بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان 2003ء

بنگلہ دیش کی قومی کرکٹ ٹیم نے 2003ء میں 3 ٹیسٹ اور 5 ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلنے کے لیے پاکستان کا دورہ کیا۔ یہ بنگلہ دیش کا پاکستان کا دوسرا دورہ تھا، جس میں پہلا 2001-02ء میں ہوا جب ٹیموں نے ایک ٹیسٹ میچ کھیلا۔ یہ سیریز سلامتی کے خدشات کی وجہ سے 15 ماہ کی غیر موجودگی کے بعد پاکستان میں منعقد ہونے والی پہلی بین الاقوامی ٹیسٹ کرکٹ سیریز تھی۔ [1] پاکستان نے اپنے اسکواڈ کا اعلان کیا اور 7 نئے کھلاڑیوں کو بغیر کسی سابقہ ٹیسٹ کرکٹ کے تجربے کے شامل کیا، اس کے بعد بہت سے سینئر کھلاڑی، جیسے کہ وسیم اکرم وقار یونس اور سعید انور 2003ء کے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کے بعد ریٹائر ہوئے۔ [2] دونوں سیریز کا اختتام وائٹ واش میں ہوا جس میں پاکستان نے ٹیسٹ سیریز 3-0 اور ون ڈے سیریز 5-0 سے جیت لی۔ [3] دوسرے ٹیسٹ کے دوران بنگلہ دیش کے الوک کپالی ٹیسٹ ہیٹ ٹرک لینے والے پہلے بنگلہ دیشی اور مجموعی طور پر 32 ویں کرکٹر بن گئے۔ [4] پاکستان کے کپتان راشد لطیف پر ٹیسٹ سیریز کے بعد 5 ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کے لیے پابندی عائد کر دی گئی تھی کیونکہ اس نے غلط طور پر ڈراپ کیچ کا دعوی کیا تھا۔ [5] لہذا انضمام الحق نے ون ڈے سیریز میں ٹیم کی کپتانی کی۔ [6]

بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان 2003ء
بنگلہ دیش
پاکستان
تاریخ 20 اگست – 21 ستمبر 2003ء
کپتان خالد محمود راشد لطیف (ٹیسٹ سیریز)
انضمام الحق (ایک روزہ بین الاقوامی سیریز)
ٹیسٹ سیریز
نتیجہ پاکستان 3 میچوں کی سیریز 3–0 سے جیت گیا
زیادہ اسکور حبیب البشر (379) یاسر حمید (373)
زیادہ وکٹیں محمد رفیق (17) شبیر احمد (17)
بہترین کھلاڑی یاسر حمید (پاکستان)
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
نتیجہ پاکستان 5 میچوں کی سیریز 5–0 سے جیت گیا
زیادہ اسکور راجن صالح (211) محمد یوسف (366)
زیادہ وکٹیں تاپس ویشیہ (6)
محمد رفیق (6)
عمر گل (11)
بہترین کھلاڑی محمد یوسف (پاکستان)

دستے

ترمیم
  بنگلادیش[7]   پاکستان[8]
ٹیسٹ اور ایک روزہ بین الاقوامی ٹیسٹ ایک روزہ بین الاقوامی

