اللہ بخش یوسفی

پاکستان کے مورخ، صحافی، تحریک خلافت اور تحریک پاکستان کے کارکن

اللہ بخش یوسفی (پیدائش: 25 دسمبر، 1900ء - وفات: 13 مارچ، 1968ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے نامور مورخ، صحافی، تحریک خلافت اور تحریک پاکستان کے کارکن تھے۔ انھیں صوبہ خیبر پختونخوا کا بابائے صحافت بھی کہا جاتا ہے۔

اللہ بخش یوسفی
معلومات شخصیت
پیدائش 25 دسمبر 1900ء  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پشاور،  برطانوی ہند  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 13 مارچ 1968ء (68 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کراچی،  پاکستان  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن لیاقت آباد،  کراچی  ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ مورخ،  صحافی  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو،  انگریزی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تحریک تحریک خلافت،  تحریک آزادی ہند  ویکی ڈیٹا پر (P135) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

حالات زندگی ترمیم

اللہ بخش یوسفی 25 دسمبر، 1900ء[1] میں پشاور، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے تھے۔ انھیں نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز تحریک خلافت سے کیا تھا۔ اس تحریک میں حصہ لینے کے لیے انھوں نے صوبہ سرحد (موجودہ صوبہ خیبر پختونخوا) سے ایک اخبار سرحد جاری کیا۔ اس اخبار کی ضمانت کئی بار ضبط ہوئی اور اللہ بخش یوسفی کو کئی مرتبہ قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنا پڑیں۔ بعد ازاں وہ آل انڈیا مسلم لیگ میں شامل ہوئے اور اس کے اخبار ہلال پاکستان کے مدیر رہے۔[2]

اللہ بخش یوسفی کئی کتابوں کے مصنف تھے جن میں تاریخ پشاور، مختصر تاریخ کشمیر، سرحد اور جدوجہد آزادی، تاریخ ریاست سوات، تاریخ آزاد پٹھان، افغان یا پٹھان اور سانحہ سرحد کے نام سر فہرست ہیں۔[2]

تصانیف ترمیم

  • سرحد اور جدوجہد آزادی
  • افغان یا پٹھان
  • تاریخ آزاد پٹھان
  • تاریخ ریاست سوات
  • سانحہ سرحد
  • مطالبہ د تقسیم د حقوق او کانگریس
  • مختصر تاریخ بلوچستان
  • مختصر تاریخ کشمیر
  • مفکر علامہ عنایت اللہ خان المشرقی
  • یوسفزئی پٹھان

وفات ترمیم

اللہ بخش یوسفی 13 مارچ، 1968ء کو کراچی، پاکستان میں وفات پاگئے۔ انھیں کراچی میں لالوکھیت لیاقت آباد کے قبرستان میں سپردِ خاک کیا گیا۔[2][1]

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب پروفیسر محمد اسلم، خفتگانِ کراچی، ادارہ تحقیقات پاکستان، دانشگاہ پنجاب لاہور، نومبر 1991، ص 120
  2. ^ ا ب پ عقیل عباس جعفری: پاکستان کرونیکل، ص 283، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء