ربیائی یہودیت
یہودیت | |
عقائد
خدا (اسمائے خدا) • دس احکام • برگزیدہ قوم • انبیا • مسیح • بنیادی عقائد تاریخ یہودیت
خط زمانی • خروج • مملکت کا زمانہ • زمانہ اسیری • مرگ انبوہ • اسرائیل مؤثر شخصیات
مکاتب فکر
راسخ العقیدہ • اصلاحی • رجعت پسند • قرائیم • تجدیدی یہودیت • حریدی • انسان دوست • ہیمانوت ثقافت و معاشرہ
تقویم • لسان القدس • ستارہ داؤدی • یہودی شادی • اشکنازی • سفاردی • مزراحی تہوار
مقامات مقدسہ
|
ربیائی یہودیت (عبرانی: יהדות רבנית) چھٹی صدی قبل مسیح سے بابلی تلمود کی تدوین کے بعد یہودیت کی اصل شکل رہی ہے، تاہم ربیائی یہودیت کی اصل تاریخ اس سے بھی قدیم یعنی سفریم کے دور (عزرا الکاتب سے شمعون منصف) سے شروع ہوتی ہے۔ ربیائی یہودیت اس بنیاد پر قائم ہے کہ طور سینا پر یہوہ کی جانب سے مکتوب توارت کے ساتھ اس کی زبانی تشریح بھی دی گئی تھی، جسے زبانی توارت کہا جاتا ہے اور اسے بھی موسی علیہ السلام نے اپنی قوم تک پہنچایا تھا۔
یہود میں دو فرقے ایسے ہیں جو ربیائی یہودیت کو تسلیم نہیں کرتے، صدوقی اور قرایت۔ ان فرقوں کا عقیدہ یہ ہے کہ زبانی تورات خدائی حجت نہیں ہے اور نہ ہی ربیائی تعلیمات و تشریحات کو یہودی کتب کی تشریح و تفسیر کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