کلثوم نواز شریف
بیگم کلثوم نواز شریف (29 مارچ 1948ء - 11 ستمبر 2018ء) پاکستانی سیاست دان، رکن قومی اسمبلی اور سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی شریک حیات تھیں۔ کلثوم پی ایچ ڈی (ڈاکٹر آف فیلوسفی) تھیں۔ وہ 1999ء سے 2002ء تک پاکستان مسلم لیگ کی صدر اور تین بار 1990ء تا 1993ء، 1997ء تا 1999ء اور 2013ء تا 2017ء تک خاتون اول پاکستان بھی رہیں۔
کلثوم نواز شریف | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
مناصب | |||||||
خاتون اول پاکستان | |||||||
برسر عہدہ 6 نومبر 1990 – 18 جولائی 1993 |
|||||||
| |||||||
خاتون اول پاکستان | |||||||
برسر عہدہ 17 فروری 1997 – 12 اکتوبر 1999 |
|||||||
| |||||||
صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) | |||||||
برسر عہدہ 12 اکتوبر 1999 – 10 اکتوبر 2002 |
|||||||
| |||||||
خاتون اول پاکستان | |||||||
برسر عہدہ 5 جون 2013 – 28 جولائی 2017 |
|||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائشی نام | (اردو میں: کلثوم بٹ) | ||||||
پیدائش | 29 مارچ 1948ء لاہور |
||||||
وفات | 11 ستمبر 2018ء (70 سال) لندن |
||||||
وجہ وفات | بندش قلب | ||||||
طرز وفات | طبعی موت | ||||||
شہریت | پاکستان | ||||||
جماعت | پاکستان مسلم لیگ (ن) | ||||||
شریک حیات | نواز شریف | ||||||
اولاد | مریم نواز ، حسین نواز ، حسن نواز | ||||||
رشتے دار | شریف خاندان گاما پہلوان (نانا) |
||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | فورمن کرسچین کالج جامعہ پنجاب اسلامیہ کالج لاہور |
||||||
پیشہ | سیاست دان | ||||||
مادری زبان | اردو | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | اردو ، انگریزی | ||||||
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی
ترمیمکلثوم نواز 29 مارچ 1948ء کو لاہور میں ایک کشمیری خاندان میں پیدا ہوئیں۔[1] انھوں نے 1970ء میں اسلامیہ کالج لاہور سے بی اے کی ڈگری حاصل کی۔ پھر انھوں نے 1972ء میں فارمین کرسچین کالج سے اردو ادب میں بی اے کی ڈگری حاصل کی۔[1] اس کے علاوہ اردو شاعری میں جامعہ پنجاب سے ایم اے کیا۔[2][3] کلثوم صاحبہ کے دو بہن بھائی ہیں۔ 2 اپریل 1968ء کو کلثوم نواز کی شادی میاں محمد نواز شریف سے ہوئی، جن سے ان کے پانچ بچے ہیں۔
سیاست
ترمیمکلثوم نواز 12 اکتوبر 1999ء سے 10 اکتوبر 2002ء تک معروف سیاسی جماعت پاکستان مسلم لیگ کی صدر بھی رہیں، اس سے پہلے ان کے شوہر نواز شریف تین مرتبہ وزیر اعظم پاکستان اور ایک مرتبہ وزیر اعلیٰ رہ چکے ہیں۔
تصانیف
ترمیم- رجب علی بیگ کا تہذیبی شعور
- جبر اور جمہوریت
وفات
ترمیمبیگم کلثوم نواز کو گلے کے سرطان کی تشخیص ہونے کے بعد علاج کی غرض سے لندن کے ایک نجی ہسپتال ہارلے اسٹریٹ کلینک 22 اگست 2017ء کو لندن منتقل کر دیا گیا تھا ۔ یکم ستمبر 2017ء کو اُن کے گلے کی کامیاب سرجری مکمل ہوئی۔ تیسری سرجری 20 ستمبر 2017ء کو ہوئی۔ اِس کے بعد اُن کی طبیعت میں بہتری آتی گئی لیکن جون 2018ء میں دورہ قلب کی وجہ سے اُن کی طبیعت انتہائی ناساز ہو گئی اور انھیں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا۔ تین ماہ انتہائی نگہداشت کے باوجود وہ گلے کے کینسر کے باعث 11 ستمبر 2018ء کو صبح 11 بج کر 15 منٹ (مطابق برطانوی گرمائی وقت) لندن کے ایک نجی ہسپتال ہارلے کلینک میں انتقال کرگئیں۔[4][5]
اُن کی میت پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کی پرواز PK 758 سے جمعہ 14 ستمبر 2018ء کی صبح 6 بج کر 45 منٹ پر لاہور لائی گئی جہاں حمزہ شہباز شریف نے اُن کی میت کو وصول کیا۔ میت ایمبولینس کے ذریعے جاتی عمرہ پہنچائی گئی۔ 14 ستمبر 2018ء کو نماز عصر کے بعد نمازِ جنازہ اداء کی گئی اور شریف خاندان کے آبائی قبرستان میں تدفین کی گئی۔ نمازِ جنازہ مشہور عالم دین مولانا طارق جمیل نے پڑھائی۔[4]
مزید دیکھیے
ترمیمسیاسی جماعتوں کے عہدے | ||
---|---|---|
ماقبل | سربراہ پاکستان مسلم لیگ نواز 12 اکتوبر 1999ء — 10 اکتوبر 2002ء |
مابعد |
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب "Kulsoom Nawaz and Shehbaz Sharif: The Possible Successors of Nawaz Sharif"۔ News18۔ 29 جولائی 2017۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 ستمبر 2017
- ↑ "Don't be fooled, Kulsoom Nawaz is the prime minister in waiting"۔ www.geo.tv۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 اگست 2017
- ↑ "Iron ladies in the race"۔ TNS – The News on Sunday۔ 20 اگست 2017۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 ستمبر 2017
- ^ ا ب لاہور: کلثوم نواز کو سپرد خاک کر دیا گیا - Pakistan - Dawn News
- ↑ بیگم کلثوم نواز انتقال کرگئیں - Pakistan - Dawn News