اولین ٹیسٹ میں پانچ وکٹ حاصل کرنے والے پاکستانی کھلاڑی
کرکٹ کی اصطلاح میں [2] سے مراد کسی بھی گیند باز کے لیے اولین میچ کی ایک اننگز میں پانچ وکٹ لینا ہے۔ یہ کارکردگی بہت اعلی مانی جاتی ہے۔[3] ستمبر 2024ء تک 174 کرکٹ کھلاڑی اولین ٹیسٹ میچ میں پانچ وکٹ حاصل کر چکے ہیں۔[4] جن میں سے 14 کھلاڑی پاکستان سے تعلق رکھتے ہیں۔[5] پاکستان کے کھلاڑی سات مختلف ممالک، تین بار نیوزی لینڈ، دو بار آسٹریلیا اور ایک ایک بار بنگلہ دیش، بھارت، انگلستان، زمبابوے اور جنوبی افریقہ کے خلاف اولین میچ میں پانچ وکٹ حاصل کر چکے ہیں۔[6] ان دس مواقع پر پاکستان نے چار مرتبہ میچ جیتا جبکہ چھ مرتبہ میچ "بے نتیجہ" رہا۔ پاکستانی کھلاڑیوں نے آٹھ مختلف مقامات پر اولین ٹیسٹ میچ میں پانچ وکٹیں حاصل کرنے کا اعزاز حاصل کیا جن میں پانچ بیرون ملک مقامات اور تین بار نیشنل اسٹیڈیم، کراچی میں یہ اعزاز حاصل کیا۔[7]
عارف بٹ پہلے پاکستانی کھلاڑی تھے جنھوں نے اولین ٹیسٹ میچ میں پانچ وکٹ حاصل کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔ انھوں نے 65-1964ء میں آسٹریلیا کے خلاف 89 سکور دے کر 6 وکٹ حاصل کیں۔[8][9]
محمد نذیر اور محمد زاہد وہ واحد گیند باز ہیں جنھوں نے اولین میچ میں سات سات وکٹیں حاصل کیں۔ بٹ اور تنویر احمد نے چھ چھ وکٹیں اور دیگر چھ کھلاڑیوں نے اولین ٹیسٹ میچ میں پانچ پانچ وکٹیں حاصل کیں۔[5] زاہد نے97-1996 ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف 66 سکور دے کر 7 وکٹیں حاصل کیں جوکسی بھی پاکستانی گیند باز کی اولین ٹیسٹ میچ میں بہترین کارکردگی ہے۔[5] انھوں نے پورے میچ میں130 سکور دے کر 11 وکٹیں حاصل کیں۔ یہ واحد پاکستانی ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑی ہیں جنھوں نے اپنے اولین میچ میں 10 یا اسے سے زیادہ وکٹیں حاصل کیں۔[10] پاکستانی گیند بازوں میں شاہد آفریدی 2۔ 21 سکور فی اوور کے لحاظ سے سب سے بہترین شرح اکانومی کے حامل گیند باز ہیں جبکہ زاہد سب سے بہترین سٹرائیک ریٹ کے ساتھ سر فہرست ہیں۔ [note 1] 2024ء تک، آخری پاکستانی کرکٹ کھلاڑی جس نے اولین ٹیسٹ میچ میں پانچ وکٹیں حاصل کیں عامر جمال ہیں۔ انھوں نے 11-2010ء میں شیخ زید اسٹیڈیم، ابوظہبی، متحدہ عرب امارات میں جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں 120 سکور دے کر 6 وکٹیں حاصل کیں۔[5][12]
اشارات
ترمیمنشان | مطلب |
---|---|
تاریخ | میچ کی تاریخ یا میچ شروع ہونے کی تاریخ |
اننگز | میچ کی جس اننگز میں اولین ٹیسٹ میں پانچ وکٹیں لی گئیں۔ |
اوور | اننگز میں جتنے اوور پھینکے گئے |
سکور | سکور حاصل کیے گئے |
وکٹیں | جتنی وکٹیں حاصل کی گئیں |
اکانومی | گیند بازی شرح اکانومی (اوسط سکور فی اوور) |
بلے باز | جن بلے بازوں کی وکٹیں حاصل کی گئیں |
اکانومی | گیند بازی شرح اکانومی (اوسط سکور فی اوور) |
نتیجہ | پاکستان کرکٹ ٹیم کا اس میچ میں نتیجہ |
