ارشد ندیم
ارشد ندیم ( اردو: ارشد ندیم ؛ پیدائش 2 جنوری 1997) ایک پاکستانی ایتھلیٹ ہے جو جیولین تھرو میں مہارت رکھتا ہے۔ [2] وہ ملکی سطح کے مقابلوں میں واپڈا کی نمائندگی کرتاہے۔ دسمبر 2019ء میں، اس نے 86.29 میٹر کے فاصلے کے ساتھ جیولین تھرو میں جنوبی ایشیائی گیمز کا ایک نیا ریکارڈ قائم کیا، اس طرح 2020 سمر اولمپکس میں براہ راست کوالیفکیشن حاصل کی۔ 2022ء میں، وہ عالمی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں کسی بھی ایونٹ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے والے پہلے پاکستانی بھی بن گئے۔[3] 2023ء کے ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کے جیولن تھرو کے مقابلے میں چاندی کا تمغا جیتا۔[4]
ندیم 2016ء جنوبی ایشیائی کھیلوں میں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
پیدائش | خانیوال، پنجاب، پاکستان[1] | 2 جنوری 1997||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قد | 1.87 میٹر (6 فٹ 2 انچ) | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
وزن | 95 کلوگرام (209 پونڈ) | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کھیل | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کھیل | ایتھلیٹکس | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ایونٹ | جیولن تھرو | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کوچ | ٹیرسوس لیبن برگ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کامیابیاں اور اعزازات | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی بہترین کارکردگیاں | این آر 90.18 میٹر (2022) | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
تمغے
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
تجدید شدہ بتاریخ 13 اگست 2021 |
حالات زندگی ترمیم
ارشد ندیم کا تعلق میاں چنوں کے قریب واقع گاؤں چک نمبر 101-15 ایل سے ہے۔ جہاں 2 جنوری 1997ء کو پیدا ہوئے ،
ان کے والد راج مستری ہیں لیکن اُنھوں نے اپنے بیٹے کی ہر قدم پر حوصلہ افزائی کی ہے۔ ارشد ندیم کے کریئر میں دو کوچز رشید احمد ساقی اور فیاض حسین بخاری کا اہم کردار رہا ہے۔
رشید احمد ساقی ڈسٹرکٹ خانیوال ایتھلیٹکس ایسوسی ایشن کے صدر ہونے کے علاوہ خود ایتھلیٹ رہے ہیں۔ وہ اپنے علاقے میں باصلاحیت ایتھلیٹس کی سرپرستی اور حوصلہ افزائی میں پیش پیش رہے ہیں۔
ارشد ندیم جب چھٹی ساتویں جماعت کے طالبعلم تھے، شروع سے ہی کھیلوں کا شوق تھا۔ اس زمانے میں ان کی توجہ کرکٹ پر زیادہ ہوا کرتی تھی اور وہ کرکٹ کھلاڑی بننے کے لیے بہت سنجیدہ بھی تھے لیکن ساتھ ہی وہ ایتھلیٹکس میں بھی دلچسپی سے حصہ لیا کرتے تھے۔ وہ اپنے اسکول کے بہترین ایتھلیٹ تھے۔'
رشید احمد ساقی کہتے ہیں 'میرے ارشد ندیم کی فیملی سے بھی اچھے مراسم ہیں۔ مجھے یاد ہے کہ ایک دن ان کے والد میرے پاس آئے اور کہا کہ ارشد ندیم اب آپ کے حوالے ہے، یہ آپ کا بیٹا ہے۔ میں نے ان کی ٹریننگ کی ذمہ داری سنبھالی اور پنجاب کے مختلف ایتھلیٹکس مقابلوں میں حصہ لینے کے لیے بھیجتا رہا۔ ارشد نے پنجاب یوتھ فیسٹیول اور دیگر صوبائی مقابلوں میں کامیابیاں حاصل کیں۔'
وہ کہتے ہیں ʹیوں تو ارشد ندیم شاٹ پٹ، ڈسکس تھرو اور دوسرے ایونٹس میں بھی حصہ لیتے تھے لیکن میں نے ان کے دراز قد کو دیکھ کر انھیں جیولن تھرو کے لیے تیار کیا۔'
ارشد ندیم کو واپڈا کے ٹرائلز میں بھیجا گیا، جہاں وہ سلیکٹ ہو گئے۔'
ارشد ندیم کا سفر میاں چنوں کے گھاس والے میدان سے شروع ہوا جو انھیں کامن ویلتھ گیمز میں لے گیا۔
ارشد ندیم کے موجودہ کوچ فیاض حسین بخاری ہیں جن کا تعلق پاکستان واپڈا سے ہے۔ وہ خود بین الاقوامی ایتھلیٹکس مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں۔
ندیم شادی شدہ ہے اور ایک بیٹے کا باپ ہے۔
بین الاقوامی مقابلے ترمیم
سال | مقابلہ | میدان | درجہ | موقع | وضاحت |
---|---|---|---|---|---|
نمائندگی پاکستان | |||||
2016 | جنوب ایشیائی کھیل | گوہاٹی، بھارت | نیزہ پھینکنا(جیولین تھرو) | 78.33 میٹر | |
ایشیائی جونئیر ایتھلیٹکس چمپئین شپ | ہو چی من شہر | نیزہ پھینکنا(جیولین تھرو) | 73.40 میٹر | ||
