دار البیضا
دَاْرُ الْبَیْضَاْ (عربی:اَلدَاْرُ الْبَیْضَاَءَ بربر زبانیں: ⴰⵏⴼⴰ مؤرد: اَنْفَا) المغرب کا سب سے بڑا شہر اور اہم ترین بندر گاہ ہے اور دارالبیضاء/ کاسابلانکا کے علاقہ کا دارالحکومت بھی ہے۔ عربی میں اس کا سرکاری نام دارالبیضاء اور ہسپانوی زبان میں کاسابلانکا ہے جن دونوں کا لفظی مطلب سفید گھر ہے۔ ستمبر 2004ء کی مردم شماری کے مطابق شہر کی آبادی پینتیس لاکھ کے لگ بھگ ہے۔ رباط المغرب کا دارالحکومت ہے، جبکہ دارالبیضاء سب سے بڑا شہر اور بندرگاہ ہونے کی وجہ سے اقتصادی دار الحکومت ہے۔
دار البیضا | |
---|---|
(عربی میں: الدار البيضاء)(اسٹینڈرڈ مراقشی تمازیقی میں: ⵜⵉⴳⵎⵎⵉ ⵜⵓⵎⵍⵉⵍⵜ)[1](ہسپانوی میں: Casablanca)(فرانسیسی میں: Casablanca) | |
پرچم | نشان |
انتظامی تقسیم | |
ملک | المغرب (2 مارچ 1956–)[2] فرانسیسی زیر حمایت المغرب (1912–1 مارچ 1956) [3][4] |
دار الحکومت برائے | |
جغرافیائی خصوصیات | |
متناسقات | 33°35′57″N 7°37′12″W / 33.599166666667°N 7.62°W [5] |
رقبہ | 384 مربع کلومیٹر [6] |
بلندی | 115 میٹر |
آبادی | |
کل آبادی | 3499000 (2018)[7] |
مزید معلومات | |
جڑواں شہر | برشلونہ (2011–) عمان (2008–) بورڈو (3 نومبر 1988–)[8] استنبول (2009–) شکاگو (1982–) امارت دبئی (1988–) پیرس (2005–) جکارتا (1990–) کوالا لمپور (1991–) ریو دے جینیرو [9] بیونس آئرس (2006–) مانٹریال سینٹ پیٹرز برگ شنگھائی (1986–) سوسنووییک توکیو بنگلور صفاقس جدہ آرتوین بوسان وہران بنغازی سیدی بنور ڈاکار (1967–) نواذیبو (1988–) |
اوقات | متناسق عالمی وقت±00:00 ، متناسق عالمی وقت+01:00 |
رمزِ ڈاک | 20000 à 20200 |
آیزو 3166-2 | MA-CAS[10] |
قابل ذکر | |
باضابطہ ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
جیو رمز | 2553604 |
درستی - ترمیم |
تاریخ
ترمیمکاسا بلانکا کی بنیاد بربریوں نے انفا نام کی آزاد ریاست کے ساتھ ساتویں صدی عیسوی میں رکھی، جسے 1068ء میں سحارہ کے المرابطون (مرابط حکمران خاندان) نے فتح اور اپنی ریاست میں شامل کیا۔ چودہویں صدی عیسوی میں مرینیون (حکمران خاندان) کی حکمرانی میں انفا بندرگاہ کے طور پر اہمیت اختیار کرنے لگا۔ پندرہویں صدی عیسوی میں شہر ایک باد پھر آزاد ریاست بنا لیکن ساتھ ہی قزاقوں کی قوت کے سامنے بے بس ہونے کی وجہ سے ان کے لیے ایک محفوظ پناہ گاہ اور بندرگاہ بن گیا، جس کے نتیجہ میں 1468ء میں پرتگالیوں کی بمباری کا نشانہ بن کر تباہ ہوا۔ 1515ء پرتگالیوں نے انفا کی تعمیر نو کر کے اسے ایک فوجی قلعہ بنایا جسے 1755ء کے زلزلہ میں تباہ ہونے کے بعد ترک کر دیا گیا۔
شہر کی دوبارہ تعمیر سلطان سیدی محمد سوم (1756ء تا 1790ء) نے کی جو مولاۓ اسماعیل کے پوتے اور جارج واشنگٹن کے اتحادی تھے۔ شہر کو دار البیض یعنی کے سفید گھر (یسپانوی میں دار البیضاء) کا نام دیا گیا۔
