1930ء فیفا عالمی کپ
فیفا نے 1930ء میں پہلا فیفا عالمی کپ مردوں کی قومی ٹیموں کے درمیاں یوراگوئے میں منعقد کروایا۔ اس کی میزبانی کے لیے یوراگوئے، سپین، نیدرلینڈز، اٹلی اور سویڈن نے بولی لگائی، لیکن فیفا نے یوراگوئے کی بولی قبول کی اور اس طرح یوراگوئے پہلے عالمی کپ کی میزبانی کا اعزاز حاصل کر سکا۔ پہلے عالمی کپ میں صرف تیرہ ممالک کی قومی ٹیمیں شریک ہوئیں۔ جن کو شامل ہونے کے لیے کوئی مقابلہ نہیں کرنا پڑا، بلکہ پہلے عالمی کپ میں کسی بھی ملک کی قومی ٹیم شرکت کی اہل تھی، دنیا بھر کی ٹیموں کو دعوت نامے ارسال کیے گئے، مگر طویل سفر اور سفری اخراجات کی وجہ سے صرف تیرہ ممالک کی ہی ٹیمیں شامل ہوئیں، ان کو چار گروپوں میں تقسیم کیا گیا، پہلا گروپ چار ٹیموں پر اور باقی تین گروپوں میں تین تین ٹیمیں شامل تھیں، ہر گروپ کی ٹیم نے اپنے گروپ کی ہر ٹیم سے ایک ایک مقابلہ کرنا تھا، اس طرح پہلے مرحلہ میں نو ٹیمیں باہر ہو گئیں، دوسرا مرحلہ سیمی فائنل کا تھا، پہلے عالمی کپ میں تیسرے اور چوتھے درجہ کے لیے مقابلے منعقد نہیں کیے گئے۔ یوراگوئے میں منعقد ہونے والے 1930ء کے فیفا عالمی کپ کے فائنل میں میزبان یوراگوئے نے ارجنٹائن کو دو کے مقابلے میں چار گول سے شکست دے کر پہلے فیفا عالمی کپ کا فاتح بننے کا اعزاز حاصل کیا۔[1]
1er Campeonato Mundial de Fútbol | |
---|---|
ٹورنامنٹ کی تفصیل | |
میزبان ملک | یوراگوئے |
تاریخ | 13جولائی – 30 جولائی |
ٹیمیں | 13 |
میدان | 3 (1 میزبان شہر میں) |
سیمی فائنل کھیلنے والے | |
فاتحین | یوراگوئے (1 بار) |
دوسرے درجہ پر | ارجنٹائن |
تیسرے درجہ پر | ریاستہائے متحدہ |
چوتھے درجہ پر | یوگوسلاویہ |
اعداد و شمار | |
کل مقابلے | 18 |
گول | 70 (3.89 فی میچ) |
تماشائی | 590,549 (32,808 فی میچ) |
زیادہ گول کرنے والا | گلرمو سٹائبل (8 گول) |
فیفا عالمی کپ 1930 تا 2030 | |
---|---|
میزبان ملک کا انتخاب
ترمیماٹلی، سویڈن، نیدرلینڈز، سپین اور یوراگوئے نے پہلے عالمی فٹ بال کپ کی میزبانی کے لیے درخواست پیش کیں۔[2]۔[3] اس وقت یوراگوئے فٹ بال اولمپکس کا فاتح تھا، بولی میں ایک نیا فٹ بال کا میدان (stadium) بنانے کا اعلان کیا گيا اور ساتھ میں یہ بھی کہا گیا کہ اختتام پر ہونے والی عالمی کپ کی آمدنی سے، شریک ٹیموں کا شرکت پر اٹھنے والا خرچ واپس کیا جائے گا۔[4] اس طرح یوراگوئے نے ایک اچھی بولی سے پہلے فیفا عالمی کپ کی میزبانی کا اعزاز حاصل کر لیا۔[5] یوراگوئے کی بولی سے دوسرے ممالک نے اپنی بولیاں واپس لے لیں۔[6] میزبان ملک کے انتخاب کا یہ عمل 1929 میں بارسلونا میں فیفا کے زیر صدارت مکمل ہوا۔[7]
