عمران خان کے حاصل کردہ انعامات اور اعزازات کی فہرست

عمران خان ایک پاکستانی کرکٹ کھلاڑی اور سیاست دان ہیں۔ سیاست میں آنے سے قبل وہ ایک کرکٹ کھلاڑی تھے۔ وہ پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان تھے جنھوں نے کرکٹ عالمی کپ 1992ء جیتا۔ سبکدوشی کے بعد عمران خان نے خدمت خلق کے کام کا آغاز کیا۔ سنہ 1996ء میں عمران خان نے پاکستان تحریک انصاف قائم کی۔

کرکٹ میں متعدد موقعوں پر عمران خان کو سر گیری سوبرز کے بعد سب سے بہترین آل راؤنڈر تسلیم کیا گیا۔ انھیں سنہ 1989ء میں سال کے بہترین وزڈن کرکٹ کھلاڑیوں میں اور سنہ 2010ء میں آئی سی سی ہال آف فیم میں شامل کر لیا گیا۔ اپنی کرکٹ زندگی کے دوران انھوں نے متعدد پلیئر آف دی میچ کے اعزازات حاصل کیے۔ انھیں گیارہ موقعوں پر اعزاز ملے جن میں سے پانچ ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے خلاف تھے۔

عمران خان خدمت خلق کے کاموں کے لیے بھی مشہور ہیں اور وہ دو کینسر اسپتالوں اور سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئری، ریاضی (STEM) کے مضامین کے کالج کے بانی ہیں۔ عمران خان اسپورٹس کے لیے یونیسف کے خصوصی نمائندہ رہ چکے ہیں اور بنگلہ دیش، پاکستان، سری لنکا اور تھائی لینڈ میں صحت و مامونیت کے منصوبوں کی ترقی کے لیے مدد کر چکے ہیں۔ وہ پاکستان میں کینسر کے مریضوں کے علاج کی خدمات سر انجام دینے کی وجہ سے رائل کالج آف فزیشن آف ایڈنبرگ کی اعزازی فیلوشپ بھی حاصل کر چکے ہیں۔ وہ اوکسفرڈ یونیورسٹی ہال آف فیم میں بھی شامل کیے گئے۔

سیاست میں، عمران خان پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور چیئرمین ہیں اور 2018ء کے پاکستانی عام انتخابات کے بعد وہ پاکستان کے وزیر اعظم بنے۔

کھیلوں کے اعزازات

قومی

عمران خان پاکستانی قومی کرکٹ ٹیم کے تین مدتوں تک کپتان تھے:1982ء – 1983ء؛ 1985ء – 1987ء؛ اور 1989ء – 1992ء۔[1] سنہ 1992ء میں عمران خان کی ٹیم نے کرکٹ عالمی کپ جیتا۔ یہ مقابلہ پاکستانی ٹیم نے پہلی مرتبہ جیتا تھا۔ اس کارِ نمایاں کے لیے حکومت پاکستان نے انھیں دوسرے اعلیٰ ترین شہری کے انعام و اعزاز، ہلال امتیاز سے نوازا۔ سنہ 1983ء میں انھیں صدراتی تمغائے حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔

تاریخ2 اپریل 1983ء
ملکاسلامی جمہوریہ پاکستان
میزباناسلامی جمہوریہ پاکستان
تاریخ1992ء
ملکاسلامی جمہوریہ پاکستان
میزباناسلامی جمہوریہ پاکستان

بین الاقوامی

عمران خان کو بی بی سی نے ”دنیا کے سب سے عمدہ فاسٹ بالروں میں سے ایک“ کہا۔[2] ای ایس پی این کرک انفو نے انھیں ”پاکستان سے ظاہر ہونے والا عظیم ترین کرکٹ کھلاڑی اور گیری سوبرز کے بعد دنیا کا دوسرا بہترین آل راؤنڈر“ کہا۔[3][4][5]

  • کرکٹ سوسائٹی ویتھرآل ایوارڈ، انگلش فرسٹ کلاس کرکٹ میں برتر آل راؤنڈر۔ (1976ء اور 1980ء)۔[6]
  • سال کا بہترین وزڈن کھلاڑی (1983)ـ[7]
  • سال کا بہترین سسیکس کھلاڑی (1985ء)
  • سال کا بہترین انڈین کرکٹ کرکٹ کھلاڑی (1990ء)
  • آئی سی سی ہال آف فیم، صد سالہ جشن۔ (9 جولائی 2004ء)۔[8]
  • اِن اوگیورل سِلور جوبلی ایوارڈ، ایشین کرکٹ کونسل، کراچی۔ (5 جولائی 2008ء)[9]
  • آئی سی سی ہال آف فیم (2010ء)[10]

