This page is where the articles to be featured on the China portal are listed.

Usage ترمیم

The layout used to format these sub-pages is at باب:چین/Selected article/Layout

  1. Add a new selected article to the next available subpage.
  2. Update "max=" to new total for its {{Random portal component}} on the main page.
  3. The "blurb" for all selected articles should be approximately 10 lines, for appropriate formatting in the portal main page.

Selected articles list ترمیم

Selected articles: 1-10 ترمیم

باب:چین/Selected article/1

ہان خاندان (چینی : 汉朝) چین کا ایک شاہی خاندان تھا۔ یہ خاندان 202 قبل مسیح میں اقتدار میں آیا تھا۔ انہوں نے کنفیوشس مت اور لیگل ازم کے فلسفہ کی پیروی کی۔ اس خاندان کے دور میں چین نے فن اور سائنس میں بہت ترقی کی۔ اسی دور میں فتوحات کا سلسلہ شروع ہوا اور ہان سلطنت پھیلتی چلی گئی۔ چین نے دیگر ممالک کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ تجارت شروع کر دی۔ تاجر شاہراہ ریشم کے ذریعے چین تک پہنچتے تھے۔ اسی دور میں چین میں بدھ مت کو متعارف کرایا گیا۔ ہان خاندان کا دور قدیم چین کا بہت اہم دور تھا بلکہ یہ ایک سنہری دور کے نام سے جانا جاتا ہے۔


باب:چین/Selected article/2

منگ خاندان چین کا ایک شاہی خاندان تھا جس نے چین پر 1368ء سے 1644ء تک حکومت کی۔ منگ خاندان نے اس عظیم منگ سلطنت کی حکمرانی کی۔ چین اس وقت اسی نام سے جانا جاتا تھا۔ اسی منگ خاندان کے شاہی دور میں ہی وسیع تر فوج اور بحریہ کے محکمے قائم کئے گئے۔


باب:چین/Selected article/3

تانگ خاندان (چینی : 唐朝؛ پنین : تانگ چاؤ) چین کا ایک شاہی خاندان تھا جس نے 18 جون 618ء سے 4 جون 907ء تک شہنشاہت کی۔ اس خاندان نے سوئی خاندان کے بعد شہنشاہت حاصل کی۔ اس خاندان نے لی (李) خاندان کی سرپرستی میں شہنشاہت حاصل کی جو سوئی سلطنت کے زوال کے دوران اقتدار میں آیا۔

تانگ خاندان کا دارالحکومت چانگ آن (موجودہ سیان) تھا جو اس وقت دنیا میں سب سے بڑا شہر تھا، چینی تہذیب کا سب سے بڑا مرکز تھا اور شاید اگلے ہان خاندان کے سے بھی بڑھ کر تھا دنیائے ثقافت کا ایک سنہرا دور تھا۔

ملکہ وو جو چین میں حکمرانی کرنے والی پہلی خاتون تھی وہ بھی تانگ خاندان سے تعلق رکھتی تھی۔ اگرچہ وہ ایک بے رحم عورت تھی لیکن وہ بہت ہوشیار اور ذہین بھی تھی۔


باب:چین/Selected article/4

‘‘‘ہانگ کانگ‘‘‘ (انگریزی :Hong Kong ) سرکاری نام ؛ ہانگ کانگ خصوصی سرکاری انتظامیہ۔ چین کے زیر انتظامیہ شہر 1926 سے اس نام سے پُکارا جانے لگا۔ اس شہر کی موجودہ آبادی 7 ملین ہے۔ اور رقبہ صرف 1،108 مربع کلومیٹر ہے۔


باب:چین/Selected article/5

مکاؤ : (Macau) : مشرقی ایشیاء میں واقع یہ ملک چین کے زیر انتظام ہے۔ یہ ملک گذشتہ دور میں پرتگال کا مقبوضہ رہا۔ اس ملک کو شہر کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔ فالحال یہ ملک چین کے زیر انتظام میں ہے۔. دنیا کے امیر شہروں میں سے ایک مانا جاتا ہے۔


