بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان 2019-20
بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم جنوری، فروری اور اپریل 2020ء کے درمیان پاکستان کا دورہ کر رہی ہے اور پاکستان کرکٹ ٹیم کے خلاف دو ٹیسٹ، ایک ایک روزہ اور تین ٹی 20 میچ کھیلے گی۔[1][2] ٹیسٹ سیریز آئی سی سی عالمی ٹیسٹ چیمپین شپ 2019ء-2021ء کا حصہ ہو گی۔[3]
بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان 2019ء-2020ء | |||||
پاکستان | بنگلہ دیش | ||||
تاریخ | 24 جنوری – 9 اپریل 2020ء | ||||
کپتان | بابر اعظم (ٹی 20) |
محمداللہ (ٹی 20) | |||
ٹیسٹ سیریز | |||||
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز | |||||
ٹی-20 بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | پاکستان 3 میچوں کی سیریز 2–0 سے جیت گيا | ||||
زیادہ اسکور | محمد حفیظ (84) | تمیم اقبال (104) | |||
زیادہ وکٹیں | چار گیند بازوں نے 2,2 وکٹیں حاصل کیں۔[n 1] | شفیع الاسلام (3 وکٹیں) | |||
بہترین کھلاڑی | بابر اعظم (پاکستان) |
کافی عرصہ دونوں ملکوں کے کرکٹ بورڈ کے درمیان بات چیت ہونے کے بعد 14 جنوری، 2020ء کو بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے پاکستان کا دورہ کرنے کا اعلان کر دیا۔[4] اس دورہ کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔[5] سب سے پہلے جنوری میں، لاہور میں ٹی 20 سیریز کھیلی جائے گی۔[6] اس کے بعد ایک ٹیسٹ میچ فروری کے شروع میں راولپنڈی میں کھیلا جائے گا۔[7] پاکستان سپر لیگ 2020ء ختم ہونے بعد بنگلہ دیشی دوبارہ اپریل میں پاکستان آئے گی اور واحد ایک روزہ میچ اور دوسرا ٹیسٹ میچ کھیلے گی۔ یہ دونوں مقابلے کراچی میں کھیلے جائیں گے۔[8] ایک روزہ میچ بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے مستقبل دورہ جات کے پروگرام میں شامل نہیں ہے۔[9]
پاکستان نے ٹی 20 سیریز 2–0 سے جیت لی، جب کہ تیسرا میچ بارش کی وجہ سے منسوخ ہو گیا۔[10]
پس منظر
ترمیمنومبر 2019ء میں جب پاکستان نے سری لنکا کو ٹیسٹ سیریز پاکستان میں کھیلنے کے لیے آمادہ کیا، تو پاکستان کرکٹ بورڈ نے بنگلہ دیش سے درخواست کی کہ یہ ٹیسٹ سیریز بھی پاکستان میں کھیلی جائے۔[11] مگر کچھ بنگلہ دیشی کھلاڑیوں نے 3 ہفتوں کے لمبے عرصے کے لیے پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار کر دیا۔[12] دسمبر 2019ء میں، پاکستان کرکٹ بورڈ نے یہ اعلان کیا کہ ٹیسٹ سیریز کا ایک مقابلہ کراچی میں کھیلا جائے گا اور دن/رات مقابلہ ہو گا۔[13] اس کے جواب میں، بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے کہا کہ وہ پاکستان میں صرف ٹی 20 سیریز کھیلیں گے،[14] جب کہ ٹیسٹ میچ کسی نیوٹرل مقام پر منعقد ہوں۔[15] بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ اپنی حکومت کی طرف سے پاکستان میں حفاظتی اقدامات کے جائزہ کا انتظار کر رہے تھے۔[16]
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے کہا کہ وہ مستقبل میں پاکستان کے ہونے والے ہوم میچز کسی نیوٹرل مقام پر نہیں کھیلنا چاہتے ہیں۔[17] 14 دسمبر، 2019ء کو بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے صدر نظم الحسین نے کہا کہ انھیں امید ہے کہ ٹیم کو پاکستان کے دورہ کے لیے ضروری حفاظتی منظوری (security clearance) مل جائے۔[18] 18 دسمبر، 2018ء کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) وسیم خان نے کہا کہ بنگلہ دیش پاکستان میں ٹیسٹ سیریز کھیلنے میں ہچکچاہٹ محسوس کر رہا ہے، بنگلہ دیش چاہتا ہے کہ پاکستان میں صرف ٹی 20 سیریز کھیلی جائے۔[19] پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی نے کہا کہ "پاکستان نہ آنے کا کوئی بہانہ نہیں ہے" اسی کے ساتھ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق نے بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کی طرف سے کی جانے والی تاخیر کو "ایک بڑی نا انصافی" قرار دیا۔[20] سری لنکا کے خلاف ہوم ٹیسٹ سیریز میں کامیابی کے بعد، احسان مانی نے پاکستان کے مستقبل کے ہوم میچ پاکستان میں کھیلنے کی بات کو برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ "بنگلہ دیش یا کسی اور ٹیم کے خلاف پاکستان کے تمام ہوم میچ پاکستان میں ہی ہوں گے"۔[21] بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی بات کا انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان میں صرف ٹی 20 سیریز کھیلیں گے اور اس کے بعد ٹیسٹ میچ کھیلنے کے بارے میں فیصلہ لیں گے۔[22] بنگلہ دیش ٹیم کے ہیڈ کوچ رسل ڈومنگو نے کہا کہ اگر بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ پاکستان کے دورے پر راضی ہو جاتا تو وہ پاکستان آئیں گے۔[23] پاکستان میں کھیلنے کے خدشات کے باوجود، بنگلہ دیش کے 23 کھلاڑیوں نے پاکستان سپر لیگ 2020ء کے ڈرافٹ کے لیے اندراج کیا تھا۔[24]
