ہندوستان میں 1839ء
حکومتی عہدے دار
ترمیم- بہادر شاہ ظفر – مغل شہنشاہ ہندوستان 28 ستمبر 1837ء تا 21 ستمبر 1857ء
- لارڈ ارل آف آکلینڈ جارج ایڈن – گورنر جنرل ہندوستان 4 مارچ 1836ء تا 28 فروری 1842ء [1]
- جنرل سر ہنری فین – کمانڈر انچیف ہندوستان ستمبر 1836ء تا دسمبر 1839ء
- الیگزینڈر کننگھم – برطانوی فوجی مددکار ایسٹ انڈیا کمپنی 1836ء تا 1840ء
- لیفٹیننٹ جنرل بمبئی فوج جان کین – 1836ء تا 1840ء
- ناصر الدولہ آصف جاہ چہارم — نظام ریاست حیدرآباد دکن 21 مئی 1829ء تا 16 مئی 1857ء
- رنجیت سنگھ – مہاراجا لاہور، بانی سکھ سلطنت پنجاب 12 اپریل 1801ء تا 27 جون 1839ء
- نو نہال سنگھ – مہاراجا لاہور سکھ سلطنت اکتوبر 1839ء تا 6 نومبر 1840ء
- کھڑک سنگھ– مہاراجا لاہور سکھ سلطنت 27 جون 1839ء تا اکتوبر 1839ء
- بھاؤ راؤ پھانسے – دیوان ریاست اندور 1839ء تا 1840ء
- زیرات پرساد – ولی عہد بھائی سوندا ریاست 1829ء تا 1840ء
- رگھوجی بھونسلے سوم – مہاراجا مملکت ناگپور 26 جون 1818ء تا 11 دسمبر 1853ء
- گیا پرساد – چوبے تراؤن ریاست 1812ء تا 1840ء[2]
- آنند راؤ پؤار راؤ صاحب – راجا دیواس ریاست 1817ء تا 1840ء
- دریاؤ سنگھ – راجا پالدئیو ریاست 1812ء تا 1840ء
- شیو سرن سنگھ – رانا بنگال ریاست 1828ء تا 16 جنوری 1840ء
- جسونت سنگھ – راجا نابھہ ریاست دسمبر 1783ء تا 21 مئی 1840ء
- کندھاجی چہارم – ٹھاکر صاحب پلیتانہ ریاست 1820ء تا 1840ء
- نونگھانجی چہارم – ٹھاکر صاحب پلیتانہ ریاست 1824ء تا 1840ء
- احمد شاہ – بادشاہ مقپون خاندان حکومت سکردو
- جسونت سنگھ– رانا علی راجپور ریاست 1818ء تا 17 مارچ 1862ء
- چندر سنہاجی دوم کیسری سنہاجی – مہارانا راج صاحب ونکانیر ریاست 1787ء تا 1839ء
- راجہ ظالم سین – مہارانا راج صاحب مانڈی ریاست 1826ء تا جون 1839ء
- راجہ بلبیر سنگھ– راجا مانڈی ریاست 1839ء تا 1851ء
- بھوپ دئیو – راجا کنکیر ریاست 1818ء تا 1839ء
- پدما دئیو– راجا کنکیر ریاست 1839ء تا 1853ء
- ٹھگ بہرام– ٹھگیوں کا سربراہ
- ولیم ہنری سلیمین– ایسٹ انڈیا کمپنی کا افسر جسے ٹھگیوں کے خاتمہ کے لیے مقرر کیا گیا۔
- میر شاہنواز خان احمد زئی بلوچ – خانِ قلات 1839ء تا 1841ء
واقعات
ترمیم- پہلی اینگلو افغان جنگ – مارچ 1839ء تا اکتوبر 1842ء [2]
- 19 جنوری – ایسٹ انڈیا کمپنی نے عدن پر قبضہ کر لیا۔ عدن کالونی کا قیام عمل میں لایا گیا۔ ایسٹ انڈیا کمپنی نے باقاعدہ رہائشی نظام کو ترویج دی۔
- فروری – ایسٹ انڈیا کمپنی کے افسر ولیم ہنری سلیمین کو ٹھگیوں کے خاتمہ کے لیے مقرر کیا گیا۔
- 14 جون – سمبھد پربھاکر پہلا بنگالی روزنامہ بنا۔ پہلے ہفتہ وار شائع ہوتا تھا۔
- 23 جولائی – جنگ غزنی، پہلی اینگلو افغان جنگ کا حصہ۔ ایسٹ انڈیا کمپنی اور افغانستان کے درمیان لڑی گئی۔ ایسٹ انڈیا کمپنی کے 200 سپاہی قتل ہوئے اور افغانی فوج کے 500 سپاہی قتل ہوئے۔
