صارف:Saifty/یہودی تاریخ
1945ء میں فلسطینی یہودی مزاحمتی تنظیمیں متحد ہوئیں اور قائم یہودی مزاحمتی تحریک کی بنیاد ڈالی ۔ تحریک نے برطانوی تسلط پر حملہ کرنا شروع کر دیا . ڈیوڈ بن گوریان نے 14 مئی 1948ء کو ارض اسرائیل میں یہودی ریاست کے قیام کا اعلان کردیا جو اسرائیلی ریاست کے طور پر جانا گیا۔ اس کے بعد فوری طور پر تمام ہمسایہ عرب ریاستوں نے حملہ کردیا ، جبکہ نو زائیدہ اسرائیلی فوج نے حملے کی مزاحمت کی. 1949ء میں جنگ ختم ہوئی تو اسرائیل کی ریاست کی تعمیر شروع ہوئی ، ریاست نے بڑے پیمانے پر دنیا بھر سے سینکڑوں ہزاروں یہودی مہاجرین کی لہروں کو جذب کیا. آج اسرائیل ایک پارلیمانی جمہوریت ہے جس کی آبادی 80 لاکھ افراد سے زائد ہے، جن میں 60 لاکھ یہودی ہیں ۔ سب سے بڑا یہودی طبقہ اسرائیل اور امریکہ میں ہے جبکہ اہم برادریاں فرانس ، ارجنٹائن ، روس ، برطانیہ ، آسٹریلیا ، کینیڈا اور جرمنی. میں ہیں . اعداد و شمار اور جمعیت شماری کیلئے یہودی آبادی صفحہ ملاحظہ کریں.
یہودی تاریخ کے ادوار
ترمیمیہودیوں اور یہودیت کی تاریخ پانچ ادوار میں تقسیم کیا جا سکتا ہے: (1) آغازِِ یہودیت سے قبل کا قدیم اسرائیل - 586 ق م; (2) 5 اور 6 صدی ق م میں آغازِ یہودیت کے دوران;[توضیح درکار] (3) ہیکل دوم کی تباہی کے بعد 70ء میں راہبائی یہودیت کی تشکیل ; (4) رہبائی یہودیت کا دور رَفعِ عیسؑی سے لیکر 312ء میں حکمران کانسٹنٹائن عظیم کے سیاسی دورِ اقتدار تک اور 18ویں صدی کے آخر میں عیسائی سیاسی بالادستی کے خاتمے تک ; اور (5), مختلف یہودیت کا دور ، فرانسیسی اور امریکی انقلابات سے لیکر موجودہ دور تک.[1]
Error: Must specify an image in the first line.
قدیم یہودی تاریخ (1500 ق م – 63 ق م)
ترمیمقدیم اسرائیلی (586 قبل مسیح تک )
ترمیمابتدائی یہودیوں اور ان کے پڑوسیوں کی تاریخ زرخیز ہلال اور بحیرہ روم کے مشرقی ساحل پر مرکوز ہے . یہ تاریخ ان لوگوں میں شروع ہوتی ہے جو دریائے نیل اور بین النہرین کے درمیانی علاقوں میں رہتے رہے . اسکے اطراف میں قدیم مصر اور بابل ، عرب کے ریگستان اور پہاڑ . ایشیا کوچک , کنعان کی زمین (جوکہ موجودہ اسرائیل ، فلسطین ، اردن اور لبنان کے علاقے بنتے ہیں) تہذیبوں کی مُقامِ اِجتماع تھا.
عبرانی بائبل کے مطابق, یہود قدیم بنی اسرائیل کی نسل سے ہیں جو کنعان کے علاقے میں بحیرہ روم کے مشرقی ساحل اور دریائے اردن کے درمیان آباد ہوئے. عبرانی بائبل "بنی اسرائیل" کو مشترک جدامجد یعقوب سے منسوب کرتی ہے .[2] یہ کتاب بھی تجویز کرتی ہے کہ دوسری ہزاریہ قبل مسیح کی شروع کی صدیوں میں عبرانیوں کی خانہ بدوشی الخلیل یعنی ہیبرون کے اردگرد مرکوز رہی جس کا نتیجہ انکے مقام تدفین یعنی پرکھوں کے غارکے قیام پر ہوا . بنی اسرائیل کے اس سرگزشت میں, بارہ قبائل پر مشتمل تھا میں ، ہر ایک قبیلہ یعقوب کے بارہ بیٹوں کی اولاد تھا روبن, شمعون, لیوی, یہودہ, آشکار , زابلن, ڈین, گاد, نفتالی, آشیر, یوسف ، اور بن یامین.