† | گیند باز بطور "مرد میدان" منتخب کیا گیا |
‡ | میچ میں 10 یا زائد وکٹیں لی گئیں |
بے نتیجہ | میچ بے نتیجہ رہا |
پانچ وکٹیں حاصل کرنے والے کھلاڑی
ترمیمعدد | گیند باز | تاریخ | میدان | بمقابلہ | اننگز | اوور | اسکور | وکٹیں | اکانومی | بلے باز | نتیجہ |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | عارف بٹ | 4 دسمبر 1964 | میلبورن کرکٹ گراؤنڈ، میلبورن | آسٹریلیا | 2 | 21.3 | 89 | 6 | 3.12 | بے نتیجہ[9] | |
2 | محمد نذیر | 24 اکتوبر 1969 | نیشنل اسٹیڈیم، کراچی | نیوزی لینڈ | 2 | 30.1 | 99 | 7 | 3.28 | بے نتیجہ[13] | |
3 | شاہد نذیر | 17 اکتوبر 1996 | شیخوپورہ اسٹیڈیم، شیخوپورہ | زمبابوے | 1 | 22.4 | 53 | 5 | 2.33 | بے نتیجہ[14] | |
4 | محمد زاہد†‡ | 28 نومبر 1996 | راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم، راولپنڈی | نیوزی لینڈ | 4 | 20.0 | 66 | 7 | 3.30 | جیتے[10] | |
5 | شاہد آفریدی | 22 اکتوبر 1998 | نیشنل اسٹیڈیم، کراچی | آسٹریلیا | 1 | 23.3 | 52 | 5 | 2.21 | بے نتیجہ[1] | |
6 | محمد سمیع† | 8 مارچ 2001 | ایڈن پارک، آکلینڈ | نیوزی لینڈ | 4 | 15.0 | 36 | 5 | 2.40 | جیتے[15] | |
7 | شبیر احمد | 20 اگست 2003 | نیشنل اسٹیڈیم، کراچی | بنگلادیش | 3 | 18.1 | 48 | 5 | 2.64 | جیتے[16] | |
8 | یاسر عرفات | 8 دسمبر 2007 | ایم چناسوامی اسٹیڈیم، بنگلور | بھارت | 1 | 39.0 | 161 | 5 | 4.12 | بے نتیجہ[17] | |
9 | وہاب ریاض | 18 اگست 2010 | اوول، لندن | انگلینڈ | 1 | 18.0 | 63 | 5 | 3.50 | جیتے[18] | |
10 | تنویر احمد | 20 نومبر 2010 | شیخ زید اسٹیڈیم، ابوظہبی (غیر جانبدار میدان) |
جنوبی افریقا | 1 | 28.0 | 120 | 6 | 4.28 | بے نتیجہ[12] | |
11 | بلال آصف | 20 نومبر 2010 | دبئی بین الاقوامی کرکٹ اسٹیڈیم، دبئی (غیر جانبدار میدان) |
آسٹریلیا | 1 | 21.3 | 36 | 6 | 1.67 | بے نتیجہ | |
12 | نعمان علی | 26 جنوری 2021 | نیشنل اسٹیڈیم، کراچی | جنوبی افریقا | 2 | 25.3 | 35 | 5 | 1.37 | جیتے[19] | |
13 | ابرار احمد | 9 دسمبر 2022 | ملتان کرکٹ اسٹیڈیم، ملتان | انگلینڈ | 1 | 22 | 114 | 7 | 5.18 | شکست[20][21] | |
14 | عامر جمال | 14 دسمبر 2023 | پرتھ اسٹیڈیم، پرتھ | آسٹریلیا | 1 | 20.2 | 111 | 6 | 5.45 | شکست |
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ملاحظات
- حوالہ جات
- ^ ا ب "تیسرا ٹیسٹ: پاکستان بمقابلہ آسٹریلیا بمقام کراچی، اکتوبر 22–26، 1998"۔ کرک انفو۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2013
- ↑ "ریان سائیڈ بوٹم کا انٹرویو"۔ دی سکاٹ مین۔ 17 اگست 2008۔ 05 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اکتوبر 2009۔
... میں انگلستان کے لیے پانچ وکٹیں لینا پسند کرتا ہوں
- ↑ ایم اے پرویز (2001)۔ کرکٹ کی ڈکشنری۔ اورئنٹ بلیک سوان۔ صفحہ: 31۔ ISBN 978-81-7370-184-9
