فیفا عالمی کپ (انگریزی: FIFA World Cup) عالمی سطح پر فٹ بال کا اہم ترین مقابلہ ہے جو فٹ بال کی عالمی مجلسِ انتظامی فیفا کے رکن ممالک کی قومی فٹ بال ٹیموں کے درمیان کھیلا جاتا ہے۔ یہ مقابلہ 1930ء کے بعد سے ہر چار سال بعد منعقد ہو رہا ہے تاہم دوسری جنگ عظیم کے باعث 1942ء اور 1946ء میں اس کا انعقاد ممکن نہیں ہو سکا۔ فیفا عالمی کپ فٹ بال عالمی کپ یا سوکر عالمی کپ یا پھر عام طور پر صرف عالمی کپ بھی کہا جاتا ہے۔

فیفا عالمی کپ
تنظیمی ادارہفیفا
قیام1930؛ 94 برس قبل (1930)
علاقہبین الاقوامی
ٹیموں کی تعداد32 (فائنلز)
موجودہ چیمپئنز فرانس (دوسری بار)
(2018)
ٹیلی ویژن نشر کنندگاننشرکاروں کی فہرست
ویب سائٹfifa.com/worldcup
2022ء فیفا عالمی کپ
فرانس، موجودہ عالمی چیمپئن
ٹورنامنٹ
فٹ بال کے عالمی کپ کی موجودہ انعامی ٹرافی، جو 1974ء سے استعمال کی جا رہی ہے
فیفا عالمی کپ 1978

ان مقابلے کا حتمی مرحلہ جسے ورلڈ کپ فائنلز کہا جاتا ہے، دنیا کے سب سے زیادہ دیکھے جانے والے کھیلوں کے مقابلوں میں سے ایک ہے۔ 2006ء میں دنیا بھر کے 715.1 ملین افراد نے فائنل دیکھا۔[1] حتمی مقابلوں کی موجودہ ساخت کے مطابق 32 قومی فٹ بال ٹیمیں ایک ماہ کے عرصے تک میزبان ملک (یا ملکوں) میں مدمقابل رہتی ہیں۔ شریک ٹیموں کے لیے استعدادی مرحلہ (Qualifying Round) ہوتا ہے جو تین سال کے عرصے تک دنیا بھر میں جاری رہتا ہے۔

اب تک ہونے والے 21 مقابلوں میں صرف سات اقوام نے عالمی کپ جیتنے کا اعزاز حاصل کیا ہے جن میں سے برازیل اب تک کی سب سے کامیاب ٹیم رہی ہے جس نے 5 مرتبہ عالمی کپ اپنے نام کیا۔ موجودہ فاتح جرمنی اور اطالیہ نے چار بار ٹرافی اپنے نام کی۔ ارجنٹائن نے تین مرتبہ فائنل عالمی کپ جیتا۔ دیگر فاتحین میں یوروگوئے نے دو اور انگلستان و فرانس اور ہسپانیہ نے ایک ایک مرتبہ عالمی کپ جیتا ہے۔2014 فیفا عالمی کپ جرمنی نے جیتا ہے۔2018 فیفا عالمی کپ کی میزبانی روس کو دی گئی ہے۔ 2022ء فیفا عالمی کپ میں قطر میں ارجنٹائن نے فرانس کو ہرا کر فائنل جیتا۔

فٹ بال کی عالمی انتظامی مجلس فیفا 1991ء سے خواتین کا عالمی کپ بھی باقاعدگی سے منعقد کر رہی ہے۔

حاضری ترمیم

سال اور میزبان کل حاضری # میچ اوسط حاضری
  1930 590,549 18 32,808
  1934 363,000 17 21,353
  1938 375,700 18 20,872
  1950 1,045,246 22 47,511
  1954 768,607 26 29,562
  1958 819,810 35 23,423
  1962 893,172 32 27,912
  1966 1,563,135 32 48,848
  1970 1,603,975 32 50,124
  1974 1,865,753 38 49,099
  1978 1,545,791 38 40,679
  1982 2,109,723 52 40,572
  1986 2,394,031 52 46,039
  1990 2,516,215 52 48,389
  1994 3,587,538 52 68,991
  1998 2,785,100 64 43,517
   2002 2,705,197 64 42,269
  2006 3,359,439 64 52,491
  2010 3,178,856 64 49,670
  2014 3,429,873 64 53,592
  2018 3,031,768 64 47,371
  2022 0 0 0