باب:چین/Selected article/6

چینی سال نو (سادہ چینی: 农历新年) (روائیتی چیننی: 農曆新年) کا تہوار یا آمد بہار کا تہوار تائیوانی تہذیب کے تہواروں میں سے سب سے اہم تصور کیا جاتا ہے، اس لیے اسے چین سے باہر رہنے والے لوگ تائیوانی سال نو بھی کہتے ہیں۔ مشرقی ایشائی ممالک میں منایا جانے والا یہ تہوار چینی کیلنڈر کے پہلے قمری مہینے کی پہلی تاریخ سے شروع ہوتا ہے اور پندرہ تاریخ کو ختم ہوتا ہے۔ یہ تہوار جہاں چین مین روائتی جوش و خروش اور تقاریب کے انعقاد سے منایا جاتا اسی طرح چین سے باہر رہنے والے چینی بھی اپنے رہائشی ممالک میں یہ تہوار مناتے ہیں۔ اسکے علاوہ تہوار اور اس سے متعلقہ تقاریب کے اثرات چین کے دیگر ہمسایہ ممالک کوریا، جاپان، نیپال، بھوٹان، ویت نام، فلپائن، سنگاپور، ملائیشیا، انڈونیشیا کی روائتی تقاریب پے بھی ملتا ہے۔


باب:چین/Selected article/7

آج چینی زبان دنیا کی سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان ہے۔ چین کی تاریخ بتاتی ہے کہ چین کے اولین بادشاہ ”فوہسی“نے چینیوں کو مہذب بنانے کے لیے اپنی روشن دماغ ملکہ کی مدد سے چھ قسم کے حروف بنائے جو چینی رسم الخط کی بنیاد بنے۔چین کے قدیم آثاروں سے جو چیزیں برآمد ہوئی ہیں ان کی تحریر اپنی خصوصیات میں موجودہ تحریر سے بالکل مطابقت رکھتی ہے، ایسا معلوم ہوتا ہے کہ زمانہ قدیم سے چینی زبان اور تحریر کی صورت اور کیفیت ایک ہی رہی ہے اور تین ہزار سال میں چینی خط میں بہت کم ردوبدل ہوا ہے، بس تصویری خط میں کچھ صوتی نشانوں کا اضافہ ہوا ہے، یعنی چین موجودہ دنیا کا واحد ایسا ملک ہے جس میں آج تک تصویری رسم الخط رائج ہے۔


باب:چین/Selected article/8

دریائے زرد یا ہوانگ ہو (انگریزی:Yellow River, Huang He) چین کا دوسرا اور دنیا کا ساتواں سب سے بڑا دریا ہے جس کی طوالت 4،845 کلو میٹر (3،395 میل) ہے۔ شرقاً غرباً اس کا طاس 1900 کلومیٹر اور شمالاً جنوباً 1100 کلومیٹر ہے۔ اس کے طاس کا کل رقبہ 752،443 مربع کلومیٹر ہے۔

دریائے زرد کو چین کا اہم دریا اور چینی تہذیب کا گہوارہ کہا جاتا ہے۔ اسے مٹی کی بہتات کے باعث دریائے زرد کہا جاتا ہے اور یہ دنیا کا سب سے زیادہ مٹیالا دریا ہے جو ہر منٹ میں سینکڑوں ٹن مٹی سمندر کی نذر کرتا ہے۔ تاریخ میں کئی مرتبہ اس دریا کے کناروں میں شگاف پڑے جن سے تاریخ کے بد ترین سیلاب آئے اور لاکھوں افراد کی جانیں اس کی نذر ہوگئیں۔


باب:چین/Selected article/9

اکسائی چن سادہ چینی: 阿克赛钦; روایتی چینی: 阿克賽欽; ،) چین، پاکستان اور بھارت کی سرحد پر واقع ایک علاقہ ہے جو چین کے زیر انتظام ہے جبکہ بھارت اس پر اپنا دعوی رکھتا ہے۔ اکسائی چن بھارت اور چین کے درمیان دو سرحدی تنازعات میں سے ایک ہے۔ جغرافیائی طور پر یہ علاقہ سطح مرتفع تبت کا حصہ ہے۔ ہمالیہ اور دیگر پہاڑی سلسلوں کے باعث علاقے میں آبادی بہت کم ہے۔

