باب:حدیث/منتخب مضمون
صحیح مسلم (عربی : المسند الصحيح المختصر بنقل العدل عن العدل إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم یا عام طور سے صحیح مسلم شریف بھی کہا جاتا ہے۔ ابوالحسین مسلم بن الحجاج بن مسلم القشیری بن دردین کی مرتب کردہ شہرہ آفاق مجموعۂ احادیث ہے جو صحاح ستہ کی چھ مشہور کتابوں میں سے ایک ہے۔ امام بخاری کی صحیح بخاری کے بعد دوسرے نمبر پر سب سے مستند کتاب ہے۔
استعمال
ترمیمان ذیلی صفحات کا ڈیزائن وضع کاری وضع کاری پر موجود ہے۔
- اگلے دستیاب ذیلی صفحہ کے لیے ایک مضمون شامل کریں.
- تجدید آخر = to new total for the randomizer above۔
مضامین کی فہرست
ترمیم
صحیفہ ہمام ابن منبہ جس کا اصل نام الصحیفۃ الصحییحہ ہے۔ یہ ہمام بن منبہ، ابوہریرہ کے شاگرد ہیں۔ جنہوں نے یہ صحیفہ (جس میں 138 حدیثیں درج ہیں) لکھ کر اپنے استاد ابوہریرہ (وفات:58ھ) پر پیش کر کے اس کی تصحیح و تصویب کرائی تھی۔ گویا یہ صحیفہ سن 58 ہجری سے بہرحال پہلے ہی ضبط تحریر میں لایا گیا تھا۔ اس کا ایک قلمی نسخہ ڈاکٹر حمید اللہ صاحب نے سن 1933ء میں برلن کی کسی لائیبریری سے ڈھونڈ نکالا۔ اور دوسرا مخطوطہ دمشق کی کسی لائیبریری سے۔ پھر ان دونوں نسخوں کا تقابل کر کے 1955ء میں حیدرآباد دکن سے شائع کیا۔اس صحیفے میں کل 138 احادیث ہیں۔عبدالرحمٰن کیلانی لکھتے ہیں: صحیفہ ہمام بن منبہ ، جسے ڈاکٹر حمید اللہ صاحب نے حال ہی میں شائع کیا ہے، ہمیں یہ دیکھ کر کمال حیرت ہوتی ہے کہ یہ صحیفہ پورے کا پورا مسند احمد بن حنبل میں مندرج ہے۔ اور بعینہ اسی طرح درج ہے جس طرح قلمی نسخوں میں ہے ماسوائے چند لفظی اختلافات کے، جن کا ذکر ڈاکٹر حمید اللہ صاحب نے کر دیا ہے۔ لیکن جہاں تک زبانی روایات کی وجہ سے معنوی تحریف کے امکان کا تعلق ہے، اس کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
صحیح مسلم (عربی : المسند الصحيح المختصر بنقل العدل عن العدل إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم یا عام طور سے صحیح مسلم شریف بھی کہا جاتا ہے۔ ابوالحسین مسلم بن الحجاج بن مسلم القشیری بن دردین کی مرتب کردہ شہرہ آفاق مجموعۂ احادیث ہے جو صحاح ستہ کی چھ مشہور کتابوں میں سے ایک ہے۔ امام بخاری کی صحیح بخاری کے بعد دوسرے نمبر پر سب سے مستند کتاب ہے۔
صحیح بخاری (عربی :الجامع المسند الصحيح المختصر من أمور رسول الله صلى الله عليہ وسلم وسننہ وأيامہ:مختصر نام الجامع الصحيح ) یا عام طور سے البخاری یا صحیح بخاری شریف بھی کہا جاتا ہے۔ محمد بن اسماعیل بخاری کا مرتب کردہ شہرہ آفاق مجموعہ احادیث ہے جو صحاح ستہ کی چھ مشہور کتابوں میں سے ایک ہے۔ اکثر سنی مسلمانوں کے نزدیک یہ مجموعہاحادیث روئے زمین پر قرآن کے بعد سب سے مستند کتاب ہے۔
سنن نسائی کو عربی زبان میں المجتبى من السنن = السنن الصغرى للنسائي کہا جاتا ہے ۔ یہ احادیث کی معتبر کتب صحاح ستہ میں سے ایک ہے جو احمد بن شعیب النسائی کی تصنیف ہے۔مسلمانوں کا سنی طبقہ سنن نسائی کی تکریم کرتا ہے، سنن نسائی صحاح ستہ میں تیسرے نمبر پر ہے المجتبی یعنی منتخب احادیث کی تعداد 5270 ہے اور اس میں احادیث کی تکرار شامل ہے جو مصنف نے اپنی جامع السنن الکبری سے اخذ کی ہیں۔
فتح الباری,حافط ابن حجر عسقلانی کی شرح صحیح بخاری جو تیرہ جلدوں پر مشتمل ہے۔ فتح الباری مصر اور ہندوستان، دہلی میں طبع ہو چکی ہے۔ اہل سنت کی مستند کتاب ہے۔ اس میں صحیح بخاری کی احادیث کی شرح کی گئی ہے۔
الکافی یا اصول کافی ایک شیعہ مجموعۂ احادیث ہے جو ابوجعفر محمد بن یعقوب بن اسحاق کلینی رازی المتوفى 328ھ / 329ھ، نے مرتب کیا۔امام کلینی نے اس کتاب کو اہل بیت کے شاگردوں اور شیعہ و اہل سنت کے اہم اور معتبر راویوں کی روایات کی بنیاد پر مرتب کیا۔ اس کتاب کو تالیف کرنے میں تقریبًا بیس سال لگے ہیں۔ مجموعہ میں کل 16,199 روایات ہیں۔امام کلینی نے اس کتاب کو لکھنے کے لئے اپنے زمانہ کے تقریبًا تمام علمی اور حدیثی مراکز جیسے ایران، شام، عراق اور سعودی عرب کا سفر کیا یہاں تک کہ بزرگوں سے حدیث کو سننے اور حاصل کرنے میں قریہ اور دیہات کا سفر کیا اس لحاظ سے اسلامی تعلیمات اوراحکام خصوصا مکتب تشیع کی تعلیمات کو استنباط اوراستخراج کرنے کے لئے سب سے پہلا اور اہم منبع سمجھا جاتاہے۔