عشرہ ایام توبہ
یہودیت | |
عقائد
خدا (اسمائے خدا) • دس احکام • برگزیدہ قوم • انبیا • مسیح • بنیادی عقائد تاریخ یہودیت
خط زمانی • خروج • مملکت کا زمانہ • زمانہ اسیری • مرگ انبوہ • اسرائیل مؤثر شخصیات
مکاتب فکر
راسخ العقیدہ • اصلاحی • رجعت پسند • قرائیم • تجدیدی یہودیت • حریدی • انسان دوست • ہیمانوت ثقافت و معاشرہ
تقویم • لسان القدس • ستارہ داؤدی • یہودی شادی • اشکنازی • سفاردی • مزراحی تہوار
مقامات مقدسہ
|
عشرہ ایام توبہ (عبرانی: עשרת ימי תשובה، عشرۃ یمیے تشووا) عبرانی کیلنڈر کے مہینے تشری کے پہلے دس ایام کو کہا جاتا ہے۔ جو یہودی نئے سال روش ہشانا سے شروع ہو کر یہودی تہوار یوم الغفران یوم کپور پر اختتام پزیر ہوتے ہیں۔[1] گریگوری تقویم کے مطابق یہ ستمبر کا مہینہ ہوتا ہے۔
تعارف
ترمیمعلمائے یہود کے مطابق ان ایام توبہ میں ہر یہودی پر لازم ہے وہ اپنے رب سے رجوع کرے اور اپنے گناہوں پر ندامت کا اظہار کرتے ہوئے توبہ کرے اور مغفرت کا طالب ہو۔ یہودی اصطلاح میں اسے تشووا (عبرانی תשובה، انگریزی teshuva) کہا گیا ہے۔ جس کے معنی رجوع کرنے، تائب ہونے کے ہیں۔ اس سے فرد کے رجحانات حیات، توبہ اور یوم الغفران منانے سے قبل تزکیہ نفسی کا تعین بھی مراد لی جاتی ہے۔ اصطلاحاً اس کے لیے ایک کیفیت بال تیشووا (عبرانی בעל תשובה، انگریزی baal teshuva) عورت کے لیے بالت تیشوا (عبرانی בעלת תשובה، انگریزی baalat teshuva) بیان کی گئی ہے۔ جس کے معنی انتہائی رقت سے اظہار ندامت کے ہیں۔ اور یہ اعمال عموماً عبادت فجر صیلیشوط (عبرانی סליחות، انگریزی selichot) کے بعد انجام دیے جاتے ہیں۔
توبہ اور ان دس ایام کے بارے میں کتاب تورات کے باب کتاب احبار (وییقرا) اور کتاب یسعیاہ میں ذکر تفصیل موجود ہے۔ اس عشرے میں ہر یہودی سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنے گذرے ہوئے سال کے تمام معاملات اور اعمال کا جائزہ لے اور ان میں جو کمی اور کوتاہی عمدا یا سہوا سرزد ہو گئی ہو اس پر نادم ہوکر اپنے رب کے حضور معافی کا خواستگاری ہو اور یہ عہد کرے کہ دوبارہ اس غلطی، کوتاہی یا گناہ کو انجام نہیں دونگا اور اس سے دور رہوں گا۔[2]
ایام
ترمیمیہودی نئے سال روش ھشانا کے پہلے دو دن سال اور عشرہ ایام توبہ کا ابتدائیہ کہلاتے ہیں۔ جن میں سے ایک بعض اوقات ہفتے کا دن بھی ہو سکتا ہے۔ اور اگر پہلا دن ہفتہ ہو تو اسے زیادہ مقدس و مقبول خیال کیا جاتا ہے اس صورت میں عشرہ ایام توبہ کی عمومی دُعاؤں میں کتاب ادعیہ ‘محذور‘ کے مطابق کچھ دعائیں شامل اور کچھ حذف کردی جاتی ہیں تاکہ ہفتے کے دن کے اعمال سے مناسبت بھی برقرار رہے۔
عشرہ ایام توبہ کا تیسرا دن تزوم غدالیہ (عبرانی צוֹם גְּדַלְיָה، انگریزی Tzom Gedalya) کہلاتا ہے یعنی غدالیہ کا روزہ یا صوم غدالیہ۔ یہ نصف دن کا روزہ کہلاتا ہے جو تیسرے دن کو پو پھٹنے سے لے کر غروب آفتاب تک رکھا جاتا ہے۔
اس کے بعد یوم الغفران سے پہلے کا اہم دن سبت شعوا (عبرانی שבת שובה، انگریزی shabbat shuvah) کہلاتا ہے۔ جسے تشعوا سے منسوب کیا جاتا ہے جس کے معانی یہودیت میں توبہ کے ہیں۔ اسے ہفتہ کو خصوصی ہفتہ بھی کہا جاتا ہے۔
دسواں دن آخری ہوتا ہے اور اس دن صوم یوم الغفران تورات کی تعلیمات کے مطابق فرض عین ہے اور اس پر سختی سے عمل کیا جاتا ہے۔ یوم الغفران کبھی کبھار ہفتے کو بھی واقع ہو جاتا ہے۔ جس سے تقدیس اضافی لیکن صوم بہ اجازة مشروط ہوتا ہے۔ ہفتے کے یوم الغفران کو توریت میں سبت الاسبات کہا گیا ہے۔ یعنی تمام سال کے ہفتہ کے دنوں کا سردار۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ The Complete ArtScroll Machzor: Yom Kippur: Mussaf for Yom Kippur, ص۔ 533۔
- ↑ "شرعیات یهود"۔ انجمن کلیمیان تهران۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جون 2018