ٹیسٹ سیریز

ترمیم

پہلا ٹیسٹ

ترمیم
20–24 اگست 2003ء
سکور کارڈ
ب
288 (86.3 اوورز)
حبیب البشر 71 (72)
دانش کنیریا 3/58 (21 اوورز)
346 (117 اوورز)
یاسر حمید 170 (253)
مشرفی مرتضی 3/68 (19 اوورز)
274 (114.1 اوورز)
حبیب البشر 108 (218)
شبیر احمد 5/48 (18.1 اوورز)
217/3 (70 اوورز)
یاسر حمید 105 (161)
محمد رفیق 2/61 (26 اوورز)
پاکستان 7 وکٹوں سے جیت گیا۔
نیشنل اسٹیڈیم، کراچی
امپائر: سٹیو بکنر (ویسٹ انڈیز) اور ٹائرون وجیوردنے (سری لنکا)
میچ کا بہترین کھلاڑی: یاسر حمید (پاکستان)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • یاسر حمید, محمد حفیظ, عمر گل, شبیر احمد (پاکستان) اور راجن صالح (بنگلہ دیش) سب نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
  • یاسر حمید ٹیسٹ کرکٹ میں (لارنس رو کے بعد) دوسرے بلے باز بن گئے۔ ٹیسٹ ڈیبیو پر دونوں اننگز میں سنچریاں بنانے والے اور ٹیسٹ میچ کی دونوں اننگز میں سنچریاں بنانے والے چوتھے پاکستانی۔[9]

دوسرا ٹیسٹ

ترمیم
27–31 اگست 2003ء[n 1]
سکور کارڈ
ب
361 (137.5 اوورز)
جاوید عمر 119 (357)
شعیب اختر 6/50 (22.5 اوورز)
295 (108.1 اوورز)
توفیق عمر 75 (151)
محمد رفیق 5/118 (45 اوورز)
96 (33.5 اوورز)
حبیب البشر 28 (32)
شعیب اختر 4/30 (12 اوورز)
165/1 (47.3 اوورز)
محمد حفیظ 102 (144)
خالد محمود 1/28 (14 اوورز)
پاکستان 9 وکٹوں سے جیت گیا۔
ارباب نیاز سٹیڈیم، پشاور
امپائر: سٹیو بکنر (ویسٹ انڈیز) اور رسل ٹفن (زمبابوے)
میچ کا بہترین کھلاڑی: شعیب اختر (پاکستان)
  • بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • الوک کپالی ٹیسٹ میں ہیٹ ٹرک کرنے والے پہلے بنگلہ دیشی اور مجموعی طور پر 32 ویں کرکٹر بن گئے۔[4]

تیسرا ٹیسٹ

ترمیم
3–7 ستمبر 2003ء[n 1]
سکور کارڈ
ب
281 (99.2 اوورز)
حبیب البشر 72 (153)
عمر گل 4/86 (32 اوورز)
175 (54.4 اوورز)
یاسر حمید 39 (90)
محمد رفیق 5/36 (17.4 اوورز)
154 (46.3 اوورز)
راجن صالح 42 (73)
عمر گل 4/58 (15 اوورز)
262/9 (91 اوورز)
انضمام الحق 138* (232)
خالد محمود 3/68 (28 اوورز)
پاکستان 1 وکٹ سے جیت گیا۔
ملتان کرکٹ اسٹیڈیم، ملتان
امپائر: اشوکا ڈی سلوا (سری لنکا) اور رسل ٹفن (زمبابوے)
میچ کا بہترین کھلاڑی: انضمام الحق (پاکستان)

