ابراہیم رضا خان

20وین صدی کے سنی عالم دیں

محمد ابراہیم رضا خان قادری رضوی (1907ء - 1965ء) ایک ہندوستانی اسلامی اسکالر، صوفی، خطیب، مصنف اور برصغیر پاک و ہند میں سنی بریلوی تحریک کے رہنما تھے۔ جنہیں عام طور پر مفسر اعظم ہند اور جیلانی میاں کے نام سے جانا جاتا ہے۔

مفسر اعطم ہند، مفتی
ابراہیم رضا خان
قادری رصوی
مفسر اعظم ہند مفتی محمد ابراہیم رضا خان قادری رضوی

معلومات شخصیت
پیدائش 10ویں ربیع الثانی 1325ھ (عام زمانہ)
بریلی، شمال مغربی صوبہ، برطانوی راج
وفات 11ویں صفر 1385ھ 12 جون 1965(1965-60-12) (عمر  57–58 سال)
بریلی، اتر پردیش، بھارت
مدفن درگاہ اعلیٰ حضرت   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
یادگاریں درگاہ اعلیٰ حضرت، بریلی، اتر پردیش، بھارت
شہریت  برطانوی ہند، 15 اگست 1947ء کے بعد سے  بھارت
قومیت بھارتی قوم
دیگر نام جیلانی میاں، شہزادہ اکبر و جانشین حضور حجت الاسلام حامد رضا خان
زوجہ مصطفٰی رضا خان کی بڑی بیٹی
اولاد 8 (5 بیٹے 3 بیٹیاں)، محمد ریحان رضا خان قادری رضوی (رحمانی میاں) محمد تنویر رضا خان (مفقود الخبر)، اختر رضا خان (اظہری میاں)، ڈاکٹر محمد قمر رضا خان قادری رضوی (قمر میان)، مولانا محمد منان رضا خان (منانی میاں)
والد حجت الاسلام حامد رضا خان
خاندان احمد رضا خان
عملی زندگی
تعليم مفتی
مادر علمی دار العلوم منظر اسلام
پیشہ باطنیت اسلامی واعظ، اسلامی فقہیہ، الٰہیات دان اسلامی مبلغ، مفتی، عالم دین، صوفی اور مصنف
دور فعالیت 1907–1965
ملازمت دار العلوم منظر اسلام
تنظیم جماعت رضائے مصطفےٰ بریلی
وجہ شہرت تصوف، باطنیت اسلامی واعظ، اسلامی Jurist، الٰہیات دان اسلامی Orator، مفتی، عالم دین، صوفی اور مصنف
کارہائے نمایاں ماہنامہ اعلیٰ حضرت کا آغاز، زکر اللہ، نعت اللہ، حجۃ اللہ، فضائل درود شریف، تفسیر سورہ بلد اور تشریح قصیدہ
تحریک اہل سنت، بریلوی تحریک اہل سنت، برصغیر
مخالف دیوبندی، غیر مقلد، اہل قرآن، اہل تشیع رافضی، احمدیہ وغیرہ۔

خاندان

ترمیم

ابراہیم رضا حجت الاسلام حامد رضا خان قادری کے بڑے بیٹے اور احمد رضا خان قادری کے بڑے پوتے تھے۔ وہ 10 ربیع الآخر 1325 ہجری ( 1907 عیسوی ) کو پیدا ہوئے [1]

نقی علی خان - 1830–1880
احمد رضا خان - 1856–1921
حامد رضا خان - 1875 -1943
ابراہیم رضا خان
حامد رضا خان
4 بیٹیاں
مصطفٰی رضا خان - 1892–1981
5 بیٹیاں
حسن رضا خان - 1859 -1908
محمد رضا خان
3 بیٹیاں

