اقوام متحدہ اقتصادی و سماجی کمیشن برائے ایشیا و بحر الکاہل

اقوام متحدہ اقتصادی و سماجی کمیشن برائے ایشیا و بحر الکاہل (ای ایس سی اے پی) اقوام متحدہ اقتصادی اور سماجی کونسل کے دائرہ اختیار میں پانچ علاقائی کمیشنوں میں سے ایک ہے۔[1] یہ ایشیا اور مشرق بعید میں اقتصادی سرگرمیوں کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ خطے اور دنیا کے دیگر علاقوں کے درمیان معاشی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔[2]

اقوام متحدہ اقتصادی و سماجی کمیشن برائے ایشیا و بحر الکاہل
اقوام متحدہ اقتصادی و سماجی کمیشن برائے ایشیا و بحر الکاہل
قِسمبنیادی عضو – علاقائی شاخ
قانونی حیثیتفعال
ہیڈکوارٹربینکاک، تھائی لینڈ
ویب سائٹwww.unescap.org
باب سیاست
نقشہ اقوام متحدہ اقتصادی و سماجی کمیشن برائے ایشیا و بحر الکاہل کے رکن ممالک کو دکھا رہا ہے۔

کمیشن؛ 53 رکن ممالک اور نو ایسوسی ایٹ ممبروں پر مشتمل ہے، زیادہ تر ایشیا اور بحر الکاہل علاقوں سے۔[3] ایشیا اور بحر الکاہل کے ممالک کے علاوہ کمیشن کے ارکان میں فرانس، نیدرلینڈز، برطانیہ اور امریکا شامل ہیں۔

کمیشن کے زیر احاطہ علاقہ 4.1 بلین افراد کا گھر ہے یا دنیا کی آبادی کا دو تہائی، ای ایس سی اے پی کو اقوام متحدہ کے پانچ علاقائی کمیشنوں میں سب سے زیادہ جامع بناتا ہے۔[4]

تاریخ

ترمیم

کمیشن کو معاشی اور سماجی کونسل نے سب سے پہلے 28 مارچ 1947ء کو اقوام متحدہ کے اقتصادی کمیشن برائے ایشیا اور مشرق بعید ( ای سی اے ایف ای) کے طور پر قائم کیا تھا تاکہ جنگ کے بعد کی معاشی تعمیر نو میں مدد ملے۔ اس کا بنیادی مینڈیٹ "ایشیا اور مشرق بعید کی معاشی تعمیر نو اور ترقی کے لیے ٹھوس کارروائی کے لیے اقدامات شروع کرنا اور ان میں حصہ لینا تھا۔"[2]

یکم اگست 1974ء کو اقتصادی و سماجی کونسل کی طرف سے کمیشن کا نام بدل کر اقتصادی اور سماجی کمیشن برائے ایشیا اور بحرالکاہل ( ای سی اے ایف ای ) رکھا گیا تاکہ دونوں کے معاشی اور سماجی پہلوؤں کی عکاسی ہو۔ کمیشن کا کام، نیز اس کے ارکان کا جغرافیائی محل وقوع۔[5][6]

دائرہ کار

ترمیم

یہ کمیشن نتائج پر مبنی منصوبوں، تکنیکی مدد اور مندرجہ ذیل علاقوں میں رکن ممالک کو صلاحیت بڑھانے کے ذریعے خطے کو درپیش چند بڑے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے کام کرتا ہے:[4]

  • میکرو اکنامک پالیسی اور ترقی
  • تجارت اور سرمایہ کاری
  • ٹرانسپورٹ (نقل و حمل)
  • معاشرتی ترقی
  • ماحولیات اور پائیدار ترقی
  • انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی اور آفات کے خطرے میں کمی
  • شماریات
  • ترقی کے لیے ذیلی علاقائی سرگرمیاں
  • توانائی

مزید برآں کمیشن اپنے رکن ممالک کے لیے ایک فورم مہیا کرتا ہے تاکہ علاقائی تعاون اور اجتماعی کارروائی کو فروغ دیا جاسکے 2030ء ایجنڈا برائے پائیدار ترقی۔[4]

رکن ریاستیں

ترمیم

کل 49 رکن ممالک ہیں اور 3 ایشیا کا حصہ نہیں ہیں۔

مکمل ارکان

ترمیم

کمیشن کے تمام مکمل ارکان درج ذیل ہیں:[3]