بین الاقوامی اعزازات

ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ

مین آف دی میچ اعزازات

شمار مد مقابل مقام تاریخ مقابلے کی کارکردگی نتیجہ
1 نیوزی لینڈ ٹرینٹ برج، ناٹنگھم 20 جون 1983 79* (74 گیندیں، 7x4، 1x6)؛ بلے بازی نہیں کی، 2 کیچ۔   پاکستان 11 رنوں سے جیت گیا۔[11]
2 بھارت شارجہ کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم، شارجہ 22 مارچ 1985 10–2–14–6 ؛ 0 (4 گیندیں)   پاکستان 38 رنوں سے جیت گیا۔[12]
3 ویسٹ انڈیز نیاز اسٹیڈیم، حیدرآباد، سندھ 18 نومبر 1986 27 (21 گیندیں: 2x6) ؛ 9–1–37–2   پاکستان 11 رنوں سے جیت گیا۔[13]
4 انگلستان نیشنل اسٹیڈیم، کراچی 20 اکتوبر 1987 9–0–37–4 ؛ بلے بازی نہیں کی   پاکستان 7 وکٹوں سے جیت گیا۔[14]
5 ویسٹ انڈیز گابا، برسبین 7 جنوری 1989 67* (41 گیندیں: 7x4، 2x6) ؛ 9.4–0–42–2   پاکستان 55 رنوں سے جیت گیا۔[15]
6 ویسٹ انڈیز شارجہ کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم، شارجہ 17 اکتوبر 1989 60* (56 گیندیں: 3x4) ؛ 5.4–0–21–1   پاکستان 57 رنوں سے جیت گیا۔[16]
7 آسٹریلیا بریبورن اسٹیڈیم، ممبئی 23 اکتوبر 1989 8 (14 گیندیں) ؛ 8–2–13–3   پاکستان 66 رنوں سے جیت گیا۔[17]
8 سری لنکا کے ڈی سنگھ بابو اسٹیڈیم، لکھنؤ 27 اکتوبر 1989 84* (110 گیندیں: 3x4) ؛ 7–0–29–0   پاکستان 6 رنوں سے جیت گیا۔[18]
9 بھارت ایڈن گارڈنز، کولکاتا 28 اکتوبر 1989 47* (39 گیندیں: 2x4, 2x6) ؛ بلے بازی نہیں کی، 1 کیچ۔   پاکستان 77 رنوں سے جیت گیا۔[19]
10 ویسٹ انڈیز ایڈن گارڈنز، کولکاتا 1 نومبر 1989 9–0–47–3 ؛ 55* (75 گیندیں: 4x4)   پاکستان 4 وکٹوں سے جیت گیا۔[20]
11 آسٹریلیا سڈنی کرکٹ گراؤنڈ، سڈنی 13 فروری 1990 10–1–30–2 ؛ 56* (106 گیندیں: 4x4)   پاکستان 6 وکٹوں سے جیت گیا۔[21]
12 ویسٹ انڈیز ابن قاسم باغ اسٹیڈیم، ملتان 13 نومبر 1990 46* (59 گیندیں: 2x4) ؛ 8–1–26–1   پاکستان 31 رنوں سے جیت گیا۔[22]
13 سری لنکا نیشنل اسٹیڈیم، کراچی 13 جنوری 1992 44* (27 گیندیں: 5x4) ؛ 8–0–44–1   پاکستان 29 رنوں سے جیت گیا۔[23]

خدمت خلق اور سیاست

عہدے

اعزازات

  • اوکسفرڈ یونیورسٹی ہال آف فیم
  • کیبل کالج، اوکسفرڈ، اعزازی فیلو[25]
  • لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ، ایشین جیویل ایوارڈ، لندن 8 جولائی 2004ء۔[27]
  • انسان دوستی اعزاز، ایشین اسپورٹس ایوارڈز، کوالا لمپور، 13 ستمبر 2007ء (پاکستان میں پہلا کینسر ہسپتال قائم کرنے کے لیے)[28]
  • جناح ایوارڈ، 2011ء۔
  • رائل کالج آف فزیشن آف ایڈنبرگ اعزازی فیلوشپ، 28 جولائی 2012ء۔ (شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سینٹر کے ذریعے کینسر کا علاج کرنے کے لیے)۔[29]

