پاکستان کی زمینی سرحدی گزرگاہوں کی فہرست
یہ پاکستان کے چار ہمسایہ ممالک افغانستان، چین، بھارت اور ایران کے ساتھ زمینی سرحدی گزرگاہوں کی فہرست ہے۔
افغانستان
ترمیمزمینی راستہ
ترمیمافغانستان اور پاکستان کے درمیان آٹھ سرکاری سرحدی گزرگاہیں اور تجارتی راستے ہیں۔ مزید اس کے علاوہ بھی متعدد غیر سرکاری اور غیر قانونی سرحدی گزرگاہیں ہیں جنھیں مقامی لوگ، سمگلر اور دہشت گرد استعمال کرتے ہیں۔ تاہم پاکستانی حکومت افغانستان پاکستان رکاوٹیں بنا کر سرحد پار سے دراندازی کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔
# | کراسنگ | کھول دیا | صوبہ | سڑک | مقصد | حالت |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | انگور اڈا[1] | 23.09.2020 | خیبرپختونخوا ‘ پکتیکا | انگور اڈا-ارگن روڈ | تجارت | آپریشنل |
2 | بادینی[2] | 22.09.2020 | بلوچستان ‘ زابل | تجارت | آپریشنل | |
3 | چمن[3] | بلوچستان ‘ قندھار | N-25- A75 | متفرق | آپریشنل | |
4 | غلام خان[4] | 23.08.2020 | خیبرپختونخوا - خوست | غلام خان-خوسٹ روڈ | متفرق | آپریشنل |
5 | خرلاچی[5] | 12.07.2020 | خیبرپختونخوا - پکتیا | شنگک روڈ-پکتیا روڈ | تجارت | آپریشنل |
6 | طورخم[6] | خیبرپختونخوا - ننگرہار | N-5 طورخم-جلال آباد روڈ | متفرق | آپریشنل | |
7 | ارندو | 27.5.2022 | خیبرپختونخوا ‘ کنڑ | دروش جلال آباد روڈ | تجارت | آپریشنل |
8 | بن شاہی | 27.5.2022 | خیبرپختونخوا ‘ کنڑ | تجارت | آپریشنل |
ریل
ترمیم- فی الحال پاکستان اور افغانستان کے درمیان کوئی آپریشنل ریلوے کراسنگ نہیں ہے، تاہم پاکستان ریلوے تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان نیا ریلوے ٹریک بچھانے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔[7]
چین
ترمیمزمینی راستہ
ترمیم# | کراسنگ | کھول دیا | صوبہ | سڑک | مقصد | حالت |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | درہ خنجراب | [[Image:|22x20px|border|گلگت بلتستان کا پرچم]] گلگت بلتستان | شاہراہ قراقرم | متفرق |
- درہ خنجراب چین اور پاکستان کے درمیان واحد سرحدی گزرگاہ ہے جس تک شاہراہ قراقرم کے ذریعے رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔ ان ممالک کی امیگریشن سوست، پاکستان اور تاشکرگان، چین میں 100 کلومیٹر (330,000 فٹ) درہ خنجراب میں چیک کی جاتی ہے۔۔ تاریخی طور پر، منٹاکا پاس اور کِلک پاس بھی استعمال ہوتے رہے ہیں۔ تاہم ان کراسنگ پر گاڑیوں کی رسائی نہیں ہے اور وہ بند ہیں۔
مجوزہ
ترمیم- چین تک جانے والے راستے کو مختصر کرنے کے لیے پاک چین اقتصادی راہداری کے متبادل راستے کے طور پر مستاغ پاس کے قریب ایک بارڈر کراسنگ تجویز کی گئی ہے، جو آزاد کشمیر کو بھی چین سے جوڑ دے گا۔[8][9]
ریل
ترمیم- پاکستان اور چین کے درمیان 982 کلومیٹر طویل خنجراب ریلوے لائن تجویز کی گئی ہے جو حویلیاں ریلوے اسٹیشن سے چین میں کاشغر ہوتان ریلوے اسٹیشن تک بنے گی۔[10]
بھارت
ترمیمزمینی راستہ
ترمیمفی الحال بھارت اور پاکستان کے درمیان صرف ایک مکمل بین الاقوامی سرحدی راستہ واہگہ-اٹاری بارڈر کھلا ہے۔ کرتار پور راہداری ہندوستانی زائرین کے لیے کھلی رہتی ہے جہاں گوردوارہ دربار صاحب کرتار پور میں زائرین بغیر ویزا کے جا سکتے ہیں۔
# | کراسنگ | کھول دیا | صوبہ | ہم منصب | سڑک | مقصد | حالت |
---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | واہگہ | پنجاب | اٹاری | جی ٹی روڈ - این ایچ 3 | متفرق | ||
2 | کرتار پور راہداری | 09.11.2019 | ڈیرہ بابا نانک | گرو نانک ہائی وے - NH 354-B | ہندوستانی شہریوں کے لیے گوردوارہ دربار صاحب کا دورہ کرنے کے لیے مذہبی سیاحت | ||
5 | گنڈا سنگھ والا ( قصور )[11] | حسینی والا | فیروز پور روڈ - NH 5 | متفرق |
