ابو الکلام قاسمی
ابو الکلام قاسمی (1950–2021ء) ایک ہندوستانی عالم، شاعر اور اردو نقاد تھے، جنھوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں فیکلٹی آف آرٹس کے ڈین کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ وہ ماہنامہ تہذیب الاخلاق کے مدیر تھے اور شاعری کی تنقید جیسی کتابیں لکھی ہیں۔ انھوں نے ناول کا فن کے عنوان سے ای ایم فاسٹر کی کتاب ایسپیکٹس آف دی نوویل کا اردو میں ترجمہ کیا ہے۔ انھیں 2009ء میں ساہتیہ اکیڈمی اعزاز سے اور 2013ء میں غالب ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔
پروفیسر | |
---|---|
ابو الکلام قاسمی | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 20 دسمبر 1950ء دربھنگہ، بہار، بھارت |
وفات | 8 جولائی 2021 علی گڑھ، اترپردیش، بھارت |
(عمر 70 سال)
شہریت | بھارت |
عملی زندگی | |
مادر علمی | دار العلوم دیوبند جامعہ ملیہ اسلامیہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی |
استاذ | انظر شاہ کشمیری |
پیشہ | شاعر ، ادبی نقاد ، فاضل |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
اعزازات | |
|
|
درستی - ترمیم |
ابو الکلام کی تعلیم دار العلوم دیوبند، جامعہ ملیہ اسلامیہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے ہوئی۔ انھوں نے 1996ء سے 1999ء کے درمیان علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے ہیڈ پروفیسر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ اردو تنقید کے حوالے سے ان کا اہم نام ہے۔
سوانح
ترمیمابو الکلام قاسمی 20 دسمبر 1950ء کو دربھنگہ، بہار میں پیدا ہوئے۔[1] انھوں نے ابتدائی تعلیم مدرسہ قاسم العلوم حسینیہ سے حاصل کی اور 1967ء میں دار العلوم دیوبند سے درس نظامی میں سند فراغت حاصل کی۔[1] انھوں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ سے انٹرمیڈیٹ کی تعلیم حاصل کی اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) سے بالترتیب 1973ء اور 1975ء میں بی اے اور ایم اے کی تعلیم حاصل کی۔[1]
ابو الکلام 1976ء میں اے ایم یو میں لیکچرر بن گئے اور 1984ء میں ریڈر مقرر ہوئے، اسی سال انھوں نے اپنی پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔[1] انھوں نے 1980ء میں یونیورسٹی کے شعبۂ اردو کے لیے دو نصابی کتابیں مرتب کیں۔[1] 1993ء میں وہ تقابلی ادب کے پروفیسر مقرر ہوئے۔[1]انھوں نے 1975ء سے 1976ء کے درمیان علی گڑھ میگزین کی ادارت کی اور 1976ء سے 1980ء تک دو ماہی رسالہ الفاظ، علی گڑھ کے چیف ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ 1983ء اور 1985ء کے درمیان وہ انکار، علی گڑھ کے چیف ایڈیٹر رہے۔ سنہ 1996ء میں وہ تہذیب الاخلاق کے ایڈیٹر بن گئے۔[2] وہ 1998ء سے 2003ء تک قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کی مجلس عاملہ کے رکن رہے۔[3] انھوں نے 16 جون 1996ء سے 15 جون 1999ء تک اے ایم یو کے شعبہ اردو میں ہیڈ پروفیسر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔[4] انھوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں فیکلٹی آف آرٹس کے ڈین کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔[5] مجاور حسین رضوی؛ جو الٰہ آباد یونیورسٹی میں اردو ادب کے پروفیسر تھے، انھیں "ابو القلم" کہا کرتے تھے۔[6]
