اسٹیو اسمتھ کی بین الاقوامی کرکٹ سنچریوں کی فہرست

اسٹیو سمتھ ایک آسٹریلوی کرکٹ کھلاڑی اور آسٹریلوی قومی ٹیم کے سابق کپتان ہیں۔ [1] جنوری 2024ء تک اسمتھ نے آسٹریلیا کے لیے 106 ٹیسٹ اور 155 ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلے ہیں اور ان میں 32 اور 12 سنچریاں اسکور کی ہیں۔ ان کی بیٹنگ اوسط 58.61 ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں ساتویں نمبر پر ہے۔[1]

Steve Smith in 2014
اسٹیو اسمتھ نے آسٹریلیا کے لیے 44 بین الاقوامی سنچریاں بنائی ہیں۔

اسمتھ نے جولائی 2010ء میں لارڈز میں پاکستان کے خلاف اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔ [2] ان کی پہلی ٹیسٹ سنچری 2013ء کی ایشز سیریز کا پانچواں میچ کے دوران سامنے آئی جب انہوں نے ناٹ آؤٹ رہ کر 138 رنز بنائے۔ [3] پرتھ کے واکا گراؤنڈ میں 2017-18ء سیریز کے دوران اسی ٹیم کے خلاف ان کا سب سے زیادہ اسکور 239 تھا۔ [4] اسمتھ نے اٹھارہ مختلف کرکٹ گراؤنڈز پر ٹیسٹ سنچریاں بنائی ہیں جن میں آسٹریلیا سے باہر کے مقامات پر 13 سنچریاں شامل ہیں۔ سنچریوں کے لحاظ سے وہ انگلینڈ (12 اور ہندوستان (9) کے خلاف سب سے زیادہ کامیاب رہے ہیں۔ [5][6] جولائی 2024ء تک وہ ٹیسٹ میں کسی آسٹریلیا کی طرف سے سب سے زیادہ سنچریوں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہے۔ وہ سال 2015ء، 2016ء اور 2017ء میں بہترین بلے باز کے لئے آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں سرفہرست رہا۔ 30 دسمبر 2017ء کو اس نے 947 کی درجہ بندی حاصل کی جو ڈان بریڈمین کے بعد اب تک کی دوسری سب سے زیادہ درجہ بندی ہے۔ [7][8] 2018ء آسٹریلیا بال ٹیمپرنگ اسکینڈل میں ملوث ہونے کے نتیجے میں اسمتھ پر مارچ 2018ء میں ایک سال کے لئے کلب کی سطح کے علاوہ کرکٹ کے تمام فارمیٹس سے پابندی عائد کردی گئی تھی۔ [9]

اسمتھ نے فروری 2010ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔ انہوں نے میچ میں بیٹنگ نہیں کی بلکہ 78 رنز دے کر 2 وکٹ حاصل کیں۔ [10] اس فارمیٹ میں ان کی پہلی سنچری اکتوبر 2014ء میں شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستان کے خلاف آئی تھی۔ 101 کی میچ جیتنے والی اننگز کے لیے انہیں مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔ [11][12] ایک روزہ میچوں کا ان کا سب سے زیادہ اسکور 164 دسمبر 2016ء میں سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں نیوزی لینڈ کے خلاف آیا تھا۔ انہوں نے اس میچ میں آسٹریلیا کی کپتانی کی جس میں انہوں نے 68 رنز سے کامیابی حاصل کی۔ [13][14] اسمتھ نے 8 مختلف کرکٹ گراؤنڈز پر اپنی ایک روزہ سنچریاں اسکور کی ہیں جن میں دو آسٹریلیا سے باہر کے مقامات پر ایک ایک پاکستان، بھارت اور جنوبی افریقہ کے خلاف ہیں۔ [15][16] انہوں نے ایک روزہ میں 12 سنچریاں اسکور کی ہیں اور آسٹریلیا کے لیے ایک روزہ سنچریوں کی فہرست میں پانچویں نمبر پر ہیں۔ [17]

انہوں نے ایک سنچری بنائے بغیر 65 ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل میچ کھیلے ہیں۔ اس فارمیٹ میں ان کا سب سے زیادہ سکور 90 ہے۔ [1] جنوری 2024ء تک وہ بین الاقوامی کرکٹ میں سب سے زیادہ سنچریاں بنانے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں 14 ویں نمبر پر ہیں۔ [18]