شمار | بولی دینے والے | نتیجہ |
---|---|---|
1 | یوراگوئے | یوراگوئے، منتخب کیا گيا |
2 | اٹلی | |
3 | نیدرلینڈز | |
4 | سپین | |
5 | سویڈن | |
6 | ہنگری |
شریک ممالک
ترمیم1930ء کا عالمی مقابلہ اس لحاظ سے باقی سب مقابلوں سے منفرد تھا کہ اس میں شرکت کے اہل ہونے کے لیے عالمی کپ سے پہلے کوئی مقابلے نہیں ہوئے۔ بلکہ شریک ہونے کے لیے دعوت نامے ارسال کیے گئے۔ 28 فروری، 1930ء تک کوئی بھی قومی ٹیم اس میں شامل ہونے کے لیے اپنا نام پیش کر سکتی تھی۔ صرف تیرہ (13) ممالک شریک ہوئے، جن میں سے زیادہ تعداد ان ممالک کی تھی جو قریب تھے، کیونکہ اس کا فاصلہ بہت زیادہ تھا، اس لیے باقی ممالک شریک نہیں ہوئے۔[2]
میدان
ترمیمتمام مقابلے مونٹی ویدیو کے تین میدانوں ( stadiums)، سینٹینیل میدان، گران پارکیو سینٹرل میدان اور پھوسی ٹوس میدان میں منعقد ہوئے۔ سینٹینیل میدان یوراگوئے کی آزادی کے سو سال پورے ہونے پر جشن منانے اور فیفا عالمی کپ دونوں کے لیے تعمیر کیا گيا تھا۔ جوآن سکازو نے اس کا نقشہ بنایا تھا۔[8]
مونٹی ویدیو | |||
---|---|---|---|
میدان سینٹینیل | میدان گران پارکیو سینٹرل | میدان پھوسی ٹوس | |
تماشائیوں کے لیے جگہ: 90,000 | تماشائیوں کے لیے جگہ: 20,000 | تماشائیوں کے لیے جگہ: 1,000 | |
ٹیمیں
ترمیموہ تیرہ ممالک جو شریک ہوئے۔
انتظامیہ
ترمیمپہلے عالمی کپ میں پندرہ ریفری اور لائن مین متعین کیے گئے، جن میں سے گیارہ کا تعلق براعظم امریکا سے اور چار یورپ سے تھے، یورپی ریفریوں میں ایک ایک فرانس اور رومانیہ کا، جبکہ دو بلغاریہ سے تھے۔ اور براعظم جنوبی و شمالی امریکا کے ریفریوں میں سے چھ یورگوئے، ایک ایک ارجنٹائن، برازیل، چلی، میکسیکو، بولیویا سے تھا۔
|
|
طریقہ کار
ترمیمتیرہ ٹیموں کو چار گروپوں میں ترتیب دیا گیا۔ پہلا گروپ چار ٹیموں پر اور باقی تینوں گروپ تین تین ٹیموں پر مشتمل تھے۔ ہر ٹیم نے اپنے گروپ میں شامل ہر ٹیم سے ایک ایک مقابلہ کرنا تھا۔ جیت کی صورت میں دو درجے (points) اور بلانتیجہ مقابلہ کی صورت میں صرف ایک درجہ (point)ملتا۔ اگر ایک گروپ کی دو ٹیمیں ایک جیسے درجہ پر پہنچ جاہیں تو اس کے لیے ایک ٹیم کے حق میں فیصلہ کیا جاتا کہ کون سی ٹیم اگلے مرحلہ میں جائے گئی۔ تا ہم اس بات کی نوبت نہیں آئی۔ اس طرح ہر گروپ سے ایک ایک ٹیم دوسرے مرحلے میں پہنچی، جس کو ناک آؤٹ مرحلہ یا سیمی فائنل کہا جاتا ہے۔ اس میں فیصلہ نا ہونے کی صورت میں اضافی وقت دیا جانا تھا مگر اس کی ضرورت نہ پیش آئی۔
ٹورنامنٹ کا خلاصہ
ترمیمپہلا گروپ
