محمد علاؤالدین صدیقی

صوفی عالمِ دین

محمد علاؤ الدین صدیقی ( 1 جنوری 1936 - 3 فروری 2017) آستانہ نیریاں شریف آزاد کشمیر کے سجادہ نشین رہے اور شیخ العالم سے معروف ہیں۔

شیخ العالم

محمد علاؤالدین صدیقی
نیریاں شریف کے دوسرے گدی نشین
قلمدان سنبھالا
1975–2017
پیشروپیر غلام محی الدین غزنوی
جانشینمحمد سلطان العارفین صدیقی اور محمد نور العارفین صدیقی
لقبشیخ العالم
رسمی ناممحمد علاؤالدین
ذاتی
پیدائش1 جنوری 1936<re name="britishmuslim-magazine">"Massive attendance at funeral of Pir Alauddin Siddiqui"۔ British Muslim Magazine۔ 5 February 2017 </ref>
نیریاں شریف آزاد کشمیر
وفات3 فروری 2017
مدفننیریاں شریف آزاد کشمیر
مذہباسلام
اولاد
  • محمد سلطان العارفین صدیقی
  • محمد نور العارفین صدیقی
والدین
  • پیر غلام محی الدین غزنوی [1] (والد)
فرقہبریلوی
تحریک
  • اسلامو فوبیا مخالف
  • تحفظ ناموس رسالت
  • تحفظ خاتم النبوت
  • تحفظ عقائد اہلسنت
طریقتنقشبندیہ موہڑویہ غزنویہ صدیقیہ
وجہ شہرتدرس مثنوی
پیشہصوفی، مبلغِ اسلام
ادارہ
  • محی الدین اسلامک میڈیکل کالج
  • محی الدین اسلامک یونیورسٹی
بانئ
  • محی الدین ٹرسٹ
  • نور ٹی وی
مرتبہ
پیشروپیر غلام محی الدین غزنوی
جانشینمحمد سلطان العارفین صدیقی

وہ اے آر وائی کیو ٹی وی اور نور ٹی وی پر اسلامی تعلیمی پروگراموں میں نظر آتے تھے۔ [2] انھوں نے مذہبی اور غیر مذہبی تعلیم کے لیے مدارس کے ساتھ ساتھ پاکستان اور انگلینڈ میں مساجد بھی قائم کیں۔ [3]

وہ آزاد کشمیر کے علاقے میں دو کالجوں کے بانی تھے: میرپور میں محی الدین اسلامک میڈیکل کالج اور نیریاں شریف میں محی الدین اسلامک یونیورسٹی ۔ [4] [5] [6]

وہ 2012 سے 2018 تک سات بار 500 بااثر مسلمانوں کی فہرست میں شامل تھے [7]

ولادت

ترمیم

علاؤ الدین صدیقی 1 جنوری 1938ء کو نیریاں شریف آزاد کشمیر میں پیدا ہوئے۔ آپ غوث الزماں خواجہ غلام محی الدین غزنوی بن ملک محمد اکبر خان کے دوسرے بیٹے تھے۔ان کے بڑے بھائی پیر نظام الدین قاسمی ہیں

نسبت

ترمیم

ان کی نسبت نقشبندیہ مجددیہ ہے جو ان کے والد اور شیخ، خواجہ غلام محی الدین غزنوی سے ان کو ملی۔ آپ افغانستان کے معزز پٹھان قبیلہ سے تعلق رکھتے ہیں۔

نام کے ساتھ" صدیقی " سیدنا ابوبکر الصدیق رضی اللہ تعالی عنہ کی روحانی نسبت سے لکھتے تھے۔ یہ بھی مشہور ہے کہ آپ خالد بن ولید رضی اللہ تعالی عنہ کی اولاد سے ہیں یہ غلط ہے۔ تاریخ سے یہ بات ثابت ہے کہ سیدنا خالد بن ولید کی اولاد پاک جو چالیس کے قریب تھی۔ تمام کی تمام طاعون کے مرض سے وفات ہوئی۔ڈاکڑ اسحاق قریشی صاحب نے اپنی کتاب "جمال نقشبند" میں جو لکھا ہے کہ پیر علاؤ الدین صدیقی سیدنا خالد بن ولید کی نسل سے ہیں غلط ہے غالبا آپ اس کی صحیح تحقیق نہیں فرما سکے۔