On 7 January 2020, the BCB began to take consent from their players to travel to Pakistan,[25] with a final decision from Bangladesh expected on 12 January following their board meeting.[26] The following day, the PCB revised its offer, proposing that only the two Test matches would be played in January and February.[27] The PCB also proposed playing the T20I matches at a later date, closer to the 2020 ICC Men's T20 World Cup.[28] Following their board meeting, the BCB confirmed that their government had agreed to a tour of Pakistan.[29] However, they stated that it should be a short tour with T20I matches only, citing the tensions in the Middle East.[30] Nazmul Hassan announced that he would travel to دبئی on 13 January 2020 to meet with Shashank Manohar, the chairman of the ICC, to discuss the implications of not playing the Test matches.[31] Ehsan Mani also met with Nazmul Hassan following the ICC meeting to discuss the situation.[32] The following day, both cricket boards agreed to a three-leg tour of Pakistan, starting with a three-match T20I series.[33] However, مشفیق الرحیم, Bangladesh's T20I وکٹ کیپر, said that he would not be travelling to Pakistan for the T20I matches.[34] The BCB also confirmed that five members of their coaching staff would also not be travelling for the T20I series.[35] The BCB named their squad for the T20I leg on 18 January 2020,[36] with the PCB confirming the match officials for the fixtures three days later.[37]
اسکواڈز
ترمیمٹیسٹ | ایک روزہ بین الاقوامی | ٹی 20 بین الاقوامی | |||
---|---|---|---|---|---|
پاکستان[38] | بنگلادیش[39] | پاکستان | بنگلادیش | پاکستان[40] | بنگلادیش[41] |
ٹی 20 بین الاقوامی سیریز
ترمیمپہلا ٹی 20 بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
دوسرا ٹی 20 بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
- بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر بلے بازی کا فیصلہ لیا
تیسرا ٹی 20 بین الاقوامی
ترمیمٹیسٹ سیریز
ترمیمپہلا ٹیسٹ
ترمیم7 تا 11 فروری، 2020ء
اسکور کارڈ |
ب
|
||
دوسرا ٹیسٹ
ترمیم5 تا 9 اپریل، 2020ء
اسکور کارڈ |
ب
|
||
واحد ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمحواشی
ترمیم- ↑ شاہین آفریدی, شاداب خان, محمد حسنین اور حارث رؤف نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Schedule for inaugural World Test Championship announced"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-01-11
- ↑ "Men's Future Tours Programme" (PDF)۔ International Cricket Council۔ 2019-07-11 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-10-11
- ↑ "Pakistan announce WTC schedule against England"۔ Pakistan Cricket Board۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-08-21
- ↑ "PCB-BCB reach agreement on upcoming series"۔ Pakistan Cricket Board۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-14
- ↑ "Bangladesh agree to tour Pakistan for three T20s, two Tests, one ODI"۔ BDNews24۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-14
- ↑ "Bangladesh agree to full tour of Pakistan"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-15
- ↑ "Pakistan and Bangladesh decide to split Test series, T20 tour to begin on January 24"۔ The National۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-14
- ↑ "Bangladesh to play two Tests, one ODI and three T20Is in Pakistan"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-14
- ↑ "ICC helps break BCB-PCB ice"۔ Media New Age Limited۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-14
- ↑ "Rain forces abandonment, Pakistan take series 2-0"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-27
- ↑ "PCB stands by decision to host Bangladesh series on home ground"۔ Geo TV۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-11-28