تعلیم

ترمیم

انھوں نے ابتدائی تعلیم قرآن مجید، اردو زبان کی کتابیں اور دیگر کتابیں اپنی نانی اور والدہ سے پڑھیں، 7 سال کی عمر میں انھوں نے دار العلوم جامعہ رضویہ منظر اسلام میں داخلہ لیا اور 19 سال کی عمر میں گریجویشن مکمل کیا۔ دارالعلوم جامعہ رضویہ منظر اسلام سے 1344ھ ( 1926ء ) میں دارالعلوم جامعہ رضویہ منظر اسلام میں ابراہیم رضا کے احسن علی محدث فیض پوری، والد حامد رضا خان قادری اور سردار احمد محدث اعظم پاکستان اساتذہ تھے۔ گریجویشن تقریب (دستار بندی) کے وقت ان کے والد حامد رضا خان قادری نے خود اپنے بیٹے کے سر پر پگڑی باندھی۔ [2]

نجی زندگی

ترمیم

ابراہیم رضا کی شادی ان کی چچا زادی سے ہوئی جو مفتی اعظم ہند مصطفٰی رضا خان کی بڑی بیٹی ہیں۔ اس نکاح کا اہتمام احمد رضا خان نے کیا تھا جب یہ دونوں بچے تھے۔ رخصتی کی تقریب 2 ربیع الآخر 1347ھ (1929ء) کو ہوئی۔ [3]

اولاد

ترمیم

ان کے 8 بچے تھے، جن میں سے 3 بیٹیاں اور 5 بیٹے ہیں۔

  • محمد ریحان رضا خان قادری رضوی (رحمانی میاں)۔
  • محمد تنویر رضا خان (مفقود الخبر)۔
  • مفتی محمد اختر رضا خان قادری رضوی (اظہری میاں)۔
  • ڈاکٹر محمد قمر رضا خان قادری رضوی (قمر میاں)۔
  • محمد منان رضا خان (منانی میاں)۔
  • ایک بیٹی کی شادی پیلی بھیت کے شوکت علی خان سے ہوئی (بعد میں پاکستان چلی گئی)۔
  • دوسری بیٹی کی شادی بدایوں کے عبدالحبیب سے ہوئی۔
  • تیسری بیٹی کی شادی خاندان میں یونس رضا خان سے ہوئی۔

ان کے تمام بچوں میں صرف چھوٹے بیٹے محمد منان رضا خان زندہ ہیں۔ [4]

اجازت اور خلافت

ترمیم

وہ سلسلۂ عالیہ قادریہ برکاتیہ رضویہ نوریہ کے 42ویں امام اور شیخ تھے۔ 4 سال کی عمر میں ابراہیم رضا احمد رضا خان (دادا) سے مرید ہوئے، احمد رضا خان نے انھیں سلسلہ عالیہ کی قادریہ برکاتیہ رضویہ نوریہ کی خلافت عطا کی اور ان کو اپنے والد حامد رضا خان اور چچا مصطفٰی رضا خانسے بھی خلافت حاصل ہے۔ 1372ھ میں آپ نے حرمین کا دورہ کیا، انھوں نے مکہ المکرمہ اور مدینہ منورہ کے علماء سے حدیث، دلائل الخیرات اور حزب البحر وغیرہ کی مختلف اجازتیں حاصل کیں۔ [5]

ماہنامہ اعلیٰ حضرت رسالہ

ترمیم

انھوں نے تعلیمات اہلسنت کی تبلیغ کے لیے ماہنامہ اعلیٰ حضرت کا آغاز کیا۔ یہ رسالہ کامیاب رہا اور آج بھی شائع ہوتا ہے اور اس وقت سبحان رضا خان اس کے مدیر اعلیٰ اور محمد احسن رضا خان مدیر ہیں۔ [6]

جانشینی

ترمیم

ابراہیم رضا اپنے والد حامد رضا خان کے جانشین ہیں۔ ان کے والد کو خلافت احمد رضا خان سے حاصل تھی۔ جن کی درگاہ اعلیٰ حضرت ہے۔ ابراہیم رضا خان مہتمم دارالعلوم جامعہ منظر اسلام اور رضا جامع مسجد اور درگاہ اعلیٰ حضرت کے متولی تھے۔[7]

قابل ذکر کام (کتابیں)

ترمیم
  • ذکر اللہ
  • نعمت اللہ
  • حجت اللہ
  • فضائل درود شریف
  • تفسیر سورہ بلد اور
  • تشریح قصیدہ مومنیہ [8]

