کرکٹ عالمی کپ فائنل 2023ء
کرکٹ عالمی کپ فائنل 2023ء ، کرکٹ عالمی کپ کے فاتح کا تعین کرنے کے لیے بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان 19 نومبر 2023ء کو احمد آباد ، بھارت کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں کھیلا گیا۔[1] نریندر مودی اسٹیڈیم، احمد آباد نے پہلی بار کرکٹ عالمی کپ فائنل مقابلے کی میزبانی کی۔[2] 2003ء کے بعد یہ دوسرا موقع ہوگا جب ہندوستان اور آسٹریلیا نے ایک دوسرے کے خلاف ورلڈ کپ کا فائنل کھیلا۔[3]فائنل میں آسٹریلیا نے بھارت کو شکست دے کر اپنا چھٹا ورلڈ کپ ٹائٹل جیتا۔
موقع | کرکٹ عالمی کپ 2023ء | ||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
| |||||||||
تاریخ | 19 نومبر 2023 | ||||||||
میدان | نریندر مودی اسٹیڈیم، احمد آباد | ||||||||
بہترین کھلاڑی | ٹریوس ہیڈ (آسٹریلیا) | ||||||||
امپائر | رچرڈ الینگورتھ (انگلستان) اور رچرڈ کیٹلبرو (انگلستان) | ||||||||
تماشائی | 92,453 | ||||||||
→ 2019ء 2027 ← |
پس منظر
ترمیم2023 کرکٹ عالمی کپ کی میزبانی بھارت نے کی۔ اصل میں یہ مقابلہ 9 فروری سے 26 مارچ 2023 تک کھیلا جانا تھا۔[4][5] جولائی 2020 میں یہ اعلان کیا گیا تھا کہ کووڈ-19 کے اثرات کی وجہ سے اہلیت کے شیڈول میں خلل پڑنے کے نتیجے میں ٹورنامنٹ اکتوبر اور نومبر میں منتقل کیا جائے گا۔ [6][7] آئی سی سی نے 27 جون 2023 کو ٹورنامنٹ کا شیڈول جاری کیا۔[8] سیمی فائنل ممبئی اور کولکتہ میں کھیلے گئے جبکہ فائنل احمد آباد میں ہوگا۔[9]
بھارت نے چوتھی بار فائنل میں جگہ حاصل کی،[10]انھوں نے آخری بار کرکٹ عالمی کپ فائنل 2011ء کے فائنل تک رسائی حاصل کی۔ 2011 کے فائنل میں انھوں نے سری لنکا ممبئی میں شکست دی تھی۔ اس کے بعد کرکٹ عالمی کپ فائنل 2003ء لارڈزکرکٹ گراؤنڈ کے فائنل میں ان کا مقابلہ آسٹریلیا سے ہوا اور لارڈز میں ویسٹ انڈیز کے خلاف 1983 کے فائنل میں مقابلہ ہوا۔ [11]
آسٹریلیا نے آٹھویں بار عالمی کپ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کیا جس میں سے انھوں نے پانچ بار (1987، 1999، 2003، 2007، 2015 اور 1996) میں فتح حاصل کی اور دو بار(1975 اور 1996) میں ہار کا سامنا کرنا پڑا۔ [12]
2003 کے بعد یہ دوسرا موقع ہوگا جب بھارت اور آسٹریلیا دونوں ایک دوسرے کے خلاف عالمی کپ کا فائنل کھیلیں گے۔[13]
فائنل تک کا راستہ
ترمیمفائنل تک رسائی
ترمیمبھارت | مرحلہ | آسٹریلیا | ||||
---|---|---|---|---|---|---|
بمقابلہ | نتیجہ | گروپ مرحلہ | بمقابلہ | نتیجہ | ||
آسٹریلیا | 6 وکٹوں سے جیت گیا | میچ 1 | بھارت | 6 وکٹوں سے ہار گیا | ||
افغانستان | 8 وکٹوں سے جیت گیا | میچ 2 | جنوبی افریقا | 134 رنز سے ہار گیا | ||
پاکستان | 7 وکٹوں سے جیت گیا | میچ 3 | سری لنکا | 5 وکٹوں سے جیت گیا | ||
بنگلادیش | 7 وکٹوں سے جیت گیا | میچ 4 | پاکستان | 62 رنز سے جیت گیا | ||
نیوزی لینڈ | 4 وکٹوں سے جیت گیا | میچ 5 | نیدرلینڈز | 309 رنز سے جیت گیا | ||
انگلینڈ | 100 رنز سے جیت گیا | میچ 6 | نیوزی لینڈ | 5 رنز سے جیت گیا | ||