کلید

ترمیم

ٹیسٹ کرکٹ کی سنچریاں

ترمیم
نمبر سکور خلاف پوزیشن اننگ ٹیسٹ مقام ، دور یا غیر جانبدار تاریخ نتیجہ حوالہ
1 138*   انگلینڈ 5 1 5/5   اوول, لندن گھر سے دور 21 اگست 2013 ڈرا [3]
2 111   انگلینڈ 5 1 3/5   واکا, پرتھ گھر 13 دسمبر 2013 جیت [19]
3 115   انگلینڈ 5 1 5/5   سڈنی کرکٹ گراؤنڈ, سڈنی گھر 3 جنوری 2014 جیت [20]
4 100   جنوبی افریقا 6 1 1/3   سپراسپورٹ پارک, سینچورین، گاؤٹینگ گھر سے دور 12 فروری 2014 جیت [21]
5 162*   بھارت 5 1 1/4   ایڈیلیڈ اوول, ایڈیلیڈ گھر 9 دسمبر 2014 جیت [22]
6 133 ‡ †   بھارت 4 2 2/4   گابا, برسبین گھر 17 دسمبر 2014 جیت [23]
7 192   بھارت 4 1 3/4   ملبورن کرکٹ گراؤنڈ, ملبورن گھر 26 دسمبر 2014 ڈرا [24]
8 117 ‡ †   بھارت 4 1 4/4   سڈنی کرکٹ گراؤنڈ, سڈنی گھر 6 جنوری 2015 ڈرا [25]
9 199   ویسٹ انڈیز 3 1 2/2   سبینا پارک, کنگسٹن، جمیکا گھر سے دور 11 جون 2015 جیت [26]
10 215   انگلینڈ 3 1 2/5   لارڈز, لندن گھر سے دور 16 جولائی 2015 جیت [27]
11 143   انگلینڈ 3 1 5/5   اوول, لندن گھر سے دور 20 اگست 2015 جیت [28]
12 138   نیوزی لینڈ 3 3 2/3   واکا, پرتھ گھر 13 نومبر 2015 ڈرا [29]
13 134* ‡   ویسٹ انڈیز 4 1 2/3   ملبورن کرکٹ گراؤنڈ, ملبورن گھر 26 دسمبر 2015 جیت [30]
14 138   نیوزی لینڈ 4 2 2/2   ہاگلے اوول, کرائسٹ چرچ گھر سے دور 20 فروری 2016 جیت [31]
15 119   سری لنکا 3 2 3/3   سنہالی اسپورٹس کلب گراؤنڈ, کولمبو گھر سے دور 15 اگست 2016 شکست [32]
16 130   پاکستان 4 1 1/3   گابا, برسبین گھر 15 دسمبر 2016 جیت [33]
17 165* ‡ †   پاکستان 4 2 2/3   ملبورن کرکٹ گراؤنڈ, ملبورن گھر 26 دسمبر 2016 جیت [34]
18 109   بھارت 3 3 1/4   مہاراشٹر کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم, پونے گھر سے دور 23 فروری 2017 جیت [35]
19 178* ‡   بھارت 3 1 3/4   جے ایس سی اے انٹرنیشنل اسٹیڈیم کمپلیکس, رانچی گھر سے دور 16 مارچ 2017 ڈرا [36]
20 111   بھارت 3 1 4/4   ہماچل پردیش کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم, دھرم شالہ گھر سے دور 25 مارچ 2017 شکست [37]
21 141* ‡ †   انگلینڈ 4 2 1/5   گابا, برسبین گھر 23 نومبر 2017 جیت [38]
22 239 ‡ †   انگلینڈ 4 2 3/5   واکا, پرتھ گھر 14 دسمبر 2017 جیت [4]
23 102* ‡   انگلینڈ 4 3 4/5   ملبورن کرکٹ گراؤنڈ, ملبورن گھر 26 دسمبر 2017 ڈرا [39]
24 144   انگلینڈ 4 1 1/5   ایجبیسٹن کرکٹ گراؤنڈ, برمنگھم گھر سے دور 1 اگست 2019 جیت [40]
25 142   انگلینڈ 4 3 1/5   ایجبیسٹن کرکٹ گراؤنڈ, برمنگھم گھر سے دور 1 اگست 2019 جیت [40]
26 211   انگلینڈ 4 1 4/5   اولڈ ٹریفرڈ کرکٹ گراؤنڈ, مانچسٹر گھر سے دور 4 ستمبر 2019 جیت [41]
27 131   بھارت 4 1 3/4   سڈنی کرکٹ گراؤنڈ, سڈنی گھر 7 جنوری 2021 ڈرا [42]
28 145*   سری لنکا 4 1 2/2   گال انٹرنیشنل اسٹیڈیم, گال گھر سے دور 8 جولائی 2022 شکست [43]
29 200*   ویسٹ انڈیز 4 1 1/2   پرتھ اسٹیڈیم, پرتھ گھر 30 نومبر 2022 جیت [44]
30 104   جنوبی افریقا 3 1 3/3   سڈنی کرکٹ گراؤنڈ, سڈنی گھر 4 دسمبر 2022 ڈرا [45]
31 121   بھارت 4 1 1/1 اوول، کیننگٹن غیر جانبدار 7 جون 2023 جیتا [46]
32 110   انگلینڈ 4 1 2/5 لارڈز کرکٹ گراؤنڈ, لندن گھر سے دور 7 جون 2023 TBD [47]

ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ کی سنچریاں

ترمیم
نمبر سکور خلاف پوزیشن۔ اننگ اسٹرائیک ریٹ مقام گھر، دور یا غیر جانبدار تاریخ نتیجہ حوالہ
1 101   پاکستان 3 1 85.59   شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم, شارجہ غیر جانبدار 7 اکتوبر 2014 جیت [11]
2 104   جنوبی افریقا 4 2 92.85   ملبورن کرکٹ گراؤنڈ, ملبورن گھر 21 نومبر 2014 جیت [48]
3 102* ‡ †   انگلینڈ 3 2 107.36   بیللیریو اوول, ہوبارٹ گھر 23 جنوری 2015 جیت [49]
4 105   بھارت 3 1 112.90   سڈنی کرکٹ گراؤنڈ, سڈنی گھر 26 مارچ 2015 جیت [50]
5 149 ‡ †   بھارت 3 2 110.37   واکا, پرتھ گھر 12 جنوری 2016 جیت [51]
6 108   جنوبی افریقا 3 1 100.93   کنگزمیڈ کرکٹ گراؤنڈ, ڈربن گھر سے دور 5 اکتوبر 2016 شکست [52]
7 164 ‡ †   نیوزی لینڈ 3 1 104.46   سڈنی کرکٹ گراؤنڈ, سڈنی گھر 4 دسمبر 2016 جیت [13]
8 108* ‡ †   پاکستان 3 2 103.84   واکا, پرتھ گھر 19 جنوری 2017 جیت [53]
9 131   بھارت 3 1 99.24   ایم چناسوامی اسٹیڈیم, بنگلور گھر سے دور 19 جنوری 2020 شکست [54]
10 105   بھارت 3 1 159.09   سڈنی کرکٹ گراؤنڈ, سڈنی گھر 27 نومبر 2020 جیت [55]
11 104   بھارت 3 1 162.50   سڈنی کرکٹ گراؤنڈ, سڈنی گھر 29 نومبر 2020 جیت [56]
12 105   نیوزی لینڈ 3 1 80.15   کزالیز اسٹیڈیم, کیرنز گھر 11 ستمبر 2022 جیت [57]
  • وہ آسٹریلیا کے لیے تمام طرز میں سب سے زیادہ سنچریاں بنانے کے حوالے سے اب ڈیوڈ وارنر کے ساتھ مشترکہ طور پر دوسرے نمبر پر ہیں۔ [58]
  • کم از کم بیس اننگز کھیلنے والے بلے بازوں سے شمار کیا جاتا ہے۔ [59]
  • وہ رکی پونٹنگ (41) کے بعد اسٹیو واہ (32) کے ساتھ مشترکہ طور پر ٹیسٹ سنچریوں کے حوالے سے دوسرے نمبر پر ہیں ہیں اور میتھیو ہیڈن (30) کے ساتھ اب تیسری پوزیشن پر ہیں۔ [60]
  • وہ شیو نارائن چندر پال، یونس خان اور روہت شرما کے ساتھ پوزیشن کا اشتراک کرتے ہیں۔ [61]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ "Profile of Steve Smith"۔ ESPNcricinfo۔ 29 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  2. "1st Test, Pakistan tour of England at London, Jul 13–16 2010"۔ ESPNcricinfo۔ 03 ستمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  3. ^ ا ب "5th Test, Australia tour of England and Scotland at London, Aug 21–25 2013"۔ ESPNcricinfo۔ 26 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  4. ^ ا ب "3rd Test, England tour of Australia and New Zealand at Perth, Dec 14–18 2017"۔ ESPNcricinfo۔ 29 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  5. "List of Test cricket centuries by Steve Smith"۔ ESPNcricinfo۔ 08 اگست 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  6. "Steve Smith Test centuries by ground"۔ ESPNcricinfo۔ 30 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  7. "Reliance ICC Best-Ever Test Championship Rating"۔ relianceiccrankings.com۔ ICC Development (International) Ltd۔ 30 جون 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  8. "ICC player ranking – Test batsman"۔ ESPNcricinfo۔ 29 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  9. Ali Martin، Adam Collins (28 March 2018)۔ "Steve Smith and David Warner banned for a year for ball-tampering"۔ The Guardian۔ 24 ستمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 ستمبر 2018 