ترمیمصرف پہلا گروپ ہی ایسا تھا جس میں چار ٹیمیں شامل تھیں، ارجنٹائن، چلی، فرانس اور میکسیکو۔ فرانس نے پہلے مقابلے میں میکسیکو کو ہرا کر عالمی کپ کی پسندیدہ (favourites) ٹیم سے دو روز بعد مقابلہ کرنا تھا۔ فرانس کا گولچی مقابلہ شروع ہونے کے بیس منٹ بعد ہی زخمی ہو کر باہر چلا گیا اور کچھ دیر بعد ہی فرانس کا لورنٹ بھی ارجنٹائن کے لوئیس مونٹی کی کک سے زخمی ہو گیا۔ اس کے اکیاسیویں منٹ میں لوئیس مونٹی نے مقابلہ کا واحد گول کر کے ارجنٹائن کو فتح دلا دی۔[11] فرانس و ارجنٹائن کے مقابلہ میں اس وقت تنازع ہو گیا جب چھ منٹ پہلے ہی ریفری المیڈا ریگو نے سیٹی بجا دی، مگر معاملہ حل کر لیا گيا اور چھ منٹ وقت مزید دیا گیا۔[12] فرانس کا اگلا مقابلہ چلی سے تھا۔ جس میں عالمی کپ کی پہلی پینالٹی کک چلی کے خلاف فرانس کو ملی، مگر اس کک کو گولچی نے روک لیا اس طرح 19 جولائی 1930ء کو گولچی ایلکس پہلا عالمی کپ کا گولچی بن گیا جس نے پینالٹی کک روکی۔[13] ارجنٹائن کا دوسرا مقابلہ میکسیکو سے تھا جس میں ارجنٹائن کو تین پینالٹی کک ملیں، اسی دن میکسیکو کے گولچی نے فرنینڈو کی پینالٹی روکی۔[14] اسی مقابلہ میں گلرامو سٹائبل نے عالمی کپ میں پہلی بار تین گول ( hat-trick)کیے۔[15] ارجنٹائن کا کپتان مقابلہ میں شریک نہ ہو سکا تھا، مگر اس کے باوجود 3-6 سے جیت گئے۔[16] ارجنٹائن اپنے سارے مقابلے جیت کر سیمی فائنل میں پہنچ گيا۔
دوسرا گروپ
ترمیمدوسرے گروپ میں برازیل، بولیویا اور یوگوسلاویہ شامل تھے۔ برازیل ٹیم اس گروپ کی اہم ٹیم تھی جس سے اچھی کارکردگی کی امید کی جا رہی تھی۔ لیکن پہلے ہی مقابلہ میں یوگوسلاویہ نے برازیل کو 2-1 سے شکست دی۔[17] بولیویا کوئی مقابلہ نا جیت سکا۔ انھوں نے میزبان ٹیم کو ایک قطار میں کھڑے ہو کر خراج تحسین پیش کیا، ہر ایک نے ایسی شرٹ پہن رکھی تھی جس پر واوا برازیل (Viva Uruguay) لکھا ہوا تھا۔[18] بولیویا کے مقابلے شروع میں بولیویا کے لیے امید افزا محسوس ہوئے، لیکن اختتام تک بولیویا بری طرح ہار چکا ہوتا۔ بولیویا ٹیم نے تینوں مقابلوں میں کوئی گول نا کیا۔[19] بولیویا دونوں، برازیل ایک مقابلہ ہار کر، باہر ہو گئے، يوگوسلاویہ دونوں مقابلے جیت کر سیمی فائنل میں پہنچ گیا۔[20]
تیسرا گروپ
ترمیممیزبان یوراگوئے، رومانیہ اور پیرو گروپ تین میں تھے۔ پہلا مقابلہ پیرو اور رومانیہ کا ہوا جس میں پیرو کا کھلاڑی پلاسیڈو گالینڈو مقابلہ سے باہر نکال دیا گیا۔ رومانیہ 3-1 سے جیت گیا، دو گول آخری وقت میں کیے گئے تھے۔ اس مقابلے میں تماشائیوں کی تعداد صرف 2549 تھی یہ تعداد فیفا کی بیان کردہ ہے لیکن اصل تعداد صرف 300 بیان کی جاتی ہے۔ یہ آج تک کی عالمی کپ کی تاريخ میں سب سے کم تعداد ہے۔[21]
کیونکہ ابھی میدان سینٹینیل میں تعمیراتی کام ہو رہا تھا اس لیے یوراگوئے کو پانچ دن انتظار کرنا پڑا اپنے مقابلے کے لیے۔ یوراگوئے کے پہلے مقابلہ میں باہر ہو گیا تھا کیونکہ اس کی بیوی آگئی تھی۔[22]
یوراگوئے پیرو سے پہلا مقابلہ جیت گيا، اگلا مقابلہ یوراگوئے کا رومانیہ سے تھا جو اس نے 4-0 سے جیت کر، سیمی فائنل میں جگہ بنا لی، اس طرح رومانیہ اور پیرو باہر ہو گئے۔[23]
چوتھا گروپ
ترمیمچوتھے گروپ میں امریکا، پیراگوئے اور بیلجیم شامل تھے۔ امریکا کی ٹیم میں زیادہ تر کھلاڑی نئے تھے۔ امریکا اپنا پہلا مقابلہ بیلجیم سے اور دوسرا مقابلہ پیراگوئے سے 3-0 سے جیت گیا، امریکا کے کھلاڑی پیٹانیڈو نے تین گوۂ ایک مقابلہ میں کر کے عالمی کپ کی تاریخ کی پہلی ہیٹ ٹرک کی۔ 10 نومبر 2006 کو فیفا نے کہا کہ پہلی ہیٹ ٹرک گلرامو سٹائیبل نے کی تھی، اس کے دو دن بعد پیٹا نیڈو نے، مگر اس پر بعد میں ٹام فلوری نے اعتراض کیا کہ پہلی ہیٹ ٹرک پیٹا نیڈو نے ہی کی تھی۔[24][25] پیرا گوئے نے بیلجیم کو 1-0 سے ہرا دیا، لیکن امریکا دونوں مقابلے جیت گيا تھا اس لیے وہ سیمی فائنل میں پہنچ گیا۔
سیمی فائنل
ترمیمسیمی فائنل میں یوگوسلاویہ، ارجنٹائن، امریکا اور یوراگوئے پہنچے۔ پہلا سیمی فائنل امریکا اور ارجنٹائن کے درمیں ہوا، جس میں امریکا نے ایسے چھ کھلاڑی اپنی ٹیم میں شامل کیے تھے جو برطانوی نژاد تھے۔ میدان بارش زدہ تھا، پہلے آدھ میں ارجنٹائن کو 1-0 سے برتری حاصل تھی، دوسرے آدھ میں ارجنٹائن نے مزید پانچ گول کر دیے جبکہ امریکا صرف ایک گول کر پایا، ارجنٹائن چھ ایک سے جیت گیا۔[26]
دوسرا سیمی فائنل یوگوسلاویہ اور یوراگوئے کے درمیان ہوا، جس میں یوراگوئے نے پہلے آدھ میں دو اور یوگوسلاویہ نے ایک گول گيا، لیکندوسرے آدھ میں یوراگوئے نے مزید چار گول کیے۔ پیڈروکیا نے ہیٹ ٹرک کی۔[26]
تیسرا اور چوتھا درجہ
ترمیم1934 فیفا عالمی کپ سے پہلے تک تیسرے اور چوتھے درجے کے لیے مقابلے نہیں کرائے جاتے تھے۔ اس لیے 1930 کے عالمی کپ میں کسی کو تیسرا اور چوتھا قرار نہیں دیا گیا، البتہ سیمی فائنل ہارنے والی ٹیموں کو بلا تخصیص تیسرے اور چوتھے درجہ پر مانا جاتا سکتا ہے۔ یہ ایک غلط خبر مشہور ہے کہ تیسرے اور چوتھے کے لیے مقابلہ ہوا جو یوگوسلاویہ نے 3-1 سے جیتا۔،[27] حیدر جاوید نے اپنی کتاب چار ہفتے مونٹی ویدیو میں لکھا ہے کہ تیسرے اور چوتھے درجے کے لیے مقابلہ کیا جانا فیفا کی فہرست میں تھا، لیکن یوگوسلاویہ ٹیم، سیمی فائنل میں یوراگوئے سے ہارنے پر کافی پریشان تھی جس کی وجہ سے یہ مقابلہ نہ ہو سکا۔