تعلیم و تربیت

ترمیم

شیخ العالم نے ظاہری و باطنی تعلیم اپنے والد و پیرو مرشد سے حاصل کی ایک نوجوان حیثیت سے انھیں ایک بابرکت ماحول ملا اس کے بعدآپ جامعہ حقائق العلوم حضرو سے مشکوۃ اور جلالین پڑھی دینی تعلیم کی تکمیل جامعہ رضویہ فیصل آباد سے مولانا سردار احمد سے کی اور دورہ تفسیر کی تکمیل عبد الغفور ہزاروی سے کی [8]

طریقت

ترمیم

علاؤ الدین نے نقشبندی طریقت کی شاخ نقشبندیہ غزنویہ قاسمیہ مجددیہ کی پیروی کی جسے نقشبندیہ صدیقیہ غزنویہ قاسمیہ مجددیہ کہا جاتا ہے۔ [9] اور ان کے پاس خلافت شیخ عبدالقادر جیلانی سے سلسلہ قادریہ میں اجازت اور نظام الدین اولیاء سے چشتی سلسلہ بھی تھا۔

اسلام فوبیا کے خلاف احتجاج

ترمیم

علاؤ الدین صدیقی نے 6 اکتوبر 2012 کو لندن کی پارلیمنٹ کے باہر احتجاج کی کال دی تاکہ حالیہ گستاخانہ فلم پر اپنے غم و غصے کا اظہار کیا جا سکے جس میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی گئی تھی۔ انھوں نے امت مسلمہ سے اپیل کی کہ وہ اپنے اندرونی اختلافات ختم کر کے پیغمبر اسلام کے پرچم تلے متحد ہو جائیں۔ انھوں نے اسلامو فوبیا کے خلاف امت مسلمہ کے متحدہ محاذ کی اہمیت پر بات کی۔ [10]

ہفتہ، اکتوبر 2012 کو، ہزاروں مسلمان لندن میں پارلیمنٹ کے ایوانوں کے باہر جمع ہوئے تاکہ اسلام کے پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تعظیم کی اہمیت کے بارے میں اپنے جذبات کا اظہار کریں۔ " الائنس آف سوشلزم اینٹی اسلامو فوبیا ایونٹ " کے عنوان سے ہونے والے اس احتجاج میں اسلامی کمیونٹی کے تمام فرقوں کے مسلمانوں نے شرکت کی، بشمول سنی اور شیعہ دونوں کے بولنے والے۔ [11]

اعزازات

ترمیم

علاؤ الدین صدیقی کا نام 500 بااثر مسلمانوں کی فہرست میں سات بار آیا (تیسرے ایڈیشن سے 9ویں ایڈیشن تک۔ ان کا نام برطانیہ سے " مبلغین اور روحانی پیشوا " کی فہرست میں آیا۔ [12]

آخری بار اس کا نام 9ویں ایڈیشن (2018) میں اس کی موت کے بعد شائع ہوا۔

وفات

ترمیم

علاؤ الدین صدیقی 3 فروری 2017 بروز جمعہ علالت کے بعد لندن میں انتقال کر گئے۔ وفات کے وقت ان کی عمر 81 برس تھی۔ آپ کا مزار نیریاں شریف میں ہے۔

جنازہ

ترمیم

ان کی دو نماز جنازہ ادا کی گئی، ایک آسٹن پارک کے برمنگھم میں اور دوسری آزاد کشمیر کے نیریاں شریف میں۔

  • پہلا نمازِجنازہ

ان کا پہلا جنازہ برمنگھم کے آسٹن پارک میں ان کے چھوٹے بیٹے نور العارفین کی زیر قیادت ادا کیا گیا۔ بیس ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی۔

  • دوسرا نمازِجنازہ

ان کی دوسری نماز جنازہ ان کے آبائی شہر نیریاں شریف آزاد کشمیر میں ان کے بڑے صاحبزادے پیر سلطان العارفین نے ادا کی۔ پچاس ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی۔

اولاد امجاد

ترمیم

خلفاء اکرام

ترمیم

آپ کے تقریباً ستر (70) خلفاء ہیں جن میں مشہور خلفاء کے نام درج ذیل ہیں

  • 1۔ علامہ صاحبزادہ پیر سلطان العارفین صدیقی سجادہ نشین دربار عالیہ نیریاں شریف
  • 2۔ صاحبزادہ علامہ پیر نور العارفین نیریاں شریف
  • 3- صاحبزاد علامہ پیر ظہیر الدین نیریاں شریف UK
  • 4۔ صاحبزادہ پیر محمد زاہد قاسم راولپنڈی
  • 5۔ سید الخلفاء صوفی غلام سرور صدیقی نقشبندی۔ صاحب ڈسکہ,سیالکوٹ
  • 6۔ خلیفہ پیر مظہر اقبال صاحب -دینہ
  • 7۔ خلیفہ محمد شعبان صاحب -جہلم
  • 8۔ پیر عبد المجید صاحب ۔ کراچی
  • 9۔ خلیفہ سید صداقت شاہ وزیرآباد
  • 10۔ خلیفہ بشیر صاحب -گوجرانوالہ
  • 11۔ پیر عبدالطیف خان نقشبندی رحمۃ اللہ علیہ لاہور
  • 12- خلیفہ طارق محمود۔لاہور

