سوڈان
سودان يا السودان (عربى ميں معنی "کالے لوگ" ہے) براعظم افریقا کا ایک اسلامی ملک ہے۔ سوڈان (عربی: السودان)، باضابطہ طور پر جمہوریہ سوڈان (عربی: جمهورية السودان) شمال مشرقی افریقہ میں ایک ملک ہے۔ اس کی سرحدیں جنوب مغرب میں وسطی افریقی جمہوریہ، مغرب میں چاڈ، شمال میں مصر، شمال مشرق میں اریٹیریا، جنوب مشرق میں ایتھوپیا، شمال مغرب میں لیبیا، جنوب میں جنوبی سوڈان اور بحیرہ احمر سے ملتی ہیں۔ اس کی آبادی 2022 تک چار کروڑ ستاون لاکھ افراد پر مشتمل ہے اور اس کا رقبہ 1,886,068 مربع کلومیٹر ( 728,215 مربع میل) ہے۔ سنہ 2011ء میں جنوبی سوڈان کی علیحدگی تک یہ افریقہ اور عرب لیگ میں رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑا ملک تھا۔ اس کا دار الحکومت خرطوم ہے اور اس کا سب سے زیادہ آبادی والا شہر ام درمان (خرطوم کے میٹروپولیٹن علاقے کا حصہ) ہے۔
سوڈان | |
---|---|
پرچم | نشان |
شعار(عربی میں: النصر لنا) | |
ترانہ: | |
زمین و آبادی | |
متناسقات | 15°N 32°E / 15°N 32°E [1] |
پست مقام | بحیرہ احمر (0 میٹر ) |
رقبہ | 1886068 مربع کلومیٹر |
دارالحکومت | خرطوم |
سرکاری زبان | عربی [2]، انگریزی [2] |
آبادی | 40533330 (2017)[3] |
|
21607642 (2019)[4] 22209433 (2020)[4] 22814719 (2021)[4] 23420005 (2022)[4] سانچہ:مسافة |
|
21624451 (2019)[4] 22231053 (2020)[4] 22842482 (2021)[4] 23454198 (2022)[4] سانچہ:مسافة |
حکمران | |
طرز حکمرانی | وفاقی جمہوریہ |
اعلی ترین منصب | عبد الفتاح عبد الرحمن برہان (12 اپریل 2019–) |
قیام اور اقتدار | |
تاریخ | |
یوم تاسیس | 1 جنوری 1956 |
عمر کی حدبندیاں | |
شرح بے روزگاری | 15 فیصد (2014)[5] |
دیگر اعداد و شمار | |
منطقۂ وقت | 00 |
ٹریفک سمت | دائیں [6] |
ڈومین نیم | sd. |
سرکاری ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
آیزو 3166-1 الفا-2 | SD |
بین الاقوامی فون کوڈ | +249 |
درستی - ترمیم |
تاریخ
ترمیم1851ء کے بعد سے یورپی اور عثمانی سوداگروں نے ہاتھی دانت کی تلاش میں بالائی نیل کے دریائی علاقوں میں آ مدورفت شروع کی ان کی بے لگام مداخلت کے، قبائلی معاشرے کی نافرمانی اور غلاموں کی تجارت کی نئے علاقوں تک توسیع کی صورت میں دو منفی نتائج تھے۔ خیدِو اسماعیل (1863-79)حکمران تھا۔ برطانوی گورنر جنرل، جنرل گورڈن 1877ء میں تعینات ہوا۔ 1879ء میں خیدِو اسماعیل کو تخت سے اتار دیا گیا اور جنرل گورڈن نے استعفیٰ دے دیا۔ محمد احمد مہدی نیا حکمران بنا۔ سر ہربرٹ کچنر نے جو اس وقت مصری فوج کا سربراہ تھا سوڈان کو پھر سے فتح کرنے کا منصوبہ بنایا اور اس منصوبے کی قیادت کی اس نے 1898ء میں ڈنگولا صو بہ پر پھر سے قبضہ کر لیا۔
دوبارہ فتح کیے گئے علاقوں کی حیثیت کا تعین ایک کنونشن کے تحت جنوری 1899ء میں کیا گیا جس میں مصر اور برطانیہ شامل تھے۔ اس کا ڈرافٹ ایک برطانوی ایجنٹ لارڈ کرومر نی برطانوی حکومت کی پالیسی کے عین مطابق تیار کیا اور اس کا بنیا دی مقصد سوڈان سے بین الاقوامی ادارے اور مصری حکومت کے اختیارات کا اخراج تھا۔ سوڈان کو باقاعدہ طور پر مصر اور برطانیہ کی مشترکہ حکومت کا ماتحت علاقہ بنا دیا گیا۔ 1910ء میں گورنر جنرل کونسل قائم کی گئی۔ دوسری جنگ عظیم کے دوران نئی سیا سی پیش رفت اور قوم پرست احساسات کے آغاز کا مشاہدہ کیا گیا اسماعیل الازہری سوڈانی سیاست دانوں میں سب سے زیا دہ مقبول اور مضبوط ہو گئے تھے۔ سوڈان حکومت نے اپریل 1952ء میں ایک خود حکومتی آئین کا اعلان کیا جنوری 1954ء میں نئی پارلیمنٹ کا اجلاس ہوا جس میں نیشنل پارٹی کے لیڈر اسماعیل الازہری کو وزیر اعظم منتخب کرلیاگیا۔ فوج، پولیس اور سول سروس سے برطانویوں کی واپسی اور سوڈانی لوگوں کی بھرتی کا عمل تیزی سے شروع ہوا۔ پارلیمنٹ نے مزید اقدامات کرکے الازہری کو اس قابل کر دیا کہ انھوں نے یکم جنوری 1956ء کو سوڈان کو ایک آزا د جمہوریہ بنانے کا اعلان کر دیا۔