انیسویں صدی عیسوی میں شہر کی آبادی تیزی سے بڑھنے لگی جس کی وجہ بطور بندرگاہ شہر کے استعمال میں تیزی سے بڑھتا ہوا اضافہ تھا۔ کاسا بلانکا سے اون برطانیہ کی ابھرتی ہوئی ٹیکسٹائل صنعت کے لیے بھیجی جاتی تھی۔ 1860ء میں شہر کی آبادی چارہزار تھی جو 1880ء میں بڑھ کر نو ہزار ہو گئی اور آنے والے چند سالوں میں بارہ ہزار سے تجاوز کر گئي۔ 1921ء میں آبادی ایک لاکھ دس ہزار ہو چکی تھی جس میں زیادہ اضافہ گردونواع میں غیر منصوبہ بند بستیوں سے ہوا۔
فرانسیسی دور اقتدار
ترمیمسترہویں، اٹھارویں صدی میں المغرب بربریوں کے زیر حکومت اور بحری قزاقوں کے لیے پناہ گاہ رہا۔ یورپی طاقتوں 1840ء سے المغرب کو کالونی بنانے میں دلچسپی لے رہی تھیں اور فرانس اور ہسپانیہ سے کئی ایک جھڑپیں بھی ہو چکی تھیں۔ 1904ء میں فرانس اور ہسپانیہ ایک خفیہ معاہدہ پر متفق ہوئے، جس کے نتیجہ میں المغرب کے حصے بکھرے کیے گئے۔ زیادہ تر المغرب پر فرانس نے قبضہ کیا جبکہ ہسپانیہ کے حصہ میں چھوٹا جنوبی علاقہ آیا۔
1907ء میں فرانسیسیوں نے ایک قبرستان سے گزرتی ہوئی ریل کی پٹڑی بچھانے کی کوشش کی جس کے نتیجہ میں مقامی آبادی نے فرانسیسی کارکنوں پر حملہ کیا اور ہنگامہ آرائی ہوئی۔ فرانسیسی افواج صورت حال پر قابو پانے اور امن و امان بحال کرنے کے اتریں، لیکن ان ہنگاموں اور فوج کے ساتھ جھڑپوں میں شہر کو شدید نقصان ہوا، جو آخرکار شہر پر فرانسیسی قبضہ ختم ہوئے۔ یہاں سے ہی کالونی بنانے کے عمل کا آغاز ہوا جو 1910ء تک مکمل ہوا۔ 1940ء سے 1950ء کے عشرہ میں فرانسیسیوں کے خلاف بغاوت میں شہر باغیوں کا گڑھ سمجھا جاتا تھا۔ اور یہاں ہی 1953ء کے کرسمس دن پر بم حملے میں بہت بڑی تعداد میں اموات ہوئیں۔
جنگ عظیم دوم میں کاسا بلانکا ایک اہم بندرگاہ رہا اور یہاں ہی 1943ء میں کاسا بلانکا کانفرنس ہوئی جس میں چرچل اور روزویلٹ نے جنگی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔
آزادی کے بعد
ترمیمالمغرب نے 2 مارچ 1956ء کو فرانس سے آزادی حاصل کی۔ 1930ء میں کاسا بلانکا نے فارمولا ون عالمی مقابلوں کی میزبانی کی، جو نیو انفا ریس کورس پر ہوئي۔ 1958ء میں یہ آین ریاب سرکٹ پر منعقد کی گئي (مروکن گرینڈ پریکس)۔ 1983ء میں کاسا بلانکا نے بحیرہ روم کے ملکوں کے کھیلوں (میڈیٹرینین گیمز) کی میزبانی کی۔ اب شہر سیاحت کے شعبہ میں ترقی کر رہا ہے۔
مارچ 2000ء میں عورتوں کے تنظیموں نے کاسا بلانکا میں عورتوں کے حقوق کے لیے مظاہرہ کیا جس میں چالیس ہزار عورتوں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے مردوں کے ایک سے زیادہ شادیاں کرنے کے خلاف اور طلاق کے قوانین میں رد و بدل کے مطالبات کیے۔ گرچہ مخالفت میں پانچ لاکھ افراد نے مظاہرہ کیا لیکن تحریک شاہ محمد چہارم کو متاثر کرنے میں کامیاب رہی۔ جس کے نتیجہ میں اوائل 2004ء میں نئے خاندانی قوانین متعارف کرائے گئے، جن میں مظاہرین کے کچھ مطالبات کو تسلیم کیا گیا ہے۔
16 مئي 2003ء کو کاسا بلانکا میں خود کش بم دھماکے کیے گئے جس کے نتیجہ میں 33 اموات ہوئیں اور 100 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے۔ دھماکے کرنے والے المغرب کے ہی باشندے تھے جن کا تعلق القاعدہ سے بتایا جاتا ہے۔
موجودہ شہر