میزبان ترمیم

ورلڈ کپ کے کل مقابلوں کی میزبانی ہر کنفیڈریشن کے ذریعے کی جاتی ہے۔ (1930–2026)
کنفیڈریشن اور سال ان بولڈ کا آئندہ مقابلہ ہے۔
کنفیڈریشن مجموعہ (میزبان) سال
ایشیائی فٹ بال کنفیڈریشن (اے ایف سی) 2     2002,   2022
افریقی فٹ بال کنفیڈریشن (سی اے ایف) 1   2010
شمالی، وسطی اور کیریبین امریکی(کونکاکاف) 4   1970,   1986,   1994 +       2026
جنوب امریکی (جنوب امریکی فٹ بال کنفیڈریشن) 5   1930,   1950,   1962,   1978,   2014
اوقیانوسیہ فٹ بال کنفیڈریشن (او ایف سی) 0  
یورپی فٹ بال ایسوسی ایشنز کی یونین(یوئیفا) 11   1934,   1938,   1954,   1958,   1966,   1974,   1982,   1990,   1998,   2006,   2018
دوسری جنگ عظیم کی وجہ سے دو عالمی کپ منسوخ ہوئے۔ 0 1942, 1946

نتائج ترمیم

ایڈیشن سال میزبان فائنل تیسرے نمبر کا میچ ٹیمیں
  چیمپئن سکور   رنر اپ   تیسرانمبر سکور چوتھانمبر
1 1930
تفصیلات
  یوراگوئے  
یوراگوئے
4–2  
ارجنٹائن
 
ریاستہائے متحدہ
[note 1]  
یوگوسلاویہ
13
2 1934
تفصیلات
  اطالیہ  
اطالیہ
2–1
(اضافی وقت)
 
چیکوسلوواکیہ
 
جرمنی
3–2  
آسٹریا
16
3 1938
تفصیلات
  فرانس  
اطالیہ
4–2  
مجارستان
 
برازیل
4–2  
سویڈن
16/15

[note 2]

4 1950
تفصیلات
  برازیل  
یوراگوئے
[note 3]  
برازیل
 
سویڈن
[note 3]  
ہسپانیہ
16/13

[note 4]

5 1954
تفصیلات
  سویٹزرلینڈ  
مغربی جرمنی
3–2  
مجارستان
 
آسٹریا
3–1  
یوراگوئے
16
6 1958
تفصیلات
  سویڈن  
برازیل
5–2  
سویڈن
 
فرانس
6–3  
مغربی جرمنی
16
7 1962
تفصیلات
  چلی  
برازیل
3–1  
چیکوسلوواکیہ
 
چلی
1–0  
یوگوسلاویہ
16
8 1966
تفصیلات
  انگلستان  
انگلستان
4–2
(اضافی وقت)
 
مغربی جرمنی
 
پرتگال
2–1  
سوویت یونین
16
9 1970
تفصیلات
  میکسیکو  
برازیل
4–1  
اطالیہ
 
مغربی جرمنی
1–0  
یوراگوئے
16
10 1974
تفصیلات
  مغربی جرمنی  
مغربی جرمنی
2–1  
نیدرلینڈز
 
پولینڈ
1–0  
برازیل
16
11 1978
تفصیلات
  ارجنٹائن  
ارجنٹائن
3–1
(اضافی وقت)
 
نیدرلینڈز
 
برازیل
2–1  
اطالیہ
16
12 1982
تفصیلات
  ہسپانیہ  
اطالیہ
3–1  
مغربی جرمنی
 
پولینڈ
3–2  
فرانس
24
13 1986
تفصیلات
  میکسیکو  
ارجنٹائن
3–2  
مغربی جرمنی
 
فرانس
4–2
(اضافی وقت)
 
بلجئیم
24
14 1990
تفصیلات
  اطالیہ  
مغربی جرمنی
1–0  
ارجنٹائن
 
اطالیہ
2–1  
انگلستان
24
15 1994
تفصیلات
  ریاستہائے متحدہ  
برازیل
0–0
(3–2p)
 
اطالیہ
 
سویڈن
4–0  
بلغاریہ
24
16 1998
تفصیلات
  فرانس  
فرانس
3–0  
برازیل
 
کرویئشا
2–1  
نیدرلینڈز
32
17 2002
تفصیلات
  جنوبی کوریا
&   جاپان
 
برازیل
2–0  
جرمنی
 
ترکیہ
3–2  
جنوبی کوریا
32
18 2006
تفصیلات
  جرمنی  
اطالیہ
1–1
(5–3p)
 
فرانس
 
جرمنی
3–1  
پرتگال
32
19 2010
تفصیلات
  جنوبی افریقا  
ہسپانیہ
1–0
(اضافی وقت)
 
نیدرلینڈز
 
جرمنی
3–2  
یوراگوئے
32
20 2014
تفصیلات
  برازیل  
جرمنی
1–0
(اضافی وقت)
 
