حضرت محمدﷺ کے دونوں شانوں کے درمیان کبوتر کے انڈے کے برابر مہر نبوت تھی یہ بظاہر سرخ ابھرا ہوا گوشت سا تھا۔ لیکن ایک اور روایت کے مطابق بائیں شانہ کے پاس چند مہاسوں کی مجموعی ترکیب سے ایک مستدیر شکل پیدا ہو گئے تھے اسی کو مہر نبوت کہتے ہیں۔

مقالات بسلسلۂ
محمد
محمد
باب محمد

چنانچہ حضرت جابر بن سمرہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کے دونوں شانوں کے بیچ میں مہر نبوت کو دیکھا جو کبوتر کے انڈے کی مقدار میں سرخ اُبھرا ہوا ایک غدود تھا[1] مہر نبوت حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی گردن کے نیچے دوکندھوں کے درمیان ایک پارۂ گوشت تھا جس پر کچھ تل تھے۔ کبوتری کے انڈے یا مسہری کی گھنڈی کے برابر پارۂ گوشت نہایت چمکیلا اور نورانیت تھا،تل سیاہ آس پاس بال،ان کے اجتما ع سے یہ جگہ نہایت بھلی ہوتی تھی نیچے سے دیکھو تو پڑھنے میں آتا تھا "اَﷲُ وَحْدَہٗ لَاشَرِیْكَ لَہٗ"اوپر سے دیکھو تو پڑھاجاتاہے"تَوَجَّہَ حَیْثُ کُنْتَ فَاِنَّكَ مَنْصُورٌ"اسے مہرنبوت اس لیے کہتے تھے کہ گذشتہ آسمانی کتب میں اس مہر کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خاتم النبیّین ہونے کی علامت قرار دیا گیا تھا وفات کے وقت یہ مہر شریف غائب ہو گئی تھی۔ اس میں اختلاف ہے کہ بوقت ولادت موجود تھی یا نہیں۔ بعض نے فرمایا کہ شق صدر کے بعد فرشتوں نے جو ٹانکے لگائے تھے ان سے یہ مہر پیدا ہو گئی تھی۔ صحیح یہ ہے کہ بوقت ولادت اصل مہرموجود تھی مگر اس کا ابھار ان ٹانکوں کے بعدہوا[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. الشمائل المحمدیۃ،باب ماجاء فی خاتم النبوۃ
  2. مرآۃ المناجیح شرح مشکوۃ المصابیح مفتی احمد یار خان نعیمی جلد اول صفحہ 451