بیت مدراش
یہودیت | |
عقائد
خدا (اسمائے خدا) • دس احکام • برگزیدہ قوم • انبیا • مسیح • بنیادی عقائد تاریخ یہودیت
خط زمانی • خروج • مملکت کا زمانہ • زمانہ اسیری • مرگ انبوہ • اسرائیل مؤثر شخصیات
مکاتب فکر
راسخ العقیدہ • اصلاحی • رجعت پسند • قرائیم • تجدیدی یہودیت • حریدی • انسان دوست • ہیمانوت ثقافت و معاشرہ
تقویم • لسان القدس • ستارہ داؤدی • یہودی شادی • اشکنازی • سفاردی • مزراحی تہوار
مقامات مقدسہ
|
بیت مدراش (عبرانی: בית מדרש) میں لفظ مدراش عربی لفظ مدرسہ کی عبرانی شکل ہے۔ عربی کا س عبرانی میں اکثر ش ہوجاتا ہے، جیسے سلام کو شلوم۔ پہلی صدی قبل مسیح سے دوسری صدی عیسوی تک یہودیوں کے جو مذہبی مدارس تھے انھیں مدراش یا بیت مدراش کہا جاتا تھا، جہاں یہودی ربی یہودی مردوں کو مذہبی اصول و عقائد کی تعلیم دیتے تھے۔ ان کا طریقہ تعلیم معاصر یشیفات سے مماثل تھا۔
موجودہ دور میں یہ لفظ شول، کولل اور یشیفہ میں مطالعہ کے کمرہ کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ یہ شول سے علاحدہ عمارت ہوتی ہے۔ تاہم بہت سے شول بیت مدراش کے طور بھی استعمال ہوتے ہیں۔