ترمیمفرانسیسی دور اقتدار میں دار البیضا کا نیا قصبہ فرانسیسی ماہر فن تعمیر آنری پروست نے تشکیل دیا جو اس وقت کا جدید ترین نمونہ تھا۔ اور یہ موجودہ المغرب کی سب سے زیادہ پر تاثر جگہ ہے۔ علاقہ میں سابقہ انتظامی عمارات اور جدید ہوٹل موجود ہیں۔ اور فن تعمیر مورش طرز تعمیر کی عکاسی کرتا ہے۔
پارک دے لا لیگوے عرابے (سابقہ نام لیاوٹے) شہر کا سب سے بڑا پارک ہے، جس کے قریب گرجا گھر کاتھدرال دو ساکرے کور (Cathedrale du Sacré Coeur) واقعہ ہے۔ گرجا گھر ترک کیا جا چکا ہے، تاہم یہ مورش فن تعمیر کا ایک شاہکار ہے۔
قدیم شہر المغرب کے باقی شہروں کے قدیم حصوں مثلا فیس یا المغرب کے مقابلے میں سیاحوں کو کم متوجہ کرتا ہے۔ تاہم حال ہی میں کچھ تعمیر نو کی گئی ہے قدیم عمارتوں کو محفوظ کرنے کی کوشش کی گئی ہے جن میں شہر کی مغربی دیوار اور کالونی دور کا گھنٹہ گھر وغیرہ شامل ہیں۔
شہر میں دو ائر پورٹ انفا ائر پورٹ اور محمد پنجم بین الاقوامی ائر پورٹ واقع ہیں جبکہ بندرگاہ دنیا کی سب سے بڑی مصنوعی بندرگاہ ہے۔
اہم عمارات
ترمیم- حسن دوم مسجد فرانسیسی ماہر فن تعمیر مائیکل پنسیو (Michel Pinceau) کا شاہکار ہے، جو بحر اوقیانوس کے ساحل پر آگے ابھری ہوئی چٹان پر تعمیر کی گئی ہے۔ مسجد میں ایک وقت میں 25 ہزار عبادت گزار عبادت کر سکتے ہیں۔ اور مسجد کے احاطہ کو شامل کر کے مزید 80 ہزار عبادت گزاروں کی گنجائش ہے۔ اس کے مینار کی اونچائی 210 میٹر ہے۔ مسجد پر کام کا آغاز 1980ء میں کیا گیا تھا اور تکمیل کے لیے 1989ء کا سن دیا گیا تھا جو شاہ المغرب حسن دوم کی ساٹھویں سالگرہ تھی۔ تاہم افتتاح 1993ء میں کیا جا سکا۔
- کاسا بلانکا کا ٹیکنالوجی پارک (کاسا بلانکا ٹیکنو پارک) کا افتتاح اکتوبر 2001ء میں کیا گیا، جو ملک میں معلوماتی ٹیکنالوجی (انفارمیشن ٹیکنالوجی) کے فروغ کے لیے قائم کیا گیا ہے۔ منصوبہ حکومت المغرب اور المغرب کے نجی بینکوں کے اتحاد کا اشتراک ہے جو المغرب کی وزارت مواصلات کے تحت کام کرتا ہے۔
- کاسا بلانکا ٹوئن سنٹر دو بلند عمارتوں پر مشتمل ہے جن میں سے ہر ایک 28 منزلہ ہے۔ یہ منصوبہ ہسپانوی ماہر فن تعمیر رکاردو بوفل لیوی (Ricardo Bofill Levi) کا شاہکار ہے۔
- لائسے لیاوٹے (Lycée Lyautey ) کاسا بلانکا میں فرانسیسی مشن کا اسکول ہے جو فرانسیسی، عربی، انگریزی، ہسپانوی اور جرمن زبانوں میں کئی کورس کرواتا ہے۔ اس کا نام المغرب میں فرانس کے پہلے ریزیڈنٹ جزل مارشل لیاوٹے (Marshal Lyautey) کے نام پر رکھا گیا ہے۔
- محمد پنجم بین الاقوامی ائر پورٹ (Mohammed V International Airport) (عربی میں 'مطار محمد الخامس الدولي') کاسا بلانکا کا بین الاقوامی ائر پورٹ اور شاہی المغربی ہوائی کمپنی (رائل ائر مراک) کے لیے مرکز ہے۔
تعلیمی ادارے
ترمیم- یونیورسٹی آف کاسا بلانکاآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ guc.ma (Error: unknown archive URL)
- یونیورسٹی آف حسن دومآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ uh2c.ac.ma (Error: unknown archive URL)
- کاسا بلانکا امریکن اسکولآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ cas.ac.ma (Error: unknown archive URL)
- جارج واشنگٹن اکیڈمی
نامور شخصیات
ترمیم- جون رینو (Jean Reno) فرانسیسی اداکار