عالمی انڈر20 چمپئین شپ | بائدگوسزسز | 30(کیو) | نیزہ پھینکنا(جیولین تھرو) | 67.17 میٹر | |
2017 | اسلامی یکجہتی کھیل | باکو آذربائیجان | نیزہ پھینکنا(جیولین تھرو) | نیزہ ماری 76.33 میٹر | |
ایشیائی ایتھلیٹکس چمپئین شپ | بھوبنیشور، بھارت | 7 | نیزہ پھینکنا(جیولین تھرو) | 78.00 میٹر | |
2018 | دولت مشترکہ کھیل | گولڈ کوسٹ، آسٹریلیا | 8 | نیزہ پھینکنا(جیولین تھرو) | 76.02 میٹر |
ایشیائی کھیل | جکارتا، انڈونیشیا | نیزہ پھینکنا(جیولین تھرو) | 80.75 میٹر | ||
2019 | ایشیائی ایتھلیٹکس چمپئین شپ | دوحہ، قطر | 6 | نیزہ پھینکنا(جیولین تھرو) | 78.55 میٹر |
عالمی ایتھلیٹکس چمپئین شپ | دوحہ، قطر | 16(کیو) | نیزہ پھینکنا(جیولین تھرو) | 81.52 میٹر این آر | |
جنوب ایشیائی کھیل | کٹھمنڈو، نیپال | نیزہ پھینکنا(جیولین تھرو) | 86.29 میٹر جی آر | ||
2021 | امام رضا کپ | مشہد، ایران | نیزہ پھینکنا(جیولین تھرو) | 86.38 میٹر | |
اولمپک گیمز | ٹوکیو، جاپان | 5 | نیزہ پھینکنا(جیولین تھرو) | 84.62 میٹر | |
2022 | ورلڈ چیمپئن شپ | یوجین، اوریگون | 5 | نیزہ پھینکنا(جیولین تھرو) | 86.16 میٹر |
دولت مشترکہ | برمنگھم، انگلستان | نیزہ پھینکنا(جیولین تھرو) | 90.18 میٹر جی آر این آر | ||
اسلامی یکجہتی کھیل | قونیہ | نیزہ پھینکنا(جیولین تھرو) | 88.55 میٹر جی آر |
- این آر-قومی ریکارڈ
- جی آر-گیمز ریکارڈ
- کیو−کوالیفکیشن راؤنڈ
سال کے لحاظ سے بہترین کارکردگی ترمیم
سال | کارکردگی | مقام | تاریخ[5] |
---|---|---|---|
2015 | 70.46 میٹر | اسلام آباد، پاکستان | 3 اپریل |
2016 | 78.33 میٹر | گوہاٹی، بھارت | 10 فروری |
2017 | 78 میٹر | بھونیشور، بھارت | 9 جولائی |
2018 | 80.75 میٹر | جکارتا، انڈونیشیا | 27 اگست |
2019 | 86.29 میٹر | کھٹمنڈو، نیپال | 7 دسمبر |
2021 | 86.38 میٹر | مشہد، ایران | 12 اپریل |
2022 | 90.18 میٹر | برمنگھم، انگلستان | 7 اگست |
ایوارڈز اور پہچان ترمیم
- ' انعامات -'
ٹوکیو سمر اولمپکس 2020 میں فائنل میڈل راؤنڈ میں 5ویں پوزیشن حاصل کرنے کے لیے:-
- روپیہ 75 لاکھ (US$70,000) پاکستان سپورٹس بورڈ سے۔
- روپیہ 50 لاکھ (US$47,000) پنجاب اسپورٹس بورڈ سے۔
- روپیہ 25 لاکھ (US$23,000) واپڈا کی جانب سے ۔[6]
- روپیہ 20 لاکھ (US$19,000) وزیراعلیٰ پنجاب سے۔
- روپیہ 10 لاکھ (US$9,400) صدر پاکستان سے۔
اولمپک ایسوسی ایشن پنجاب کی جانب سے
- روپیہ 10 لاکھ (US$9,400)۔[7]
- روپیہ 10 لاکھ (US$9,400) حکومت پنجاب محکمہ توانائی سے۔
- روپیہ 10 لاکھ (US$9,400) ضلع لاہور حکومت سے۔
- روپیہ 10 لاکھ (US$9,400) وقار ذکا پاکستانی کرپٹو انٹرپرینیور سے۔
- روپیہ 5 لاکھ (US$4,700) ہاوڈی اسلام آباد سے۔
- روپیہ 3 لاکھ (US$2,800) چیزیس کمپنی پاکستان سے۔
دولت مشترکہ کھیل 2022ء برمنگھم میں طلائی تمغا جیتنے کے بعد:
- روپیہ 50 لاکھ (US$47,000) پاکستان سپورٹس بورڈ کی جانب سے[8]
حوالہ جات ترمیم
- ↑ 2018 سی ڈبلیو جی بائیو آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ results.gc2018.com (Error: unknown archive URL) results.gc2018.com. تاریخ: 11 اکتوبر 2021.
- ↑ ارشد ندیم بنیادی معلومات آئی اے اے ایف
- ↑ "World Athletics Championships: Arshad makes history, qualifies for final"۔ Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ July 22, 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ July 24, 2022
- ↑ "Arshad Nadeem ne World Athletics ChampionShip mien gold medal jeet lia"۔ 28-august-2023
- ↑ ارشد ندیم ورلڈ ایتھلیٹکس پروفائل. تاریخ؛ 10 فروری 2022.
- ↑ "واپڈا نے اپنے کھلاڑیوں کا اعزاز ارشد ندیم، طلحہ طالب کے لیے 2.5 ملین روپے کے نقد انعامات"۔ www.app.com.pk/ (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 اگست 2021
- ↑ "ایک ملین نقد انعام کا اعلان ارشد ندیم کے لیے"۔ www.bolnews.com (بزبان انگریزی)۔ 8 اگست 2021۔ 16 اگست 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اگست 2021
- ↑ https://a-sports.tv/psb-announces-rs5m-cash-award-for-arshad-after-historic-gold-in-cwg/