردو فلم
- منٹو (2018ء فلم)، 2018ء کی بھارتی اردو/ہندی فلم
افسانوی مجموعے
ترمیم- دھواں
- منٹو کے افسانے
- نمرود کی خدائی
- برقعے
- پھندے
- شکاری عورتیں
- سرکنڈوں کے پیچھے
- گنجے فرشتے
- بادشاہت کا خاتمہ
- شیطان
- اوپر نیچے درمیان میں
- نیلی رگیں
- کالی شلوار [6]
- بغیر اجازت
- رتی ماشہ تولہ[7]
- یزید
- ٹھنڈا گوشت [8]
- بڈھاکھوسٹ
- آتش پارے [9]
- خالی بوتلیں خالی ڈبے [10]
- سیاہ حاشیے
- گلاب کا پھول
- چغد
- لذت سنگ
- تلخ ترش شیرریں
- جنازے
- بغیر اجازت یہ نام پہلے سے ہیں
رسائل کے خاص نمبر
ترمیم- ماہنامہ ’’ نقوش ‘‘ لاہور مدیر: محمد طفیل ( شمارہ 49۔50) 1955ء
- ماہنامہ ’’ افکار ‘‘ کراچی مدیر: صہبا لکھنوی مارچ اپریل 1955ء
- ماہنامہ ’’ شاعر ‘‘ بمبئی مدیر :اعجاز صدیقی مارچ اپریل 1955ء
- گل خنداں لاہور مدیر :عبد الرؤف شمارہ 6۔ جلد 6، 1955ء
- ماہنامہ پگڈنڈی۔ امرتسر مدیران :باوا مہندر / امریک آنند اپریل مئی 1955ء
- ’’ نقش‘‘ کراچی مدیر : شاہد احمد دہلوی 1955ء
- ماہنامہ ’’ ادبی ‘‘ دہلی مدیر: رحمن نیئر 1977ء
- قافلہ۔ لاہور مدیر: سید قاسم محمود جنور ی ٗفروری 1980ء
- شعور۔ 4 دہلی مدیر: بلراج منیرا۔ مارچ 1980ء
- حرفِ جعفر۔ فیصل آباد مدیر : ڈاکٹر جعفر حسن مبارک جِلد نمبر10 شمارہ 4-5
منٹو کتابیات
ترمیم- منٹو کے متنازع افسانے (محمد احسن بٹ)
ڈاکٹر طاہر عباس نے منٹو پر بے شمار کام کیا ہے ان کی منٹو پر کتب یہ ہیں
- منٹو فلمیں
- ٹوبہ ٹیک سنگھ کا منٹو
- منٹو شاریہ
- منٹو ڈرامے
- منٹو خاکے
- منٹو عورتیں بغیر عنوان کے منٹو
- کہاں سعادت حسن منٹو
- پاکستان میں منٹو شناسی کی روایت
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب ربط: https://d-nb.info/gnd/119261294 — اخذ شدہ بتاریخ: 26 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ^ ا ب پ ت مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb125199125 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ^ ا ب Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/manto-sadat-hasan — بنام: Sadat Hasan Manto
- ^ ا ب تاریخ اشاعت: 7 نومبر 2012 — Libris-URI: https://libris.kb.se/katalogisering/tr58c5nc4k8562j — اخذ شدہ بتاریخ: 24 اگست 2018
- ↑ http://tribune.com.pk/story/377117/manto-we-will-never-see-this-modern-masters-like-again/
- ↑ کالی شلوار[مردہ ربط]
- ↑ "رتی ماشہ تولہ"۔ 09 مئی 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مارچ 2020
- ↑ ٹھنڈا گوشت[مردہ ربط]
- ↑ "آتش پارے"۔ 04 اگست 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مارچ 2020
- ↑ "خالی بوتلیں خالی ڈبے"۔ 09 مئی 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مارچ 2020
بیرونی روابط
ترمیم- سعادت حسن منٹو کا جائزہ، نفسیات کی روشنی میں
- منٹو مغربی استعمار کے خلاف ایک توانا آواز
- سعادت حسن منٹو کے انتقال کو پچپن برس ہو گئے[مردہ ربط]
- سعادت حسن منٹو کے منتخب افسانے[مردہ ربط]
- سعادت حسن منٹو کی کتبآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ punjnud.com (Error: unknown archive URL)