نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان اور سری لنکا 1984-85ء

نیوزی لینڈ قومی کرکٹ ٹیم نے نومبر اور دسمبر 1984ء میں پاکستانی قومی کرکٹ ٹیم کے خلاف تین میچوں کی ٹیسٹ سیریز کھیلنے کے لیے پاکستان اور سری لنکا کا دورہ کیا۔ سیریز کا دوسرا ٹیسٹ میچ کھیلا جانے والا 1000 واں ٹیسٹ تھا۔ [1] پاکستان نے ٹیسٹ سیریز 2-0 سے جیت لی۔ نیوزی لینڈ کی کپتانی جیریمی کونی اور پاکستان کی کپتانی ظہیر عباس نے کی۔ اس کے علاوہ نیوزی لینڈ نے سری لنکا کی قومی کرکٹ ٹیم کے خلاف 2 محدود اوورز انٹرنیشنل اور 4 پاکستان کے خلاف کھیلے۔ [2]

ایک روزہ بین الاقوامی بمقابلہ سری لنکا

ترمیم

نیوزی لینڈ اور سری لنکا کے درمیان سیریز 1-1 سے ڈرا ہو گئی۔

پہلا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
3 نومبر 1984ء
سکور کارڈ
نیوزی لینڈ  
171/6 (45 اوورز)
ب
  سری لنکا
174/6 (39.4 اوورز)
جیف کرو 57* (66)
ونوتھن جان 3/39 (9 اوورز)
سری لنکا 4 وکٹوں سے جیت گیا۔
پایکیاسوتھی ساراواناموتواسٹیڈیم, کولمبو
امپائر: ڈولینڈ بلٹجینس اور ہربی فیلسنجر
بہترین کھلاڑی: اروندا ڈی سلوا (سری لنکا)
  • نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • امل سلوا (سری لنکا) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
4 نومبر 1984ء
سکور کارڈ
سری لنکا  
114/9 (41 اوورز)
ب
  نیوزی لینڈ
118/3 (31.4 اوورز)
نیوزی لینڈ 7 وکٹوں سے جیت گیا۔
ٹائرون فرنینڈو اسٹیڈیم, موراتووا
امپائر: کے ٹی فرانسس اور پی ڈبلیو وداناگامے
بہترین کھلاڑی: مارٹن کرو (نیوزی لینڈ)
  • نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • میچ کو 45 اوورز سے گھٹا کر 41 اوورز فی سائیڈ کر دیا گیا۔
  • ایون گرے (نیوزی لینڈ) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

ایک روزہ بین الاقوامی میچز بمقابلہ پاکستان

ترمیم

پاکستان نے ولز سیریز 3-1 سے جیت لی۔

پہلا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
12 نومبر 1984ء
سکور کارڈ
پاکستان  
191/5 (39 اوورز)
ب
  نیوزی لینڈ
145 (36.2 اوورز)
ایان اسمتھ 59 (60)
ذاکر خان 4/19 (8 اوورز)
پاکستان 46 رنز سے جیت گیا۔
ارباب نیاز سٹیڈیم، پشاور
امپائر: اطہر زیدی اور جاوید اختر
بہترین کھلاڑی: ذاکر خان (پاکستان)
  • نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • میچ کو 40 اوورز سے گھٹا کر 39 اوورز فی سائیڈ کر دیا گیا۔
  • ذاکر خان (پاکستان) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
23 نومبر 1984ء
سکور کارڈ
پاکستان  
157/5 (20 اوورز)
ب
  نیوزی لینڈ
152/7 (20 اوورز)
سلیم ملک 41 (34)
مارٹن کرو 2/17 (4 اوورز)
جان رائٹ 55 (47)
مدثر نذر 4/27 (4 اوورز)
پاکستان 5 رنز سے جیت گیا۔
اقبال اسٹیڈیم، فیصل آباد
امپائر: امان اللہ خان اور اکرام ربانی
بہترین کھلاڑی: سلیم ملک (پاکستان)
  • نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • کھیل شروع ہونے سے پہلے میچ کو 40 اوورز سے گھٹا کر 20 اوورز فی سائیڈ کر دیا گیا۔
  • شعیب محمد اور وسیم اکرم (دونوں پاکستان) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
2 دسمبر 1984ء
سکور کارڈ
نیوزی لینڈ  
187/9 (36 اوورز)
ب
  پاکستان
153/8 (36 اوورز)
مارٹن کرو 67 (61)
توصیف احمد 4/38 (6 اوورز)
ظہیر عباس 42 (51)
مارٹن کرو 2/21 (5 اوورز)
نیوزی لینڈ 34 رنز سے جیت گیا۔
جناح اسٹیڈیم, سیالکوٹ
امپائر: رب نواز اور شکور رانا
بہترین کھلاڑی: مارٹن کرو (نیوزی لینڈ)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • میچ کو 40 اوورز سے گھٹا کر 36 اوورز فی سائیڈ کر دیا گیا۔
  • محسن کمال (پاکستان) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔

چوتھا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
7 دسمبر 1984ء
سکور کارڈ
نیوزی لینڈ  
213/8 (35 اوورز)
ب
  پاکستان
214/9 (35 اوورز)
ایان اسمتھ 41 (40)
سعادت علی 2/24 (4 اوورز)
ظہیر عباس 73 (62)
مارٹن سنیڈن 3/38 (7 اوورز)
پاکستان 1 وکٹ سے جیت گیا۔
ابن قاسم باغ اسٹیڈیم، ملتان
امپائر: بابو خان طاہر اور سید شاہ
بہترین کھلاڑی: ظہیر عباس (پاکستان)
  • نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • کھیل شروع ہونے سے پہلے میچ کو 40 اوورز سے گھٹا کر 35 اوورز فی سائیڈ کر دیا گیا۔
  • مسعود اقبال (پاکستان) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

ٹیسٹ سیریز

ترمیم

پہلا ٹیسٹ

ترمیم
16 – 20 نومبر 1984ء
(5 روزہ میچ)
سکور کارڈ
ب
157 (74.4 اوورز)
مارٹن کرو 55 (116)
اقبال قاسم 4/41 (22.4 اوورز)
221 (93.2 اوورز)
محسن خان 58 (132)
ایون چیٹ فیلڈ 3/57 (27.2 اوورز)
241 (83 اوورز)
جان رائٹ 65 (108)
اقبال قاسم 4/65 (30 اوورز)
181/4 (65.1 اوورز)
جاوید میانداد 48* (101)
ایون گرے 2/45 (18 اوورز)
پاکستان 6 وکٹوں سے جیت گیا۔
قذافی اسٹیڈیم، لاہور
امپائر: محبوب شاہ اور شکیل خان
میچ کا بہترین کھلاڑی: اقبال قاسم (پاکستان)
  • نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • ڈیرک سٹرلنگ (نیوزی لینڈ) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔

دوسرا ٹیسٹ

ترمیم
25 – 29 نومبر 1984ء
(5 روزہ میچ)
سکور کارڈ
ب
267 (108.3 اوورز)
جان فلٹن ریڈ 106 (325)
عبد القادر 5/108 (40.3 اوورز)
230 (91.1 اوورز)
جاوید میانداد 104 (217)
اسٹیفن بوک 7/87 (37 اوورز)
189 (56.1 اوورز)
جیف کرو 57 (140)
اقبال قاسم 5/78 (24.1 اوورز)
230/3 (64.4 اوورز)
مدثر نذر 106 (187)
مارٹن کرو 2/29 (8 اوورز)
پاکستان 7 وکٹوں سے جیت گیا۔
نیازاسٹیڈیم، حیدرآباد
امپائر: خضرحیات اور میاں محمد اسلم
میچ کا بہترین کھلاڑی: جاوید میانداد (پاکستان)
  • نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • 28 نومبر آرام کا دن تھا۔
  • میچ پانچ دن کا تھا لیکن چار میں مکمل ہوا۔

تیسرا ٹیسٹ

ترمیم
10 – 15 دسمبر 1984ء
(5 روزہ میچ)
سکور کارڈ
ب
328 (120 اوورز)
انیل دلپت 52 (105)
اسٹیفن بوک 4/83 (41 اوورز)
426 (157.4 اوورز)
جان رائٹ 107 (200)
عظیم حفیظ 4/132 (46.4 اوورز)
308/5 (94 اوورز)
سلیم ملک 119* (169)
اسٹیفن بوک 2/83 (30 اوورز)
میچ ڈرا
نیشنل اسٹیڈیم، کراچی
امپائر: جاوید اختر اور شکور رانا
میچ کا بہترین کھلاڑی: سلیم ملک (پاکستان)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • 13 دسمبر آرام کا دن تھا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Is Rohit Sharma's batting average in home Tests higher than Don Bradman's?"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 نومبر 2019 
  2. "New Zealand in Pakistan and Sri Lanka 1984–85"۔ CricketArchive۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جولا‎ئی 2014