صدر ٹاؤن
صدر ٹاؤن پاکستان کے صوبہ سندھ کے دار الحکومت کراچی کے 18 قصبہ جات میں سے ایک ہے۔ اگست 2000ء میں بلدیاتی نظام متعارف کرائے جانے کے ساتھ ہی کراچی ڈویژن اور اس کے اضلاع کا خاتمہ کر کے کراچی شہری ضلعی حکومت کا قیام عمل میں لایا گیا۔ اس کے نتیجے میں شہر کو 18 قصبہ جات (ٹاؤنز) میں تقسیم کر دیا گیا جن میں صدر ٹاؤن بھی شامل ہے۔ مردم شماری پاکستان ۲۰۲۳ء کے مطابق صدر سب ڈویژن کی آبادی ایک لاکھ انسٹھ ہزار 159,363 افراد پر مشتمل ہے۔
Saddar Town | |
---|---|
صدر ٹاؤن | |
سرکاری نام | |
فریئر ہال صدر کراچی | |
صدر ٹاؤن کا نقشہ | |
ملک | پاکستان |
صوبہ | سندھ |
ماتحت | ضلع کراچی جنوبی |
تشکیل | 1972 |
درجہ قصبہ | 2001 |
تحلیل | 2011 |
فعال | 2015 |
مرکزی دفتر | ڈی ایم سی جنوبی |
تعداد انجمن مجلس (یونین کمیٹی) | ۱۳
|
حکومت | |
• قسم | قصبہ بلدیاتی تنظیم |
• صدر قصبہ | منصور احمد شیخ |
• حلقہ | این اے۔241 (کراچی جنوبی۔3) |
رقبہ | |
• کل | 35 کلومیٹر2 (14 میل مربع) |
بلندی | 14 میل (46 فٹ) |
بلند ترین پیمائش | 62 میل (203 فٹ) |
پست ترین پیمائش | 6 میل (20 فٹ) |
آبادی (مردم شماری پاکستان 2023ء) | |
• کل | 159,363 |
• کثافت | 4,553.23/کلومیٹر2 (11,792.8/میل مربع) |
نام آبادی | کراچی والے |
منطقۂ وقت | پاکستان کا معیاری وقت (UTC+05:00) |
• گرما (گرمائی وقت) | مشاہدہ نہیں کیا جاتا (UTC) |
رمزیہ ڈاک | 74400 |
ٹیلی فون کوڈ | 021 |
آیزو 3166 رمز | PK-SD |
تاریخ
ترمیمصدر ٹاؤن شہر کے قدیم ترین علاقوں کا حامل ہے جس میں کھارادر اور میٹھادر نو آبادیاتی دور سے بھی قدیم تاریخ رکھتے ہیں۔ نو آبادیاتی دور میں صدر کر کراچی کے مرکز کی حیثیت حاصل رہی اور 1947ء سے 1960ء کی دہائی تک اس کی یہ حیثیت برقرار رہی جب وفاقی حکومت کی دفاتر اسی علاقے میں واقع تھے۔ اب وفاقی حکومت کی جانب حکومت سندھ کے دفاتر یہاں واقع ہیں۔ نو آبادیاتی دور کی کئی عمارات اب بھی یہاں کی زینت ہیں جیسا کہ سندھ اسمبلی کی عمارت، جناح ہال اور سندھ کلب وغیرہ۔
2015 میں، صدر ٹاؤن کو ضلع کراچی جنوبی کے قصبہ کے طور پر دوبارہ منظم کیا گیا۔
علم آبادیات
ترمیمزبانیں
مردم شماری پاکستان ۲۰۲۳ء کے مطابق صدر سب ڈویژن کی آبادی 159,363 ہے جن میں 75,605 اردو بولتے ہیں جبکہ 24,427 پنجابی، 18,280 سندھی، 12,848 پشتو، 12,435 ہندکو، 3,304 سرائیکی، 1,291 بلوچی، 760 کشمیری اور 10,413 افراد دیگر زبانیں بولتے ہیں۔
مذاہب
