فنانشل ایکشن ٹاسک فورس آن منی لانڈرنگ

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس آن منی لانڈرنگ ایک عالمی ادارہ ہے جو جی-سیون ممالک (امریکا، برطانیہ کینیڈا،فرانس، اٹلی، جرمنی اور جاپان) کے ایما پر بنایا گیا ہے،

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس آن منی لانڈرنگ

مخفف FATF
صدر دفتر پیرس، فرانس
تاریخ تاسیس 1989
قسم بین سرکاری تنظیم
مقاصد منی لانڈرنگ اورterrorism financing کے خلاف جنگ
خدماتی خطہ دنیا بھر میں
صدر جمہوریہ Roger Wilkins[1]
وابستگیاں Asia/Pacific Group on Money Laundering (APG)
Caribbean Financial Action Task Force (CFATF)
The Council of Europe Committee of Experts on the Evaluation of Anti-Money Laundering Measures and the Financing of Terrorism (MONEYVAL)
Financial Action Task Force on Money Laundering in South America (GAFISUD)
Middle East and North Africa Financial Action Task Force (MENAFATF)
باضابطہ ویب سائٹ fatf-gafi.org

اس ادارے کا مقصد ان ممالک پر نظر رکھنا اور اقتصادی پابندیاں عائد کرنا ہے جو دہشت گردی کے خلاف عالمی کوششوں میں تعاون نہیں کرتے اور عالمی امن کے لیے خطرہ قرار دیے گئے دہشت گردوں کے ساتھ مالی تعاون کرتے ہیں-

ایف اے ٹی ایف‘‘ فنانس ایکشن ٹاسک فورس کا مخفف ہے۔ انٹرنیشنل سطح پر 1989ء میں اس کا قیام عمل میں آیا۔ فنانس ایکشن ٹاسک فورس کے قیام کے تین بنیادی مقاصد تھے۔ نمبر 1دہشت گردی کے لیے ہونے والی فنانسنگ کو روکنا، نمبر 2منی لانڈرنگ پر قابو پانا اور نمبر 3ٹیکس کی معافی سے دنیا بھر کے ملکوں کو روکنا۔ امریکا، برطانیہ، جاپان، اٹلی، فرانس اور چین ابتدائی طور پر ایف اے ٹی ایف کے ارکان بنے اور انہی کی باہمی رضا مندی سے اس کا قیام عمل میں آیا۔ بعد ازاں اور بھی کئی ملک اس فنانس ایکشن ٹاسک فورس کے ارکان بن گئے۔ دیکھتے ہی دیکھتے یہ تعداد 39 تک پہنچ گئی۔

اراکین کی اقسام

ترمیم

دائرہ کار(Jurisdictions)

ترمیم

بمطابق 2016 اس تنظیم کا دائرہ کار 35 ممالک، دو علاقائی تنظمیوں، یورپی یونین اور مجلس تعاون برائے خلیجی عرب ممالک تک پھیلا ہوا ہے۔[2]

  1.   ارجنٹائن
  2.   آسٹریلیا
  3.   آسٹریا
  4.   بلجئیم
  5.   برازیل
  6.   کینیڈا
  7.   چین
  8.   ڈنمارک
  9.   یورپی اتحاد
  10.   فن لینڈ
  11.   فرانس
  12.   جرمنی
  13.   یونان
  14.   مجلس تعاون برائے خلیجی عرب ممالک
  15.   ہانگ کانگ (originally joined under the designation   ہانگ کانگ in 1991)
  16.   آئس لینڈ
  17.   بھارت
  18.   جمہوریہ آئرلینڈ
  19.   اطالیہ
  20.   جاپان
  21.   جنوبی کوریا
  22.   نیدرلینڈز (comprises   نیدرلینڈز،   اروبا،   کیوراساؤ and   سنٹ مارٹن (نیدرلینڈز))
  23.   لکسمبرگ
  24.   ملائیشیا
  25.   میکسیکو
  26.   نیوزی لینڈ
  27.   ناروے
  28.   پرتگال
  29.   روس
  30.   سنگاپور
  31.   جنوبی افریقا
  32.   ہسپانیہ
  33.   سویڈن
  34.   سویٹزرلینڈ
  35.   ترکیہ
  36.   مملکت متحدہ
  37.   ریاستہائے متحدہ

ایسوسی ایٹ ممبر

ترمیم

2015 میں اس کے 8 ایسوسی ایٹ ممبر تھے۔

مزید دیکھیے

ترمیم


حوالہ جات

ترمیم
  1. "FATF – Presidency"۔ FATF-gafi.org۔ 16 فروری 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جولا‎ئی 2015 
  2. "FATF Members and Observers"۔ FATF۔ 28 فروری 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ اکتوبر 6, 2014 

بیرونی روابط

ترمیم
اس مضمون«‌فنانشل ایکشن ٹاسک فورس آن منی لانڈرنگ» کا عنوان غیر اردو زبان یا اردو کلمہ نویسی میں ہے۔:

«‌فنانشل ایکشن ٹاسک فورس آن منی لانڈرنگ» کا اردو متبادل ہوسکتا ہے۔ اردو متبادل ہونے کی صورت میں تبادلۂ خیال:فنانشل ایکشن ٹاسک فورس آن منی لانڈرنگ پر اردو نام کا حوالہ دے کر «‌فنانشل ایکشن ٹاسک فورس آن منی لانڈرنگ» کو اردو عنوان کے صفحے پر منتقل کر دیں۔

   کلمہ نویسی کے بارے میں جاننے کیلئے یہاں کلک کریں