ارجنٹائن
 
نیدرلینڈز
3–0  
برازیل
32
21 2018   روس  
فرانس
4–2
لوژنئکی اسٹیڈیم، ماسکو
 
کرویئشا
 
بلجئیم
2–0
کریستوفسکی اسٹیڈیم، سینٹ پیٹرز برگ
 
انگلستان
32
22 2022   قطر فیصلہ باقی فیصلہ باقی
لوسیل بین الاقوامی اسٹیڈیم، لوسیل
فیصلہ باقی فیصلہ باقی فیصلہ باقی
خلیفہ بین الاقوامی اسٹیڈیم، الریان
فیصلہ باقی 32
23 2026   کینیڈا
  میکسیکو
  ریاستہائے متحدہ
فیصلہ باقی فیصلہ باقی
فیصلہ باقی
فیصلہ باقی فیصلہ باقی فیصلہ باقی
فیصلہ باقی
فیصلہ باقی 48
نوٹس

سیمی فائنل کھینے والی ٹیمیں ترمیم

سیمی فائنل کھینے والی ٹیمیں
ٹیم ٹائٹل رنر اپ تیسرا نمبر چوتھا نمبر ٹاپ چار
مجموعہ
  برازیل 5 (1958، 1962، 1970، 1994، 2002) 2 (1950 *، 1998) 2 (1938، 1978) 2 (1974، 2014 *) 11
  جرمنی1 4 (1954، 1974 *، 1990، 2014) 4 (1966، 1982، 1986، 2002) 4 (1934، 1970، 2006 *، 2010) 1 (1958) 13
  اطالیہ 4 (1934 *، 1938، 1982، 2006) 2 (1970، 1994) 1 (1990 *) 1 (1978) 8
  ارجنٹائن 2 (1978 *، 1986) 3 (1930، 1990، 2014) 5
  فرانس 2 (1998 *، 2018) 1 (2006) 2 (1958، 1986) 1 (1982) 6
  یوراگوئے 2 (1930 *، 1950) 3 (1954، 1970، 2010) 5
  انگلستان 1 (1966 *) 2 (1990، 2018) 3
  ہسپانیہ 1 (2010) 1 (1950) 2
  نیدرلینڈز 3 (1974، 1978، 2010) 1 (2014) 1 (1998) 5
  مجارستان 2 (1938، 1954) 2
  چیک جمہوریہ2 2 (1934، 1962) 2
  سویڈن 1 (1958 *) 2 (1950، 1994) 1 (1938) 4
  کرویئشا 1 (2018) 1 (1998) 2
  پولینڈ 2 (1974، 1982) 2
  آسٹریا 1 (1954) 1 (1934) 2
  پرتگال 1 (1966) 1 (2006) 2
  بلجئیم 1 (2018) 1 (1986) 2
  ریاستہائے متحدہ 1 (1930) 1
  چلی 1 (1962 *) 1
  ترکیہ 1 (2002) 1
  سربیا3 2 (1930، 1962) 2
  روس4 1 (1966) 1
  بلغاریہ 1 (1994) 1
  جنوبی کوریا 1 (2002 *) 1
* میزبان
1 1954 اور 1990 کے درمیانمغربی جرمنی کی نمائندگی کرنے والے نتائج شامل ہیں۔
2 1934 اور 1990 کے درمیان چیکوسلواکیہ کی نمائندگی کرنے والے نتائج شامل ہیں
3 1930 اور 2006 کے درمیان یوگوسلاویہ اور سربیا اور مونٹی نیگرو کی نمائندگی کرنے والے نتائج شامل ہیں۔
4 اس میں سوویت یونین اور سی آئی ایس کی نمائندگی کرنے والے نتائج شامل ہیں

کنفیڈریشنز کی بہترین کارکردگی ترمیم

کنفیڈریشن کے ذریعہ کوالیفائی کرنے والی ٹیموں کی ٹوٹل رسائی
کنفیڈریشن اے ایف سی سی اے ایف کونکاکاف جنوب امریکی او ایف سی یوئیفا مجموعہ
ٹیمیں 37 44 42 85 4 245 457
ٹاپ 16 6 9 14 35 1 91 156
ٹاپ 8 2 3 5 34 0 100 144
ٹاپ 4 1 0 1 22 0 60 84
ٹاپ 2 0 0 0 14 0 28 42
پہلا نمبر 0 0 0 9 0 12 21
دوسرا نمبر 0 0 0 5 0 16 21
تیسرا نمبر 0 0 1 3 0 17 21
چوتھا نمبر 1 0 0 5 0 15 21