حوالہ جات

  1. "عمران خان۔" ای ایس پی این
  2. "ملینم، عمران خان۔" بی بی سی۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اپریل 2012
  3. "عمران خان"۔ کرک انفو۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-08-23
  4. "Fast bowlers, strike fear with three, Imran Khan" ای ایس پی این کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اپریل 2012۔
  5. گپتا اے ایس "Fast bowlers, who's the fastest?" آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ hindu.com (Error: unknown archive URL) دی ہندو 18 جولائی 2002۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اپریل 2012۔
  6. "ویتھرآل ایوارڈز"۔ آرکائیو شدہ 18 اکتوبر 2010 بذریعہ وے بیک مشین کرکٹ سوسائٹی ویب گاہ
  7. "عمران خان"۔ کرک انفو۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-02-11
  8. "ہال آف فیمرز"۔ آرکائیو شدہ 21 جنوری 2009 بذریعہ وے بیک مشین آئی سی سی صد سالہ جشن 9 جولائی 2004۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 جنوری 2009۔
  9. "Tendulkar honoured with best Asian ODI batsman award by ACC." آرکائیو شدہ 23 دسمبر 2008 بذریعہ وے بیک مشین ہندوستان ٹائمز بھارت، 2 جولائی 2008۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولائی 2008۔
  10. "Imran Khan enters ICC Hall of Fame"۔ دی ایکسپریس ٹریبیون۔ 15 جولائی 2010۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-02-11
  11. "1983 پروٹینشیل عالمی کپ – 22واں میچ – نیوزی لینڈ بمقابلہ پاکستان – ناٹنگھم"۔ 14 اگست 2017 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا {{حوالہ ویب}}: الوسيط غير المعروف |deadurl= تم تجاهله (معاونت)
  12. "1984–1985 روتھمینز فور-نیشنز کپ – پہلا میچ – بھارت بمقابلہ پاکستان – شارجہ"۔ 14 اگست 2017 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا {{حوالہ ویب}}: الوسيط غير المعروف |deadurl= تم تجاهله (معاونت)
  13. "1986–1987 پاکستان بمقابلہ ویسٹ انڈیز – 5واں میچ – حیدر آباد (سندھ)"۔ 14 اگست 2017 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا {{حوالہ ویب}}: الوسيط غير المعروف |deadurl= تم تجاهله (معاونت)
  14. "1987–1988 ریلائنس عالمی کپ – 13واں میچ – پاکستان بمقابلہ انگلستان – کراچی"۔ 28 جولائی 2017 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا {{حوالہ ویب}}: الوسيط غير المعروف |deadurl= تم تجاهله (معاونت)
  15. "1988–1989 بینس اینڈ ہیجز ورلڈ سیریز – 9واں میچ – پاکستان بمقابلہ ویسٹ انڈیز – برسبین"۔ 1 اگست 2017 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا {{حوالہ ویب}}: الوسيط غير المعروف |deadurl= تم تجاهله (معاونت)
  16. "1989–1990 چمپئینز ٹرافی – 5واں میچ – پاکستان بمقابلہ ویسٹ انڈیز – شارجہ"۔ 1 اگست 2017 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا {{حوالہ ویب}}: الوسيط غير المعروف |deadurl= تم تجاهله (معاونت)
  17. "1989–1990 ایم آر ایف عالمی سیریز (نہرو) کپ – 7واں میچ – پاکستان بمقابلہ آسٹریلیا – بمبئی"۔ 2 اگست 2017 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا {{حوالہ ویب}}: الوسيط غير المعروف |deadurl= تم تجاهله (معاونت)
  18. "1989–1990 ایم آر ایف عالمی سیریز (نہرو) کپ – 14واں میچ – پاکستان بمقابلہ سری لنکا – لکھنؤ"۔ 2 اگست 2017 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا {{حوالہ ویب}}: الوسيط غير المعروف |deadurl= تم تجاهله (معاونت)
  19. "1989–1990 ایم آر ایف عالمی سیریز (نہرو) کپ – 15واں میچ – بھارت بمقابلہ پاکستان – کولکاتا"۔ 2 اگست 2017 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا {{حوالہ ویب}}: الوسيط غير المعروف |deadurl= تم تجاهله (معاونت)
  20. "1989–1990 ایم آر ایف عالمی سیریز (نہرو) کپ – فائنل– پاکستان بمقابلہ ویسٹ انڈیز – کولکاتا"۔ 2 اگست 2017 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا {{حوالہ ویب}}: الوسيط غير المعروف |deadurl= تم تجاهله (معاونت)
  21. "1989–1990 بینسن اور ہیجز عالمی سیریز – 8واں میچ – پاکستان بمقابلہ آسٹریلیا – سڈنی"۔ 2 اگست 2017 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا {{حوالہ ویب}}: الوسيط غير المعروف |deadurl= تم تجاهله (معاونت)
  22. "1990–1991 پاکستان بمقابلہ ویسٹ انڈیز – تیسرا میچ – ملتان"۔ 3 اگست 2017 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا {{حوالہ ویب}}: الوسيط غير المعروف |deadurl= تم تجاهله (معاونت)
  23. "1991–1992 پاکستان بمقابلہ سری لنکا – دوسرا میچ – کراچی"۔ 8 اگست 2017 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا {{حوالہ ویب}}: الوسيط غير المعروف |deadurl= تم تجاهله (معاونت)
  24. "شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال۔" ہسپتال ویب گاہ۔
  25. ^ ا ب عمران خان کا بیان، عالمی ادارہ صحت۔
  26. "UNICEF and the stars." آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ unicef.org (Error: unknown archive URL) یونیسف اخذ شدہ بتاریخ 5 نومبر 2007.
  27. "Former cricketer Imran Khan is an Asian jewel." آرکائیو شدہ 18 نومبر 2007 بذریعہ وے بیک مشین ریڈ ہاٹ کری ویب گاہ۔ 9 جولائی 2004. اخذ شدہ بتاریخ 5 نومبر 2007.
  28. "Asian Awards." آرکائیو شدہ 24 جنوری 2008 بذریعہ وے بیک مشین ہندوستان ٹائمز، بھارت۔ 13 دسمبر 2007ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 دسمبر 2007ء۔
  29. "Imran Khan awarded honorary fellowship by Royal College of Physicians"۔ دی ایکسپریس ٹریبیون۔ 28 جولائی 2012۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-08-23