مادام تساؤ ایک مومی عجائب گھر ہے جو لندن میں واقع ہے اور کئی بڑے شہروں میں اس کی شاخیں موجود ہیں۔ یہ عجائب گھر ایک موم تراش مَیری تساؤ (Marie Tussaud) نے قائم کیا۔

مادام تساؤ ، لندن

تاریخ

ترمیم

مَیری تساؤ(1761 - 1850) سٹراس برگ، فرانس میں پیدا ہوئیں۔ ان کی والدہ سویزرلینڈ کے شہر برن میں ایک ڈاکٹر فیلپ کرٹیئس کے گھر میں ملازمہ تھیں، جو ایک طبیب ہونے کے ساتھ ساتھ ایک ماہر موم تراش بھی تھے۔ کرٹیئس نے ہی تساؤ کو مومی مجسمہ سازی کا فن سکھایا۔

تساؤ نے 1777ء میں پہلا مجسمہ بنایا جو والٹیئر کا تھا۔ انھوں نے [[روسو]] اور بنجمن فرینکلن سمیت اس وقت کے کئی مشہور افراد کے مجسمے بنائے۔ انقلابِ فرانس کے دوران تساؤ نے انقلاب کی بھینٹ چڑھنے والے کئی نمایاں لوگوں کے مجسمے بھی بنائے۔ اپنی یاد داشتوں میں وہ لکھتی ہیں کہ وہ لاشوں کے انبار میں سے بکھرے ہوئے سر اور چہرے تلاش کرتی تھیں تا کہ ان سے ’ موت کے چہرے‘ (Death Mask) بنا سکیں۔ ڈاکٹر فیلپ کے مرنے کے بعد ان کے بنائے ہوئے سارے مجسمے تساؤ کو وراثت میں مل گئے جنہں لے کر وہ اگلے 33 برس تک یورپ میں سفر کرتی رہیں۔ 1795ء میں فرینکو تساؤ کے ساتھ ان کی شادی ہوئی جس کی بدولت ان کے مجموعے کو موجودہ نام ’تساؤ‘ ملا۔ 1802ء میں وہ لندن چلی گئیں۔ فرانس اور برطانیہ کی جنگ کے باعث وہ واپس فرانس نہیں آ سکتی تھیں، اس لیے انھوں نے برطانیہ اور آئرلینڈ کا دورہ کیا اور اپنے مجموعے کی نمائش کی۔ لندن میں ان کا یہ مجموعہ پہلی دفعہ ’بیکر سٹریٹ‘ میں مستقل نمائش کے لیے رکھا گیا۔

1835ء تک مَیری نے بیکر سٹریٹ میں قیام اختیار کر لیا اور ایک مومی عجائب گھر کھولا۔ اس عجائب گھر کی پر کشش چیز ’چیمبر آف ہارر‘ یا ’خوف کا کمرہ‘ تھا جس میں انقلابِ فرانس کا شکار ہونے والے لوگوں اور مشہور قاتلوں اور مجرموں کے مجسمے تھے۔ مَیری تساؤ کے ہاتھ سے بنے کچھ مجسمے اب بھی موجود ہیں۔ اس گیلری میں تقریباً 400 مجسمے موجود تھے لیکن 1925ء کی آتشزدگی اور 1941ء میں ہونے والی جرمن بمباری نے ان میں سے بیشتر کو ختم کر دیا۔ تاہم مجسموں کے سانچے محفوظ رہے اور بعد میں ان تاریخی فن پاروں کو دوبارہ تخلیق کر لیا گیا۔ 1842ء میں مادام تساؤ نے اپنا ذاتی مجسمہ بنایا جو اب میوزیم کے داخلی دروازے پہ زیرِ نمائش ہے۔ مادام مَیری تساؤ 15 اپریل 1850ء کو نیند کی حالت میں وفات پا گئیں۔

جگہ کی کمی اور بیکر سٹریٹ کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث1883ء میں ان کے پوتے( جوزف رینڈل) نے میوزیم کی موجودہ عمارت حاصل کی جو میریلیبون روڈ (Marylebone Road) پہ واقع ہے۔ 1884ء میں نمائش کے لیے نئی گیلریاں بھی کھولی گئیں جو کامیاب رہیں۔ مہنگائی اور وارثوں کے درمیان جھگڑوں کے باعث مادام تساؤ کئی بار تنازعات کا شکار رہا۔ آخر کار 1889ء میں ایڈوِن پوائزر (Edwin Josiah Poyser) سمیت کاروباری لوگوں کے ایک گروپ کو بیچ دیا گیا۔

 
مادام تساؤ ، نیو یارک شہر
 
واشنگٹن ڈی۔سی میں نیا مقام.

مادام تساؤ کا مومی عجائب گھر اب لندن کی ایک نمایاں تفریح بن چکا ہے، جس کے مغربی حصے میں ’لندن کا سیارہ نما یا فلک نما‘ (London Planetarium) موجود ہے۔ میوزیم کی شاخیں کئی شہروں تک پھیلی ہوئی ہیں اور مزید بنائے جانے کا بھی منصوبہ ہے جن میں ایمسٹرڈیم، بلیک پول، بینکاک، برلن، دبئی، شنگھائی، لاس ویگاس، ماسکو، نیو یارک، ہالی وُوڈ، ہانگ کانگ، ہیمبرگ، ویانا اور واشنگٹن ڈی سی شامل ہیں۔ موجودہ مومی مجسموں میں تاریخی اور شاہی خاندان کے لوگ، فلمی ستارے، کھیلوں کی دنیا کے ستارے اور مشہور قاتل شامل ہیں۔ مادام تساؤ عجائب گھر اب ایک تفریحی کمپنی ’مرلن اینٹرٹینمنٹ‘ (Merlin Entertainments) کی ملکیت ہیں جنھوں نے اسے مئی 2007ء میں خرید لیا تھا۔ 2010ء میں مرلن اینٹرٹینمنٹ کی ’’تطویر ‘‘ (دبئی ہولڈنگ کی ماتحت کمپنی ) کے ساتھ شراکت داری ہوئی جس کے نتیجے میں دبئی میں مادام تساؤ کی شاخ کا اجرا ہو گا۔

مادام تساؤ کے مقامات

ترمیم

شمالی امریکا

ترمیم

یورپ

ترمیم

ایشیا

ترمیم

مادام تساؤ میں مجسمات کی فہرست

ترمیم

سب سے زیادہ مشہور

ترمیم

کھیل شخصیات

ترمیم

موسیقار

ترمیم

فلمی شخصیات

ترمیم

مضبوط شخصیات

ترمیم

دیگر

ترمیم

مادام تساؤ لندن

ترمیم

حوالاجات

ترمیم

انگریزی ویکیپیڈیا

بیرونی روابط

ترمیم