  10. "5th ODI (D/N), West Indies tour of Australia at Melbourne, Feb 19 2010"۔ ESPNcricinfo۔ 12 ستمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  11. ^ ا ب "1st ODI (D/N), Australia tour of United Arab Emirates at Sharjah, Oct 7 2014"۔ ESPNcricinfo۔ 03 ستمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  12. Brydon Coverdale (6 October 2014)۔ "Smith ton sets up big Australia win"۔ ESPNcricinfo۔ 30 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  13. ^ ا ب "1st ODI (D/N), New Zealand tour of Australia at Sydney, Dec 4 2016"۔ ESPNcricinfo۔ 01 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  14. Brydon Coverdale (4 December 2016)۔ "Smith's 164 sets up big Australia win"۔ ESPNcricinfo۔ 01 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  15. "List of One-Day International cricket centuries by Steve Smith"۔ ESPNcricinfo۔ 08 اگست 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  16. "Steve Smith ODI centuries by ground"۔ ESPNcricinfo۔ 30 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  17. "Most ODI hundreds in a career for Australia"۔ ESPNcricinfo۔ 10 ستمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  18. "Most hundreds in career"۔ ESPNcricinfo۔ 28 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  19. "3rd Test, England tour of Australia at Perth, Dec 13–17 2013"۔ ESPNcricinfo۔ 14 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  20. "5th Test, England tour of Australia at Sydney, Jan 3–5 2014"۔ ESPNcricinfo۔ 25 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  21. "1st Test, Australia tour of South Africa at Centurion, Feb 12–15 2014"۔ ESPNcricinfo۔ 29 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  22. "1st Test, Border-Gavaskar Trophy at Adelaide, Dec 9–13 2014"۔ ESPNcricinfo۔ 17 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  23. "2nd Test, Border-Gavaskar Trophy at Brisbane, Dec 17–20 2014"۔ ESPNcricinfo۔ 25 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  24. "3rd Test, Border-Gavaskar Trophy at Melbourne, Dec 26–30 2014"۔ ESPNcricinfo۔ 09 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  25. "4th Test, Border-Gavaskar Trophy at Sydney, Jan 6–10 2015"۔ ESPNcricinfo۔ 30 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  26. "2nd Test, Australia tour of West Indies at Kingston, Jun 11–14 2015"۔ ESPNcricinfo۔ 21 نومبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  27. "2nd Test, Australia tour of England and Ireland at London, Jul 16–19 2015"۔ ESPNcricinfo۔ 25 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  28. "5th Test, Australia tour of England and Ireland at London, Aug 20–23 2015"۔ ESPNcricinfo۔ 25 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  29. "2nd Test, New Zealand tour of Australia at Perth, Nov 13–17 2015"۔ ESPNcricinfo۔ 25 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  30. "2nd Test, West Indies tour of Australia at Melbourne, Dec 26–29 2015"۔ ESPNcricinfo۔ 18 نومبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  31. "2nd Test, Australia tour of New Zealand at Christchurch, Feb 20–24 2016"۔ ESPNcricinfo۔ 17 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  32. "3rd Test, Australia tour of Sri Lanka at Colombo, Aug 13–17 2016"۔ ESPNcricinfo۔ 25 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  33. "1st Test (D/N), Pakistan tour of Australia at Brisbane, Dec 15–19 2016"۔ ESPNcricinfo۔ 19 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  34. "2nd Test, Pakistan tour of Australia at Melbourne, Dec 26–30 2016"۔ ESPNcricinfo۔ 29 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  35. "1st Test, Australia tour of India at Pune, Feb 23–25 2017"۔ ESPNcricinfo۔ 25 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  36. "3rd Test, Australia tour of India at Ranchi, Mar 16–20 2017"۔ ESPNcricinfo۔ 06 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  37. "4th Test, Australia tour of India at Dharamsala, Mar 25–28 2017"۔ ESPNcricinfo۔ 17 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  38. "1st Test, England tour of Australia and New Zealand at Brisbane, Nov 23–27 2017"۔ ESPNcricinfo۔ 27 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  39. "4th Test, England tour of Australia and New Zealand at Melbourne, Dec 26–30 2017"۔ ESPNcricinfo۔ 31 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  40. ^ ا ب "1st Test, ICC World Test Championship at Birmingham, Aug 1–5 2019"۔ ESPNcricinfo۔ 06 اگست 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 اگست 2019 
  41. "4th Test, ICC World Test Championship at Manchester, Sep 4-8 2019"۔ ESPNcricinfo۔ 09 ستمبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 ستمبر 2019 
  42. "3rd Test, India tour of Australia at Sydney, Jan 7-11 2021"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جنوری 2021 
  43. "2nd Test, Galle, July 8-11, 2022, Australia tour of Sri Lanka"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جولا‎ئی 2022 
  44. "1st Test, Perth, November 30 - December 04, 2022, West Indies tour of Australia"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 دسمبر 2022 
  45. "1st Test, Perth, November 30 - December 04, 2022, West Indies tour of Australia"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 دسمبر 2022 
  46. "Final, The Oval, June 7-11, 2023, ICC World Test Championship"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جون 2023 
  47. "Final, The Oval, June 7-11, 2023, ICC World Test Championship"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جون 2023 
  48. "4th ODI (D/N), South Africa tour of Australia [November 2014] at Melbourne, Nov 21 2014"۔ ESPNcricinfo۔ 08 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  49. "4th Match (D/N), One-Day International Tri-Series at Hobart, Jan 23 2015"۔ ESPNcricinfo۔ 30 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  50. "2nd Semi-Final (D/N), ICC Cricket World Cup at Sydney, Mar 26 2015"۔ ESPNcricinfo۔ 30 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  51. "1st ODI, India tour of Australia at Perth, Jan 12 2016"۔ ESPNcricinfo۔ 28 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  52. "3rd ODI (D/N), Australia tour of South Africa at Durban, Oct 5 2016"۔ ESPNcricinfo۔ 16 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  53. "3rd ODI (D/N), Pakistan tour of Australia at Perth, Jan 19 2017"۔ ESPNcricinfo۔ 20 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2017 
  54. "3rd ODI, Australia tour of India at Bengaluru, Jan 19 2020"۔ ESPNcricinfo۔ 20 جنوری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جنوری 2020 
  55. "1st ODI (D/N), Sydney, Nov 27 2020, India tour of Australia"۔ ESPNcricinfo۔ 27 نومبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 نومبر 2020 
  56. "2nd ODI (D/N), Sydney, Nov 29 2020, India tour of Australia"۔ ESPNcricinfo۔ 29 نومبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2020 
  57. "3rd ODI (D/N), Cairns, September 11, 2022, New Zealand tour of Australia"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 ستمبر 2022 
  58. https://en.wikipedia.org/wiki/List_of_international_cricket_centuries_by_Steve_Smith#cite_note-3
  59. https://en.wikipedia.org/wiki/List_of_international_cricket_centuries_by_Steve_Smith#cite_note-HTBA-5
  60. https://en.wikipedia.org/wiki/List_of_international_cricket_centuries_by_Steve_Smith#cite_note-15
  61. https://en.wikipedia.org/wiki/List_of_international_cricket_centuries_by_Steve_Smith#cite_note-29