بانی

ترمیم

علما کی طرف سے خراج تحسین

ترمیم
  • بھیرہ شریف کے پیر محمد کرم شاہ صاحب الازہری نے نیریاں شریف میں عرس مبارک پر فرمایا :
    • " حضور شیخ العالم اسلام کے لیے کام جاری رکھے ہوئے ہیں اور ہمیشہ کرتے رہیں گے۔" پیر کرم شاہ صاحب نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: "نیریاں شریف ایسی روشنی کا ماخذ ہے کہ علم کی شمعیں ہمیشہ جلتی رہتی ہیں اور مجھے امید ہے کہ یہاں ایک عظیم یونیورسٹی ( محی الدین اسلامی یونیورسٹی کے حوالے سے) قائم ہو گی۔"
  • پیر شاہ احمد نورانی نے فرمایا:
    • " اگر مجھے پاکستان میں ایک اور حضور شیخ العالم مل جاتا تو میں ملک کا چہرہ بدل دیتا! "
  • سیال شریف سے پیر قمر الدین سیالوی نے 1972 کی سنی کانفرنس میں کہا:
    • (اس وقت کے) صاحبزادہ حضور شیخ العالم کی پیشانی مبارک پر نور ہے اور اس سے ہم جانتے ہیں کہ پیر صدیقی پوری دنیا میں اسلام کے لیے عظیم کام انجام دیں گے۔
  • گولڑہ شریف سے پیر سید نصیر الدین نصیر الجیلانی نے نور ٹی وی پر فرمایا:
    • حضور شیخ العالم نے نور ٹی وی کے ساتھ جو کام شروع کیا ہے وہ کوئی چھوٹا کارنامہ نہیں ہے۔ میں نے علمائے اہل سنت کے سامنے اعلان کیا ہے کہ یہ ہماری چمکتی ہوئی امید ہے: نور ٹی وی۔ وہاں اور کیا ہے؟ یہ وہ کارنامہ ہے جو اس سے پہلے کسی پیر یا مولانا نے حاصل نہیں کیا۔ یہ کوئی چھوٹی بات نہیں کہ دسیوں ہزار لوگ [اس چینل کے ذریعے] اللہ کے دین کا پیغام وصول کر رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ حضور شیخ العالم کے دینی اور سماجی کاموں کو قبول فرمائے۔ "
  • جھنگ سے پیرزادہ محمد امداد حسین (جامعہ الکرام، برطانیہ) نے کہا:
    • " اُن کی آرزو بلند ہے، اس کی تقریر اتنی دلکش، اس کی روح اتنی خوبصورت، اسے سفر کے لیے بس یہی ضرورت ہے، وہ جو کارواں کی رہنمائی کرے! "

مزید دیکھیے

ترمیم
  • پیر غلام محی الدین غزنوی
  • پیر سلطان العارفین صدیقی
  • نیریاں شریف

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Dars-e-Masnavi"۔ Noor TV (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 دسمبر 2021 
  2. Pir Alauddin siddiqui۔ "Works of Pir Alauddin Siddiqui"۔ Musharrafhusain.com 
  3. Pir Alauddin siddiqui۔ "Founder of Mohiudin Medical College"۔ Mohiudin Islamic Medical College۔ MIMC 
  4. "The Founder Chancellor's Message"۔ mimc.edu.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 فروری 2022 
  5. Pir Alauddin Siddiqui۔ "Founder of Mohiudin Islamic University"۔ Mohiudin Islamic University۔ MIU۔ 20 مارچ 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جون 2022 
  6. "Home"۔ The Muslim 500 (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مارچ 2022 
  7. About Shaykh ul Aalam, Khwaja Alauddin Siddiqui Sahib
  8. Naqshbandi Order۔ "Biography -Tariqa of Muhammad Alaudin Siddiqui"۔ www.mailofislam.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2021 
  9. Pir alauddin siddiqui۔ "Protest against Islamophobia in London" (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 مارچ 2022 
  10. Protest against Islamophobia۔ "Protest attended by scholars of different sects" (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 مارچ 2022 
  11. Pir Alauddin Siddiqui۔ "Home"۔ The Muslim 500 (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مارچ 2022