کیون پیٹرسن کی بین الاقوامی کرکٹ سنچریوں کی فہرست
کیون پیٹرسن ایک ریٹائرڈ انگلش کرکٹ کھلاڑی اور انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان ہیں۔ انہوں نے ٹیسٹ اور ون ڈے انٹرنیشنل میچوں میں بالترتیب 23 اور 9 مواقع پر سنچریاں (ایک اننگز میں 100 یا اس سے زیادہ رنز) بنائی ہیں۔[1] یکم جنوری 2013ء تک پیٹرسن نے انگلینڈ کے لیے 104 ٹیسٹ اور 136 ون ڈے کھیلے ہیں جن میں بالترتیب 8,181 اور 4,440 رن بنائے ہیں اور وہ 5 سال سے کم عرصے میں ٹیسٹ کرکٹ میں 5,000 یا اس سے زیادہ رن بنانے والے پہلے بلے باز ہیں۔ [2][3] 2005ء کی ایشز سیریز میں ان کی کارکردگی کے باعث پیٹرسن کو 2006ء کے لیے وزڈن کے 5 کرکٹرز آف دی ایئر میں سے ایک قرار دیا گیا اور 2006ء کے نئے سال کے اعزازات میں ممبر آف دی آرڈر آف دی برٹش امپائر (ایم بی ای) مقرر کیا گیا۔ [4]
پیٹرسن نے جولائی 2005ء میں آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ ڈیبیو کیا جب انہیں 2005ء کی ایشز سیریز کے پہلے ٹیسٹ کے لیے گراہم تھورپ کی جگہ لینے کے لیے ٹیم میں بلایا گیا۔ انہوں دی اوول میں سیریز کے پانچویں ٹیسٹ کے دوران اپنی پہلی سنچری بنائی۔ تیسری اننگز میں ان کی 158 رنز کی بدولت انگلینڈ نے میچ ڈرا کیا اور سیریز 2-1 سے جیت لی۔ ان کے کیریئر کا بہترین اسکور 227 ایڈیلیڈ اوول میں ایشز سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میں آسٹریلیا کے خلاف بھی آیا۔ پیٹرسن نے بنگلہ دیش اور زمبابوے کے علاوہ ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والے تمام ممالک کے خلاف سنچریاں بنائی ہیں۔ [5] وہ ہندوستان کے خلاف سب سے زیادہ کامیاب ہے جس کے خلاف اس نے 6 سنچریاں بنائی ہیں۔ وہ آل ٹائم ٹیسٹ سنچری بنانے والوں میں مشترکہ طور پر 23 نمبر پر ہیں، [اے] اور انگلینڈ کے لیے مساوی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہیں۔ [6][7][A]
پیٹرسن نے 2004ء میں زمبابوے کے خلاف ہرارے اسپورٹس کلب میں اپنا ون ڈے ڈیبیو کیا۔ ان کی پہلی سنچری فروری 2005ء میں گڈیر پارک، بلوم فونٹین میں جنوبی افریقہ کے خلاف تھی۔ [8] ان کا سب سے زیادہ ون ڈے اسکور 130 ہے جو فروری 2012ء میں پاکستان کے خلاف دبئی کے ڈی ایس سی کرکٹ اسٹیڈیم میں تھا۔ [8] پیٹرسن نے 2005ء میں اپنے ڈیبیو کے بعد سے 37 ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل میچ کھیلے، بغیر سنچری بنائے۔ اس فارمیٹ میں ان کا سب سے زیادہ سکور ستمبر 2007ء میں زمبابوے کے خلاف 79 تھا۔ [9]
کلید
ترمیمعلامات | مطلب |
---|---|
* | ناٹ آؤٹ |
† | میچ کا بہترین کھلاڑی |
گیند | گیندوں کا سامنا کرنا پڑا |
پوزیشن | بیٹنگ آرڈر میں پوزیشن |
اننگ. | میچ کی اننگز |
ٹیسٹ | اس سیریز میں کھیلے گئے ٹیسٹ میچوں کی تعداد |
اسٹرائیک ریٹ | اننگز کے دوران اسٹرائیک ریٹ |
میچ کی جگہ | مقام گھر پر تھا (انگلینڈ)، دور یا غیر جانبدار |
تاریخ | میچ کے انعقاد کی تاریخ یا ٹیسٹ میچوں کے لیے میچ شروع ہونے کی تاریخ |
کھو دیا | یہ میچ انگلینڈ کے ہاتھوں ہار گیا۔ |
جیت گیا۔ | یہ میچ انگلینڈ نے جیتا تھا۔ |
ڈرا۔ | میچ ڈرا تھا۔ |
ٹائی | میچ ٹائی تھا۔ |
ٹیسٹ سنچریاں
ترمیمنمبر | سکور | خلاف | مخالف | اننگ | ٹیسٹ | مقام | میچ کی جگہ | تاریخ | نتیجہ | حوالہ |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | 158 † | آسٹریلیا | 5 | 3 | 5/5 | اوول, لندن | گھر | 8 ستمبر 2005 | ڈرا | [10] |
2 | 100 | پاکستان | 5 | 2 | 2/3 | اقبال اسٹیڈیم، فیصل آباد | گھر سے دور | 20 نومبر 2005 | ڈرا | [11] |
3 | 158 | سری لنکا | 4 | 1 | 1/3 | لارڈز, لندن | گھر | 11 مئی 2006 | ڈرا | [12] |
4 | 142 † | سری لنکا | 4 | 2 | 2/3 | ایجبیسٹن، برمنگھم | گھر | 25 مئی 2006 | جیتا | [13] |
5 | 135 | پاکستان | 4 | 1 | 3/4 | ہیڈنگلے، لیڈز | گھر | 4 اگست 2006 | جیتا | [14] |
6 | 158 | آسٹریلیا | 5 | 1 | 2/5 | ایڈیلیڈ اوول, ایڈیلیڈ | گھر سے دور | 1 دسمبر 2006 | شکست | [15] |
7 | 109 | ویسٹ انڈیز | 4 | 1 | 1/4 | لارڈز, لندن | گھر | 17 مئی 2007 | ڈرا | [16] |
8 | 226 † | ویسٹ انڈیز | 4 | 1 | 2/3 | ہیڈنگلے، لیڈز | گھر | 25 مئی 2007 | جیتا | [17] |
9 | 134 † | بھارت | 4 | 3 | 1/3 | لارڈز, لندن | گھر | 19 جولائی 2007 | ڈرا | [18] |