تاریخی طور پر یہ علاقہ مملکت لداخ کا حصہ تھا جو 19 ویں صدی میں کشمیر میں شامل ہوگئی۔ چین کے علاقوں تبت اور سنکیانگ کے درمیان اہم ترین شاہراہ اسی علاقے سے گذرتی ہے جس کے باعث یہ چین کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل علاقہ ہے۔ یہ مسلم اکثریتی سنکیانگ صوبے کا حصہ ہے۔


باب:چین/Selected article/10

جن ماؤ بلڈنگ یا جن ماؤ ٹاور (چینی: 金茂大厦) چین کے شہر شنگھائی کی ایک 88 منزلہ عمارت ہے جو دنیا کی اولین 10 بلند ترین عمارات میں شامل ہے۔ اس عمارت میں دفاتر اور شنگھائی کا گرینڈ حیات ہوٹل بھی واقع ہے۔ 2005ء کے مطابق یہ چین کی سب سے بلند اور دنیا میں پانچویں سب سے بلند عمارت ہے۔ چین کی بلند ترین عمارت ہونے کا اعزاز 2008ء میں شنگھائی ورلڈ فنانشل سینٹر نامی عمارت کو مل جائے گا جو اس وقت زیر تعمیر ہے۔

عمارت میں قائم گرینڈ حیات ہوٹل 53 ویں سے 87 ویں منزل تک واقع ہے جس میں 555 کمرے ہیں۔ یہ زمین سے سب سے زیادہ بلندی پر واقع ہوٹل ہے تاہم مکمل طور پر ہوٹل کی عمارت ہونے کے باعث سب سے زیادہ بلند ہوٹل کی عمارت برج العرب ہے جو متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں قائم ہے۔

عمارت کی 88 ویں منزل ہوٹل کا حصہ نہیں بلکہ 1520 مربع میٹر پر پھیلا ہوا ایک مشاہداتی عرشہ ہے جہاں ایک ہزار سے زائد افراد کی گنجائش ہے۔ یہاں سے پورے شنگھائی شہر کا انتہائی دلکش نظارہ دیکھنے کو ملتا ہے۔

Selected articles: 11-20 ترمیم

باب:چین/Selected article/11 باب:چین/Selected article/11


باب:چین/Selected article/12 باب:چین/Selected article/12


باب:چین/Selected article/13 باب:چین/Selected article/13


باب:چین/Selected article/14 باب:چین/Selected article/14


باب:چین/Selected article/15 باب:چین/Selected article/15


باب:چین/Selected article/16 باب:چین/Selected article/16


باب:چین/Selected article/17 باب:چین/Selected article/17


باب:چین/Selected article/18 باب:چین/Selected article/18


باب:چین/Selected article/19 باب:چین/Selected article/19


باب:چین/Selected article/20 باب:چین/Selected article/20

Selected articles: 21-30 ترمیم

باب:چین/Selected article/21 باب:چین/Selected article/21


باب:چین/Selected article/22 باب:چین/Selected article/22


باب:چین/Selected article/23 باب:چین/Selected article/23


باب:چین/Selected article/24 باب:چین/Selected article/24


باب:چین/Selected article/25 باب:چین/Selected article/25


باب:چین/Selected article/26 باب:چین/Selected article/26


باب:چین/Selected article/27 باب:چین/Selected article/27


باب:چین/Selected article/28 باب:چین/Selected article/28


باب:چین/Selected article/29 باب:چین/Selected article/29


باب:چین/Selected article/30 باب:چین/Selected article/30

Nominations ترمیم

Feel free to add any featured or good articles to the list above. You can also nominate other articles relating to China here.

Adding articles