جنوبی امریکا
جنوبی امریکا مغربی نصف کرہ میں واقع ایک براعظم ہے جس کا بیشتر حصہ جنوبی کرہ ارض میں واقع ہے۔ مغرب میں اس براعظم کی سرحدیں بحر الکاہل اور شمال اور مشرق میں بحر اوقیانوس اور شمالی امریکا اور شمال مغرب میں بحیرہ کیریبیئن سے ملتی ہیں۔
رقبہ | 17,840,000 km2 (6,890,000 sq mi) |
---|---|
آبادی | 385,742,554 (2011, فہرست براعظم بلحاظ آبادی) |
کثافت آبادی | 21.4/کلومیٹر2 (56.0/مربع میل) |
لقب آبادی | South American |
ممالک | 12 (فہرست ممالک) |
زیر نگین علاقے | 3 |
زبانیں | پرتگیزی زبان، ہسپانوی زبان، کویچوآ اور کئی دیگر |
منطقۂ وقت | متناسق عالمی وقت−02:00 تا متناسق عالمی وقت−05:00 |
بڑے شہر | شہر ساؤ پاؤلو لیما بوگوتا ریو دے جینیرو سینٹیاگو، چلی کاراکاس بیونس آئرس سلواڈور، باہیا براسیلیا فورٹالیزا بیلو ہوریزونٹے |
جنوبی امریکا کا نام شمالی امریکا کی طرح یورپی جہاز راں امریگو ویسپوچی کے نام پر رکھا گیا جس نے پہلی مرتبہ یہ انکشاف کیا کہ امریکا دراصل ہندوستان نہیں بلکہ ایک نئی دنیا ہے جسے یورپی نہیں جانتے۔
جغرافیہ
ترمیمجنوبی امریکا کا کل رقبہ 17،840،000 مربع کلومیٹر (6890،000 مربع میل) ہے جو زمین کے کل رقبے کا 3.5 فیصد بنتا ہے۔ 2005ء کے مطابق براعظم کی آبادی 371،000،000 ہے۔ جنوبی امریکا رقبے کے لحاظ سے (ایشیا، افریقا اور شمالی امریکا کے بعد) چوتھا اور آبادی کے لحاظ سے (ایشیا، افریقا، یورپ اور شمالی امریکا کے بعد) چوتھا بڑا براعظم ہے۔
جنوبی امریکا کو عام طور پر ایک براعظم تسلیم کیا جاتا ہے جو بر اعظم امریکا کا جنوبی حصہ ہے۔ یہ نہر پاناما کے جنوب اور مشرق میں واقع ہے جو خاکنائے پاناما سے گذرتی ہے۔ کسی زمانے میں شمالی و جنوبی امریکا کو ایک براعظم تسلیم کیا جاتا تھا اور دونوں کو برصغیر مانا جاتا تھا۔ ارضیاتی طور پر جنوبی امریکا کا تقریباً تمام حصہ جنوبی امریکی پرت پر قائم ہے جبکہ سیاسی طور پر خاکنائے پاناما میں نہر پاناما کے مشرق کے علاوہ پورا پانامہ براعظم شمالی امریکا کا حصہ سمجھا جاتا ہے اور وسطی امریکا کا ایک ملک قرار دیا جاتا ہے۔
براعظم جنوبی امریکا خاکنائے پاناما کے ذریعے شمالی امریکا سے منسلک ہے۔ انڈیز یہاں کا سب سے بڑا پہاڑی سلسلہ ہے جبکہ براعظم کے مشرقی علاقے میں دریائے ایمیزون کے ساتھ ساتھ کا علاقہ جنگلات سے اٹا پڑا ہے۔
اس براعظم کے مغرب میں بحر الکاہل کے ساتھ ساتھ انڈیز کا عظیم سلسلہ کوہ واقع ہے۔ براعظم کے وسط میں ایمیزن کا عظیم جنگل واقع ہے جو دریائے ایمیزن اور اس کے معاون دریاؤں کے کناروں کے ساتھ ساتھ پھیلا ہوا ہے۔ یہ عظیم جنگل 2510000 مربع میل کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے اور اندازہً دنیا کی کل معلوم زندہ جانداروں کا کم از کم نصف یہاں پایا جاتا ہے۔۔[1]
دریائے ایمیزن اور پارانا یہاں کے بڑے دریا ہیں جو بحر اوقیانوس میں جا گرتے ہیں۔ انڈیز کے پہاڑی سلسلے میں آتش فشاں بھی ہیں جن میں براعظم کا سب سے بڑا اور متحرک آتش فشاں کوٹوپاکسی بھی شامل ہے جس کی بلند 19347 فٹ ہے۔ یہ آتش فشاں مغربی ملک ایکویڈور میں واقع ہے۔ انڈیز کا یہ عظیم پہاڑی سلسلہ شمالاً جنوباً تقریباً پورے براعظم پر پھیلا ہوا ہے اور اس کی لمبائی 4500 میل ہے۔ اس طرح یہ دنیا کا طویل ترین پہاڑی سلسلہ ہے۔
