سویڈن کے عام انتخابات، 2018ء
سویڈن میں 9 ستمبر 2018ء بروز اتوار عام انتخابات یا الیکشن کا انعقاد ہوا۔ ان انتخابات میں ملک کے قانون ساز اور اعلیٰ ترین ایوان رکسداگ کے نمائندوں کا انتخاب ہوا جو بعد ازاں ملک کے اگلے وزیر اعظم کا چناؤ کریں گےـ[1][2] علاقائی اور بلدیاتی انتخابات اسی دن منعقد ہوئے۔
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
رکسداگ کی کُل 349 نشستیں جیت کے لیے 175 نشستیں درکار ہیں | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
استصواب رائے | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ضلع (بائیں) اور بلدیہ (دائیں) کے حساب سے سب سے بڑی جماعت۔ سرخ – سوشل ڈیموکریٹک، نیلا – ماڈریٹ، پیلا – سویڈن ڈیموکریٹس | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
|
ووٹوں کی ابتدائی گنتی کے مطابق، ریڈ گرینز اتحاد (سوشل ڈیموکریٹس اور گرینز حکومت اور اس کی حمایتی لیفٹ پارٹی) نے 144 نشستیں حاصل کی ہیں، جس میں الائنس کے مقابلے میں 2 زائد نشستیں تھیں پچھلے عام انتخابات میں تخفیف اکثریت کی طرح۔
سوشل ڈیموکریٹس کی مقبولیت میں کمی واقع ہوئی اور ان کے ووٹ 28 اعشاریہ 4 فیصد کم ہوئے جو 1911 کے بعد ان کی مقبولیت کی کم ترین سطح رہی جبکہ سویڈن ڈیموکریٹس نے کامیابیاں حاصل کیں جو توقعات سے بہر حال کم تھیں۔[3][4][5][6][7][8]
آخرکار 18 جنوری 2019ء کو سوشل ڈیموکریٹس نے گرین، لبرل اور سینٹر پارٹی کے ساتھ معاہدہ کر لیا اور لووین وزیر اعظم چُن لیے گئے[9] اور لیفٹ پارٹی نے لووین کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔[9]
پس منظر
ترمیم2014 کا بجٹ بحران
ترمیماقلیتی حکومت کے انتخاب کے صرف دو مارہ بعد 3 دسمبر 2014 کو وزیراعظم اسٹیفن لووین نے اعلان کیا کہ وہ 29 دسمبر 2014ء کو قبل از وقت انتخابات کروانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔یہ انتخابات کی جلد از جلد تاریخ تھی جس کی قانون میں اجازت ہے۔
بجٹ کے معاملے پر اس وقت ایک بحران پیدا ہو گیا جب بجٹ کی منظور کے لیے رائے شماری کی گئی۔ لووین کی سوشل ڈیموکریٹ حکومت کو بجٹ کی منظوری کے لیے 153 ملے جبکہ اس کے اتحادیوں کے مجموعی ووٹ 182 تھے۔ انتخابات کروانا ضروری ہو چکا تھا۔[10] یہ انتخابات 1958ء کے عام انتخابات کے بعد سویڈن کی تاریخ میں سب سے جلد ہونے والے انتخابات تھے۔[11]
2018ء کا گروہی تشدد اور مہاجرین کا بحران
ترمیم2018 کے موسم گرما میں تشدد کی ایک لہر اٹھی۔ لوگوں نے باقاعدہ گروہ بنا کر وارداتیں کرنا شروع کر دیں۔ 15 اگست 2018 کو ایک ایسے ہی واقعے میں 100 سے زیادہ گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ امن و امان کی صورت حال خراب ہوئی۔ مہاجرین کا بحران بھی شدت اختیار کر گیا۔ گوٹن برگ، فالکن برگ اور تولہٹن میں ہونے والا تشدد اس قدر وسعت اور شدت اختیار کر گیا کہ وزیراعطم لووین کے مطابق یہ فوجی آپریشن جیسا تھا۔[12]
مد مقابل جماعتیں
ترمیممندرجہ ذیل کے جدول میں جماعتوں کو پارلیمان کی نشستوں کے حساب سے رکھا گیا ہے۔
نام | نظریات | قائد | 2014 نتیجہ | |||
---|---|---|---|---|---|---|
ووٹ (%) | نشستیں | |||||
