ہندو مت بھارت کا سب سے بڑا مذہب ہے۔ سنہ 2011ء کی مردم شماری کے مطابق بھارت کی 79.8 فیصد آبادی نے اپنا دھرم ہندومت لکھوایا جو تقریباً 966 ملین نفوس پر مشتمل ہے۔[1] اور 14.2 فیصد آبادی مسلمان ہے جبکہ بقیہ چھ فیصد دیگر مذاہب مثلاﹰ مسیحیت، سکھ مت، بدھ مت، جین مت اور دیگر مقامی مذاہب کی پیروکار ہے۔[2][3][4] بھارت میں ہندوﺅں کی اکثریت شیو اور ویشنو فرقوں سے تعلق رکھتی ہے۔[5] نیز بھارت دنیا کے ان تین ممالک (بقیہ دو نیپال اور ماریشس ہیں) میں سے ایک ہے جہاں کی اکثریت ہندومت کی پیروکار ہے۔

بھارتی ہندو
کل آبادی
996 ملین (سنہ 2011ء کا تخمیہ)
گنجان آبادی والے علاقے
بھارت کی تمام ریاستوں میں اکثریت کا مذہب، بجز جموں و کشمیر، لکشادیپ، پنجاب، میگھالیہ، میزورم اور ناگالینڈ کے۔ کرناٹک، ہماچل پردیش، ہریانہ، دہلی، راجستھان، گجرات، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، اوڈیشا، تلنگانہ، آندھرا پردیش، تمل ناڈو اور تریپورہ میں بڑے حلقے۔ بنگال، اتر پردیش، بہار (بھارت)، مہاراشٹر اور اتراکھنڈ میں بڑی آبادیاں۔
زبانیں
ہندوستانی زبانیں · ہندوستانی انگریزی

چونکہ ہندوستان میں ویدک تہذیب کا آغاز 2000 سے 1500 قبل مسیح کے درمیانی عرصے میں ہوا،[6] اس بنا پر ہندومت کو ویدک دھرم کا جانشین سمجھا جاتا ہے،[7] ویدک دھرم کے ہندوستانی تاریخ پر گہرے اثرات ہیں۔ ہندوستان کا نام یونانی لفظ νδία (انڈس) سے مشتق ہے جو خود قدیم فارسی لفظ ہندو سے آیا ہے۔ ہندو سنسکرت لفظ سندو سے آیا تھا، جو اس خطے میں بہنے والے دریا کے لیے مستعمل تھا۔[8] ہندوستان کا مطلب ہے "ہندوؤں کی زمین"، چنانچہ اس سرزمین پر آباد قوم کے مذہب کو ہندومت کہا جانے لگا۔[9]

تاریخ

ترمیم

ہندومت تقریباً 5000 برسوں سے موجود ہے۔ ہندومت کے بعض مصنفین کا خیال ہے کہ 12،000 برس پہلے برفانی دور کے اواخر میں ہندو دھرم کو اپنی مکمل شکل میں رشيوں کے لیے ظاہر کیا گیا تھا۔ ہندومت کی تاریخ میں افسانوی واقعات ملتے ہیں لیکن ان کا تسلسل نہیں ملتا، اس بنا پر مورخین کو تواریخ شماری میں دشواری پیش آتی ہے۔ ہندومت کی انفرادیت یہ ہے کہ اس کا کوئی بانی اور مرتب اصول نہیں ہیں۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "India's religions by numbers"۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 نومبر 2017 
  2. "Religion Data – Population of Hindu / Muslim / Sikh / Christian – Census 2011 India"۔ www.census2011.co.in۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اگست 2017 
  3. "Census 2011: Hindus dip to below 80 per cent of population; Muslim share up, slows down"۔ The Indian Express (بزبان انگریزی)۔ 2015-08-26۔ 10 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اگست 2017 
  4. "Muslim population growth slows"۔ The Hindu (بزبان انگریزی)۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اگست 2017 
  5. "Major Branches of Religions"۔ www.adherents.com۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اگست 2017 
  6. Paul N. Siegel۔ The meek and the militant: religion and power across the world۔ Zed Books, 1987۔ ISBN 978-0-86232-349-3 
  7. Dale Hoiberg۔ Students' Britannica India۔ Popular Prakashan, 2000۔ ISBN 978-0-85229-760-5 
  8. "India"، Oxford English Dictionary، second edition, 2100a.d. Oxford University Press.
  9. "Hindustan definition and meaning | Collins English Dictionary"۔ www.collinsdictionary.com (بزبان انگریزی)۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اگست 2017