برٹرینڈ رسل
برٹرینڈ رَسَل (پیدائش: 18 مئی 1872ء– وفات: 2 فروری 1970ء) (پورا نام: برٹرینڈ آرتھر ولیمز رسل، انگریزی: Bertrand Arthur William Russell) ایک معروف محقق، مورّخ، سائنسدان، ماہر ریاضیات، ماہر طبیعیات، مدرّس، فلسفی، مفکّر اور افسانہ نگار تھے۔
برٹرینڈ رسل | |
---|---|
(انگریزی میں: Bertrand Arthur William Russell) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (انگریزی میں: Bertrand Arthur William Russell) |
پیدائش | 18 مئی 1872ء [1][2][3][4][5][6][7] |
وفات | 2 فروری 1970ء (98 سال)[1][8][2][3][4][9][5] |
وجہ وفات | نزلہ [10] |
طرز وفات | طبعی موت |
شہریت | مملکت متحدہ (12 اپریل 1927–) متحدہ مملکت برطانیہ عظمی و آئر لینڈ (–12 اپریل 1927) |
مذہب | لامعرفت [11] |
جماعت | لیبر پارٹی (1922–) لبرل پارٹی (1907–1922) |
رکن | رائل سوسائٹی |
عارضہ | نزلہ |
مناصب | |
رکن ہاؤس آف لارڈ | |
برسر عہدہ 3 مارچ 1931 – 2 فروری 1970 |
|
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ کیمبرج ٹرینٹی کالج، کیمبرج [12] |
ڈاکٹری مشیر | الفریڈ نارتھ وائٹ ہیڈ |
ڈاکٹری طلبہ | لڈوگ وٹگنسٹائن |
پیشہ | ریاضی دان [13][14][15]، معاشرتی ناقد ، مضمون نگار ، منطقی ، ماہر علمیات ، زبان کا فلسفی ، سیاسی کارکن ، آپ بیتی نگار [13]، استاد جامعہ ، سائنس فکشن مصنف ، سیاست دان [14]، جنگ مخالف کارکن ، صحافی [13]، فلسفی [16]، مصنف [16] |
مادری زبان | انگریزی |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [17][18][19] |
شعبۂ عمل | نظریۂ طاقم [20]، تاریخ فلسفہ ، علمیات ، منطق [20]، ریاضی [20]، فلسفۂ سائنس ، اخلاقیات ، مذہب ، ریاضیاتی منطق [20]، معاشریات [20]، فلسفہ [20] |
ملازمت | جامعہ کیلیفورنیا، لاس اینجلس ، ہارورڈ یونیورسٹی ، جامعہ شکاگو ، لندن اسکول آف اکنامکس اینڈ پولیٹیکل سائنس |
کارہائے نمایاں | مسائل فلسفہ ، تاریخ فلسفہ مغربی |
مؤثر | اقلیدس ، جان اسٹوئرٹ مل ، جارج بول ، جورج کنٹور ، سپینوزا ، ڈیوڈ ہیوم ، گوٹفریڈ ویلہم لائبنیز ، لڈوگ وٹگنسٹائن ، الفریڈ نارتھ وائٹ ہیڈ ، shelly poetry |
تحریک | آزاد خیال ، مغربی فلسفہ |
اعزازات | |
نامزدگیاں | |
دستخط | |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمبرٹرینڈ رسل 18 مئی 1876ء بمقام ویلز میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد سر جان رسل انگلستان کے وزیر اعظم بھی رہے۔ آپ کا تعلق طبقہ اشرافیہ اور کٹّر مذہبی گھرانے سے تھا۔ ابتدائی تعلیم ویلز سے ہی حاصل کی۔ دولت مند والدین کی زندگی مصروف تھی۔ بچپن تنہائی اور استغراق میں گذرا۔ یہ استغراق کئی مرتبہ خودکشی کی جانب لے گیا لیکن اس سے باز رہے۔ اپنے والدین کی زندگی میں مذہبی اقدار کی کامل پاسداری کی، ان کے مرتے ہی مذہب سے بیزاری اور لا ادریت کا اعلان کر دیا۔ بچپن میں ہی نہایت ذہین طالب علم تھے۔ اپنے گھر پڑھانے آنے والے استاد کو ریاضی سمجھایا کرتے تھے۔ 1890ء میں جامعہ کیمبرج سے ریاضی کی اعلٰی سند حاصل کی۔ پھر اسی جامعہ میں مدرّس کی ذمہ داریاں نبھائیں۔ اس کے علاوہ نیشنل یونیورسٹی آف پیکنگ (چین)، یونیورسٹی آف کیلیفورنیا اور دوسرے اعلٰی تعلیمی اداروں میں تدریسی مشغلہ ساری عمر ہمراہ رہا۔ 1894ء میں اٹھارہ برس کی عمر میں کوئیکر ایلس سے شادی کی جو 1910ء میں علیحدگی پر منتج ہوئی اور آخر 1921ء میں طلاق ہو گئی۔ بیوی سے علیحدگی کے بعد برسوں تک خواتین سے معاشقے چلتے رہے۔ 1921ء میں ہی ڈورا گریو سے دوسری شادی کی جس نے 1932ء میں طلاق لے لی۔ ڈورا کے نامور امریکی صحافی گرفن سے تعلقات تھے۔ 1936ء میں اپنے بچوں کی آیا پیٹریشیا سے تیسری شادی کی جو تادمِ مرگ برقرار رہی۔
علمی، ادبی و فلسفیانہ خدمات
ترمیمبرٹرینڈ رسل کے علمی اور فلسفیانہ کاموں کی ایک طویل فہرست ہے۔ فلسفہ، سائنس، تاریخ، سیاست، معاشرت، جنگ، امن، جنس، قانون اور انسانی ہمدردی پر برٹرینڈ رسل کی علمی اور تحقیقی کتب اور کتابچوں کی تعداد سینکڑوں میں پہنچتی ہے۔ انھوں نے ویت نام کی جنگ میں واشگاف الفاظ میں امریکا کو مطعون کیا۔ سامراجی طاقتوں کے خلاف جرأت رندانہ سے قلم کے ساتھ ساتھ عوامی قیادت کا عَلَم بھی اٹھایا۔ انسان دوستی کے جرم میں پابند سلاسل بھی رہے۔ 1950ء میں ادب کے نوبل انعام سے نوازا گیا، یہ واحد اعزاز تھا جو انھوں نے قبول کیا۔ 1967ء میں ان کی آپ بیتی شائع ہوئی جس کا شمار دنیا کی مقبول آپ بیتیوں میں ہوتا ہے۔ 1970ء میں پیرانہ سالی کے باوجود عرب اسرائیل جنگ میں علی الاعلان اسرائیل کو غاصب قرار دیا، مغربی عوام میں انسانیت کا پرچار کیا۔ روس، چین، برطانیہ، امریکا اور پورے یورپ کے نوجوانوں کے محبوب رہنما رہے۔ ایٹمی سائنسدانوں کو انسانیت کا قاتل قرار دیا۔ درازئ عمر کے باوصف رسل نے دمِ آخر تک اپنا وقت کارِ قلم میں گزارا۔ ستم ظریفی ہے کہ رسل نے کہانی کم کم ہی لکھی۔ پر جو بھی کہانی تخلیق کی و ہ اپنے خالق کی عظمت کا پتا خوب دیتی ہے۔ عمر کے آخری برسوں میں رسل نے کہا