وابستہ ارکان

ترمیم

کمیشن کے تمام ایسوسی ایٹ ارکان درج ذیل ہیں:[3]

مقامات

ترمیم

صدر دفاتر

ترمیم

کمیشن اصل میں شنگھائی، جمہوریہ چین میں واقع تھا، اس کی بنیاد سے لے کر 1949ء تک جب اس نے اپنا صدر دفتر بینکاک، تھائی لینڈ منتقل کیا۔[5]

علاقائی دفاتر

ترمیم

اس خطے کے بڑے سائز کو دیکھتے ہوئے پروگرام کو بہتر ہدف بنانے اور پروگراموں کی فراہمی کے لیے کمیشن پانچ ذیلی علاقائی دفاتر کو برقرار رکھتا ہے۔[7] ذیلی علاقے حسب ذیل ہیں:

ایگزیکٹو سیکرٹریز

ترمیم

کمیشن کی بنیاد کے بعد سے ایگزیکٹو سیکرٹریوں کی فہرست درج ذیل ہے:[8][9]

رکن ریاستیں
سیکرٹری ملک مدت
ارمدا الش جہبانا   انڈونیشیا 2018–تاحال
شمشاد اختر   پاکستان 2014–2018
نوئلین ہیزر   سنگاپور 2007–2014
کم ہک سو   جنوبی کوریا 2000–2007
اڈریانوس موئی   انڈونیشیا 1995–2000
رفیع الدین احمد   پاکستان 1992–1994
شاہ ابو محمد شمس الکبریا   بنگلادیش 1981–1992
جے۔ بی۔ پی۔ مرامیس   انڈونیشیا 1973–1981
یو نیون   میانمار 1959–1973
چکرورتی وجے راگھو نرسمھا   بھارت 1956–1959
پالامدئی ایس لوک ناتھ 1947–1956

مطبوعات

ترمیم

کمیشن مختلف قسم کی اشاعتیں جاری کرتا ہے جس میں اس کے کام اور اس کے مینڈیٹ کے ساتھ ساتھ اس کے رکن ممالک کو متاثر کرنے والے مسائل کی ایک وسیع اقسام کی تفصیل ہوتی ہے۔ ان میں سے کچھ اشاعتیں شامل ہیں:[9][10]

حوالہ جات

ترمیم
  1. United Nations Economic and Social Council (n.d.)۔ "Subsidiary Bodies of ECOSOC"۔ United Nations Economic and Social Council۔ United Nations۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 دسمبر 2018 
  2. ^ ا ب سانچہ:UN doc
  3. ^ ا ب پ United Nations Economic and Social Commission for Asia and the Pacific (n.d.)۔ "ESCAP Member States and Associate Members"۔ United Nations Economic and Social Commission for Asia and the Pacific۔ United Nations۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 دسمبر 2018 
  4. ^ ا ب پ United Nations Economic and Social Commission for Asia and the Pacific (n.d.)۔ "About ESCAP"۔ United Nations Economic and Social Commission for Asia and the Pacific۔ United Nations۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 دسمبر 2018 
  5. ^ ا ب United Nations Economic and Social Commission for Asia and the Pacific (n.d.)۔ "History"۔ United Nations Economic and Social Commission for Asia and the Pacific۔ United Nations۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 دسمبر 2018 
  6. سانچہ:UN doc
  7. United Nations Economic and Social Commission for Asia and the Pacific (n.d.)۔ "Subregional Activities for Development"۔ United Nations Economic and Social Commission for Asia and the Pacific۔ United Nations۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 دسمبر 2018 
  8. United Nations Economic and Social Commission for Asia and the Pacific (n.d.)۔ "Previous Executive Secretaries"۔ United Nations Economic and Social Commission for Asia and the Pacific۔ United Nations۔ 09 نومبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 دسمبر 2018 
  9. ^ ا ب Dag Hammarskjöld Library (24 اگست 2018)۔ "Economic and Social Commission for Asia and the Pacific (ESCAP)"۔ Dag Hammarskjöld Library۔ United Nations۔ 30 جولا‎ئی 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 دسمبر 2018 
  10. United Nations Economic and Social Commission for Asia and the Pacific (n.d.)۔ "Publication Series"۔ United Nations Economic and Social Commission for Asia and the Pacific۔ United Nations۔ 13 دسمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 دسمبر 2018 

بیرونی روابط

ترمیم