الدمیاطی، عبد المومن بن خلف بن شرف بن خضر بن موسیٰ الدمیاتی ( عربی: الدمياطي )، جنہیں عام طور پر الدمیاطی کے نام سے جانا جاتا ہے، 13ویں صدی کے مصر کے معروف عالم ، محدث ، مفسر ،الہٰیات دان اور فقیہ تھے۔آپ نے نوجوانی میں علم حاصل کرنے کے لیے پورے مشرق وسطیٰ کے اسفار کیے اور بعد میں قاہرہ میں سکونت اختیار کی علم حاصل کیا اور انتہائی معتبر اداروں میں پڑھانا شروع کیا۔ [1]

امام   ویکی ڈیٹا پر (P511) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
الدمیاطی
(عربی میں: عبد المُؤمن بن خلف بن أبي الحسن بن شرف بن الخضر بن موسى الدُمياطي ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1217ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 1306ء (88–89 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قاہرہ   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
استاد حافظ المنذری ،  عز بن عبد السلام   ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نمایاں شاگرد یوسف بن عبد الرحمن المزی ،  علم الدین البرزالی ،  ذہبی ،  ابن سید الناس ،  تقی الدین سبکی ،  ابن کثیر   ویکی ڈیٹا پر (P802) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ فقیہ ،  عالم   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

شیوخ

ترمیم
  1. قطب الدین قسطلانی
  2. عبد العظیم المنذری
  3. العز بن عبد السلام
  4. مقری الکامل ابن الضریر[2][3][4]

تلامذہ

ترمیم
  1. المذی
  2. البرزالی
  3. الذہبی
  4. ابن سید الناس
  5. السبکی
  6. ابن کثیر[5]

تصانیف

ترمیم
  1. المتجر الرابح في ثواب العمل الصالح.
  2. كشف المغطى في تبيين الصلاة الوسطى. [6]
  3. السراجيات الخمسة
  4. فضل الخيل [6]
  5. الأربعون المتباينة الإسناد في حديث أهل بغداد.[7]
  6. قبائل الخزرج.[8]
  7. مختصر السيرة النبوية.
  8. الذكر والتسبيح عقب الصوات.
  9. معجم الشيوخ.
  10. التسلي والاغتباط بثواب من تقدم من الافراط.
  11. قبائل الأوس.
  12. الأعيان الجياد من شيوخ بغداد.

سنہ (632 ہجری) میں علم حدیث تلاش کی آغاز میں اسکندریہ کا سفر کیا اور سال (643 ہجری) میں حج کیا۔ سال (645ھ) میں شام کا سفر کیا اور مصر واپس آنے سے پہلے ایک ماہ وہاں قیام کیا ۔ [9] . [10]

وفات

ترمیم

آپ کی وفات ذو القعدہ سنہ 705 ہجری میں قاہرہ میں ہوا اور باب النصر قبرستان میں دفن ہوئے۔ [11] [12]

حوالہ جات

ترمیم
  1. Alexander Mallett, David Thomas 2012
  2. ابن تغري، النجوم الزاهرة،ج8 ،ص218 .
  3. الصلابي، الأيوبيين بعد صلاح الدين ،ج2 ،ص101 .
  4. ابن العماد، شذرات الذهب ،ج٦ ،ص١٢ .
  5. "ص137 - كتاب طبقات النسابين - فخرالدين - المكتبة الشاملة"۔ المكتبة الشاملة۔ 3 يونيو 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جون 2021 
  6. ^ ا ب
  7. الصفدي: الوافي بالوفيات، 6/269
  8. ابن كحالة: معجم المؤلفين، 6/197
  9. ابن كثير: البداية والنهاية، ج14، ص45
  10. السيوطي : طبقات الحفاظ ، 1/107
مضامین بسلسلہ

تصوف