شہزادہ داؤد

پاکستانی مخیر اور تاجر (1975–2023)

شہزادہ داؤد ( 12 فروری 1975ء - 18 جون 2023ء) ایک پاکستانی برطانوی تاجر، سرمایہ کار اور رفاعی کام کرنے والی شخصیت تھے۔ شہزادہ داؤد اور ان کا 19 سالہ بیٹا سلیمان اور دیگر تین افراد کی اموات اس وقت ہوئیں جب 18 جون 2023ء کو ٹائٹینک کے ملبے کو دیکھنے کے لیے سیاحوں کی مہم کے دوران ان کی سمندری آبدوز ٹائٹن پھٹ گئی۔ [9] [10]

شہزادہ داؤد
(اردو میں: شہزادہ داؤد)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائش 12 فروری 1975ء [2]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 18 جون 2023ء (48 سال)[3]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات ٹائٹن آبدوز حادثہ 2023ء [4]  ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاريخ غائب 18 جون 2023[5]  ویکی ڈیٹا پر (P746) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات حادثاتی موت [6]  ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان
مالٹا (–)[7]
مملکت متحدہ (–)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ کرسٹین داؤد (2002–2023)[8]  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد سلیمان داؤد   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعداد اولاد
والد حسین داؤد   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
عملی زندگی
مادر علمی یونیورسٹی آف بکنگھم   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد فاضل القانون   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی ،  اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور تعلیم ترمیم

شہزادہ داؤد، حسین داؤد کے بیٹے تھے۔[11] شہزادہ نے بکنگھم یونیورسٹی سے ایل ایل بی اور فلاڈیلفیا یونیورسٹی (اب تھامس جیفرسن یونیورسٹی ) سے عالمی ٹیکسٹائل مارکیٹنگ میں ایم ایس سی کی ڈگری حاصل کی۔ [12]

کیریئر ترمیم

شہزادہ داؤد نے اینگرو کارپوریشن کے وائس چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دیں اور داؤد ہرکولیس کارپوریشن کے ڈائریکٹر تھے۔ [13] [14] وہ 2003ء سے اینگرو کارپوریشن کے بورڈ میں شامل تھے۔ وہ اکتوبر 2021ء میں اینگرو کے وائس چیئرمین بنے۔ اس سے پہلے وہ داؤد ہرکولیس کارپوریشن کے وائس چیئرمین رہ چکے ہیں۔ [15] انھوں نے پبلک لسٹڈ کمپنیوں میں ٹیکسٹائل، کھاد، خوراک اور توانائی میں انضمام اور حصول کے ذریعے ترقی کے مواقع تلاش کرنے میں سرمایہ کاری کی تھی۔ [16]داؤد نے ماضی میں کئی مواقع پر ورلڈ اکنامک فورم میں بات کی تھی، [16] اور اقوام متحدہ میں 2020ء میں سائنس میں خواتین اور لڑکیوں کے عالمی دن کے موقع پر مہمان تھے۔ [17]

رفاعی کام ترمیم

1996ء سے 2023 ء تک، داؤد فیملی فاؤنڈیشن، داؤد فاؤنڈیشن (TDF) کا ٹرسٹی رہا، جو رسمی اور غیر رسمی تعلیم کے لیے انٹرایکٹو جگہیں بنا کر اجتماعی تبدیلی پیدا کرنے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ TDF پاکستان میں COVID-19 سے لڑنے کے لیے ایک نجی عطیہ حسین داؤد کے عہد کو مربوط کر رہا تھا۔ وہ پاکستان میں COVID-19 سے متاثرہ لوگوں کو ذہنی صحت کی مدد فراہم کرنے کی کوششوں پر توجہ مرکوز کر رہے تھے۔ داؤد دی اینگرو فاؤنڈیشن کے ٹرسٹی [18] ، پرنسز ٹرسٹ انٹرنیشنل کے گلوبل ایڈوائزری بورڈ کے رکن، چارلس III کی طرف سے قائم کردہ ایک خیراتی ادارے اور SETI انسٹی ٹیوٹ کے بورڈ ممبر بھی تھے۔ [19] [20]