ایک روزہ بین الاقوامی سیریز

ترمیم

پہلا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
9 ستمبر 2003ء
سکور کارڈ
پاکستان  
323/3 (50 اوورز)
ب
  بنگلادیش
186 (43.2 اوورز)
یاسر حمید 116 (132)
الوک کپالی 1/44 (7 اوورز)
مشفق الرحمٰن 36* (65)
محمد حفیظ 3/17 (6.2 اوورز)
پاکستان 137 رنز سے جیت گیا۔
ملتان کرکٹ اسٹیڈیم، ملتان
امپائر: علیم ڈار (پاکستان) اور رسل ٹفن (زمبابوے)
بہترین کھلاڑی: یاسر حمید (پاکستان)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • جنید ضیاء (پاکستان) اور راجن صالح (بنگلہ دیش) دونوں اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
12 ستمبر 2003ء
سکور کارڈ
پاکستان  
243/8 (50 اوورز)
ب
  بنگلادیش
169 (42.1 اوورز)
محمد یوسف 102 (127)
راجن صالح 3/48 (9 اوورز)
راجن صالح 64 (93)
جنید ضیاء 3/21 (4.1 اوورز)
پاکستان 74 رنز سے جیت گیا۔
اقبال اسٹیڈیم، فیصل آباد
امپائر: علیم ڈار (پاکستان) اور رسل ٹفن (زمبابوے)
بہترین کھلاڑی: محمد یوسف (پاکستان)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
15 ستمبر 2003ء (د/ر)
سکور کارڈ
پاکستان  
257/9 (50 اوورز)
ب
  بنگلادیش
201/9 (44 اوورز)
محمد یوسف 65 (74)
تاپس ویشیہ 4/56 (9 اوورز)
الوک کپالی 61 (70)
عمر گل 5/17 (9 اوورز)
پاکستان 42 رنز سے جیت گیا۔ (ڈی ایل ایس میتھڈ)
قذافی اسٹیڈیم، لاہور
امپائر: ندیم غوری (پاکستان) اور رسل ٹفن (زمبابوے)
بہترین کھلاڑی: عمر گل (پاکستان)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • بنگلہ دیش کی اننگز کے دوران فلڈ لائٹس کی ناکامی، ہدف 44 اوورز میں 244 رنز تک کم کر دیا۔
  • عمر گل (پاکستان) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں پہلی مرتبہ 5 وکٹیں حاصل کیں۔[10]

چوتھا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
18 ستمبر 2003ء (د/ر)
سکور کارڈ
بنگلادیش  
222/8 (50 اوورز)
ب
  پاکستان
226/5 (49.5 اوورز)
راجن صالح 47 (92)
عمر گل 2/29 (9 اوورز)
محمد یوسف 94* (131)
تاپس ویشیہ 2/42 (8.5 اوورز)
پاکستان 5 وکٹوں سے جیت گیا۔
راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم، راولپنڈی
امپائر: علیم ڈار (پاکستان) اور رسل ٹفن (زمبابوے)
بہترین کھلاڑی: محمد یوسف (پاکستان)
  • بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

پانچواں ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
21 ستمبر 2003ء (د/ر)
سکور کارڈ
پاکستان  
302/5 (50 اوورز)
ب
  بنگلادیش
244/7 (50 اوورز)
یاسر حمید 82 (107)
مشرفی مرتضی 2/63 (9 اوورز)
الوک کپالی 69 (86)
محمد سمیع 2/50 (9 اوورز)
پاکستان 58 رنز سے جیت گیا۔
نیشنل اسٹیڈیم، کراچی
امپائر: ندیم غوری (پاکستان) اور رسل ٹفن (زمبابوے)
بہترین کھلاڑی: یاسر حمید (پاکستان)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Heavy security as Test cricket returns to Pakistan"۔ Wisden Cricinfo staff۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اگست 2003ء 
  2. "New-look Pakistan all set to take on tired Bangladesh"۔ Wisden CricInfo staff, 19 اگست 2003ء 
  3. "CricInfo Scorecards and Match reports"۔ ESPN 
  4. ^ ا ب "Kapali joins an eclectic club"۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اگست 2003ء 
  5. "Latif banned for five matches over disputed catch"۔ Wisden CricInfo staff۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2003ء 
  6. "Inzamam handed captain's armband"۔ Wisden Cricinfo staff۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 ستمبر 2003ء 
  7. "Bangladesh One day and Test squads for Pakistan tour"۔ Cric Info Archive۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اگست 2003ء 
  8. "Pakistan One day and Test squads for Bangladesh series"۔ Cric Info Archive۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اگست 2003ء 
  9. "Yasir's hundred takes Pakistan to seven-wicket win"۔ Wisden Cricinfo staff۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اگست 2003ء 
  10. "Pakistan clinch series 3–0 with big win at Lahore"۔ The Wisden Bulletin by Wisden CricInfo staff۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 ستمبر 2003ء