پیری رئیس (Piri Reis) مکمل نام حاجی احمد محی‌الدین پیری ایک عثمانی امیر البحر، جغرافیہ دان اور نقشہ نگار تھا۔ آج اسے بنیادی طور پر ان کے نقشوں اور ترسم کے لیے جانا جاتا ہے جو اس نے کتاب بحریہ میں جمع کیے۔ یہ کتاب جہازرانی پر تفصیلی معلومات پر مشتمل اور بحیرہ روم کے اہم بندرگاہوں اور شہروں کے درست نقشہ جات (اس وقت کے مطابق) پر مبنی ہے۔

حاجی   ویکی ڈیٹا پر (P511) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیری رئیس
(عثمانی ترک میں: پیری رئیس‎ ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (عثمانی ترک میں: احمد مُحیی‌الدین پیری ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش وسط 1465 اور 1470
گیلی پولی، سلطنت عثمانیہ
وفات 1553
سلطنت عثمانیہ
وجہ وفات سر قلم   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات سزائے موت   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قومیت عثمانی
عملی زندگی
پیشہ جغرافیہ دان ،  فوجی افسر ،  امیر البحر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عثمانی ترکی ،  عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل نقشہ نگاری ،  جغرافیہ   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ شہرت نقشہ پیری رئیس
کارہائے نمایاں نقشہ پیری رئیس   ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
شاخ عثمانی بحریہ   ویکی ڈیٹا پر (P241) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عہدہ امیر البحر (1547–)  ویکی ڈیٹا پر (P410) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لڑائیاں اور جنگیں جنگ لیپانٹو 1499ء ،  جنگ لیپانٹو 1500ء   ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
1513 میں تیار کردہ پیری رئیس کا دنیا کا پہلا نقشہ
پیری رئیس کا رہوڈس کا نقشہ

اسے نقشہ نگار کے طور پر شہرت اس وقت حاصل ہوئی جب اس کے بنائے دنیا کے نقشے نقشہ پیری رئیس کا ٹکڑا (1513 میں تیار کردہ) 1929 میں دریافت کیا گیا جو توپ قاپی محل، استنبول میں رکھا ہوا تھا۔ اس کا نقشہ ترکی کا قدیم ترین دنیا کا نقشہ ہے جس میں نئی خطہ (امریکا) دکھایا گیا ہے۔ یہ امریکا کے قدیم ترین نقشوں میں سے ایک ہے۔

1528 میں پیری رئیس نے اپنا دوسرا دنیا کا نقشہ تیار کیا جس کا ایک چھوٹا حصہ (جو گرین لینڈ، شمالی امریکا، لیبرے ڈار، نیو فاؤنڈ لینڈ، فلوریڈا، کیوبا اور وسطی امریکہ کے کچھ حصے دکھاتا ہے) ابھی تک سلامت ہے۔ اس کی تحریر کے مطابق اس نے ہیس کے قریب غیر ملکی نقشہ جات سے استفادہ کیا (عرب، ہسپانوی، پرتگالی، چینی، ہندوستانی اور یونانی) جس میں کرسٹوفر کولمبس کا نقشہ بھی شامل ہے۔

سوانح حیات

ترمیم

اس کے نام کا مطلب تقریبا کپتان پیری ہے۔[1] عثمانی وثائق سے پتہ جلتا ہے کہ اس کا پورا نام حاجی احمد محی‌الدین پیری تھا۔[2] وہ حاجی محمد پیری کا بیٹا تھا اور حکومت کی حمایت کے تحت 1481 میں اپنے چچا کمال رئیس کی پیروی کرتے ہوئے نجی جہاز رانی میں حصہ لینا شروع کر دیا۔[3] اس عرصہ کے دوران اس نے اپنے چچا کے ساتھ کئی سلطنت عثمانیہ کی بحری جنگوں میں حصہ لیا جو ہسپانیہ، جمہوریہ جینوا، جمہوریہ وینس اور جنگ لیپانٹو شامل ہیں۔

1511 میں اپنے چچا کمال رئیس کی وفات کے بعد (ان کا جہاز بحیرہ روم میں ایک طوفان میں تباہ ہو گیا تھا جب وہ مصر جا رہے تھے) وہ گلیبولو واپس آ کیا اور جہازرانی سے متعلق تعلیم پر کام کرنا شروع کیا۔

1516 میں وہ دوبارہ سمندر میں عثمانی بیڑے ایک جہاز کے کپتان کے طور پر اتر گیا۔ 1522 میں اس نے جزیرہ روڈز کے محاصرے میں سینٹ جان کے نائٹوں کے خلاف حصہ لیا جس کے نتیجے میں 25 دسمبر 1522 کو جزیرہ پر عثمانوں کا قبضہ ہو گیا۔