س | سویڈش سوشل ڈیموکریٹک پارٹی Socialdemokraterna |
سماجی جمہوریت پسندی | اسٹیفن لووین | 31.0% | 113 / 349
| |
م | ماڈریٹ پارٹی Moderaterna |
آزاد خیال قدامت پسندی | اولف کرسترسون | 23.3% | 84 / 349
| |
س ڈ | سویڈن ڈیموکریٹس Sverigedemokraterna |
قومی قدامت پسندی ترک وطن/ہجرت مخالفت |
یمی اوکیسون | 12.9% | 49 / 349
| |
م پ | گرین پارٹی/ماحولیاتی پارٹی Miljöpartiet |
سبز سیاست | گستاف فریدولن ایسابیلا لوون |
6.9% | 25 / 349
| |
س پ | سینٹر پارٹی Centerpartiet |
آزاد خیالی کسان پسندی |
آنی لووف | 6.1% | 22 / 349
| |
و | لیفٹ پارٹی/وینستر پارٹی Vänsterpartiet |
اشتراکیت پسندی | یوناس سیوستدت | 5.7% | 21 / 349
| |
ل | لبرلز Liberalerna |
آزاد خیالی | یان بیورکلند | 5.4% | 19 / 349
| |
ک ڈ | کرسچین ڈیموکریٹس Kristdemokraterna |
مسیحی جمہوریت پسندی | ایبا بوش تھور | 4.6% | 16 / 349
|
بڑی جماعتیں
ترمیم- سویڈش سوشل ڈیموکریٹک پارٹی سویڈن کے رکسداگ میں 349 میں سے 113 نشستوں کے ساتھ سب سے بڑی جماعت ہے۔ اس کی اتحادی لووین کابینہ ہے جس میں گرین پارٹی کے بھی وزرا شامل ہیں۔ اس جماعت کے موجودہ قائد اسٹیفن لووین ہیں جو 3 اکتوبر 2014ء سے وزیر اعظم سویڈن کے منصب پر فائز ہیں، جن کا کہنا ہے کہ اگر انھیں مینڈیٹ ملا تو وہ ان کی لووین کابینہ برقرار رہے گی۔
- ماڈریٹ پارٹی رکسداگ میں 84 نشستوں کے ساتھ دوسری سب سے بڑی جماعت ہے۔ 2006ء سے 2014ء تک یہ جماعت بر سر اقتدار تھی اور وزیراعظم فریدرک رائنفلت تھے۔
- سویڈن ڈیموکریٹس رکسداگ میں 49 نشستوں کے ساتھ تیسری سب سے بڑی جماعت ہے۔ 2014ء کے عام انتخابات میں جماعت نے 29 نشستیں زیادہ حاصل کر کے یہ تیسری سب سے بڑی جماعت بنی۔ اس کے قائد یمی اوکیسون ہیں جو لمبے عرصے سے اس کے پارٹی لیڈر ہیں۔
- گرین پارٹی رکسداگ میں 25 نشستوں کے ساتھ چوتھی سب سے بڑی جماعت ہے۔ گرین پارٹی لووین کابینہ میں سوشل ڈیموکریٹس کے ساتھ اتحادی ہے۔ یہ واحد سویڈنی جماعت ہے جس کے دو ترجمان گستاف فریدولن (موجودہ وزیر تعلیم) اور ایسابیلا لوون (موجودہ وزیر بین الاقوامی ترقیِ تعاون) ہیں۔
- سینٹر پارٹی رکسداگ میں 22 نشستوں کے ساتھ پانچویں سب سے بڑی جماعت ہے۔ یہ سابق وزیر اعظم فریدرک رائنفلت کی کابینہ کا 2006ء سے 2014ء تک حصہ تھی۔ 2011ء سے اس کی قائد آنی لووف ہیں۔
- لیفٹ پارٹی رکسداگ میں 21 نشستوں کے ساتھ چھٹی سب سے بڑی جماعت ہے۔ اس کے موجودہ قائد یوناس سیوستدت ہیں۔
- لبرلز رکسداگ میں 19 نشستوں کے ساتھ ساتویں سب سے بڑی جماعت ہے۔ یہ سابق وزیر اعظم فریدرک رائنفلت کی کابینہ کا 2006ء سے 2014ء تک حصہ تھی۔ لبرلز کے موجودہ قائد یان بیورکلند ہیں۔
- کرسچین ڈیموکریٹس رکسداگ میں 19 نشستوں کے ساتھ آٹھویں سب سے بڑی جماعت ہے۔ سنہ 2015ء سے سے اس کی قیادت ایبا بوش تھور کر رہی ہیں۔
چھوٹی جماعتیں
ترمیم- فیمنسٹ انیشی ایٹو ملک کی نویں بڑی جماعت ہے اور 2014ء کے یورپی انتخابات میں یہ یورپی پارلیمان کا بھی حصہ بنی۔ اس جماعت کی قیادت لیفٹ پارٹی کی سابقہ قائد گوردن شیمن کر رہی ہیں۔