خلیفہ (روحانی جانشین)

ترمیم

آپ کے بہت سے مریدین اور خلفا (جانشین) تھے، ان کے مشہور خلفا کے نام ذیل میں درج ہیں۔

  • محمد ریحان رضا خان قادری رضوی (بڑے بیٹے اور جانشین)
  • محمد اختر رضا خان قادری رضوی (مصطفٰی رضا خان قادری رضوی نوری کے بیٹے اور جانشین)
  • عبد الواجد قادر جیلانی (ہالینڈ کے مفتی اعظم)۔
  • سمس اللہ رضوی حسمتی بستوی، محلہ بھرے خان، پیلی بھیت، اترپردیش۔
  • عبد الحکیم رضوی جیلانی، مظفر پور، بہار۔
  • سید آفاق احمد رضوی جیلانی، مٹی کنڈا، اسلام پور، اتر دیناج پور، مغربی بنگال۔ [9]

وفات

ترمیم

مسلسل 3 سال بیمار رہنے کے بعد پیر 11 صفر المظفر 1385ھ (12 جون 1965ء ) کو صبح 7 بجے اس دنیا سے رخصت ہوئے۔ اگلے دن 12 صفر المظفر 1385ھ (13 جون 1965ء ) کو ان کی نماز جنازہ اسلامیہ انٹر کالج میں ادا کی گئی، نماز جنازہ کی امامت سید محمد افضل حسین نے کی۔ محمد احسن علی، سید عارف علی، سید اعجاز حسین اور محمد غوث خان انھیں قبر میں اتارا۔ وہ درگاہ اعلیٰ حضرت بریلی میں مدفون ہیں [10]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. Tazkira-e-Mashaikh-e-Qadria Barkatia Rizvia۔ "Tazkira-e-Mashaikh-e-Qadria Barkatia Rizvia"۔ Sufinama۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اکتوبر 2021 
  2. Hayat Mufassir-e-Aazam۔ "Hayat Mufassir-e-Aazam by Abdul Wajid Qadri"۔ Rekhta۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اکتوبر 2021 
  3. On Sep 22, 2019 (2019-09-22)۔ "Hazrat Allama Mufti Muhammad Mustafa Raza Khan (Mufti E Azam Hind) Rahmatullahi Alaihi – Islaah"۔ Islaah.in۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اکتوبر 2021 [مردہ ربط]
  4. "Maulana Muhammad Ibrahim Rida Khan –"۔ Alahazrat.net۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اکتوبر 2021 
  5. Muhammad Tanweer Shahzada Khan Qadri Razvi (اگست 2008)۔ "The Chain Of Light ( Vol. 2) : Publishers : Imam Mustafa Raza Research Centre Imam Mustafa Raza Research Centre P.O. Box 70140, Overport, 4067 Durban, South Africa : Free Download, Borrow, and Streaming : Internet Archive"۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اکتوبر 2021 
  6. "Welcome to Officila Website of Dargah Alahazrat"۔ Ala-hazrat.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اکتوبر 2021 
  7. "s31-mufasireazam – Taj ush Shariah"۔ Taj ush Shariah۔ 27 اکتوبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اکتوبر 2021 
  8. "Mufassir-E-Azam Hind, Hadrat Mawlana Mohammed Ibrahim Raza Khan Qadri (Alaihir Rahmah)"۔ Jamatrazaemustafa.org۔ 1965-06-12۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اکتوبر 2021 
  9. ibne meeran۔ "Mufassir E Aazam Hazrat Allama Ibrahim Raza Khan Urf Jilani Miyan : Muhammad Hanif Razvi Nagarchi : Free Download, Borrow, and Streaming : Internet Archive"۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اکتوبر 2021 
  10. "Mufassir al-Aazam Hazrat Jilani Miyan MuHammad Ibrahim Raza al-Qadiri RadiaAllahu anhu ~ Naberaye Aala Hazrat, Huzoor Ameen e Shariat Hazrat Sibtain Raza Khan Quadri Maddazillahul Noorani"۔ Faizanesibtainraza.blogspot.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اکتوبر 2021