- ↑ "شماریات / سٹیٹس گرو / ٹیسٹ میچ / گیند بازی ریکارڈز / شماریات"۔ کرک انفو۔ 05 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 ستمبر 2014
- ^ ا ب پ ت "شماریات / سٹیٹس گرو / ٹیسٹ میچ / گیند بازی ریکارڈز / شماریات (پاکستان)"۔ کرک انفو۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 ستمبر 2014
- ↑ "شماریات / سٹیٹس گرو / ٹیسٹ میچ / گیندبازی ریکارڈز / بلحاظ بالمقابل ٹیم"۔ کرک انفو۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2013
- ↑ "شماریات / سٹیٹس گرو / ٹیسٹ میچ / گیندبازی ریکارڈز / گراؤنڈ اوسط"۔ کرک انفو۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2013
- ↑ "شماریات / سٹیٹس گرو / ٹیسٹ میچ / گیندبازی ریکارڈز/ بلحاظ میچ کا سال"۔ کرک انفو۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2013
- ^ ا ب "Only Test: آسٹریلیا بمقابلہ پاکستان بمقام میلبورن، 4 تا 8، 1964"۔ کرک انفو۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2013
- ^ ا ب "دوسر اٹیسٹ میچ: پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ بمقام راولپنڈی، 28 نومبر – 1 دسمبر، 1996"۔ کرک انفو۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2013
- ↑ مارٹن ولیم سن۔ "تشریح کرکٹ – کرکٹ اصطلاحیات کا مطلب"۔ کرک انفو۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2013
- ^ ا ب "دوسرا ٹیسٹ: پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ بمقام ابو ظہبی، 20 تا 24 نومبر ، 2010"۔ کرک انفو۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2013
- ↑ "پہلا ٹیسٹ: پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ بمقام کراچی، اکتوبر 24–27، 1969"۔ کرک انفو۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2013
- ↑ "پہلا ٹیسٹ: پاکستان بمقابلہ زمبابوے بمقام شیخوپورہ، اکتوبر 17–21، 1996"۔ کرک انفو۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2013
- ↑ "پہلا ٹیسٹ: نیوزی لینڈ بمقابلہ پاکستان بمقام آک لینڈ، مارچ 8–12، 2001"۔ کرک انفو۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2013
- ↑ "پہلا ٹیسٹ: پاکستان بمقابلہ بنگلہ دیش بمقام کراچی، اگست 20–24، 2003"۔ کرک انفو۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2013
- ↑ "تیسرا ٹیسٹ: بھارت بمقابلہ پاکستان بمقام بنگلور، دسمبر 8–12، 2007"۔ کرک انفو۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2013
- ↑ "تیسرا ٹیسٹ: انگلستان بمقابلہ پاکستان بمقام اوول، Aug 18–21، 2010"۔ کرک انفو۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2013
- ↑
- ↑ "2nd Test, England tour of Pakistan at Multan, Oct 9-14 2022"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 دسمبر 2022
- ↑