پاکستان کرکٹ بورڈ نے ستمبر 2015 میں اک کرکٹ لیگ کروانے کا اعلان کیا گیا جس کا بنیادی مقصد کرکٹ کے چاہنے والوں اور پاکستان کی کرکٹ میں بہتری لانا تھا پاکستان کے سابق کھلاڑی وسیم اکرماوررمیز راجہنے پی ایس ایل کی تشہیر لے لیے کیاتین سال کا معاہدہ بھی کیا گیا معاہدہ کے بعد مزید کھلاڑی بھی شامل ہوئے۔ سالوں کی منصوبہ بندی اور محنت کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے مقابلے کے کا اہتمام دوبئی میں 4 فروری سے شروع ہوا۔ پہلے مقابلے کے لیے ملک بھر سے پانچ ٹیمیں شامل کی گئی اور اس کے لیے بیرون ملک سے بین الاقوامی کھلاڑیوں کو بھی مدعو کیا گیا
ابتدائی طور پرپی ایس ایل کے پہلے سیزن کے لیے دوحہ، قطر کا نتخاب کیا گیا، لیکن 24 ستمبر 2015 کو پاکستان کرکٹ بورڈ نے یہ ٹورنامنٹ دوحہ سے دبئی اور شارجہ، متحدہ عرب امارات میں منتقل کر دیا۔[7][8]
پی ایس ایل آئی سی سی کی طرف سے جاری شدہ قوانین اور اصول و ضوابط کی پابند ہوگی۔
گروپ میں درج ذیل طریقہ سے پوائنٹ دیے جائیں گے:
پوائنٹس
نتیجہ
|
پوائنٹس
|
جیت
|
2 پوائنٹس
|
بے نتیجہ
|
1 پوائنٹ
|
ہار
|
0 پوائنٹ
|
اگر میچ کے اختتام پر سکور برابر ہو جائیں تو دونوں ٹیموں کو سپر اوور کھیلنا ہو گا اور اس سپر اوور میں جیتنے والی ٹیم کو فاتح قرار دیا جائے گا۔[9]
گروپ اسٹیج میں ٹیموں کی درجہ بندی درج ذیل طریقہ کار کے مطابق ہو گی:[10]
- زیادہ پوائنٹس
- اگر پوائنٹ برابر ہوں تو زیادہ فتوحات
- اب بھی اگر برابر ہوں تو دونوں ٹیموں کے مابین میچوں کے نتائج کے مطابق فیصلہ ہو گا۔
- اگر پھر بھی برابر ہوں تو نیٹ رن ریٹ
مسلسل تاخیر کے بعد بالآخر فروری 2016 میں کھیلی جانی والی اس لیگ کے آغاز سے پہلے ہی کچھ کرکٹ بورڈوں نے اپنے کھلاڑیوں کو اس لیگ میں حصہ لینے سے روک دیا۔ بنگلہ دیشی کرکٹ بورڈ نے اپنے ابھرتے ہوئے نوجوان کھلاڑی مستفیض الرحمن کو پاکستان کرکٹ لیگ کھیلنے سے روک دیا۔ بنگلہ دیشی بورڈ کا کہنا تها کہ وہ مستفیض کے ایشیا کپ اور 2016 کے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ سے قبل زخمی یا ان فٹ ہونے کے ڈر سے ایسا کرنا چاہتا ہے۔ جبکہ ویسٹ انڈین بورڈ نے تقریباً انہی وجوہات کی بنا پر اپنے نوجوان کرکٹ کپتان جیسن ہولڈر کو این او سی نہیں دیا،جس کی وجہ سے وہ اس ٹورنامنٹ میں شرکت نہیں کر پائے۔
اس کے علاوہ پاکستان کے موجودہ بہترین سپنر یاسر شاہ بھی ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے کی وجہ سے پی ایس ایل کے پہلے سیزن کاحصہ نہیں بن پائے۔
شریک ٹیمیں اور درجہ بندی
ترمیم
- درجہ بندی میں اولین چار ٹیمیں اگلے مرحلے میں چلی جائیں گی۔
2015 PSL Match Summary
میزبان ٹیم جیتی | مہمان ٹیم جیتی |
- نوٹ: یہ نتائج میزبان (افقی) اور مہمان (عمودی) ٹیموں کے مطابق ہیں۔
- نوٹ: نتائج پر کلک کر کے مقابلے کا خلاصہ دیکھیے۔
- میچ
- کوئٹہ گلیڈیئٹر نے ٹاس جیت لیا اور پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا۔
- یہ سوپر لیگ کا پہلا میچ تھا۔
- کراچی کنگز نے ٹاس جیت کر لاہور قلندرز کو بلے بازی کی دعوت دی۔
- محمد عامر نے میچ میں ہیٹ ٹرک کی۔[11]
- پشاور زلمی نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کی۔
- کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ٹاس جیت کر کراچی کنگز کو بلے بازی کی دعوت دی۔
- پشاور زلمی نے ٹاس جیت کر لاہور قلندرز کو بلے بازی کی دعوت دی۔
- کراچی کنگز نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کی۔
- کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ٹاس جیت کر پشاور زلمی کو بلے بازی کی دعوت دی۔
- اسلام آباد یونائیٹڈ نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کی۔
- The opening partnership of 153 runs between شرجیل خان and شین واٹسن was the highest in PSL.[12]
- پشاور زلمی نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کی۔
- کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کی۔
- لاہور قلندرز نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کی۔
- پشاور زلمی نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کی۔
- کراچی کنگز نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کی۔
- پشاور زلمی نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کی۔
- کوالیفائر 1
- Peshawar Zalmi won the toss and elected to field.
- خارج کنندہ
- Islamabad United won the toss and elected to field.
- شعیب ملک stepped down from captaincy of Karachi Kings a day before this match and روی بوپارہ was named his successor for the remainder of PSL 2016.[13]
- محمد سمیع reached 100 wickets in T20s in this match.[14]
- کوالیفائر 2
- Peshawar Zalmi won the toss and elected to field.
- شرجیل خان scored the first ever century of PSL.[15]
- اسلام آباد یونائٹڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کی۔
بلحاظ ٹیم سب سے زیادہ رنز
ترمیم