2023 میں، پورے ملک بھر میں لڑائی آغاز ہو گئی جن میں سوڈانی مسلح افواج اور تیزگام حمایت افواج لڑ رہے ہیں۔ اس تنازع کا نام ہے سوڈان تنازع 2023ء۔
جغرافیہ
ترمیمسوڈان شمالی افریقہ میں واقع ہے، جس کی 853 کلومیٹر (530 میل) ساحلی پٹی بحیرہ احمر سے ملتی ہے۔ اس کی زمینی سرحدیں مصر، اریٹیریا، ایتھوپیا، جنوبی سوڈان، وسطی افریقی جمہوریہ، چاڈ اور لیبیا کے ساتھ ہیں۔ 1,886,068 مربع کلومیٹر (728,215 مربع میل) کے رقبے کے ساتھ، یہ براعظم کا تیسرا سب سے بڑا ملک ہے (الجزائر اور جمہوریہ کانگو کے بعد) اور دنیا کا پندرھواں سب سے بڑا ملک ہے۔
سوڈان عرض البلد °8 اور °23 شمال کے درمیان واقع ہے۔ یہ خطہ عام طور پر ہموار میدانی ہے، جو کئی پہاڑی سلسلوں سے ٹوٹا ہوا ہے۔ مغرب میں، دیریبا کالڈیرا (3,042 میٹر یا 9,980 فٹ)، جو مرہ پہاڑوں میں واقع ہے، سوڈان کا سب سے اونچا مقام ہے۔ مشرق میں بحیرہ احمر کی پہاڑیاں ہیں۔
نیلا نیل اور سفید نیل خرطوم میں مل کر دریائے نیل بناتے ہیں، جو شمال کی طرف مصر سے ہوتے ہوئے بحیرہ روم میں بہتا ہے۔ نیلے نیل کا راستہ سوڈان سے ہوتا ہوا تقریباً 800 کلومیٹر (497 میل) لمبا ہے اور اسے سینار اور خرطوم کے درمیان دریائے ڈینڈر اور رہد سے ملایا جاتا ہے۔ سوڈان کے اندر سفید نیل کی کوئی اہم معاون ندیاں نہیں ہیں۔
نیلے اور سفید نیل پر کئی ڈیم ہیں۔ ان میں نیلے نیل پر سینار اور روزیرس ڈیم اور سفید نیل پر جیبل اولیا ڈیم ہیں۔ سوڈانی-مصر کی سرحد پر نوبیا جھیل بھی ہے۔
سوڈان میں بھرپور معدنی وسائل دستیاب ہیں جن میں ایسبیسٹوس، کرومائٹ، کوبالٹ، تانبا، سونا، گرینائٹ، جپسم، آئرن، کاولن، لیڈ، مینگنیز، میکا، قدرتی گیس، نکل، پیٹرولیم، چاندی، ٹن، یورینیم اور زنک شامل ہیں۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "صفحہ سوڈان في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2024ء
- ↑ باب: 8.3
- ↑ ناشر: عالمی بنک — https://data.worldbank.org/indicator/SP.POP.TOTL — اخذ شدہ بتاریخ: 8 اپریل 2019
- ^ ا ب ناشر: عالمی بینک ڈیٹابیس
- ↑ http://data.worldbank.org/indicator/SL.UEM.TOTL.ZS
- ↑ http://chartsbin.com/view/edr
بیرونی روابط
ترمیمSudan کے بارے میں مزید جاننے کے لیے ویکیپیڈیا کے ساتھی منصوبے: | |
لغت و مخزن ویکی لغت سے | |
انبارِ مشترکہ ذرائع ویکی ذخائر سے | |
آزاد تعلیمی مواد و مصروفیات ویکی جامعہ سے | |
آزاد متن خبریں ویکی اخبار سے | |
مجموعۂ اقتباساتِ متنوع ویکی اقتباسات سے | |
آزاد دارالکتب ویکی ماخذ سے | |
آزاد نصابی و دستی کتب ویکی کتب سے |
- Government of Sudan سرکاری موقع
- صدر سوڈانآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ presidency.gov.sd (Error: unknown archive URL)
- ویکیمیڈیا نقشہ نامہ Sudan
- Sudan سفری راہنما منجانب ویکی سفر
- "Sudan"۔ کتاب عالمی حقائق۔ سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی
ویکی ذخائر پر سوڈان سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |