دکھنی / دکنی مسلمان یا دکنی لوگ مختلف نسلی پس منظر سے تعلق رکھنے والے متنوع لوگوں کی جماعت ہیں جو جنوبی ہندوستان کے دکن علاقے میں رہتے ہیں اور اردو کی ایک شکل ، دکھنی زبان بولتے ہیں۔ [3] اب اس برادری کی اپنی الگ نسلی شناخت ہے ، لیکن دکنی مسلمان مختلف مقامی اور غیر ملکی نسلی پس منظر سے آئے ہیں۔ ان کی تاریخ بہمنی سلطنت سے معلوم کی جا سکتی ہے ، جو جنوبی ہندوستان میں پہلی آزاد مسلم سلطنت [4] اور اس کے بعد اس کی جانشین دکن سلطنت تھی۔ [5] مقامی دراوڑی اور ہند آریائی ورثہ رکھنے کے علاوہ ، دکنی مسلمان عرب ، افغان ، فارسی اور ترک آبا و اجداد سے تعلق رکھ سکتے ہیں۔ [6] دکنی مسلمان ، جنوبی ہند بھر میں متعدد جگہوں پر پائے جاتے ہیں ، جو جنوبی مہاراشٹر سے لے کر شمالی تمل ناڈو تک کرناٹک ، تلنگانہ ، آندھراپردیش اور کیرالہ تک پھیلے ہوئے ہیں ، جہاں شمال سے دکنی مسلمان ہجرت کر گئے اور وہاں ایک کمیونٹی تشکیل دی۔ [7] بڑی تارکین وطن برادریوں، خاص طور پر پاکستان میں آباد ہیں جہاں، بھارت کی آزادی کے بعد اردو بولنے والے اقلیت اور مہاجروںکے ایک حصے کے طور پر مقیم ہیں . [8]

Deccani Muslims
Deccani People
اردو: دکنی مسلمان
کل آبادی
23,000,000 [1][2]
گنجان آبادی والے علاقے
 بھارت پاکستان سعودی عرب متحدہ عرب امارات ریاستہائے متحدہ مملکت متحدہ
زبانیں
اردو in the forms of حیدرآبادی اردو and the دکنی sub-dialect as well as standard اردوہندی زبانتیلگو زبانمراٹھی زبانکنڑ زبانسندھی زبانانگریزی زبان • The vernacular languages of other countries in the diaspora
مذہب
اسلام

• Majority تصوف اہل سنت

• Minority اہل تشیع and Isma'ilism
متعلقہ نسلی گروہ
• Other بھارت میں اسلام communities • Telugu peopleآندھرا مسلمانمراٹھی مسلمانحیدرآبادی مسلم شخصیاتمہاجر قوم

تاریخ

ترمیم

لفظ دکنی بہمنی حکمرانوں کے دربار میں سلطان محمود شاہ بہمنی دوم کے دوران 1487 ء میں نکلا تھا۔ [9]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. http://www.censusindia.gov.in/2011census/c-01.html
  2. A.R. Fatihi۔ "Urdu in Andhra Pradesh"۔ Language in India۔ 2015-07-13 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-07-22 {{حوالہ رسالہ}}: الاستشهاد بدورية محكمة يطلب |دورية محكمة= (معاونت)
  3. "Kya ba so ba – Learning to speak south-indian urdu"۔ www.zanyoutbursts.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-03-18
  4. "Bahmani sultanate | historical Muslim state, India"۔ Encyclopædia Britannica۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-03-18
  5. "Sultans of Deccan India, 1500-1700 Opulence and Fantasy | The Metropolitan Museum of Art"۔ metmuseum.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-03-18
  6. Richard Maxwell Eaton (1996)۔ Sufis of Bijapur, 1300 - 1700 : social roles of Sufis in medieval India (2nd ایڈیشن)۔ New Delhi: Munshiram Manoharlal Publ.۔ ص 41۔ ISBN:978-8121507400۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-05-11
  7. Malika Mohammada (1 جنوری 2005). Culture of Hindi (انگریزی میں). Kalinga Publications. ISBN:9788187644736.
  8. Karen Isaksen Leonard (1 جنوری 2007). Locating Home: India's Hyderabadis Abroad (انگریزی میں). Stanford University Press. ISBN:9780804754422.
  9. Narendra Luther (1991)۔ Prince;Poet;Lover;Builder: Mohd. Quli Qutb Shah - The founder of Hyderabad۔ Publications Division Ministry of Information & Broadcasting۔ ISBN:9788123023151۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-13 {{حوالہ کتاب}}: اس حوالہ میں نامعلوم یا خالی پیرامیٹر موجود ہے: |1= (معاونت)