ہیا بنت عبد العزیز آل سعود

ہیابنت عبد العزیز آل سعود (1929 – 2 نومبر 2009ء) آل سعود کی رکن تھیں۔

ہیا بنت عبد العزیز آل سعود
معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش سنہ 1929ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 2 نومبر 2009ء (79–80 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ریاض   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت سعودی عرب   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد عبدالعزیز ابن سعود   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
البندری بنت عبد العزیز آل سعود ،  الجوہرہ بنت عبد العزیز آل سعود ،  لطیفہ بنت عبد العزیز آل سعود ،  صیتہ بنت عبد العزیز آل سعود ،  ثامر بن عبدالعزیز آل سعود ،  مساعد بن عبدالعزیز آل سعود ،  متعب بن عبدالعزیز آل سعود ،  فہد بن عبدالعزیز ،  محمد بن عبدالعزیز آل سعود ،  ترکی اول بن عبدالعزیز آل سعود ،  خالد بن عبد العزیز ،  فیصل بن عبدالعزیز آل سعود ،  سعود بن عبدالعزیز ،  ترکی ثانی بن عبدالعزیز آل سعود ،  مشعل بن عبد العزیز آل سعود ،  عبدالرحمان بن عبدالعزیز آل سعود ،  سطام بن عبدالعزیز آل سعود ،  سلطان بن عبدالعزیز ،  نائف بن عبدالعزیز آل سعود ،  سلمان بن عبدالعزیز ،  احمد بن عبدالعزیز آل سعود ،  عبدالمجید بن عبدالعزیز آل سعود ،  ہذلول بن عبدالعزیز آل سعود ،  بدر بن عبدالعزیز آل سعود ،  فواز بن عبدالعزیز آل سعود ،  مشہور بن عبدالعزیز آل سعود ،  عبد الالہ بن عبدالعزیز آل سعود ،  بندربن عبدالعزیز آل سعود ،  عبداللہ بن عبدالعزیز ،  ممدوح بن عبدالعزیز آل سعود ،  منصور بن عبدالعزیز آل سعود ،  ناصر بن عبدالعزیز آل سعود ،  نواف بن عبدالعزیز آل سعود ،  طلال بن عبدالعزیز آل سعود ،  سعد بن عبدالعزیز آل سعود ،  مقرن بن عبدالعزیز آل سعود ،  مشاری بن عبدالعزیز آل سعود   ویکی ڈیٹا پر (P3373) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
خاندان آل سعود   ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی

ترمیم

شہزادی ہیا1929 ءمیں پیدا ہوئیں۔ وہ شاہ عبدالعزیز اور موضی کی بیٹی تھیں جو ایک آرمینیائی خاتون تھیں۔ [1] ہیابنت عبد العزیز ان کے چار بچوں میں دوسری سب سے بڑی تھیں۔ ان کے تین مکمل بہن بھائی تھے: ایک بڑی بہن، شہزادی سلطانہ اور دو چھوٹے بھائی، شہزادہ ماجد اور شہزادہ ستم جو صوبہ ریاض کے سابق گورنر ہیں۔

سرگرمیاں

ترمیم

ہیابنت عبد العزیز 2001 ءمیں سعودی کرکٹ سینٹر کی سرپرست بنیں جو سعودی عرب میں کرکٹ کی گورننگ باڈی ہے۔

ذاتی زندگی

ترمیم

ہیابنت عبد العزیز نے شاہ عبد العزیز کے بھتیجے محمد بن سعود بن عبد الرحمن آل سعود سے شادی کی۔ ان کے چار بچے ہیں۔ ایک بیٹی نورہ اور تین بیٹے سعد، فیصل اور عبد الرحمن ہیں۔ [2]

بہن بھائی

ترمیم

لطیفہ بنت عبد العزیز آل سعود، صیتہ بنت عبد العزیز آل سعود، الجوہرہ بنت عبد العزیز آل سعود، عبد اللہ بن عبد العزیز، مساعد بن عبد العزیز آل سعود، متعب بن عبد العزیز آل سعود، فہد بن عبد العزیز، محمد بن عبد العزیز آل سعود، ترکی اول بن عبد العزیز آل سعود، خالد بن عبد العزیز، فیصل بن عبد العزیز آل سعود، سعود بن عبد العزیز، ترکی ثانی بن عبد العزیز آل سعود، مشعل بن عبد العزیز آل سعود، عبد الرحمان بن عبد العزیز آل سعود، سطام بن عبد العزیز آل سعود، سلطان بن عبد العزیز، نائف بن عبد العزیز آل سعود، سلمان بن عبد العزیز، احمد بن عبد العزیز آل سعود، عبد المجید بن عبد العزیز آل سعود، ہذلول بن عبد العزیز آل سعود، بدر بن عبد العزیز آل سعود، فواز بن عبد العزیز آل سعود، مشہور بن عبد العزیز آل سعود، عبد الالہ بن عبد العزیز آل سعود، بندربن عبد العزیز آل سعود، ممدوح بن عبد العزیز آل سعود، منصور بن عبد العزیز آل سعود، ناصر بن عبد العزیز آل سعود، نواف بن عبد العزیز آل سعود، طلال بن عبد العزیز آل سعود، سعد بن عبد العزیز آل سعود، مقرن بن عبد العزیز آل سعود، ثامر بن عبد العزیز آل سعود، حمود بن عبد العزیز آل سعود، عبد المحسن بن عبد العزیز آل سعود، ماجد بن عبد العزیز آل سعود، مشاری بن عبد العزیز آل سعود، ھیا بنت عبد العزیز آل سعود، لؤلؤہ بنت عبد العزیز آل سعود، سلطانہ بنت عبد العزیز آل سعود۔

موت اور جنازہ

ترمیم

ہیابنت عبد العزیز نومبر 2009ء کو ریاض کے کنگ فیصل سپیشلسٹ ہسپتال میں بیماری کے باعث انتقال کر گئیں۔ وہ 80 سال کی تھیں۔ ان کی نماز جنازہ [3] نومبر 2009ء کو ریاض کی امام ترکی بن عبد اللہ مسجد میں ادا کی گئی۔ شاہ عبداللہ نے ان کی نماز جنازہ میں دیگر حکام اور معززین کے ساتھ شرکت کی۔ [4] شہزادہ فہد بن محمد بن عبد العزیز، شہزادہ متعب بن عبدالعزیز، شہزادہ بندر بن محمد بن عبد الرحمن، اس وقت کے نیشنل گارڈ کے نائب سربراہ شہزادہ بدر بن عبدالعزیز، شہزادہ عبد الرحمن بن عبد اللہ بن عبد الرحمن، مکہ کے گورنر شہزادہ خالد الفیصل بن عبد العزیز، اس وقت کے نائب وزیر داخلہ شہزادہ احمد بن عبدالعزیز اور اس وقت کے چیف آف جنرل انٹیلی جنس شہزادہ مقرن بن عبدالعزیز نے بھی ان کی نماز جنازہ ادا کی۔ [4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Appendix 6. The Sons of Abdulaziz" (PDF)۔ Springer۔ ص 179۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-03-28
  2. "Family Tree of Haya bint Abdulaziz bin Abdul Rahman Al Saud"۔ Datarabia۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-05-05
  3. ^ ا ب "King performs funeral prayers for Princess Haya bint Abdulaziz"۔ Saudi Embassy, Washington DC۔ 3 نومبر 2009۔ 2010-06-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-08-05