[28] فائنل کے بعد سیمی فائنل ہارنے والی دونوں ٹیموں کو ہی کانسی کا تمغا ملا، [29][30] لیکن جب 1986ء میں فیفا نے 86 تک ہونے والے تمام عالمی کپ کی ایک دستاویز چھاپی تو اس میں 1930ء کے عالمی کپ میں امریکا کو تیسرے اور یوگوسلاویہ کو چوتھے درجے پر دیکھایا گیا۔ 2010ء میں کوسٹا ہیڈزی جو 1930ء میں یوگوسلاویہ کی ٹیم کے نگران تھے، ان کے بیٹے نے اس پر اعتراض کیا اور کہا کہ اس وقت یوگوسلاویہ کو بھی کانسی کا تمغا ملا تھا تو امریکا کو تیسرا درجہ کس طرح دیا گيا۔ اور یا بھی دلیل دی کہ یوگوسلاویہ نے سیمی فائنل اس وقت کی اولمپکس فاتح ٹیم یوراگوئے سے ہارا اس طرح سخت ٹیم سے ہارنے کی بنا پر یوگوسلاویہ کو تیسرا درجہ ملنا چائیے۔[31][32]
فائنل
ترمیمفائنل میں ارجنٹائن اور یوراگوئے آمنے سامنے آ گئے، دلچسپ بات یہ ہے کہ 1928اولمپکس کا فٹ بال فائنل ان ہی دونوں کے بیچ ہوا تھا، جس میں یوراگوئے 2-1 سے جیت گيا تھا۔ فائنل سینٹینیل میدان میں 30 جولائی کو ہوا۔ فائنل میں سیمی فائنل کی نسبت تماشائیوں کی تعداد قریب دس ہزار کم تھی، ارجنٹائن کے حمایتی دریا پار کر کے آئے ان کے لیے یہ مقابلہ زندگی اور موت کے مترادف تھا، بیونیس آئرس سے مونٹی ویدیو تک دس کشتیاں ناکافی ثابت ہوہیں۔[17] ایک اندازے کے مطابق دس سے پندرہ ہزار ارجنٹائنی تماشائی آئے تھے۔
مقابلوں کی تفصیلات
ترمیمپہلا مرحلہ
ترمیمپہلا گروپ
ترمیمٹیم | کھیلے | جیتے | بلا نتیجہ | ہارے | گول کیے | گول کھائے | فرق | درجہ |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
ارجنٹائن | 3 | 3 | 0 | 0 | 10 | 4 | +6 | 6 |
چلی | 3 | 2 | 0 | 1 | 5 | 3 | +2 | 4 |
فرانس | 3 | 1 | 0 | 2 | 4 | 3 | +1 | 2 |
میکسیکو | 3 | 0 | 0 | 3 | 4 | 13 | −9 | 0 |
فرانس | 4–1 | میکسیکو |
---|---|---|
لوئیس لورنٹ 19' مارشل لینگولر 40' اینڈریو مشی ناٹ 43', 87' |
Report | کارینو 70' |
چلی | 3–0 | میکسیکو |
---|---|---|
کارلوس ویڈال 3', 65'[33] مینویل روساس 51' (اپنی طرف گول) |
Report |
ارجنٹائن | 6–3 | میکسیکو |
---|---|---|
گلرمو سٹائبل 8', 17', 80' زومیلزو 12', 55' فرنسسکو وارولو 53' |
Report | مینیل روساس 42' (پینلٹی), 65' گایون 75' |
دوسرا گروپ
ترمیمٹیم | کھیلے | جیتے | بلا نتیجہ | ہارے | گول کیے | گول کھائے | فرق | درجہ |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
یوگوسلاویہ | 2 | 2 | 0 | 0 | 6 | 1 | +5 | 4 |
برازیل | 2 | 1 | 0 | 1 | 5 | 2 | +3 | 2 |