ریل
ترمیم- واہگہ / اٹاری، لاہور اور امرتسر / دہلی کے درمیان سمجھوتہ ایکسپریس ریل گاڑی چلتی ہے جو 2019ء سے بند ہے۔
- موناباؤ / کھوکھراپار، کراچی اور جودھ پور کے درمیان تھر ایکسپریس ریل گاڑی چلتی ہے جو 2019ء سے بند ہے۔
ایران
ترمیمزمینی
ترمیم# | کراسنگ | ہم منصب | سڑک | صوبہ | کھول دیا | مقصد | حالت |
---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | تفتان[12] | میر جاوہ | N-40 - روڈ 84 | بلوچستان - سیستان بلوچستان | متفرق | آپریشنل | |
2 | گبد ( گوادر )[13] | چابہار (رمدان) | N-10 - بہوکالت پروٹیکٹڈ ایریا روڈ | 20.12.2020 | متفرق | آپریشنل | |
3 | مند[14] | پشین | تربت - روڈ 92 | 21.04.2021 | تجارت | آپریشنل | |
4 | چڈگی | کوہک | پشین -کرمب روڈ | تجارت | آپریشنل |
ریل
ترمیممزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "Pak-Afghan trade via Angoor Adda starts from today"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جنوری 2021
- ↑ "Pakistan opens Badini terminal in Balochistan for trade with Afghanistan"۔ Arab News PK (بزبان انگریزی)۔ 2020-09-22۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جنوری 2021
- ↑ Saleem Shahid (2020-08-23)۔ "Chaman border with Afghanistan reopens"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جنوری 2021
- ↑ "Pak-Afghan Ghulam Khan border crossing reopens for trade"۔ Profit by Pakistan Today (بزبان انگریزی)۔ 2020-06-22۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جنوری 2021
- ↑ A. Correspondent (2020-07-12)۔ "Kharlachi border crossing reopens"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جون 2022
- ↑ Ibrahim Shinwari (2020-09-30)۔ "Pedestrians allowed cross-border movement at Torkham"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جنوری 2021
- ↑ "Pakistan Railways plans to lay track from Peshawar to Jalalabad: Sheikh Rasheed"۔ The News International (بزبان انگریزی)۔ 2019-06-24۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جون 2022
- ↑ "Pakistan mulls alternate CPEC route to cut down distance to China border"۔ Profit by Pakistan Today (بزبان انگریزی)۔ 2021-01-15۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 فروری 2021
- ↑ "Will a new China-Pakistan road lead to a military boost against India?"۔ South China Morning Post (بزبان انگریزی)۔ 2021-01-31۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 فروری 2021
- ↑ Patial RC (2022-05-30)۔ "Deciphering The China-Pakistan Economic Corridor (CPEC): Aladdin's Lamp – OpEd"۔ Eurasia Review (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جون 2022
- ↑ "VIDEO: Just like Wagah, another Indo-Pak border parade draws daily crowds"۔ Al Arabiya English (بزبان انگریزی)۔ 2018-05-10۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 مئی 2021
- ↑ "Businesspersons call for more Pakistan-Iran trade routes"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 2022-06-01۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جون 2022
- ↑ Behram Baloch (2020-12-20)۔ "New border crossing point with Iran opened in Gwadar"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 مئی 2021
- ↑ "Third border crossing point with Iran being inaugurated today"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 2021-04-21۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 مئی 2021