گوپی چند نارنگ اور شمس الرحمن فاروقی کے بعد ابو الکلام کو اردو تنقید کا ایک اہم ستون سمجھا جاتا تھا۔[7] انھوں نے سنہ 1980ء میں بہار اردو اکیڈمی ایوارڈ اور 1987ء اور 1993ء میں اترپردیش اردو اکیڈمی ایوارڈ حاصل کیا۔[3] انھیں 2009ء میں ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ اور 2013ء میں غالب ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔[7][8] 8 جولائی 2021ء کو علی گڑھ میں ان کا انتقال ہوا۔[5] طارق منصور نے غم کا اظہار کیا اور ان کی وفات کو بھارت کی ادبی برادری کے لیے ایک بہت بڑا نقصان قرار دیا۔[9]
ادبی خدمات
ترمیمابو الکلام قاسمی نے ناول کا فن کے عنوان سے ای ایم فاسٹر کی کتاب ایسپیکٹس آف دی نوویل کا اردو میں ترجمہ کیا ہے۔[10] انھوں نے کثرتِ تعبیر، مشرقی شعریات، اردو تنقید کی روایت، شاعری کی تنقید اور تخلیقی تجربہ جیسی کتابیں تصنیف کیں۔[10][11]جنوری 2010ء میں مولانا کے پاس ان کے اپنے 125 تحقیقی مضامین تھے۔[12] ان کی مرتب کردہ کاموں میں یہ بھی شامل ہیں:[10][11]
- آزادی کے بعد اردو طنز و مزاح
- مشرق کی بازیافت: محمد حسن عسکری کے حوالے سے
- رشید احمد صدیقی : شخصیت اور ادبی قدر و قیمت
- مرزا غالب : شخصیت اور شاعری
حوالہ جات
ترمیممآخذ
ترمیم- ^ ا ب پ ت ٹ ث مشتاق احمد صدف۔ ابو الکلام قاسمی: شخصیت اور ادبی خدمات۔ صفحہ: 17
- ↑ مشتاق احمد صدف۔ ابو الکلام قاسمی: شخصیت اور ادبی خدمات۔ صفحہ: 19
- ^ ا ب مشتاق احمد صدف۔ ابو الکلام قاسمی: شخصیت اور ادبی خدمات۔ صفحہ: 20
- ↑ "Former chairpersons of the AMU's Urdu department"۔ amu.ac.in۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 جولائی 2021ء
- ^ ا ب "اردو کے نامور نقاد پروفیسر ابوالکلام قاسمی کا انتقال" [Famous Urdu critic Professor Abul Kalam Qasmi passes away]۔ بصیرت آن لائن۔ 8 جولائی 2021ء۔ 8 جولائی 2021ء میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 جولائی 2021ء
- ↑ مشتاق احمد صدف۔ ابو الکلام قاسمی: شخصیت اور ادبی خدمات۔ صفحہ: 191
- ^ ا ب "پروفیسر ابو الکلام قاسمی کو ساہتیہ اکادمی انعام"۔ اردو وائس آف امریکا۔ 6 جنوری 2010۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 جولائی 2021ء
- ↑ "Awards"۔ ملی گزٹ۔ 17 دسمبر 2013ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 جولائی 2021 ء
- ↑ "AMU MOURNS DEMISE OF PROF ABUL KALAM QASMI"۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی۔ 9 جولائی 2021ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 جولائی 2021ء
- ^ ا ب پ مشتاق احمد صدف۔ ابو الکلام قاسمی: شخصیت اور ادبی خدمات۔ صفحہ: 18
- ^ ا ب "Books by Abul Kalam Qasmi"۔ ورلڈ کیٹ۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 جولائی 2021
- ↑ "AMU honours its award winning faculty"۔ Ummid۔ 2 جنوری 2010۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 جولائی 2021
کتابیات
ترمیم- مشتاق احمد صدف (جون 2006)۔ ابو الکلام قاسمی: شخصیت اور ادبی خدمات۔ نئی دہلی: کتاب نما
- معید الرحمن (2016)۔ نزرِ ابو الکلام۔ احمد آباد (بھارت): ایجوکیشن بک ہاؤس