- 8 اکتوبر: سکھ سلطنت کے حکمران مہاراجا کھڑک سنگھ کو معزول کر دیا گیا اور نو نہال سنگھ کو تخت نشیں کیا گیا۔
- انگلینڈ میں برٹش انڈین سوسائٹی برٹش انڈین ایسوسی ایشن کا قیام عمل میں آیا۔
- برطانوی ہندی فوج میں 36 واں جیکب پیدل دستہ قائم کیا گیا۔
- پہلی بار ضیافت سینٹ ریفائل، اولور، بمقام ترشور، کیرلا کا اہتمام کیا گیا۔
- سینٹ پال کیتھڈرل کے بنیادی پتھر لگایا گیا۔
- بشپ ہوگز ہائیر اسکول کی بنیاد رکھی گئی۔
- سینٹ میری اینگلو انڈین ہائیر اسکول، چینائی، تمل ناڈو کی بنیاد رکھی گئی۔
- سینٹ پال چرچ، لنڈور، بمقام لنڈور، اتراکھنڈ کی بنیاد رکھی گئی۔
- تھامس جان نیوبولڈ کو ایسٹ انڈیا کمپنی کا پوسٹ ماسٹر مقرر کیا گیا۔
- جان نکلسن (ایسٹ انڈیا کمپنی افسر) کو بنگال نیٹو انفینٹری میں کیڈٹ کے عہدہ پر فائز کیا گیا۔
- مجمسہ تھامس منرو بحری جہاز کے راستہ سے مدراس پہنچا۔ اِسے چینائی جزیرہ پر نصب کیا گیا۔
- جیسپ اینڈ کمپنی نے لکھنو میں دریائے گومتی پر برطانوی ہندوستان کا پہلا آہنی پل تعمیر کیا جس کی ابتدا 1812ء میں ہوئی اور تکمیل 1840ء میں ہوئی۔
پیدائش
ترمیم- 4 فروری – میجر جنرل ہیوگ شا، پیدائش بمقام مدراس، ہندوستان۔ ایسٹ انڈیا کمپنی میں میجر جنرل کے عہد پر خدمات سر انجام دیں اور نیوزی لینڈ کی جنگ میں 24 جنوری 1865ء کو خدمات کے صلہ میں وکٹوریہ کراس سے نوازا گیا۔ (وفات: 25 اگست 1904ء بمقام ساؤتھ سی، ہیمپشائر، انگلینڈ)
- 3 مارچ– ٹاٹا گروپ کے بانی جمسیتھجی ٹاٹا۔ (وفات: 19 مئی 1904ء)
- 22 مارچ – کرنیل ہینسن جیرٹ، بمقام مدراس، ہندوستان۔ ایسٹ انڈیا کمپنی میں کرنیل کے عہدہ پر خدمات انجام دیں اور 14 اکتوبر 1858ء کو 70 انگریز سپاہیوں کی جان بچانے کے صلہ میں وکٹوریہ کراس سے نوازا گیا۔ (وفات: 11 اپریل 1891ء بمقام ساگر، مدھیہ پردیش، ہندوستان)
- 20 اگست – کرنیل ولیم فرانسس فریڈرک ویلر، برطانوی ہندوستانی سپاہی۔جنگ گوالیار 20 جون 1858ء میں ایسٹ انڈیا کمپنی میں خدمات کے صلہ میں وکٹوریہ کراس سے نوازا گیا۔ (وفات: 29 جنوری 1885ء بمقام باتھ، سومرسیٹ، سامرسیٹ، انگلینڈ)
- 17 نومبر– بشپ ایلان ویب کو بپتسمہ دیا گیا۔ تاریخ پیدائش نامعلوم ہے۔
وفیات
ترمیم- 12 اپریل – ولیم فرینکلن، انگریز مستشرق اور فوجی افسر۔ (پیدائش: 1763ء)
- راجہ ظالم سین – مہارانا راج صاحب مانڈی ریاست 1826ء تا جون 1839ء
- 27 جون – رنجیت سنگھ مہاراجا لاہور 12 اپریل 1801ء تا 27 جون 1839ء۔ (پیدائش: 13 نومبر 1780ء بمقام گوجرانوالہ، مغل سلطنت، موجودہ پاکستان)
- چندر سنہاجی دوم کیسری سنہاجی – مہارانا راج صاحب ونکانیر ریاست 1787ء تا 1839ء
- شنکر ورمن – منجم و ریاضی دان، بانی کیرلا سکول فلکیات و ریاضی۔ (پیدائش: 1774ء)
- جین فرانکوئیس ایلارڈ – سکھ سلطنت میں بطور سپاہی اور سیاح۔ (پیدائش: 1785ء)
- بھوپ دئیو – راجا کنکیر ریاست 1818ء تا 1839ء
- جارج ہیول – مصور