بائبل کی کتاب پیدائش ، باب 50-25 ، یعقوب اور اس کے بارہ بیٹوں کا قصہ بتاتا ہے جنہوں نے شدید قحط کے دوران کنعان چھوڑ دیا اور شمالی مصر کے علاقے گوشن میں آباد ہوئے.شروع میں تو انہیں مصر میں زرخیز زمینیں دی گئیں تاہم صدیوں بعد مصری فراعنہ کی حکومت نے انہیں مبینہ طور پر غلام بنا رکھا تھا ، اگرچہ قرآن اور سابقہ مقدس کتب اس کی تصدیق کرتی ہیں تاہم اس امر کے واقع ہونے کا کسی آزاد ذرائع سے ثبوت نہیں ملا.[3] کم و بیش 400 سال کی غلامی کے بعد اللہ یعنی یہوہ ، اسرائیلی لوگوں کے خدا کا اسوقت کا نام نے لاوی قبیلے کا عبرانی پیغمبر موسیٰ کو اسرائیلیوں کو فرعون سے رہائی کیلئے بھیجا ۔ مقدس کتب کے مطابق ، عبرانی معجزانہ طور پر ہجرت کر کے مصر سے باہر نکلے ( یہ واقعہ خروج کے طور پر جانا جاتا), اور واپس اپنے آبائی وطن کنعان لوٹے ۔ مقدس کتب کے مطابق, مصر کی غلامی سے آزادی کے بعد,(اسلام کے مطابق انہوں نے موسی کی حکم عدولی کی اور کنعانی قبیلے سے لڑنے سے انکار کیا جسکی سزا میں ) بنی اسرائیل چالیس سال کی مدت تک سینا کے ریگستان کے میں گھومتے پھرتے رہے، جہاں انہیں من و سلوی ملتا رہا پھر انہوں نے1400 قبل مسیح میں یوشع بن نون کی زیر قیادت کنعان فتح کیا .صحرا میں رهنے کی مدت کے دوران، بائبل کی تحریروں کے مطابق بنی اسرائیل کو دس احکام کوہ سینا پر یہوہ (اللہ) سے موسیٰ کے ذریعے موصول ہوئے. کنعان میں داخل ہونے کے بعد، ہر ایک قبیلے کو زمین کا حصہ دیا گیا .
بہرکیف ، آثار قدیمہ سے یہود کے اصل علاقے کی ایک مختلف کہانی کاپتہ چلتا ہے کہ ضروری نہیں ہے کہ یہود نے لیونت یا سرزمین شام کا علاقہ چھوڑا ہو. آثار قدیمہ کے وہ ثبوت زیادہ حاوی ہیں کہ بنی اسرائیل کا اصل مقام کنعان تھا نہ کہ مصر ، جن کے مطابق مصر سے فرار یا 40 سال دربدرسینا کے صحرا اور بیابان"میں پھرنے والے قصہ کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ [4] بہت سے آثار قدیمہ کے ماہرین نے ، موسیٰ اور خروج مصر کے آثار قدیمہ کی تحقیقات کو "ایک بے ثمر تعاقب"قرار دیکر ترک کر دیا ہے۔ ایک صدی پر محیط آثار قدیمہ اور مصریات کے ماہرین نے تحقیق سے کوئی قابلِ بحث ثبوت نہیں پایا کہ قیدِِ مصر ، داستانِِ فرارِِ مصر اور سفرِِ بیابانِِ سینا میں براہ راست کوئی تعلق ہو سکتا ہے اور یوں اس تجویز کے نتیخے پر پہنچے کہ آہنی دور کی یہوداہ اور اسرائیل کی ریاستوں کا اصل مقام کنعان ہے، نہ کہ مصر:[5][6] قدیم ترین اسرائیلی بستیوں کی ثقافت کنعانی ہے، ان کے اشیائے مقدسہ کنعانی دیوتا ال کی ہیں ، مٹی کے برتنوں میں مقامی کنعانی روایت پائی جاتی ہے، اور ان کے حروف تہجی ابتدائی مقامی کنعانی ہے . واحد فرق "اسرائیلی" دیہات اور کنعانی مقامات میں زیر زمین دبی ہوئی سور کی ہڈیوں کی غیر موجودگی ہے، اسے نسلی فرق گنا جائے یا یہ فرق دیگر عوامل کی وجہ سے ہے ابھی تک یہ معاملہ متنازعہ ہے.[7]
- ↑ Neusner 1992.