ذاتی زندگی ترمیم

شہزادہ داؤد کی شادی کرسٹین داؤد سے ہوئی تھی جس سے ان کے دو بچے سلیمان (2004–2023) اور علینا تھے۔[21] ان کی اہلیہ کرسٹین ایک ماہر نفسیات اور لائف کوچ ہیں۔[22] شہزادہ داؤد 2016ء میں مالٹا کے شہری بنے۔ شہزادہ داؤد کو قدرتی رہائش گاہوں اور قابل تجدید توانائیوں کی تحقیقات میں گہری دلچسپی تھی۔[23]انھیں "فوٹوگرافی کے شوقین" کے طور پر بیان کیا گیا، خاص طور پر وائلڈ لائف فوٹو گرافی[24] اور مختلف قدرتی رہائش گاہوں کی تلاش کے بارے میں پرجوش تھے۔ [19]

ٹائٹن مہم اور موت ترمیم

شہزادہ داؤد اور ان کا خاندان لندن اپنی رہائش گاہ سے ایک ماہ کی مدت کے لیے کینیڈا چلے گئے۔ شہزادہ، ٹائٹینک کے شوقین "سائنس اور دریافت کے لیے سالہا طویل جذبہ" کے ساتھ، نے فادرز ڈے کے اختتام ہفتہ پر اپنے اور اپنے بیٹے سلیمان کے لیے ٹائٹینک کے ملبے کو دیکھنے کے لیے ٹائٹن آبدوز پر سوار ہونے کے لیے ٹکٹ بک کیے،[25] جو 1912ء میں ایک برفانی تودے سے ٹکرانے کے بعد شمالی بحر اوقیانوس میں ڈوب گیا ۔ ٹائٹن آبدوز، جس سے مسافروں کو 3,800 میٹر (12,500 فٹ) کی گہرائی تک لے جانے کی امید تھی۔[26] 18 جون 2023ء کی صبح پانی میں گئی اور اسے آٹھ گھنٹے پانی میں رہنے کی توقع تھی۔ پانی کے اندر جانے کے تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ بعد ٹائٹن کا پانی کے اوپر والے جہاز ایم وی ولر پرنس سے رابطہ منقطع ہو گیا ۔[27][28] تلاش اور بچاؤ کے مشن میں امریکہ، کینیڈا اور فرانس کی پانی اور فضائی مدد شامل تھی۔[29]

22 جون 2023ء کو، ریاستہائے متحدہ کے کوسٹ گارڈ نے تصدیق کی کہ انھیں تقریباً 490 میٹر (1,600 فٹ) ملبہ ملا ہے۔ ٹائٹینک کے کمان سے جو "پریشر چیمبر کے تباہ کن نقصان سے مطابقت رکھتا تھا"۔ ٹائٹن کا ملبہ ملنے کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ ٹائٹن پر سوار شہزادہ داؤد اور ان کا بیٹا سلمان، ہمیش ہارڈنگ ، پال-ہنری نارجیولیٹ اور اوشن گیٹ کے سی ای او اسٹاکٹن رش سب مر چکے ہیں۔[30]