بولیویا | 2 | 0 | 0 | 2 | 0 | 8 | −8 | 0 |
یوگوسلاویہ | 2–1 | برازیل |
---|---|---|
الیگزنڈر ٹرنانک 21' آیون بیک 30' |
Report | پریگنہاؤ 62' |
یوگوسلاویہ | 4–0 | بولیویا |
---|---|---|
آیون بیک 60', 67' ماجانوویک 65' ویوداجونویک 85'[33] |
Report |
تیسرا گروپ
ترمیمٹیم | کھیلے | جیتے | بلا نتیجہ | ہارے | گول کیے | گول کھائے | فرق | درجہ |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
یوراگوئے | 2 | 2 | 0 | 0 | 5 | 0 | +5 | 4 |
رومانیہ | 2 | 1 | 0 | 1 | 3 | 5 | −2 | 2 |
پیرو | 2 | 0 | 0 | 2 | 1 | 4 | −3 | 0 |
یوراگوئے | 4–0 | رومانیہ |
---|---|---|
پابلو ڈوریڈو 7' ہیکٹر سکارونی 24'[33] پیری گرینو انسیلینو 30' پیڈروکیا 35'[33] |
Report |
چوتھا گروپ
ترمیمٹیم | کھیلے | جیتے | بلا نتیجہ | ہارے | گول کیے | گول کھائے | فرق | درجہ |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
ریاستہائے متحدہ | 2 | 2 | 0 | 0 | 6 | 0 | +6 | 4 |
پیراگوئے | 2 | 1 | 0 | 1 | 1 | 3 | −2 | 2 |
بلجئیم | 2 | 0 | 0 | 2 | 0 | 4 | −4 | 0 |
ریاستہائے متحدہ | 3–0 | بلجئیم |
---|---|---|
بارت مگھی 23'[33] ٹام فلوری 45'[33] پیٹانیڈو 69'[33] |
ریاستہائے متحدہ | 3–0 | پیراگوئے |
---|---|---|
پیٹا نیڈو 10', 15', 50'[34] | Report |
ناک آؤٹ مرحلہ
ترمیمسیمی فائنل | فائنل | |||||
26 جولائی – مونٹی ویدیو | ||||||
ارجنٹائن | 6 | |||||
30 جولائی – مونٹی ویدیو | ||||||
ریاستہائے متحدہ | 1 | |||||
ارجنٹائن | 2 | |||||
27 جولائی – مونٹی ویدیو | ||||||
یوراگوئے | 4 | |||||
یوراگوئے | 6 | |||||
یوگو سلاویہ | 1 | |||||
سیمی فائنل
ترمیمارجنٹائن | 6–1 | ریاستہائے متحدہ |
---|---|---|
لوئیس مونٹی 20' الجیناڈرو سکوپی 56' گلرمو سٹائبل 69', 87' کالوس پیکولا 80', 85' |
جم براؤن 89' |
یوراگوئے | 6–1 | یوگوسلاویہ |
---|---|---|
پیڈروکیا 18', 67', 72'[33] اینسیلیمو پیریگرینو 20', 31'[33] سینٹوس ایراتی 61'[33] |
Report | ڈورڈی 4'[33] |
فائنل
ترمیمیوراگوئے | 4–2 | ارجنٹائن |
---|---|---|
پیبلو ڈوراڈو 12' پیڈروکیا 57'[33] سینٹوس ایراتے 68' ہیکٹر کیسٹرو 89' |
کارلوس پیسل 20' گلرامو سٹیبل 37'[33] |
فائنل میں میزبان یوراگوئے نے ارجنٹائن کو دو کے مقابلے میں چار گول سے شکست دے کر پہلا فیفا عالمی کپ کا فاتح بننے کا اعزاز حاصل کیا ۔
گول کرنے والے
ترمیم- 8 گول
- 5 گول
- 4 گول
- 3 گول
- 2 گول
|
- 1 گول
|
- اپنی طرف گول کرنے والا کھلاڑی
فیفا کی درجہ بندی
