بنگلہ دیش میں ہندومت
بھارتی ریاست بنگال میں ہندومت کے لیے، دیکھیے: مغربی بنگال میں ہندومت
تاریخی ہندو آبادی | ||
---|---|---|
سال | آبادی | ±% |
1901 | 9,546,240 | — |
1911 | 9,939,825 | +4.1% |
1921 | 10,176,030 | +2.4% |
1931 | 10,466,988 | +2.9% |
1941 | 11,759,160 | +12.3% |
1951 | 9,239,603 | −21.4% |
1961 | 9,379,669 | +1.5% |
1974 | 9,673,048 | +3.1% |
1981 | 10,570,245 | +9.3% |
1991 | 11,178,866 | +5.8% |
2001 | 11,379,000 | +1.8% |
2011 | 12,492,427 | +9.8% |
2017 | 17,000,000 | +36.1% |
*1971ء کی مردم شماری بوجہ جنگ آزادی بنگلہ دیش ملتوی ہوئی۔ ماخذ: God Willing: The Politics of Islamism in Bangladesh by علی ریاض، صفحہ۔ 63 بنگلہ دیش دفتر شماریات (بی بی ایس)[1] |
ہندومت بنگلہ دیش میں دوسرا بڑا مذہب ہے، بنگلہ دیش دفتر شماریات کی 2011ء کی بنگلہ دیش مردم شماری کے مطابق ہندومت کل آبادی کے 8.96% عوام کا مذہب ہے۔ آبادی کے لحاظ سے، بنگلہ دیش بھارت اور نیپال کے بعد تیسرا بڑا ہندو آبادی والا ملک ہے۔[2] بنگلہ دیش دفتر شماریات (بی بی ایس) کے مطابق، 2015ء میں 17 ملین ہندو آبادی تھی۔[1]
قدرتی طور پر، بنگلہ دیشی ہندو مت کی ہیئت، رسم و رواج اور ہندو عبادات پڑوسی بھارتی ریاست مغربی بنگال کے ہندومت کے مماثل ہیں، مغربی بنگال اور بنگلہ دیش (ایک دور میں اس کا نام مشرقی بنگال کے طور پر مشہور ہواا) 1947ء میں تقسیم ہند تک متحدہ علاقہ تھا جو بنگال کہلاتا۔ بنگلہ دیشی ہندؤوں کی اکثریت بنگالی ہندو ہے۔
مونث خدا (دیوی) – عزت و احترام میں درگا یا کالی سے وسیع پیمانے پر عقیدت پائی جاتی ہے – اکثر اس میں دیوی کے مذکر (شوہر) شیو کو بھی شامل کیا جاتا ہے۔ شیو کی پوجا بنگلہ دیش میں اعلیٰ ذاتوں میں کی جاتی ہے، وشنو کی پوجا سے (عام طور پر اس کے اوتاروں یا تجسیم رام یا کرشن کی صورت میں) موجودہ دور میں انسانیت متعلقہ سوچ سے ذات پات کے نظام میں تبدیلی آئی ہے۔ وشنو کی بنگال میں پوجا مرد اور عورت کے درمیان میں اتحاد کے اصولوں محبت اور وارفتگی کے لیے کی جاتی ہے۔ ہندو عقیدے کی اس صورت نے تصوف کی اسلامی روایت کو متاثر کیا ہے اور ہندو مسلم کے درمیان میں بات چیت کو آگے بڑھایا ہے۔
بنگلہ دیشی ہندومت میں عموماً مذہبی غسل، اقرار کرنا، مقدس دریاؤں، پہاڑوں اور ہندو مقابر کی زیارت کرنے جیسے رسوم و رواج پائے جاتے ہیں۔ عام ہندو عوام مسلمان پیروں کے مزارات پر جاتے ہیں۔
اہنسا کے قانون سے مراد ساری دنیا میں بڑے گوشت (بیف) سے کلی اجتناب کرنا لیا جاتا ہے۔ تمام بنگلہ دیشی ہندو سبزی خور ہیں لیکن یہ بڑے گوشت کے علاوہ بھی دیگر تمام طرح کا گوشت نہ کھانا بہت بڑی پرہیزگاری مانتے ہیں۔ براہمن یا اونچی ذات کے بنگلہ دیشی ہندو، جنوبی ایشیا کے دوسرے اونچی ذات کے ہندوؤں کے برعکس، عام طور پر مچھلی اور مرغی گوشت کھاتے ہیں۔ یہ بھارتی ریاست مغربی بنگال کی طرح کا ماحول ہے، جہاں بنگلہ دیش کی طرح ہندو مرغی، مچھلی، انڈے اور بکری وغیرہ کا گوشت کھاتے ہیں۔
آبادیات