براعظم میں صحرائی علاقے بھی ہیں جن میں پیٹاگونیا اور صحرائے ایٹاکاما معروف ہیں۔
دنیا کی سب سے بلند آبشار "اینجل آبشار"، حجم کے اعتبار سے سب سے بڑا دریا "دریائے ایمیزون"، طویل ترین پہاڑی سلسلہ "انڈیز"، روئے زمین کا خشک ترین مقام "صحرائے ایٹاکاما"، سب سے بڑا جنگل "ایمیزن جنگل"، سطح سمندر سے بلند ترین دار الحکومت "لاپاز، بولیویا"، دنیا کی سب سے بلند جھیل "جھیل ٹیٹیکاکا" اور جنوب میں دنیا کا سب سے دور شہر "پورٹو ٹورٹو، چلی" اسی براعظم میں واقع ہیں۔
تاریخ
ترمیم17 ویں صدی میں اسپین اور پرتگال کے جہاز رانوں کی جانب سے اس زمین کی "دریافت" کے بعد دونوں ممالک نے یہاں کی سرزمین پر قبضہ کر لیا اور یوں یہ ممالک طویل غلامی میں چلے گئے۔ اسپین اور پرتگال نے جنوبی امریکا پر اپنی ثقافت کی گہری چھاپ چھوڑی جو آج بھی دیکھی جا سکتی ہے۔ جنوبی امریکا کے ممالک میں برازیل میں پرتگیزی جبکہ دیگر تقریباً تمام ممالک میں ہسپانوی زبان بولی جاتی ہے۔ شمال میں سرینام اور گیانا کے چھوٹے ممالک نیدرلینڈز اور برطانیہ کی غلامی میں رہے ہیں جبکہ فرانسیسی گیانا فرانس کے قبضے میں رہا۔ طویل غلامی کے باعث یہاں مختلف النسل لوگ پائے جاتے ہیں جن میں یورپی، آبائی امریکی اور افریقی النسل شامل ہیں۔ چند اصل امریکی افراد آج بھی ایمیزن کے گھنے جنگلات میں رہتے ہیں۔
آبادی
ترمیمفائل:Emorales.jpg | ||
جنوبی امریکا کی مشہور شخصیات |
براعظم کی آبادی کی اکثریت ساحلی علاقوں پر رہائش پزیر ہے۔ برازیل رقبے اور آبادی دونوں کے لحاظ سے براعظم کا سب سے بڑا ملک ہے اور براعظم کی کل آبادی کے نصف کا تعلق یہاں سے ہے۔ جنوبی امریکا کی آبادی کا بیشتر حصہ شہروں میں رہتا ہے۔ جن میں سے کئی شہر انتہائی گنجان آباد اور ناقص رہائشی سہولیات کے باعث مسائل کا شکار ہں۔ برازیل کا شہر ساؤ پاؤلو دنیا کے تیزی سے بڑھتے ہوئے شہروں میں سے ایک ہے اور اس براعظم کا سب سے بڑا شہر ہے۔ وسطی علاقوں میں ایمیزن کے جنگلات اور مغرب میں انڈیز کے پہاڑی سلسلے کے ارد گرد کے علاقوں میں آبادی نہ ہونے کے برابر ہے۔
معیشت
ترمیمارجنٹائن براعظم کا سب سے امیر ملک ہے جہاں کے عوام کا معیار زندگی انتہائی بلند ہے۔ جبکہ گیانا اور بولیویا کمزور معیشت کے باعث غریب ممالک میں شمار ہوتے ہیں اور ان کا زیادہ تر انحصار خام مالوں کی ترسیل پر ہوتا ہے۔ کولمبیا اور متصل ممالک میں منشیات کے کالے دھندے کے باعث جرائم اور بد عنوانی بہت زیادہ ہے۔
جنوبی امریکا میں زراعت سب سے اہم ذریعہ روزگار ہے اور کافی اور کوکو کی کاشت کے علاوہ مویشی پروری بھی کی جاتی ہے۔ سب سے زیادہ صنعتیں برازیل میں ہیں جس کے بعد ارجنٹائن، وینیزویلا اور چلی آتے ہیں۔ ساحلوں پر واقع عظیم شہروں ریو ڈی جنیرو، لیما، ساؤ پاؤلو اور بیونس آئرس میں سب سے زیادہ روزگار ملتا ہے اس لیے یہ شہر دیہات سے شہروں کو نقل مکانی کرنے والے افراد کی آماجگاہ ہیں۔ علاوہ ازیں ساؤ پاؤلو برازیل کا سب سے بڑا صنعتی شہر ہے جہاں لوہا سازی، کار سازی، کیمیا مادے، پارچہ بافی اور چمڑے کی مصنوعات تیار کی جاتی ہیں۔ بولیویا اور کولمبیا کے پہاڑی علاقوں میں کوکا کے پودے کاشت کر کے اس سے کوکین تیار کی جاتی ہے جس سے یہاں غیر قانونی منشیات کا کالا دھندہ بہت زیادہ ہے۔ وینیزویلا میں جھیل ماراکائبو تیل کے ذخائر سے مالا مال ہے اور یہ اس براعظم کا سب سے بڑا ذخیرہ تیل ہے۔ تیل کی دریافت سے وینیزویلا روزبروز ترقی کر رہا ہے اور اس کی معیشت بہت مضبوط ہو گئی ہے۔ علاوہ ازیں جنوبی امریکا معدنی وسائل سے بھی مالا مال ہے جہاں تیل کے علاوہ کوئلے اور تانبے کی کانیں بھی پائی جاتی ہیں۔