- ↑ http://www.biblestudytools.com/dictionary/children-of-israel/
- ↑ "Were Jews ever really slaves in Egypt, or is Passover a myth?"۔ Haaretz
- ↑ استشهاد فارغ (معاونت)p. 99
- ↑ استشهاد فارغ (معاونت)
- ↑ Compare: استشهاد فارغ (معاونت)
- ↑ استشهاد فارغ (معاونت)
کے لئے کئی سو سال اسرائیل کے ملک منعقد کیا گیا تھا میں ایک confederacy کے بارہ قبیلوں کی طرف سے حکومت کی ایک سیریز کے ججوں. بعد میں آیا ہے کہ اسرائیلی بادشاہت قائم میں 1000 قبل مسیح کے تحت ساؤل ، اور مسلسل کے تحت بادشاہ داؤد اور اُس کے بیٹے سلیمان. کے دور حکومت کے دوران ڈیوڈ ، پہلے سے موجود کے شہر یروشلم بن گیا ، قومی اور روحانی کے دارالحکومت برطانیہ اسرائیل اور یہوداہ کے. سلیمان کی تعمیر سب سے پہلے مندر پر پہاڑ Moriah یروشلم میں ہے.
تاہم ، قبائل تھے fracturing سیاسی طور پر. ان کی موت پر, ایک خانہ جنگی شروع ہوئی درمیان دس شمالی اسرائیلی قبیلوں کے قبیلوں میں سے ایک کی یہودا (شمون میں جذب کیا گیا تھا یہودا) اور بنیامین کے جنوب میں. قوم میں تقسیم ریاست اسرائیل کے شمال میں ، اور سلطنت یہوداہ کے جنوب میں. اس اسور حکمران Tiglath-Pileser III نے شمالی سلطنت اسرائیل میں 8th صدی قبل مسیح. کوئی عام طور پر قبول تاریخی ریکارڈ کے لئے اکاؤنٹس کی حتمی قسمت دس شمالی قبائل ، کبھی کبھی کے طور پر کہا جاتا دس گمشدہ قبائل ، اسرائیل ، اگرچہ قیاس آرائی abounds.
میں 438 عیسوی ، جب مہارانی Eudocia ہٹا پر پابندی یہودیوں کی نماز میں مندر کی سائٹ, سر کے کمیونٹی گلیل میں جاری ایک کال کرنے کے لئے "عظیم اور طاقتور لوگوں یہودیوں کی جس میں" شروع کر دیا: "معلوم ہے کہ کے اختتام کی جلاوطنی ہمارے لوگ آ گیا ہے!" تاہم ، مسیحی آبادی کے شہر ، جو اس نے دیکھا کے طور پر ایک خطرے کے لئے ان کی پرداتا کی اجازت نہیں تھی اور یہ فسادات اس وقت شروع ہوئی جس کے بعد وہ پیچھا دور کے یہودیوں کو شہر سے ہے ۔
کے دوران 5th اور 6th صدی کا ایک سلسلہ سامری insurrections بھر میں باہر توڑ دیا ، Palaestina اہم ریاست ہے ۔ خاص طور پر متشدد تھے تیسری اور چوتھی بغاوت ، جس کے نتیجے میں تقریبا پورے فنا کے سامری کمیونٹی. اس بات کا امکان ہے کہ سامری کی بغاوت 556 شامل کیا گیا تھا کی طرف سے یہودی کمیونٹی, جس نے بھی سامنا کرنا پڑا ایک سفاکانہ دمن کی اسرائیلی مذہب ہے ۔
Middle Ages
ترمیمنوٹ
ترمیم[[زمرہ:تاریخ]] [[زمرہ:تاریخ یہودیت]] [[زمرہ:قومی تواریخ]]