مردم شماری پاکستان ۲۰۲۳ء کے مطابق صدر سب ڈویژن میں 139,240 مسلمان، 11,407 مسیحی، 7,877 ہندو، 501 پارسی، 103 احمدی، 78 سکھ، 157 دیگر مذاہب کے افراد ہیں۔
جغرافیہ
ترمیمصدر ٹاؤن کے مشرق میں جمشید ٹاؤن اور کلفٹن چھاؤنی، جنوب میں کیماڑی ٹاؤن اور بحیرہ عرب اور مغرب میں [[لیاری ٹاؤن واقع ہے۔ شمال میں نئی کراچی ٹاؤن، مشرق میں گلبرگ ٹاؤن، جنوب میں لیاقت آباد ٹاؤناور مغرب میں سائٹ ٹاؤن واقع ہیں۔
یہاں کا کاروباری علاقہ کراچی کے اہم ترین مراکز میں سے ایک ہے جس میں صدر بازارسب سے مشہور ہے۔ کلفٹن کا ساحلی علاقہ کراچی کی مشہور ترین تفریح گاہوں میں سے ایک ہے جہاں باغ ابن قاسم اور جہانگیر کوٹھاری پریڈ مقامی و غیر مقامی سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے رہتے ہیں۔ علاوہ ازیں شہر کا مرکزی بس اڈا اور مرکزی ریلوے اسٹیشن بھی اسی قصبے میں واقع ہے۔
انتظامی تقسیم
ترمیمصدر ٹاؤن مندرجہ ذیل 11 یونین کونسلوں (مع آبادی) میں تقسیم ہے:
|
نگار خانہ
ترمیملفظیات
ترمیملفظ صدر کا عام طور پر مطلب ہے "مرکز" (ایک بستی کا) اور "سردار" (لوگوں یا کسی تنظیم کا) بھی۔ صدر کا لفظ ڈھیلے طور ر انگریزی اصطلاح "ڈاؤن ٹاؤن" کے ہم معنی جا سکتا ہے کیونکہ یہ ریاستہائے متحدہ میں واقع کسی خاص شہر کے ڈاون ٹاؤن کے ساتھ مشترکہ خصوصیات کا اشتراک کرتا ہے۔ اس میں تاریخی علاقوں اور پرکشش مقامات کا مرکز شہر میں ہونا وغیرہ شامل ہیں۔
محل وقوع
ترمیمصدر ٹاؤن کراچی کے نوآبادیاتی مرکز میں واقع ہے۔ اس کے اطراف میں، مشرق میں جمشید ٹاؤن اور کلفٹن چھاؤنی، جنوب میں کیماڑی ٹاؤن اور بحیرہ عرب اور مغرب میں لیاری ٹاؤن واقع ہے۔ آبادی کی اکثریت بھارتی گجرات سے آنے والے مہاجروں کی نسل سے ہے۔ گجراتی بولنے والے لوگوں میں تجارتی برادریاں ہیں جیسے میمن، بوہرہ، گودھرا، اسماعیلی، کھتری، گھانچی، پٹنی، کاٹھیاواڑی، مارواڑی وغیرہ۔ [2]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "District Wise Results / Tables (Census - 2023)" (PDF)۔ www.pbscensus.gov.pk۔ Pakistan Bureau of Statistics
- ↑ "KARACHI: Saddar: the VIP town"۔ Dawn (newspaper)۔ 5 August 2005۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مئی 2022
بیرونی روابط
ترمیم- کراچی شہری حکومت کی باضابطہ سائٹآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ karachicity.gov.pk (Error: unknown archive URL)
- شہری حکومت کی ویب گاہ پر صدر ٹاؤن کا صفحہآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ 125.209.91.254 (Error: unknown archive URL)