ترمیم1986 میں فیفا نے ایک درجہ بندی جاری کی، جو 1986 تک کے انعقاد پزیر ہونے والے ہر فیفا عالمی کپ کی درجہ بندی تھی۔[35]
فیفا عالمی کپ 19030 کی درجہ بندی:
فائنل
سیمی فائنل کھیلنے والے
گروپ مرحلے میں باہر ہو جانے والے
بیرونی روابط
ترمیم- فیفا عالمی کپ 1930، یوراگوئےآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ fifa.com (Error: unknown archive URL)
مزید دیکھیے
ترمیمکتابیات
ترمیم- Rony J. Almeida (2006)۔ Where It All Began۔ Lulu۔ ISBN 978-1-4116-7906-1
- Terry Crouch (2002)۔ The World Cup: The Complete History۔ London: Aurum۔ ISBN 1-85410-843-3
- Eric Dunning، Dominic Malcolm (2003)۔ Sport۔ Routledge۔ ISBN 978-0-415-26292-7
- Cris Freddi (2006)۔ Complete Book of the World Cup 2006۔ London: HarperCollins۔ ISBN 0-00-722916-X
- Brian Glanville (2005)۔ The Story of the World Cup۔ London: Faber and Faber۔ ISBN 0-571-22944-1
- David Goldblatt (2008)۔ The Ball Is Round: A Global History of Soccer۔ Penguin۔ ISBN 978-1-59448-296-0۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اگست 2010
- Chris Hunt (2006)۔ World Cup Stories: The history of the FIFA World Cup۔ Ware: Interact۔ ISBN 0-9549819-2-8
- Jawad, Hyder (2009); Four Weeks In Montevideo: The Story of World Cup 1930, (Seventeen Media & Publishing)
- Clemente Angelo Lisi (2007)۔ A history of the World Cup: 1930–2006۔ Lanham, Maryland: Scarecrow Press۔ ISBN 0-8108-5905-X۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2011
- Peter Seddon (2005)۔ The World Cup's Strangest Moments۔ London: Robson۔ ISBN 1-86105-869-1
حوالہ جات
ترمیم- ↑ BBC SPORT | WORLD CUP | History | Uruguay 1930
- ^ ا ب http://www.fifa.com/classicfootball/history/fifa/historyfifa4.html آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ fifa.com (Error: unknown archive URL) FIFA. Retrieved 1 December 2009.
- ↑ http://news.bbc.co.uk/sport3/worldcup2002/hi/history/newsid_1632000/1632201.stm BBC Sport (BBC). 11 April 2002. Retrieved 14 June 2009.
- ↑ Crouch, pp. 2–3
- ↑ Glanville, p. 16
- ↑ Freddi, Cris (2006). Complete Book of the World Cup 2006. London: HarperCollins. p. 1. ISBN 0-00-722916-X.
- ↑ Goldblatt (2008), p. 248
- ↑ Goldblatt, David (2007). The Ball is Round: A Global History of Football. London: Penguin. p. 248. ISBN 978-0-14-101582-8.