10 | 101 | بھارت | 4 | 4 | 3/3 | اوول, لندن | گھر | 9 اگست 2007 | ڈرا | [19] |
11 | 129 | نیوزی لینڈ | 4 | 1 | 3/3 | مکلین پارک, نیپئر | گھر سے دور | 22 مارچ 2008 | جیتا | [20] |
12 | 115 | نیوزی لینڈ | 4 | 1 | 3/3 | ٹرینٹ برج، ناٹنگھم | گھر | 5 جون 2008 | جیتا | [21] |
13 | 152 | جنوبی افریقا | 4 | 1 | 1/4 | لارڈز, لندن | گھر | 10 جولائی 2008 | ڈرا | [22] |
14 | 100 ‡ | جنوبی افریقا | 4 | 1 | 4/4 | اوول, لندن | گھر | 7 اگست 2008 | جیتا | [23] |
15 | 144 ‡ | بھارت | 4 | 3 | 2/2 | اندرجیت سنگھ بندرا اسٹیڈیم, موہالی | گھر سے دور | 19 دسمبر 2008 | ڈرا | [24] |
16 | 102 | ویسٹ انڈیز | 4 | 3 | 5/5 | کوئنزپارک اوول, پورٹ آف اسپین | گھر سے دور | 6 مارچ 2009 | ڈرا | [25] |
17 | 227 † | آسٹریلیا | 4 | 2 | 2/5 | ایڈیلیڈ اوول, ایڈیلیڈ | گھر سے دور | 3 دسمبر 2010 | جیتا | [26] |
18 | 202* † | بھارت | 4 | 1 | 1/4 | لارڈز, لندن | گھر | 21 جولائی 2011 | جیتا | [27] |
19 | 175 | بھارت | 4 | 1 | 4/4 | اوول, لندن | گھر | 18 اگست 2011 | جیتا | [28] |
20 | 151 | سری لنکا | 4 | 2 | 2/2 | پایکیاسوتھی ساراواناموتواسٹیڈیم, کولمبو | گھر سے دور | 3 اپریل 2012 | جیتا | [29] |
21 | 149 | جنوبی افریقا | 4 | 2 | 2/3 | ہیڈنگلے، لیڈز | گھر | 2 اگست 2012 | ڈرا | [30] |
22 | 186 † | بھارت | 4 | 2 | 2/4 | وانکھیڈے اسٹیڈیم, ممبئی | گھر سے دور | 23 نومبر 2012 | جیتا | [31] |
23 | 113 | آسٹریلیا | 5 | 2 | 3/5 | اولڈ ٹریفرڈ، مانچسٹر | گھر | 1 اگست 2013 | ڈرا | [32] |
ایک روزہ بین الاقوامی سنچریاں
ترمیمنمبر | سکور | خلاف | پوزیشن | اننگ | اسٹرائیک ریٹ | مقام | میچ کی جگہ | تاریخ | نتیجہ | حوالہ |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | 108* † | جنوبی افریقا | 5 | 1 | 112.50 | مانگاونگ اوول, بلومفونٹین | گھر سے دور | 5 فروری 2005 | ٹائی | [33] |
2 | 100* | جنوبی افریقا | 5 | 2 | 144.92 | بفیلو پارک, ایسٹ لندن | گھر سے دور | 9 فروری 2005 | شکست | [34] |
3 | 116 † | جنوبی افریقا | 5 | 1 | 105.45 | سنچورین پارک, سینچورین | گھر سے دور | 13 فروری 2005 | شکست | [35] |
4 | 104 | آسٹریلیا | 4 | 1 | 85.24 | سرویوین رچرڈز اسٹیڈیم, اینٹیگوا | غیر جانبدار | 8 اپریل 2007 | شکست | [36] |
5 | 100 † | ویسٹ انڈیز | 4 | 2 | 109.89 | کنسنگٹن اوول، برج ٹاؤن | گھر سے دور | 21 اپریل 2007 | جیتا | [37] |
6 | 110* † | نیوزی لینڈ | 3 | 1 | 98.21 | ریورسائیڈ گراؤنڈ, چیسٹرلی اسٹریٹ | گھر | 15 جون 2008 | جیتا | [38] |
7 | 111* ‡ | بھارت | 3 | 1 | 86.71 | بارہ بٹی اسٹیڈیم, کٹک | گھر سے دور | 26 نومبر 2008 | شکست | [39] |
8 | 111* † | پاکستان | 2 | 2 | 113.26 | دبئی بین الاقوامی کرکٹ اسٹیڈیم, دبئی | غیر جانبدار | 18 فروری 2012 | جیتا | [40] |
9 | 130 † | پاکستان | 2 | 2 | 84.96 | دبئی بین الاقوامی کرکٹ اسٹیڈیم, دبئی | غیر جانبدار | 21 فروری 2012 | جیتا | [41] |
نوٹ
ترمیماے. ^ پیٹرسن، ہاشم آملہ، جسٹن لینگر، جاوید میانداد اور وریندرسہواگ کے ساتھ آل ٹائم ٹیسٹ سنچری بنانے والوں میں مشترکہ طور پر 23 ویں نمبر پر ہیں۔ [6] ^
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Player Profile: Kevin Pietersen"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مارچ 2012
- ↑ "Kevin Pietersen"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 دسمبر 2012
- ↑ Travis Basevi، George Binoy (24 March 2010)۔ "From zero to 5000 runs in 1703 days"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جولائی 2011
- ↑ "Wisden's Five Cricketers of the Year"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جنوری 2013
- ↑ "Statistics – Statsguru – KP Pietersen – Test matches"۔ ESPNcricinfo۔ 17 ستمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 دسمبر 2012
- ^ ا ب "Records – Test matches – Most hundreds"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2012
- ↑ "Records – Test matches – Most hundreds in a career for England"۔ ESPNcricinfo۔ 30 نومبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2012
- ^ ا ب "Statistics – Statsguru – KP Pietersen – One-Day Internationals"۔ ESPNcricinfo۔ 17 ستمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 مارچ 2012
- ↑ "Statistics – Statsguru – KP Pietersen – Twenty20 Internationals"۔ ESPNcricinfo۔ 17 ستمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2012
- ↑ "5th Test: England v Australia at The Oval"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2012
- ↑ "1st Test: Pakistan v England at Faisalabad"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2012
- ↑ "1st Test: England v Sri Lanka at Lord's"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2012
- ↑ "2nd Test: England v Sri Lanka at Edgbaston"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2012
- ↑ "3rd Test: England v Pakistan at Headingley"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2012
- ↑ "3rd Test: Australia v England at Adelaide"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2012
- ↑ "1st Test: England v West Indies at Lord's"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2012
- ↑ "2nd Test: England v West Indies at Leeds"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2012
- ↑ "1st Test: England v India at Lord's"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2012
- ↑ "3rd Test: England v India at The Oval"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2012
- ↑ "3rd Test: New Zealand v England at Napier"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2012
- ↑ "3rd Test: England v New Zealand at Trent Bridge"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2012
- ↑ "1st Test: England v South Africa at Lord's"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2012
- ↑ "1st Test: England v South Africa at The Oval"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2012
- ↑ "2nd Test: India v England at Mohali"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2012
- ↑ "5th Test: West Indies v England at Port of Spain"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2012
- ↑ "2nd Test: Australia v England at Adelaide"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2012
- ↑ "1st Test: England v India at Lord's"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2012
- ↑ "2nd Test: England v India at The Oval"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2012
- ↑ "2nd Test: Sri Lanka v England at Colombo"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2012
- ↑ "2nd Test: England v Sri Lanka, at Headingley"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2012
- ↑ "2nd Test: India v England, at Mumbai"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مئی 2015
- ↑ "3rd Test: England v Australia, at Manchester"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مئی 2015
- ↑ "2nd ODI: South Africa v England at Blomfontein"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2012
- ↑ "4th ODI: South Africa v England at East London"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2012
- ↑ "7th ODI: South Africa v England at Centurion"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2012
- ↑ "35th Match, Super Eights: Australia v England at North Sound"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2012
- ↑ "35th Match, Super Eights: West Indies v England at Bridgetown"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2012
- ↑ "1st ODI: England v New Zealand at Chester-le-Street"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2012
- ↑ "5th ODI: India v England at Cuttack"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2012
- ↑ "3rd ODI: England v Pakistan at Dubai"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2012
- ↑ "4th ODI, England v Pakistan at Dubai"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2012