1547 میں، پیری رئیس کا عہدے بڑھا کر (امیر البحر) ہو گیا بطور بحر ہند میں عثمانی بحری بیڑے کے کمانڈر اور مصر میں بحری بیڑے کے امیر البحر۔

26 فروری 1548 کو اس نے عدن پرتگیزی قبضے سے آزاد کرایا۔ اور اس کے بعد 1552 میں مسقط اور کیش کو بھی پرتگیزیوں سے واپس حاصل کیا۔ اور اس کے بعد اس نے خلیج فارس کے دھانے پر آبنائے ہرمز میں موجود جزیرہ ہرمز پر بھی قبضہ کر لیا۔

جب پرتگیزیوں نے اپنی توجہ خلیج فارس پر مرکوز کی تو اس نے جزیرہ نما قطر اور جزیرہ بحرین پر بھی قبضہ کر لیا تا کہ پرتگیزیوں کو عرب ساحل پر مناسب اڈوں کی جگہ نہ مل سکے۔

ایک بوڑھے مرد کے طور پر 90 سال کی عمر کے قریب وہ مصر میں قیام پزیر ہوا۔ جب اس نے بصرہ کے عثمانی ولی (گورنر) کی شمالی خلیج فارس میں پرتگیزیوں کے خلاف ایک اور مہم میں حمایت سے انکار کیا تو اس کا سر 1553 میں قلم کر دیا گیا۔

کتاب بحریہ

ترمیم
 
کتاب بحریہ میں موجود یورپ، مشرق قریب اور شمالی افریقہ کا نقشہ

پیری رئیس کتاب بحریہ کا مصنف ہے جو قبل از جدید جہازرانی کی بہترین کتابوں میں سے ایک ہے۔ اس نے بیس سے زائد عرب، ہسپانوی، پرتگیزی، چینی، ہندوستانی اور قدیم یونانی نقشوں سے استفادہ کر کے ایک جامع نقشہ تیار کیا جو اس کے دور کی بھر پور نمائندگی کرتا ہے۔[4]

دنیا کے نقشہ پر تیس علامات ہیں جن میں سے انتیس ترکی جبکہ ایک عربی میں ہے۔ مؤخر الذکر محرم 919 ھجری کی تاریخ جو اندازہ 1513ء کے موسم بہار کے قریب ہے۔ لیکن زیادہ تر تحقیق اس کے 1521 میں تکمیل کو ممکنہ طور ہر مانتی ہے۔[5][6][7] 1524-1525 میں اس میں ترامیم کی گئیں تا کہ اسے سلیمان اعظم کو بطور تحفہ پیش کیا جا سکے۔

مقبول ثقافت میں

ترمیم
  • یوبیای سافٹ کی ویڈیو گیم ایساسن کریڈ:ریویلیشن (Assassin's Creed: Revelations) میں پیری رئیس بطور کردا ہے۔
  • ناول دی سپیس ویمپائرز (The Space Vampires) میں پیری رئیس کے نقشوں کا ذکر ہے۔
  • نیو ہورائزں کی ویڈیو گیم کوئی انچیٹرڈ واٹرس (Koei's Uncharted Waters) میں پیری رئیس بطور کردا ہے۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. Trading territories: mapping the early modern world, Jerry Brotton, Reaktion Books, ISBN 978-1-86189-011-5, 2003, p.193, reference to: Piri Reis Kitab-i-Bahriye, I(Istanbul 1988)
  2. Maps of the ancient sea kings: evidence of advanced civilization in the ice age, Charles H. Hapgood, 246, 1966 He was born at the town of Karaman, near Konya, Turkey
  3. Beyond the Pillars of Gibraltar, Gene Weed, page 24, 2004 ...This map was drawn by Piri Ibn Haji Mehmed, known as the nephew of Kemal Reis, in Gallipoli, in the month of Muharrem of the year 919...
  4. Trading territories: mapping the early modern world, Jerry Brotton, Reaktion Books, ISBN 978-1-86189-011-5, 2003, p.108
  5. Trading territories: mapping the early modern world, Jerry Brotton, Cornell University Press, ISBN 978-0-8014-3499-0, 1998, p.110
  6. The Cambridge illustrated history of the Islamic world, Francis Robinson, Cambridge University Press, 1998 p.70
  7. Turkish studies in the history and philosophy of science, Gürol Irzik, Güven Güzeldere, Springer, 2005, ISBN 978-1-4020-3332-2, p.286

بیرونی روابط

ترمیم