نویاتی توانائی بلحاظ ملک

فی الحال 15 ممالک میں 68 ری ایکٹروں زیر تعمیر ہیں۔ ان میں کچھ نئے ممالک بھی شامل ہیں جو اپنا پہلا جوہری پاور پلانٹس شروع کریں گے بشمول: ویتنام, ترکی, متحدہ عرب امارات, اردن, گھانا, مراکش اور سعودی عرب۔

نویاتی بجلی گھر فرانس

مجموعی جائزہ

ترمیم
 
عالمی سطح پر ایٹمی طاقت کی حیثیت:
  زیر تعمیل ری ایکٹر, نئے ری ایکٹروں کی تعمیر
  زیر تعمیل ری ایکٹر, نئی تعمیر کی منصوبہ بندی
  ری ایکٹروں موجود نہیں, نئے ری ایکٹروں کی تعمیر
  ری ایکٹروں موجود نہیں, نئی تعمیر کی منصوبہ بندی
  زیر تعمیل ری ایکٹر, مستحکم
  زیر تعمیل ری ایکٹر, مرحلہ وار اختتام پر غور
  شہری ایٹمی طاقت غیر قانونی ہے
  ری ایکٹروں موجود نہیں
درجہ ملک صلاحیت (میگا واٹ)
(2012)[1]
بجلی کی پیداوار
کا نویاتی توانائی حصہ[1]
1   ریاستہائے متحدہ 101,576 19.0%
2   فرانس 63,130 74.8%
3   جاپان 46,934 18.1%
4   روس 23,643 17.8%
5   جنوبی کوریا 20,739 30.4%
6   جرمنی 12,068 16.1%
7   یوکرین 13,107 46.2%
8   کینیڈا 14,135 15.3%
9   چین 12,850 2.0%
10   مملکت متحدہ 9,938 18.1%
11   سویڈن 9,395 38.1%
12   ہسپانیہ 7,560 20.5%
13   بلجئیم 5,927 51.0%
14   تائیوان 5,028 18.4%
15   بھارت 4,391 3.6%
16   چیک جمہوریہ 3,804 35.3%
17   سویٹزرلینڈ 3,278 35.9%
18   فن لینڈ 2,752 32.6%
19   بلغاریہ 1,906 31.6%
20   مجارستان 1,889 45.9%
21   برازیل 1,884 3.1%
22   جنوبی افریقا 1,860 5.1%
23   سلوواکیہ 1,816 53.8%
24   میکسیکو 1,530 4.7%
24   رومانیہ 1,300 19.4%
26   ارجنٹائن 935 4.7%
27   ایران 915 0.6%
28   پاکستان 725 5.3%
29   سلووینیا 688 36.0%
30   نیدرلینڈز 482 4.4%
31   آرمینیا 375 26.6%
دنیا 374,411

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب "Nuclear Share of Electricity Generation in 2011"۔ IAEA۔ 203-04-13۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اپریل 2013