دنیا میں پائے جانے والے کئی پودے اصل میں جنوبی امریکا کی پیداوار ہیں جن میں ٹماٹر اور آلو قابل ذکر ہیں۔ آج کل کافی، کوکوا، ربڑ، سویا، مکئی اور گنا یہاں کی اہم ترین کاشت ہیں جبکہ انڈیز کی وادیوں میں انگور بھی کاشت کیا جاتا ہے۔
براعظم جنوبی امریکا کا انتہائی جنوبی حصہ انٹارکٹیکا کے قریب ہونے کے باعث بہت سرد علاقہ ہے۔
ملک | جی ڈی پی (پی پی پی) از 2006ء | جی ڈی پی (پی پی پی) از 2006ء | جی ڈی پی (پی پی پی) فی کس از 2005ء | ایچ ڈی آئی از 2004ء |
---|---|---|---|---|
ارجنٹائن | 212702 | 558860 | 14838 | 0.863 |
بولیویا | 10828 | 26087 | 2945 | 0.692 |
برازیل | 1067706 | 1594482 | 9108 | 0.792 |
فائل:Flag of chile (bordered).svg چلی | 145205 | 196401 | 13254 | 0.859 |
کولمبیا | 135075 | 350797 | 7630 | 0.790 |
ایکواڈور | 40447 | 60173 | 4475 | 0.765 |
گیانا | 0870 | 3456 | 4799 | 0.725 |
پیراگوئے | 8773 | 29297 | 4799 | 0.757 |
پیرو | 93268 | 170089 | 6173 | 0.767 |
2112 | 3018 | 5883 | 0.759 | |
یوراگوئے | 19221 | 34620 | 10103 | 0.851 |
وینیزویلا | 181608 | 174604 | 5777 | 0.784 |
ممالک
ترمیماقوام متحدہ کے مطابق مندرجہ ذیل ممالک براعظم جنوبی امریکا میں شمار ہوتے ہیں۔
ملک کا نام مع پرچم |
رقبہ (مربع کلومیٹر) |
آبادی (بمطابق یکم جولائی 2005ء) |
کثافت آبادی (فی مربع کلومیٹر) |
دارالحکومت |
---|---|---|---|---|
ارجنٹائن |
2,766,890 | 39,537,943 | 14.3 | بیونس آئرس |
بولیویا |
1,098,580 | 8,857,870 | 8.1 | لاپاز |
برازیل |
8,514,877 | 187,550,726 | 22.0 | براسیلیا |
چلی |
756,950 | 15,980,912 | 21.1 | سانتیاگو |
کولمبیا |
1,138,910 | 42,954,279 | 37.7 | بگوٹا |
ایکواڈور |
283,560 | 13,363,593 | 47.1 | کوئٹو |
جزائر فاک لینڈ (برطانیہ) |
12,173 | 2,967 | 0.24 | اسٹینلے، جزائر فاکلینڈ |
فرانسیسی گیانا (فرانس) |
91,000 | 195,506 | 2.1 | کائین |
گیانا |
214,970 | 765,283 | 3.6 | جارج ٹاؤن، گیانا |
پیراگوئے |
406,750 | 6,347,884 | 15.6 | اسونسیون |
پیرو |
1,285,220 | 27,925,628 | 21.7 | لیما |
جنوبی جارجیا و جزائر جنوبی سینڈوچ |
3,093 | — | — | کنگ ایڈورڈ پوائنٹ |
سورینام |
163,270 | 438,144 | 2.7 | پاراماریبو |
یوراگوئے |
176,220 | 3,415,920 | 19.4 | مونٹیویڈیو |
وینیزویلا |
912,050 | 25,375,281 | 27.8 | کراکس |
وسطی امریکا | ||||
پاناما |
25,347 | 540,433 | 21.3 | پاناما شہر |
کل | 17,846,948 | 371,814,437 | 20.8 |
مزید دیکھیے
ترمیم- ایشیا
- یورپ
- افریقا
- انٹارکٹیکا
- آسٹریلیا
- شمالی امریکا
- جنوبی امریکا
- براعظم
- بحر اعظم
حوالہ جات
ترمیم- ↑ ڈی کے اسٹوڈنٹس اٹلس، ناشر: ڈی کے پبلشنگ انکارپوریٹڈ، آئی ایس بی این 0789490528
ویکی ذخائر پر جنوبی امریکا سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |