لاگوس (انگریزی: Lagos) نائجیریا کا سب سے بڑا شہر اور بندرگاہ ہے۔ شہر کی آبادی ایک سے ڈیڑھ کروڑ کے درمیان ہے، اس طرح یہ بر اعظم افریقا کے بڑے شہروں میں سے ایک ہے۔

لاگوس
(انگریزی میں: Lagos ویکی ڈیٹا پر (P1448) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

لاگوس
لاگوس
پرچم
لاگوس
لاگوس
نشان

تاریخ تاسیس 1472  ویکی ڈیٹا پر (P571) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 
نقشہ

انتظامی تقسیم
ملک نائجیریا   ویکی ڈیٹا پر (P17) کی خاصیت میں تبدیلی کریں[1][2]
دار الحکومت برائے
نائجیریا (–12 دسمبر 1991)  ویکی ڈیٹا پر (P1376) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تقسیم اعلیٰ لاگوس ریاست   ویکی ڈیٹا پر (P131) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جغرافیائی خصوصیات
متناسقات 6°27′N 3°24′E / 6.45°N 3.4°E / 6.45; 3.4   ویکی ڈیٹا پر (P625) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رقبہ
بلندی
آبادی
کل آبادی
مزید معلومات
جڑواں شہر
اوقات متناسق عالمی وقت+01:00   ویکی ڈیٹا پر (P421) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سرکاری زبان انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P37) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قابل ذکر
باضابطہ ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جیو رمز 2332459  ویکی ڈیٹا پر (P1566) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
  ویکی ڈیٹا پر (P935) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Map

یہ شہر 12 دسمبر 1991ء تک نائجیریا کا دارالحکومت رہا، جسے بعد ازاں ابوجا منتقل کر دیا گیا۔ اس شہر کا شمار ان شہروں میں ہوتا ہے جو ملک کا سب سے بڑا شہر ہونے کے باوجود دارالحکومت نہیں ہیں۔

تاریخ ترمیم

گو کہ یہ علاقہ پہلے سے آباد تھا لیکن اس کو لاگوس کا نام 1472ء میں پرتگیزی جہاز راں سیکوئرا نے دیا جس کے معنے "جھیلیں " کے ہیں۔ 1851ء تک یہ علاقہ تجارتِ غلاماں کے لیے معروف رہا۔ 1841ء میں لاگوس کے تخت پر اوبا آکیٹوئے براجمان ہوئے تو انھوں نے غلاموں کی تجارت پر پابندی لگانے کی کوشش کی لیکن مقامی تاجروں نے اس پابندی کے خلاف مزاحمت کی اور شاہ کو تخت سے اتار کر اس کے بھائی کو بادشاہ بنا دیا۔ اوبا نے جلا وطنی کے ایام میں برطانیہ کے حکام سے ملاقات کی اور بالآخر 1807ء میں غلاموں کی تجارت پر پابندی عائد کر دی گئی اور اوبا نے اپنا انھیں ایک مرتبہ لاگوس کا تخت مل گیا۔

1861ء میں سلطنت برطانیہ نے لاگوس کو نو آبادی بنا لیا اور 1886ء تک موجودہ پورے نائجیریا پر برطانیہ کا قبضہ ہو گیا۔ 1914ء میں جب نائجیریا محروسہ مملکت (Protectorate of Nigeria) کا قیام عمل میں آیا تو لاگوس کو اس کا دار الحکومت قرار دیا گیا۔ اس کے بعد سے یہ 1960ء میں برطانیہ کی آزادی کے بعد بھی ملک کا دار الحکومت رہا۔ 1960ء اور 1970ء کی دہائی میں نائجیریا میں اقتصادی ترقی کے نتیجے میں یہاں تیز رفتار ترقی ہوئی۔ شہر 1914ء سے 1991ء تک نائجیریا کا دار الحکومت رہا، جس کے بعد یہ وفاقی علاقہ دار الحکومت کے خطاب سے محروم کر دیا گیا اور دار الحکومت نئے قائم شدہ شہر ابوجا منتقل کر دیا گیا۔

جغرافیہ ترمیم

لاگوس بحر اوقیانوس کی خلیج گنی کے ساحلوں پر دریائے نائجر کے ڈیلٹائی علاقے کے مغرب میں واقع ہے۔ شہر ایک بڑی ساحلی جھیل اور اس میں متعدد بڑے جزائر کے مجموعے پر مشتمل ہے۔ تین بڑے جزیرے جزیرہ لاگوس، اکیویی اور وکٹوریہ ہیں۔ تجارتی مرکز جزیرہ لاگوس ہے جو تین پلوں کے ذریعے باقی جزائر سے جڑا ہوا ہے۔

معیشت ترمیم

لاگوس میں نائجیریا کی اہم ترین بندرگاہ واقع ہے۔ یہ بندرگاہ صارفی، غذائی مصنوعات، گاڑیاں، مشینری اور صنعتی خام مال کی درآمد اور لکڑی اور زرعی مصنوعات کی برآمد کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ البتہ اس بندرگاہ سے برآمد ہونے والی سب سے اہم شے خام تیل ہے جس کی برآمد میں 1997ء سے 2000ء کے درمیان بہت اضافہ ہوا۔ ملک کی کل جی ڈی پی کا 20 فیصد اور غیر ملکی شرح مبادلہ کا 95 فیصد تیل و پٹرولیم مصنوعات سے حاصل ہوتا ہے۔

لاگوس نائجیریا کا تجارتی مرکز بھی ہے۔ ملک کے تمام بڑے بینکوں اور مالیاتی اداروں کے دفاتر یہاں واقع ہیں۔ نائجیریا کی مشہور مالیاتی جعل سازیاں بھی یہیں ہوتی ہیں۔

نائجیریا کی کل صنعتی صلاحیت کا نصف سے زائد لاگوس اور اس کے ملحقہ علاقوں میں ہے۔

جامعات ترمیم

جامعہ لاگوس، پین-افریقن جامعہ اور لاگوس ریاستی جامعہ یہاں کی مشہور جامعات ہیں۔ جامعہ لاگوس 1962ء میں قائم کی گئی جس کے موجودہ طلبہ کی تعداد 35 ہزار سے زائد ہے۔ اس کے 13 کلیہ جات ہیں اور عملے کی تعداد 4 ہزار ہے۔

جڑواں شہر ترمیم

متعلقہ مضامین ترمیم

  1.    "صفحہ لاگوس في GeoNames ID"۔ GeoNames ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اپریل 2024ء 
  2.     "صفحہ لاگوس في ميوزك برينز."۔ MusicBrainz area ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اپریل 2024ء 
  3. http://portalbelohorizonte.com.br/negocios/cidades-irmas-de-belo-horizonte?__goc_wbp__=092065002KjOoFrd0bYMmT9_A4nMtYXK_F-A