- ↑ There was no official World Cup third place match in 1930 and no official third place was awarded at the time; both the USA and Yugoslavia lost in the semi-finals. However using the overall tournament records, FIFA's official website lists the United States as the third place finishers in the 1930 World Cup.[1] آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ fifa.com (Error: unknown archive URL)
- ↑ Fifa Bronze medal awarded to Thomas Florie captain of USA team.[2]
- ↑ Freddi, Cris (2006). Complete Book of the World Cup 2006. London: HarperCollins. p. 3. ISBN 0-00-722916-X.
- ↑ Glanville, p. 18
- ↑ <Millingstein's History of World Cup
- ↑ <Millingstein's History of World Cup http://www.fifaworldcup.webspace.virginmedia.com/1930_fifaworldcup.htm آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ fifaworldcup.webspace.virginmedia.com (Error: unknown archive URL)
- ↑ "1930 Golden Boot – Guillermo Stabile". Sky Sports. Archived from the original on 29 August 2006. Retrieved 20 June 2009. (archive.org mirror)
- ↑ Seddon, Peter (2005). The World Cup's Strangest Moments. London: Robson. p. 5. ISBN 978-1-86105-869-0.
- ^ ا ب Glanville, p. 19
- ↑ Freddi, p. 5
- ↑ Crouch, p. 6
- ↑ Freddi, p. 6
- ↑ Freddi, p. 7
- ↑ Freddi, p. 8
- ↑ Almeida, p. 125
- ↑ "American Bert Patenaude credited with first hat trick in FIFA World Cup history". FIFA. Retrieved 19 June 2009.
- ↑ "The first World Cup hat trick". Rec.Sport.Soccer Statistics Foundation (RSSSF). Archived from the original on 4 November 2009. Retrieved 3 December 2009.
- ^ ا ب Crouch, p. 11.
- ↑ "World Cup 1930 finals". Rec.Sport.Soccer Statistics Foundation (RSSSF). Archived from the original on 2 June 2009. Retrieved 14 June 2009.
- ↑ Jawad, Hyder (2009); Four Weeks In Montevideo: The Story of World Cup 1930, (Seventeen Media & Publishing), p. 105
- ↑ Florie medal - Where the Legend Began
- ↑ Marjanović medal - Sačuvana medalja Moše Marjanovića
- ↑ "Медаља из дома Хаџијевих сведочи да смо били трећи на Мундијалу" (in Serbian). Politika. Archived from the original on 3 May 2010. Retrieved 1 May 2010.
- ↑ "Još uvek sjaji bronza iz Montevidea" (in Serbian). Blic. Archived from the original on 23 June 2010. Retrieved 25 May 2010.
- ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر ڑ ز ژ س ش This is one of several goals for which the statistical details are disputed. The goalscorers and timings used here are those of FIFA, the official record. Some other sources, such as RSSSF, state a different scorer, timing, or both. See "World Cup 1930 finals"۔ Rec.Sport.Soccer Statistics Foundation (RSSSF)۔ 23 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اگست 2010
- ↑ FIFA initially credited the goal in the 15th minute to ٹام فلوری، but changed it to Patenaude in 2006. During previous years, it was also listed as an own goal by آوریلو گنزالیز (RSSSF).
- ↑ "آرکائیو کاپی" (PDF)۔ 12 جولائی 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 مئی 2014
- ↑ There was no official World Cup third place match in 1930 and no official third place was awarded at the time; both the USA and یوگوسلاویہ lost in the semi-finals. However using the overall tournament records, FIFA's official website lists the United States as the third place finishers in the 1930 World Cup.[3] آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ fifa.com (Error: unknown archive URL)
- ↑ Fifa Bronze medal awarded to تھامس فلوری captain of USA team
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جون 2014
- ↑ 1930 کے فیفا عالمی کپ میں با ضابطہ طور پر تیسر اور چوتھی درجہ بندی نہيں کی گئی تھی، کیونکہ کے بعد یہ دونوں سیمی فائنل میں ہارے تھے اس لیے ان کو یہاں پر تیسرا اور چوتھا درجہ دیا گيا ہے۔