ترمیم2011ء کی بنگلہ دیش مردم شماری کے مطابق بنگلہ دیش میں ہندو آبادی کی تعداد 11,379,000 ہے۔ تاہم، کچھ اندازوں سے بنگلہ دیش میں ہندو آبادی 12 ملین ظاہر ہوتی ہے۔2000ء کی دہائی میں بنگلہ دیش میں ہندو آبادی کو علاقہ کے لحاظ سے جائزہ لیا گیا تو، ہندو اکثریتی علاقوں میں گوپال گنج، دیناج پور، سلہٹ، سونم گنج ضلع، مایمن سنگھ، کھلنا، جسوری، چٹاگانگ اور چٹاگانگ پہازی کے کچھ علاقے شامل تھے۔ دارالحکومتی شہر ڈھاکہ میں، ہندو مسلمانوں کے بعد دوسرے نمبر پر ہیں اور داراحکومت میں ہندؤوں کی سب سے بڑی تعداد اور پرانے شہر کے شانکری بازار کے علاقے میں ہے۔
سال | فیصد (%) |
---|---|
1901 | 33.00 |
1911 | 31.50 |
1921 | 30.60 |
1931 | 29.40 |
1941 | 28.00 |
1951 | 22.05 |
1961 | 18.50 |
1974 | 13.50 |
1981 | 12.13 |
1991 | 10.51 |
2001 | 9.20 |
2011 | 8.96 |
2015 | 10.7 |
ہندو آبادی بلحاظ انتظامی ڈویژن و ضلع
ترمیمڈویژن | ہندو آبادی ( ) | کل آبادی | فیصد(%) |
---|---|---|---|
باریسال ڈویژن | 761,779 | 8,248,404 | 9.24 |
چٹاگانگ ڈویژن | 2,005,004 | 28,423,019 | 7.05 |
ڈھاکہ ڈویژن | 2,485,910 | 36,433,505 | 6.82 |
کھلنا ڈویژن | 2,030,309 | 15,687,759 | 12.94 |
میمن سنگھ ڈویژن | 464,232 | 10,990,913 | 4.22 |
راجشاہی ڈویژن | 1,081,584 | 18,484,858 | 5.85 |
رنگپور ڈویژن | 2,086,148 | 15,787,758 | 13.21 |
سلہٹ ڈویژن | 1,391,911 | 9,910,219 | 14.05 |
ضلع | ہندو آبادی ( ) | کل آبادی | فیصد(%) |
---|---|---|---|
برگونا ضلع | 68,678 | 892,781 | 7.69 |
باریسال ضلع | 271,706 | 2,324,310 | 11.69 |
بھولا ضلع | 61,162 | 1,776,795 | 3.44 |
جہالکہاٹی ضلع | 68,572 | 682,669 | 10.04 |
پٹواکھالی ضلع | 105,496 | 1,460,781 | 7.22 |
فیروزپورضلع | 186,165 | 1,111,068 | 16.76 |
باندربان ضلع | 13,137 | 388,335 | 3.38 |
برہمنباریا ضلع | 211,899 | 2,840,498 | 7.46 |
چاندپور ضلع | 145,551 | 2,416,018 | 6.02 |
چٹاگانگ ضلع | 861,494 | 7,616,352 | 11.31 |
کومیلا ضلع | 258,105 | 5,387,288 | 4.79 |
Cox's Bazar | 97,648 | 2,289,990 | 4.26 |
Feni | 83,773 | 1,437,371 | 5.83 |
کہاگڑاچہڑی ضلع | 103,195 | 613,917 | 16.81 |
لکشمی پور ضلع | 59,417 | 1,729,188 | 3.44 |
نواکھالی ضلع | 140,541 | 3,108,083 | 4.52 |
رانگاماٹی ضلع | 30,244 | 595,979 | 5.07 |
ضلع ڈھاکہ | 566,368 | 12,043,977 | 4.7 |
ضلع فرید پور | 180,366 | 1,912,969 | 9.43 |
غازی پور ضلع (بنگلہ دیش) | 176,582 | 3,403,912 | 5.19 |
گوپال گنج ضلع، بنگلہ دیش | 353,794 | 1,172,415 | 30.18 |
کشور گنج ضلع | 158,538 | 2,911,907 | 5.44 |
مداری پور ضلع | 141,097 | 1,165,952 | 12.1 |
مانک گنج ضلع | 130,095 | 1,392,867 | 9.34 |
منشی گنج ضلع | 114,655 | 1,445,660 | 7.93 |
ضلع ناراین گنج | 144,105 | 2,948,217 | 4.89 |
نرسنگدی ضلع | 125,769 | 2,224,944 | 5.65 |
راج باڑی ضلع | 106,974 | 1,049,778 | 10.19 |
شریعت پور ضلع | 41,330 | 1,155,824 | 3.58 |
ٹانگایل ضلع | 246,237 | 3,605,083 | 6.83 |
باگرہٹ ضلع | 270,874 | 1,476,090 | 18.35 |
چواڈانگا ضلع | 26,514 | 1,129,015 | 2.35 |
ضلع جیسور | 310,184 | 2,764,547 | 11.22 |
جھینایداہ ضلع | 167,880 | 1,771,304 | 9.48 |
ضلع کھلنا | 525,727 | 2,318,527 | 22.68 |
کشٹیا ضلع | 56,792 | 1,946,838 | 2.92 |
ماگورا ضلع | 164,578 | 918,419 | 17.92 |
مہر پور ضلع | 7,870 | 655,392 | 1.2 |
نارائل ضلع | 148,339 | 721,668 | 20.56 |
ساتخیرا ضلع | 351,551 | 1,985,959 | 17.7 |