- سویڈن کے لیے متبادل 2017ء میں قائم ہونے والی نئی سیاسی جماعت ہے اسی وجہ سے رکسداگ میں اس کی کوئی نشست نہیں ہے۔ یہ جماعت سویڈن ڈیموکریٹس کے یوتھ ونگ کے ناراض اراکین نے بنائی تھی اور اس کی قیادت گستاف کیسلسترانت کر رہے ہیں۔
انتخابی نظام
ترمیمسویڈن میں عام انتخابات کو رکسڈاجن بھی کہا جاتا ہے جو ہمیشہ ستمبر کے دوسرے اتوار کو منعقد ہوتے ہیں۔ 1994ء سے سویڈن کی عوام ہر چار سال بعد ووٹ ڈالتی ہیں۔ اس سے پہلے یہ مدت تین سال تھی۔ 2014ء کے عام انتخابات میں 86 فیصد عوام نے ووٹ ڈالے۔ سویڈن کی پارلیمان میں 1976ء سے 349 نمائندے ہوتے ہیں۔ سویڈن میں متناسب نمائندگی کا نظام ہے اس لیے پارلیمان میں نشستیں ووٹوں کی تعداد کے متناسب ہوتی ہیں۔ اسی وجہ سے پارلیمان کے ارکان کی تعداد بڑی حد تک لوگوں کی سیاسی مرضی کے تابع ہوتی ہے۔ اگر کسی جماعت کو 30 فیصد ووٹ ملیں تو پارلیمان میں اس کی نشستیں بھی 30 فیصد ہوں گی۔ 310 نمائندے براہ راست اپنے حلقوں سے منتخب ہوتے ہیں جبکہ 39 نشستیں برابری کے مینڈیٹ کے مطابق تقسیم کی جاتی ہیں۔ ان 39 نشستوں کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ ملک کی ساری جماعتوں کو کل ووٹوں کے تناسب سے نشستیں ملیں۔ لیکن اس نظام میں ایک استثنا بھی شامل ہے اور وہ یہ کہ کسی جماعت کا کل ووٹوں کا کم از کم چار فیصد ووٹ حاصل کرنا اور کسی ایک حلقے سے بارہ فیصد ووٹ حاصل کرنا ضروری ہے۔ یہ اصول اس لیے بنایا گیا کہ بہت ہی چھوٹی جماعتیں پارلیمان پر اثر انداز نہ ہوں۔ انتخابات کا یہ نظام ووٹ دینے کے حق کی برابری کے اصول پر بنایا گیا ہے اور یہ مفت، ذاتی اور رازداری کے مطابق ہے۔ اقلیتی حکومت بننا بھی ممکن ہے جیسا کہ 2014ء کے بعد آنے والی موجودہ حکومت۔ یعنی موجودہ حکومت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی اور گرین پارٹی پر مشتمل ہے اور دیگر جماعتوں کی مدد سے قانون سازی کرتی ہے۔[13]
استصواب رائے
ترمیمنتائج
ترمیمپارٹی | ووٹ | % | نشستیں | +/– | |||
---|---|---|---|---|---|---|---|
سویڈش سوشل ڈیموکریٹک پارٹی | س | 1,775,651 | 28.4 | 101 | −12 | ||
ماڈریٹ پارٹی | م | 1,236,496 | 19.8 | 70 | −14 | ||
سویڈن ڈیموکریٹس | س ڈ | 1,100,802 | 17.6 | 63 | +14 | ||
سینٹر پارٹی | س پ | 537,185 | 8.6 | 30 | +8 | ||
لیفٹ پارٹی | و | 495,997 | 7.9 | 28 | +7 | ||
کرسچین ڈیموکریٹس | ک ڈ | 397,785 | 6.4 | 23 | +7 | ||
لبرلز | ل | 342,601 | 5.5 | 19 | ±0 | ||
گرین پارٹی | م پ | 271,472 | 4.3 | 15 | −10 | ||
فیمنسٹ انیشی ایٹو | ف ا | 27,741 | 0.4 | 0 | ±0 | ||
پائریٹ پارٹی | پ پ | 0 | ±0 | ||||
سویڈن کے لیے متبادل | ا ف س | 0 | نئی | ||||
نورڈک مزاحمتی تحریک | ن ر م | 0 | نئی | ||||
اینینمل پارٹی | د پ | 0 | ±0 | ||||
شہری اتحاد | مید | 0 | نئی | ||||
لیندسبگدس پارتیایت اوبروایندے | ل پ ا | 0 | نئی | ||||
ڈائریکٹ ڈیموکریٹس | ڈ ڈ | 0 | ±0 | ||||
کرسچین ویلیوز پارٹی | ک و پ | 0 | ±0 | ||||
اینہیت | ا ی ہ | 0 | ±0 | ||||
لبرل پارٹی | ک ل پ | 0 | ±0 | ||||
سویڈن کمیونسٹ پارٹی | س ک پ | 0 | ±0 | ||||
سیکورٹی پارٹی | ت ر پ | 0 | نئی | ||||
یورپین ورکرز پارٹی | ی و پ | 0 | ±0 | ||||
انیشی ایٹو | 0 | نئی | |||||
غلط/خالی ووٹ | 79,211 | – | – | – | |||