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب ٹائٹن: پاکستانی نژاد سیاحوں سمیت لاپتہ آبدوز کی تلاش میں زیر آب ’آوازیں‘ سنائی دینے کے بعد روبوٹس کے استعمال کا فیصلہ — شائع شدہ از: 20 جون 2023
  2. Shahzada Dawood, Executive, 48, and Son, 19, Die Aboard Submersible — ناشر: نیو یارک ٹائمز — شائع شدہ از: 22 جون 2023
  3. US navy says it picked up ‘anomaly’ hours after sub began mission – as it happened — شائع شدہ از: 23 جون 2023
  4. Hamish Harding, Shahzada Dawood and son Suleman: Who was on board Titanic sub? — شائع شدہ از: 23 جون 2023
  5. Hamish Harding, Shahzada Dawood and son Suleman: Who is on board Titanic sub? — شائع شدہ از: 23 جون 2023
  6. https://www.bbc.co.uk/news/uk-65955554
  7. Shahzada DAWOOD personal appointments - Find and update company information - GOV.UK — اخذ شدہ بتاریخ: 21 جون 2023
  8. https://www.ovb-online.de/rosenheim/landkreis/titanic-u-boot-vermisst-christine-dawood-aus-rosenheimer-bangt-um-mann-und-sohn-92354187.html
  9. "OceanGate says it believes individuals on missing sub "have sadly been lost""۔ CNN۔ 22 June 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جون 2023 
  10. Anushka Patil (22 June 2023)۔ "The debris found today was "consistent with catastrophic loss of the pressure chamber" in the submersible, Mauger said."۔ The New York Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جون 2023 
  11. Bertrand Borg (21 June 2023)۔ "Billionaire aboard missing Titanic sub is a Maltese citizen"۔ Times of Malta۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جون 2023 
  12. "Shahzada Dawood Vice Chairman"۔ Engro, board of directors & committees۔ Engro Corporation Limited۔ 26 جون 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جون 2023 
  13. "Shahzada Dawood - Director at Dawood Hercules Corporation Ltd"۔ THE ORG (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جون 2023 
  14. "Who is Shahzada Dawood? One of Pakistan's wealthiest men on board the missing Titanic submersible"۔ WION (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جون 2023 
  15. "Engro Corporation 1H 2021 Results"۔ Governance Matters۔ Engro Corp۔ 2021-08-24۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جون 2023 
  16. ^ ا ب "Shahzada Dawood"۔ World Economic Forum۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جون 2023 
  17. "Shahzada Dawood Speech UNHQ 11-02-2020"۔ Youtube۔ 26 جون 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جون 2023 
  18. "Who we are"۔ Engro Foundation۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جون 2023 
  19. ^ ا ب Emma Bubola (2023-06-20)۔ "Two of the Passengers Are a Prominent Businessman and His 19-Year-Old Son"۔ New York Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جون 2023 
  20. "Shahzada Dawood"۔ SETI Institute (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جون 2023 
  21. "Hamish Harding, Shahzada Dawood and son Suleman: Who is on board Titanic sub?"۔ BBC News۔ 19 June 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جون 2023 
  22. Sumanti Sen (22 June 2023)۔ "'Felt like a grain in a big bag of sand': Missing Titan sub's Pak passenger survived horror 'plane plunge,' claims wife"۔ Hindustan Times (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جون 2023 
  23. Azmi Haroun۔ "Shahzada Dawood and his son Suleman are on the missing Titanic submersible. They're from one of Pakistan's richest families.."۔ Insider۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جون 2023 
  24. "Family awaits word amid massive search for missing 'Titanic sub'"۔ Dawn (Newspaper) (بزبان انگریزی)۔ 21 June 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جون 2023 
  25. Daniel Arkin (22 June 2023)۔ "19-year-old Titan passenger was 'terrified' before trip, his aunt says"۔ NBC News۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جون 2023 
  26. Emma Bubola (21 June 2023)۔ "Shahzada and Suleman Dawood, Father-Son Passengers, Love Science Fiction and Travel"۔ The New York Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جون 2023 
  27. "Titanic sub timeline: when did it go missing and key events in search"۔ Reuters (بزبان انگریزی)۔ 21 June 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جون 2023 
  28. Catherine Lough (2023-06-20)۔ "Shahzada Dawood: One of Pakistan's richest men trapped on board with 19-year-old son"۔ The Telegraph (بزبان انگریزی)۔ ISSN 0307-1235۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جون 2023 
  29. Jon Henley (June 21, 2023)۔ "Titanic sub live updates: vessel may have less than 20 hours of oxygen left, says US Coast Guard, as search continues"۔ The Guardian۔ اخذ شدہ بتاریخ June 21, 2023 
  30. "Titan sub: crew have died after catastrophic loss of pressure chamber, US Coast Guard confirms – latest updates"۔ The Guardian۔ 22 June 2023