- گاد المالح (Gad Elmaleh) مراکی فرانسیسی مزاحیہ اداکار
- ہشام ارازی (Hicham Arazi) مراکی ٹینس کھلاڑی
- ریشار ویرنک (Richard Virenque) فرانسیسی سائیکل سواری کا کھلاڑی
- نورالدین نیبت (Noureddine Naybet) مراکی فٹ بال کھلاڑی
- گے فورجے (Guy Forget) فرانسیسی ٹینس کھلاڑی
- العربی بن مبارک (Larbi Benbarek) مراکی فرانسیسی فٹ بال کھلاڑی
- الان سوشون (Alain Souchon) فرانسیسی گیت لکھاری
- نوال المتوکل (Nawal El Moutawakel) اولمپک چیمپئن
مزید دیکھیے
ترمیمبیرونی روابط
ترمیم- کاسا بلانکا کی باضابطہ ویب گاہ
- کاسا بلانکا معلومات کے لیےآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ courriercasablanca.com (Error: unknown archive URL)
- سیاحتی نقشہآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ moroccotravelandtours.com (Error: unknown archive URL)
- کاسا بلانکا جدید تصویروں میںآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ virtualtravel.ru (Error: unknown archive URL)
- حکومت المغرب کی ویب گاہآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ mincom.gov.ma (Error: unknown archive URL)
ویکی ذخائر پر دار البیضا سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- ↑ http://www.mapnews.ma/am/activites-royales/%E2%B5%89%E2%B5%99%E2%B5%8F%E2%B5%93%E2%B4%B1%E2%B4%B3-%E2%B4%B1%E2%B4%B0%E2%B4%B1-%E2%B5%8F-%E2%B5%A1%E2%B4%B0%E2%B4%B7%E2%B4%B7%E2%B5%93%E2%B5%94-%E2%B4%B0%E2%B4%B3%E2%B5%8D%E2%B5%8D%E2%B5%89%E2%B4%B7-%E2%B4%B3-%E2%B5%A2%E2%B4%B0%E2%B5%9C-%E2%B5%9C%E2%B5%89%E2%B4%B3%E2%B5%89%E2%B5%A1%E2%B5%94%E2%B5%9C-%E2%B5%89%E2%B5%8E%E2%B5%89%E2%B5%94%E2%B5%89-%E2%B5%8F-%E2%B5%93%E2%B5%A1%E2%B4%B0%E2%B5%8F%E2%B4%BD-%E2%B5%8A%E2%B5%93%E2%B5%8F-%E2%B4%BD%E2%B5%89%E2%B5%94%E2%B5%89-%E2%B4%B7-%E2%B5%89%E2%B5%8E%E2%B5%89%E2%B5%94%E2%B5%89-%E2%B5%8F-%E2%B5%93%E2%B5%8E%E2%B5%A3%E2%B4%B0%E2%B5%A2
- ↑ archINFORM location ID: https://www.archinform.net/ort/4162.htm — اخذ شدہ بتاریخ: 6 اگست 2018
- ↑ "صفحہ دار البیضا في GeoNames ID"۔ GeoNames ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2024ء
- ↑ "صفحہ دار البیضا في ميوزك برينز."۔ MusicBrainz area ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2024ء
- ↑ "صفحہ دار البیضا في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2024ء
- ↑ https://www.casainvest.ma/fr/casablanca-settat/provinces
- ↑ https://web.archive.org/web/20180924175129/http://citypopulation.de/Morocco-Cities.html — سے آرکائیو اصل فی 24 ستمبر 2018
- ↑ http://www.bordeaux.fr/ebx/LinkResolverServlet?classofcontent=presentationStandard&id=5346
- ↑ http://mail.camara.rj.gov.br/APL/Legislativos/contlei.nsf/50ad008247b8f030032579ea0073d588/3f4147a57ed8aa3483257e8800663664?OpenDocument
- ↑ https://www.iso.org/obp/ui/#iso:code:3166:MA