سری لنکا | 302 رنز سے جیت گیا | میچ 7 | انگلینڈ | 33 رنز سے جیت گیا | ||
جنوبی افریقا | 243 رنز سے جیت گیا | میچ 8 | افغانستان | 3 وکٹوں سے جیت گیا | ||
نیدرلینڈز | 160 رنز سے جیت گیا | میچ 9 | بنگلادیش | 8 وکٹوں سے جیت گیا | ||
پہلا مقام | گروپ مرحلہ میں مقام | تیسرا مقام | ||||
بمقابلہ | نتیجہ | ناک آؤٹ مرحلہ | بمقابلہ | نتیجہ | ||
نیوزی لینڈ | بھارت 70 رنز سے جیت گیا | سیمی فائنل | جنوبی افریقا | آسٹریلیا 3 وکٹوں سے جیت گیا | ||
مآخذ: آئی سی سی[14] |
میچ
ترمیممیچ آفیشلز
ترمیم17 نومبر 2023 کو، بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے انگلستان کے رچرڈ الینگورتھ اور رچرڈ کیٹلبرو کو آن فیلڈ امپائر نامز دکیا۔ کیریبین جوئل ولسن کو تھرڈ امپائر کے طور پر نامزد کیا گیا۔نیوزی لینڈ کے کرس گیفانی بطور فورتھ امپائر اور زمبابوے کے اینڈی پائی کرافٹ بطور میچ ریفری تعینات کیے گئے۔[15][16]
رچرڈ کیٹلبرو 2015 کے بعد، دوسری بار فائنل میں آن فیلڈ امپائر کے طور پر کھڑے ہوں گے، جبکہ ایلنگ ورتھ، جو کرکٹ عالمی کپ فائنل 1992ء میں امپائر تھے سری لنکا کے کماردھرما سینا کے بعد دوسرے شخص بن گئے ہیں جنھوں نے ورلڈ کپ کے فائنل میں بطور کھلاڑی اور امپائر شرکت کی۔[17]
ٹیمیں اور ٹاس
ترمیمدونوں ٹیموں نے اپنے سیمی فائنل میچوں کے بعد کوئی تبدیلی نہیں کی۔[18] آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔[19]
بھارتی اننگز
ترمیمبھارت نے اپنی اننگز کا تیز آغاز کیا، کپتان روہت شرما نے 31 گیندوں پر 47 رنز بنائے، لیکن پھر روہت، شبمن گل اور شریاس آئیر لگاتار آؤٹ ہوتے گئے اور اسکور 81/3 تھا۔[20] ویرات کوہلی اور کے ایل راہول نے چوتھی وکٹ کے لیے 67 رنز جوڑے، اس سے پہلے کوہلی 54 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔[20] بھارت نے آہستہ آہستہ رنز بنانا جاری رکھا، لیکن راہول 66 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے اور بھارت کا 203/6 تھا، جبکہ باقی بلے باز تیزی سے سکور نہیں کر سکے، اننگز کا اختتام اس وقت ہوا جب کلدیپ یادیو 50ویں کی آخری گیند پر آؤٹ ہوئے۔ 240 کے سکور کے ساتھ بھارت کی اننگز کا اختتام ہو گیا۔[20]
آسٹریلوی اننگز
ترمیمآسٹریلیا نے اپنی اننگز کا آغاز خراب کیا اور پہلے سات اوورز میں 47 رنز پر تین بلے باز گنوا دیے۔[20] تاہم ٹریوس ہیڈ اور مارنس لیبوسچین نے شراکت قائم کی اور 36 اوورز میں 192 رنز کا اضافہ کیا۔ آسٹریلیا فتح سے دو رنز دور تھا جب ہیڈ کو 137 کے اسکور پر محمد سراج نے آؤٹ کیا۔[20] گلین میکسویل اگلے بلے باز تھے اور اگلی ہی گیند پر فاتحانہ دو رنز بنا کر آسٹریلیا کو 6 وکٹوں سے فتح دلائی۔[20]
میچ کی تفصیل
ترمیمب
|
||
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- فائنل میچ کا اسکور کارڈ
- پہلی اننگز
بھارت بلے بازی
| |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
کھلاڑی | سٹیٹس | سکور | گیندیں | چوکے | چھکے | سٹرائیک ریٹ | |
روہت شرما | کیچ ہیڈ بولڈ میکسویل | 47 | 31 | 4 | 3 | 151.61 | |