کُل | 100 | 349 | 0 | ||||
رجسٹرڈ ووٹر/ٹرن آؤٹ | 87.1 | – | – | ||||
ذریعہ: والنٹآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ data.val.se (Error: unknown archive URL) |
بلحاظ اتحاد
ترمیماتحاد | ووٹ | % | نشستیں | +/− | |||
---|---|---|---|---|---|---|---|
ریڈ گرینز (س+م پ+و) | 2,543,097 | 40.7 | 144 | −15 | |||
الائنس (م+س پ+ل+ک ڈ) | 2,514,229 | 40.2 | 143 | +2 | |||
سویڈن ڈیموکریٹس (س ڈ) | 1,100,662 | 17.6 | 63 | +14 | |||
غلط/خالی ووٹ | 79,211 | – | – | – | |||
کُل | 349 | 0 | |||||
رجسٹرڈ ووٹر/ٹرن آؤٹ | 84.4 | – | – | ||||
ذریعہ: ایس وی ٹی والنٹآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ data.val.se (Error: unknown archive URL) |
بلحاظ بلدیہ
ترمیم-
سوشل ڈیموکریٹک
-
ماڈریٹ
-
سویڈن ڈیموکریٹس
-
سینٹر
-
لیفٹ
-
کرسچین ڈیموکریٹس
-
لبرلز
-
گرین
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "سویڈن کے وزیر اعظم نے تازہ انتخابات کرانے کا کہہ دیا"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 دسمبر 2014
- ↑ "Veckans Affärer"۔ ویکنز افاریر۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 دسمبر 2014
- ↑ "Sweden faces hung parliament as far-right makes big gains"۔ آئرش ٹائمز۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 ستمبر 2018
- ↑ کیٹ لیونز (موجودہ)، پیٹرک گرینفیلڈ (سابقہ)، پیٹرک گرینفیلڈ (9 ستمبر 2018)۔ "Swedish election: deadlock for main parties as far right makes gains – as it happened"۔ دی گارڈین۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 ستمبر 2018
- ↑ کارل بلٹ۔ "Opinion - Sweden's election represents the new normal of European politics"۔ واشنگٹن پوسٹ۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 ستمبر 2018
- ↑ سائکٹ چیٹرجی (10 ستمبر 2018)۔ "FOREX-Scandinavian currencies lead rebound vs struggling dollar"۔ سی این بی سی۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 ستمبر 2018
- ↑ "Sweden faces government deadlock as far-right gains - Times of India"۔ ٹائمز آف انڈیا۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 ستمبر 2018
- ↑ "Sweden's Far Right Has Won the War of Ideas"۔ فارین پالیسی۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 ستمبر 2018
- ^ ا ب "Stefan Löfven voted back in as Swedish prime minister"۔ دی لوکل۔ 18 January 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 جنوری 2019
- ↑ لووین نے انتخابات کروانے کا عندیہ دے دیا بی بی سی نیوز، 3 دسمبر 2014
- ↑ "Just nu: Regeringskrisen fortsätter"۔ SvD.se۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 دسمبر 2014
- ↑ کرسٹینا اینڈرسن۔ "سویڈن میں 100 کے قریب کاروں کو جلا دیا گیا" (بزبان انگریزی)۔ نیو یارک ٹائمز۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 اگست 2018
- ↑ ایمیلی ہینڈن (23 اگست 2018)۔ "Sweden election 2018: How does Sweden election process work?"۔ ایکسپریس