” | میں نے اپنی زندگی کے 80 سال فلسفے کی نذر کیے، باقی ماندہ کہانی کی نذر کرنا چاہتا ہوں | “ |
پر زندگی کہانی کے نام پر اس سے چند برس سے زیادہ نہیں لے سکی۔ ان کے افسانوں کے بس دو ہی مجموعے شائع ہوئے۔
وفات
ترمیم2 فروری 1970ء کو یہ ادیب، دانشور، معلم، مؤرخ، فلسفی اور ماہرِ منطق برطانیہ میں وفات پا گیا۔
مزید دیکھیے
ترمیمویکی ذخائر پر برٹرینڈ رسل سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب ربط: https://d-nb.info/gnd/118604287 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ^ ا ب مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb11923140h — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ^ ا ب بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb11923140h — اخذ شدہ بتاریخ: 22 اگست 2017
- ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w62r3qbb — بنام: Bertrand Russell — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/21194 — بنام: Bertrand Arthur William Russell — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ مصنف: ڈئریل راجر لنڈی — خالق: ڈئریل راجر لنڈی — پیرایج پرسن آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4638&url_prefix=https://www.thepeerage.com/&id=p7495.htm#i74945 — بنام: Bertrand Arthur William Russell, 3rd Earl Russell — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ انٹرنیٹ سوپرلیٹیو فکشن ڈیٹا بیس آتھر آئی ڈی: https://www.isfdb.org/cgi-bin/ea.cgi?13582 — بنام: Bertrand Russell — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ مدیر: الیکزینڈر پروکورو — عنوان : Большая советская энциклопедия — اشاعت سوم — باب: Рассел Бертран — ربط: https://d-nb.info/gnd/118604287 — اخذ شدہ بتاریخ: 28 ستمبر 2015
- ↑ عنوان : Nationalencyklopedin — NE.se ID: https://www.ne.se/uppslagsverk/encyklopedi/lång/bertrand-russell — بنام: Bertrand Russell — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ عنوان : The Guardian — تاریخ اشاعت: 3 فروری 1970
- ↑ Guardian topic ID: https://www.theguardian.com/commentisfree/2013/dec/09/bertrand-russell-agnostic-atheism
- ↑ Cambridge Alumni Database ID: http://venn.lib.cam.ac.uk/cgi-bin/search-2018.pl?sur=&suro=w&fir=&firo=c&cit=&cito=c&c=all&z=all&tex=RSL890BA&sye=&eye=&col=all&maxcount=5
- ↑ عنوان : Oxford Dictionary of National Biography — ناشر: اوکسفرڈ یونیورسٹی پریس — اوکسفرڈ بائیوگرافی انڈیکس نمبر: https://www.oxforddnb.com/view/article/35875
- ↑ BeWeb person ID: https://www.beweb.chiesacattolica.it/persone/persona/1450/ — اخذ شدہ بتاریخ: 12 فروری 2021
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=jn20000604734 — اخذ شدہ بتاریخ: 28 ستمبر 2023
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=jn20000604734 — اخذ شدہ بتاریخ: 15 دسمبر 2022
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb11923140h — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=jn20000604734 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 مارچ 2022
- ↑ کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/7723363
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=jn20000604734 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 نومبر 2022
- ↑ https://www.nobelprize.org/nobel_prizes/literature/laureates/1950/
- ↑ https://www.nobelprize.org/nobel_prizes/about/amounts/
- ↑ ناشر: نوبل فاونڈیشن — نوبل انعام شخصیت نامزدگی آئی ڈی: https://www.nobelprize.org/nomination/archive/show_people.php?id=7980