شبمن گل | کیچ زیمپا بولڈ اسٹارک | 4 | 7 | 0 | 0 | 57.14 | |
ویرات کوہلی | بولڈ کمنز | 54 | 63 | 4 | 0 | 85.71 | |
شریاس آئیر | کیچ †انگلیس بولڈ کمنز | 4 | 3 | 1 | 0 | 133.33 | |
کے ایل راہول | کیچ †انگلیس بولڈ اسٹارک | 66 | 107 | 1 | 0 | 61.68 | |
رویندر جدیجا | کیچ †انگلیس بولڈ ہیزل ووڈ | 9 | 22 | 0 | 0 | 40.90 | |
سوریا کماریادو | کیچ †انگلیس بولڈ ہیزل ووڈ | 18 | 28 | 1 | 0 | 64.28 | |
محمد شامی | کیچ †انگلیس بولڈ اسٹارک | 6 | 10 | 1 | 0 | 60.00 | |
جسپریت بمراہ | ایل بی ڈبلیو بولڈ زیمپا | 1 | 3 | 0 | 0 | 33.33 | |
کلدیپ یادو | رن آؤٹ (لیبوسچین/کمنز) | 10 | 18 | 0 | 0 | 55.55 | |
محمد سراج | ناٹ آؤٹ | 9 | 8 | 1 | 0 | 112.50 | |
ایکسٹرا | (لیگ بائی 3, وائیڈ 9) | 12 | |||||
ٹوٹل | (10 وکٹ; 50 اوور) | 240 | 13 | 3 |
وکٹ گرنے کی ترتیب: 1/30 (گل، 4.2 اوور), 2/76 (روہت، 9.4 اوور), 3/81 (آئیر، 10.2 اوور), 4/148 (کوہلی، 28.3 اوور), 5/178 (جدیجا، 35.5 اوور), 6/203 (راہول، 41.3 اوور), 7/211 (شامی، 43.4 اوور), 8/214 (بمراہ، 44.5 اوور), 9/226 (یادو، 47.3 اوور), 10/240 (کلدیپ، 49.6 اوور)
آسٹریلیا گیند بازی
| ||||||
---|---|---|---|---|---|---|
گیند باز | اوور | میڈن | رنز | وکٹیں | اکانومی | |
مچل اسٹارک | 10 | 0 | 55 | 3 | 5.50 | |
جوش ہیزل ووڈ | 10 | 0 | 60 | 2 | 6.00 | |
گلین میکسویل | 6 | 0 | 35 | 1 | 5.83 | |
پیٹ کمنز | 10 | 0 | 34 | 2 | 3.40 | |
ایڈم زیمپا | 10 | 0 | 44 | 1 | 4.40 | |
مچل مارش | 2 | 0 | 5 | 0 | 2.50 | |
ٹریوس ہیڈ | 2 | 0 | 4 | 0 | 2.00 |
- دوسری اننگز
آسٹریلیا بلے بازی
| |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
کھلاڑی | سٹیٹس | سکور | گیندیں | چوکے | چھکے | سٹرائیک ریٹ | |
ڈیوڈ وارنر | کیچ کوہلی بولڈ شامی | 7 | 3 | 1 | 0 | 233.33 | |
ٹریوس ہیڈ | کیچ گل بولڈ سراج | 137 | 120 | 15 | 4 | 114.16 | |
مچل مارش | کیچ راہول بولڈ بمراہ | 15 | 15 | 1 | 1 | 100.00 | |
سٹیوسمتھ | ایل بی ڈبلیو، بولڈ بمراہ | 4 | 9 | 1 | 0 | 44.44 | |
مارنس لیبوسچین | ناٹ آؤٹ | 58 | 110 | 4 | 0 | 52.72 | |
گلین میکسویل | ناٹ آؤٹ | 2 | 1 | 0 | 0 | 200.00 | |
جوش انگلیس | |||||||
مچل اسٹارک | |||||||
پیٹ کمنز | |||||||
ایڈم زیمپا | |||||||
جوش ہیزل ووڈ | |||||||
ایکسٹرا | (بائی 5، لیگ بائی 2، وائیڈ 11) | 18 | |||||
ٹوٹل | (4; 43 اوور) | 241 | 22 | 5 |
وکٹ گرنے کی ترتیب: 1/16 (وارنر، 1.1 اوور), 2/41 (مارش، 4.3 اوور), 3/47 (اسمتھ، 6.6 اوور), 4/239 (ہیڈ، 42.5 اوور)
بھارت گیند بازی
| ||||||
---|---|---|---|---|---|---|
گیند باز | اوور | میڈن | رنز | وکٹیں | اکانومی | |
جسپریت بمراہ | 9 | 2 | 43 | 2 | 4.77 | |
محمد شامی | 7 | 1 | 47 | 1 | 6.71 | |
رویندر جدیجا | 10 | 0 | 43 | 0 | 4.30 | |
کلدیپ یادو | 10 | 0 | 56 | 0 | 5.60 | |
محمد سراج | 7 | 0 | 45 | 1 | 6.42 |
نشرکاری