ریکارڈز ترمیم

سب سے زیادہ گول کرنے والے ترمیم

انفرادی
 
میروسلاف کلوز نے چار ورلڈ کپ میں ریکارڈ 16 گول اسکور کیے
رینک کھلاڑی گول
1   میروسلاف کلوز 16
2   رونالڈو 15
3   جیرڈ مولر 14
4   جسٹ فونٹین 13
5   پیلے 12
6   جورگن کلینسمین 11
  سینڈر کوسیس
ملک
رینک قومی ٹیم گول سکور کیے
1   برازیل 229
2   جرمنی 226
3   ارجنٹائن 137
4   اطالیہ 128
5   فرانس 120
6   ہسپانیہ 99
7   انگلستان 91
8   یوراگوئے 87
  مجارستان 87
10   نیدرلینڈز 86

چیمپئنز کا جدول ترمیم

1990 تک ورلڈ کپ میں استعمال ہونے والے سسٹم میں جیت کے لیے 2 پوائنٹس مختص تھے۔ اس درجہ بندی میں جیت کے لیے تین پوائنٹس فٹ بال میں شماریاتی کنونشن کے مطابق، اضافی وقت میں طے ہونے والے میچوں کو جیت اور ہار کے طور پر شمار کیا جاتا ہے، جب کہ پینلٹی شوٹ آؤٹ کے ذریعے طے شدہ میچز ہیں۔ قرعہ اندازی کے طور پر شمار کیا جاتا ہے۔ ٹیموں کی درجہ بندی کل پوائنٹس کے حساب سے ہوتی ہے، پھر گول کے فرق سے، پھر اسکور کیے گئے گول کے حساب سے۔[7]

رینک ٹیم شراکت ٹائٹلز میچ کھیلے جیتے ڈرا ہارے گول ہوئے گول کیے گول فرق پوائنٹ
1   برازیل 21 5 109 73 18 18 229 105 124 237
2   جرمنی[8] 19 4 109 67 20 22 226 125 101 221
3   اطالیہ 18 4 83 45 21 17 128 77 51 156
4   ارجنٹائن 17 2 81 43 15 23 137 93 44 144
5   فرانس 15 2 66 34 13 19 120 77 43 115
6   انگلستان 15 1 69 29 21 19 91 64 27 108
7   ہسپانیہ 15 1 63 30 15 18 99 72 27 105
8   یوراگوئے 13 2 56 24 12 20 87 74 13 84

حوالہ جات ترمیم

  1. فٹ بال عالمی کپ فائنل 2006ء فیفا ڈاٹ کام
  2. "فیفا عالمی کپ competition records" (PDF)۔ FIFA.com۔ فیفا۔ صفحہ: 2۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جنوری 2013 
  3. "1930 FIFA World Cup"۔ FIFA.com۔ Fédération Internationale de Football Association۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مارچ 2009 
  4. "1950 FIFA World Cup"۔ FIFA.com۔ Fédération Internationale de Football Association۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مارچ 2009 
  5. "FIFA World Cup Finals since 1930" (PDF)۔ FIFA.com۔ Fédération Internationale de Football Association۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مارچ 2009 
  6. "1950 FIFA World Cup"۔ FIFA.com۔ Fédération Internationale de Football Association۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اگست 2011 
  7. "World Cup » All-time league table"۔ worldfootball.net۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جون 2021 
  8. Includes results of   مغربی جرمنی from 1954 to 1990.
  1. There was no official World Cup Third Place match in 1930; The United States and Yugoslavia lost in the semi-finals. FIFA now recognises the United States as the third-placed team and Yugoslavia as the fourth-placed team, using the overall records of the teams in the tournament.[3]
  2. Austria withdrew after the draw as a result of the Anschluss with Germany: some Austrian players subsequently joined the German squad, leaving the tournament with 15 teams.
  3. ^ ا ب There was no official World Cup final match in 1950.[4] The tournament winner was decided by a final round-robin group contested by four teams (Uruguay, Brazil, Sweden, and Spain). Coincidentally, one of the last two matches of the tournament pitted the two top ranked teams against each other, with Uruguay's 2–1 victory over Brazil thus often being considered as the de facto final of the 1950 World Cup.[5] Likewise, the game between the lowest ranked teams, played at the same time as Uruguay vs Brazil, can be considered equal to a Third Place match, with Sweden's 3–1 victory over Spain ensuring that they finished third.
  4. Only 13 teams played the 1950 FIFA World Cup.[6] 16 teams entered the seeding groups draw. However, Turkey and Scotland both withdrew before the draw; France (eliminated in qualifying) was invited as a replacement, leaving the tournament to be held with 15 teams. After the draw, India and France both withdrew, so only 13 teams participated in the tournament.

بیرونی روابط ترمیم