- ↑ "Bangladesh Test plans in Pakistan thrown into doubt"۔ The National۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-12-02
- ↑ "PCB proposes Karachi day-night Test to Bangladesh"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-12-08
- ↑ "Bangladesh likely to play only T20Is in Pakistan"۔ BD Crictime۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-12-08
- ↑ "BCB likely to approach PCB for split series"۔ CricBuzz۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-12-08
- ↑ "BCB hoping to gain clarity on Pakistan tour this week"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-12-09
- ↑ "Pakistan invites Bangladesh to play pink ball Test at Karachi in January"۔ Hindustan Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-12-11
- ↑ "BCB chief positive about getting security clearance for Pakistan tour"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-12-14
- ↑ "Bangladesh reluctant to play Tests in Pakistan, propose neutral venue"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-12-18
- ↑ "'Great injustice' - Misbah-ul-Haq, Azhar Ali unhappy with Bangladesh decision on Pakistan tour"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-12-23
- ↑ "'All of Pakistan's matches will take place in Pakistan' - Ehsan Mani"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-12-23
- ↑ "T20Is first, decision on Tests after that - BCB on Pakistan tour"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-12-24
- ↑ "'If we have to, then I am going' – Domingo prepared to tour Pakistan"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-01
- ↑ "PCB-BCB standoff over Pakistan tour continues"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-02
- ↑ "BCB seeks players' consent for Pakistan tour, decision expected soon"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-07
- ↑ "Bangladesh bolster hope of Pakistan tour by seeking players' consent"۔ Geo TV۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-07
- ↑ "Decision on Pakistan tour by Thursday"۔ Dhaka Tribune۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-01-08
- ↑ "PCB proposes to host Bangladesh for two Tests in January, BCB to reply on Thursday"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-01-08
- ↑ "BCB gets government clearance only for 'short' tour of Pakistan"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-12
- ↑ "Tigers' Pakistan tour in limbo"۔ Dhaka Tribune۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-12
- ↑ "Bangladesh says no to Test tour of Pakistan due to tension in the Middle East"۔ The National۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-12
- ↑ "PCB to meet BCB in Dubai"۔ Pakistan Cricket Board۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-13
- ↑ "Bangladesh to play two Tests in Pakistan"۔ Hindustan Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-17
- ↑ "Mushfiqur Rahim says no to T20Is in Pakistan"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-17
- ↑ "McKenzie among Bangladesh coaches who withdraw from Pakistan tour"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-17
- ↑ "Tamim Iqbal returns to Bangladesh squad for Pakistan T20Is"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-18
- ↑ "Madugalle named ICC match referee for Bangladesh T20Is"۔ Pakistan Cricket Board۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-22
- ↑ "Misbah names 16-man squad for Bangladesh Tests"۔ Geo News۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-02-01
- ↑ "Imrul Kayes, Mustafizur Rahman dropped for Pakistan Tests; Tamim Iqbal, Soumya Sarkar return"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-02-01
- ↑ "Pakistan squad for Bangladesh T20Is named"۔ Pakistan Cricket Board۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-16
- ↑ "Media Release : Tour of Pakistan 2020 : Bangladesh squad for T20I series announced"۔ Bangladesh Cricket Board۔ 2020-01-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-18