ترمیمفائنل میچ بھارت میں اسٹار اسپورٹس، فری ٹو ایئر براڈکاسٹر ڈی ڈی اسپورٹس پر براہ راست نشر کیا گیا اور او ٹی ٹی پلیٹ فارم ڈزنی+ ہاٹ اسٹار پر براہ راست نشر کیا گیا۔آسٹریلیا میں میچ کو فوکس اسپورٹس، کایو اسپورٹس اور او ٹی ٹی پلیٹ فارم 9ناؤ پر براہ راست نشر کیا گیا۔[21]
آئی سی سی نے فائنل کے لیے ایلیٹ کمنٹیٹرز کے درج ذیل پینل کو بھی نامزد کیا جس میں ہرشا بھوگلے، ایان بشپ، ایرون فنچ، سنیل گواسکر، میتھیوہیڈن، مارک ہاورڈ، ناصر حسین، دنیش کارتیک، سنجے منجریکر، آئون مورگن، کاس نائیڈو، رکی پونٹنگ، روی شاستری، ایان اسمتھ اور شین واٹسن شامل تھے۔[22]
اختتامی تقریب
ترمیماختتامی تقریب کے دوران، زبردست آتش بازی کے ساتھ ایک ڈرون شو کا انعقاد کیا گیا۔ اس کے بعد آسٹریلیا کے نائب وزیر اعظم رچرڈ مارلس، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور بی سی سی آئی کے سکریٹری جے شاہ نے آسٹریلیا کے کپتان پیٹ کمنز کو ورلڈ کپ ٹرافی پیش کی۔[23][24]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "احمد آباد پاک بھارت میچ اور عالمی کپ فائنل کی میزبانی کرے گا۔"۔ کرک بز۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2023
- ↑ "آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کا فائنل احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں ہوگا۔"۔ اکنامک ٹائمز۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2023
- ↑ "ورلڈ کپ: جوہانسبرگ کلاسک کے 20 سال بعد احمد آباد میں فائنل میں بھارت اور آسٹریلیا آمنے سامنے ہوں گے۔"۔ انڈیا ٹوڈے۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 نومبر 2023
- ↑ "لندن میں آئی سی سی کی سالانہ کانفرنس ہفتہ کے نتائج"۔ آئی سی سی۔ دبئی: International Cricket Council۔ 13 جون 2013۔ 14 اکتوبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جون 2017
- ↑ "آئی پی ایل میں اب آئی سی سی فیوچر ٹورز پروگرام میں ونڈو ہے۔"۔ کرک انفو۔ 12 دسمبر 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 دسمبر 2017
- ↑ "آئی سی سی نے کوویڈ 19 وبائی امراض کی وجہ سے ٹی 20 ورلڈ کپ ملتوی کردیا۔"۔ کرک انفو۔ 20 جولائی 2020
- ↑ لوا خطا ماڈیول:Citation/CS1 میں 4492 سطر پر: attempt to index field 'url_skip' (a nil value)۔
- ↑ "آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے شیڈول کا اعلان: ہندوستان بمقابلہ پاکستان 15 اکتوبر کو احمد آباد میں"۔ Latestly۔ 27 جون 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2023
- ↑ "آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ: احمد آباد فائنل کی میزبانی کرے گا، ممبئی اور کولکتہ سیمی فائنل کی میزبانی کریں گے۔"۔ بزنس سٹینڈرڈ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2023
- ↑ "تیسری بار خوش قسمت: بھارت 12 سالوں میں پہلی بار ون ڈے ورلڈ کپ میں سیمی فائنل کی رکاوٹ کو عبور کر گیا"۔ انڈیا ٹوڈے۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 نومبر 2023
- ↑ "2023 آئی سی سی ورلڈ کپ: ورلڈ کپ فائنل میں ہندوستان کا اب تک کا سفر"۔ ذی بزنس۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 نومبر 2023