جمال پور ضلع | 38,832 | 2,292,674 | 1.69 |
ضلع میمن سنگھ | 183,026 | 5,110,272 | 3.58 |
نیتورکونا ضلع | 207,430 | 2,229,642 | 9.3 |
شیر پور ضلع | 34,944 | 1,358,325 | 2.57 |
بوگرا ضلع | 205,333 | 3,400,874 | 6.04 |
چپائی نواب گنج ضلع | 66,602 | 1,647,521 | 4.04 |
جوئے پور ہٹ | 80,696 | 913,768 | 8.83 |
ناو گاؤں ضلع | 287,919 | 2,600,157 | 11.07 |
ضلع نتور | 103,747 | 1,706,673 | 6.08 |
پبنا ضلع | 73,487 | 2,523,179 | 2.91 |
راجشاہی ضلع | 122,394 | 2,595,197 | 4.72 |
سراج گنج ضلع | 141,406 | 3,097,489 | 4.57 |
دیناج پور ضلع، بنگلہ دیش | 583,313 | 2,990,128 | 19.51 |
گائے بندھا ضلع | 167,897 | 2,379,255 | 7.06 |
کڑیگرام ضلع | 135,484 | 2,069,273 | 6.55 |
لال مینار ہٹ ضلع | 174,558 | 1,256,099 | 13.9 |
نیلپھاماری ضلع | 293,385 | 1,834,231 | 15.99 |
پنچھاگڑھ ضلع | 163,404 | 987,644 | 16.54 |
رنگ پور ضلع | 258,684 | 2,881,086 | 8.98 |
ٹھاکر گاؤں ضلع | 309,423 | 1,390,042 | 22.26 |
حبی گنج ضلع | 352,407 | 2,089,001 | 16.87 |
مولوی بازار ضلع | 471,974 | 1,919,062 | 24.59 |
سنامگنج ضلع | 319,376 | 2,467,968 | 12.94 |
سلہٹ ضلع | 248,154 | 3,434,188 | 7.23 |
قابل ذکر بنگلہ دیشی ہندو
ترمیمسیاست
ترمیم- سریندر کمار سنہا
- کامریڈ، مونی سنہی، اولین جنرل سیکرٹری بنگلہ دیش کی کمیونسٹ پارٹی
سنیما
ترمیممزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیمیہ مضمون دائرہ عام کے مواد از کتب خانہ کانگریس مطالعہ ممالک کی ویب سائٹ http://lcweb2.loc.gov/frd/cs/ مشمولہ ہے۔
- ^ ا ب "Bangladesh's Hindus number 1.7 crore, up by 1 p.c. in a year: report"۔ دی ہندو (بزبان بھارتی انگریزی)۔ 23 جون 2016۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مئی 2018
- ↑ "[Analysis] Are there any takeaways for Muslims from the Narendra Modi government?"۔ DNA۔ 27 مئی 2014۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 مئی 2014
- ↑ "Population & Housing Census 2011 (Zila Series & Community Series)" تحقق من قيمة
|url=
(معاونت)۔ http (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جولائی 2021[مردہ ربط] See individual Zila files for religion and population information - ↑ "Population & Housing Census 2011 (Zila Series & Community Series)" تحقق من قيمة
|url=
(معاونت)۔ http (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جولائی 2021[مردہ ربط] See individual Zila files for religion and population information
بیرونی روابط
ترمیم- CIA World Factbook: Bangladeshآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ cia.gov (Error: unknown archive URL)
- United States Commission on International religious freedom
- Bangladesh Hindus 'will not go back'
- ‘It is a war against the Hindus in Bangladesh’
- HAF Report Summary on Bangladeshi Hindusآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ hinduamericanfoundation.org (Error: unknown archive URL)
- Amnesty International
- Human Rights Congress for Bangladeshi Minorities
- Genocide in East Pakistan
- Police hunt stolen Vishnu statues