- ↑ "ون ڈے ورلڈ کپ 2023: آسٹریلیا نے جنوبی افریقا کے خلاف سخت مقابلے کے بعد ریکارڈ 8 ویں فائنل میں رسائی حاصل کی۔ کپ جیتنے کی دوڑ میں بھارت کا سامنا"۔ ویان۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 نومبر 2023
- ↑ "ورلڈ کپ: جوہانسبرگ میچ کے 20 سال بعد احمد آباد میں فائنل میں بھارت اور آسٹریلیا آمنے سامنے ہوں گے۔"۔ انڈیا ٹوڈے۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 نومبر 2023
- ↑
- ↑ "آئی سی سی نے ان آفیشلز کے ناموں کا اعلان کر دیا جو بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان ہونے والے ورلڈ کپ فائنل کی امپائرنگ کریں گے۔"۔ دی انڈین ایکسپریس (بزبان انگریزی)۔ 17 نومبر 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2023
- ↑ "آئی سی سی ورلڈ کپ 2023، بھارت بمقابلہ آسٹریلیا فائنل: امپائرز، آفیشلز، میچ ریفری کی مکمل فہرست"۔ سپورٹ سٹار۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2023
- ↑ "رچرڈ الینگورتھ اور رچرڈ کیٹلبرو آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ 2023 فائنل کی ذمہ داری سنبھالیں گے"۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2023
- ↑ "World Cup 2023 final IND vs AUS Playing 11, toss result and live streaming"۔ Business Standard۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 نومبر 2023
- ↑ "IND vs AUS LIVE SCORE, World Cup Final Updates: Aussies opt to bowl first"۔ Business Standard۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 نومبر 2023
- ^ ا ب پ ت ٹ ث "کرکٹ ورلڈ کپ 2023: آسٹریلیا نے میزبان بھارت کو شکست دے کر چھٹا ٹائٹل جیت لیا، ٹریوس ہیڈ کی سنچری"۔ بی بی اسپورٹ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 نومبر 2023
- ↑ "کرکٹ ورلڈ کپ فائنل کے بارے میں آپ جو کچھ جاننا چاہیں گے۔"۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل۔ 17 نومبر 2023۔ 19 نومبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2023
- ↑ "بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان عالمی کپ سی23 فائنل کے لیے ایلیٹ کمنٹیٹرز پینل کا انکشاف"۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل۔ 18 نومبر 2023۔ 19 نومبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 نومبر 2023
- ↑ "پی ایم مودی، آسٹریلیا کے نائب وزیر اعظم رچرڈ مارلس ہندوستان-آسٹریلیا ورلڈ کپ فائنل میں شرکت کریں گے۔"۔ ہندوستان ٹائمز۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 نومبر 2023
- ↑ "آسمانوں سے سلامی، چیمپئنز کی پریڈ، ڈرون شو اور مزید… : ورلڈ کپ فائنل ایک شاندار تماشا ہوگا۔"۔ نیوز18۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 نومبر 2023
بیرونی روابط
ترمیم- ورلڈ کپ کی آفیشل سائٹ
- icc-cricket.com پر کرکٹ ورلڈ کپآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ icc-cricket.com (Error: unknown archive URL)