بابر اعظم
محمد بابر اعظم (پیدائش: 15 اکتوبر 1994ء) ایک پاکستانی کرکٹ کھلاڑی ہیں جوپاکستان کے تمام فارمیٹس میں کپتان ہیں۔ [3] بابر اعظم کو دنیا کے بہترین بلے بازوں میں شمار کیا جاتا ہے۔[4][5] وہ پاکستان سپر لیگ میں پشاور زلمی کی طرف سے کھیلتے ہیں اور گھریلو کرکٹ میں سنٹرل پنجاب کے کپتان ہیں۔[6][7] وہ اپریل 2021ء میں ون ڈے انٹرنیشنل کے نمبر ون کھلاڑی بن گئے۔[8][9] انھوں نے 2012 ءکے آئی سی سی انڈر 19 کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستان انڈر 19 کرکٹ ٹیم کی کپتانی کی۔ وہ ون ڈے میں تیز ترین ایک ہزار رنز بنانے والے مشترکہ طور پر پہلے، تیز ترین دو ہزار ون ڈے رنز بنانے والے مشترکہ طور پر دوسرے اور تیز ترین 3000 ون ڈے رنز بنانے والے دنیا کے دوسرے بلے باز ہیں۔ [10][11][12] دنیا کے کسی بھی بلے باز کی جانب سے پہلے 25 ون ڈے اننگز کے بعد سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ ان کے پاس ہے۔ [13] 3 ایک روزہ میچوں کی سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ بھی ان کے پاس ہے۔ [14] بابراعظم اس وقت دنیا کرکٹ پر راج کر رہے ہیں ون ڈے انٹرنیشنل میں دنیا کے نمبر ایک بیٹسمین ہیں جبکہ ٹیسٹ کرکٹ میں دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔بابر اعظم کے پاس اس وقت 936 دن ون ڈے کرکٹ کا نمبر کھلاڑی رہنے کا ریکارڈ ہے اور جبکہ ٹی ونٹی میں چوتھے نمبر پر ہیں اس وقت وہ کرکٹ کے کنگ کہلانے لگے ہیں
بابر اعظم، 2020ء میں | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | محمد بابر اعظم | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | لاہور، پنجاب، پاکستان، پاکستان | 15 اکتوبر 1994|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرف | بوبی | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قد | 5 فٹ 11 انچ[1] | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا آف بریک گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | ٹاپ آرڈر بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
تعلقات | کامران اکمل (چچا زاد) عمر اکمل (چچا زاد) عدنان اکمل (چچا زاد) سفیر اعظم (بھائی)[2] | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 222) | 13 اکتوبر 2016 بمقابلہ ویسٹ انڈیز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 24 جولائی 2023 بمقابلہ سری لنکا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ (کیپ 203) | 31 مئی 2015 بمقابلہ زمبابوے | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 10 اکتوبر 2023 بمقابلہ سری لنکا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ایک روزہ شرٹ نمبر. | 56 (پہلے 31) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹی20 (کیپ 70) | 7 ستمبر 2016 بمقابلہ انگلستان | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹی20 | 24 اپریل 2023 بمقابلہ نیوزی لینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2010/11–2013/14 | زرعی ترقیاتی بینک لیمٹڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2012/13–2014/15 | اسلام آباد لیپرڈز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2014/15 | اسٹیٹ بینک پاکستان | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2015/16–2017/18 | سوئی سدرن گیس کمپنی کرکٹ ٹیم | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2016 | اسلام آباد یونائیٹڈ (اسکواڈ نمبر. 31) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2017–2022 | کراچی کنگز (اسکواڈ نمبر. 56) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2017 | گیانا ایمیزون واریرز (اسکواڈ نمبر. 56) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2017 | سلہٹ سکسرز (اسکواڈ نمبر. 56) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2019–2020 | سمرسیٹ (اسکواڈ نمبر. 56) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2019/20–تاحال | مرکزی پنجاب (اسکواڈ نمبر. 56) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2023–تاحال | پشاور زلمی (اسکواڈ نمبر. 56) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: کرک انفو، 10 اکتوبر 2023ء |
ابتدائی زندگی
ترمیمبابر اعظم لاہور، پنجاب میں ایک پنجابی مسلمان خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ 15 اکتوبر 1994ء کو پیدا ہوئے، اندرون لاہور میں پلے بڑھے اور اپنے ڈومیسٹک کرکٹ کیریئر کا آغاز بھی لاہور سے ہی کیا۔
ابتدائی کیریئر
ترمیممئی 2015ء میں بابر کو زمبابوے کے خلاف ہوم سیریز کے لیے پاکستانی ون ڈے ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔ انھوں نے 31 مئی کو تیسرے ون ڈے میں اپنا پہلا میچ کھیلا اور انھوں نے 60 گیندوں پر 54 رنز کی عمدہ باری کھیلی۔ [15] ان کی شاندار شروعات نے انھیں سری لنکا کے خلاف سیریز کے لیے منتخب کردہ ٹیسٹ اور ون ڈے دونوں اسکواڈ میں جگہ حاصل کرا دی۔ انھیں ٹیسٹ سیریز میں تو موقع نہ مل سکا لیکن ون ڈے سیریز کھیلے اور دو میچوں میں صرف 37 رنز بنا سکے۔ [16] بابر کو ستمبر 2015ء میں زمبابوے کے خلاف ون ڈے ون ڈے سیریز کے لیے ٹیم میں شامل کیا گیا تھا لیکن انھیں سیریز میں کھیلنے کا موقع نہیں دیا گیا تھا۔ پاکستان نے سیریز 2-1 سے جیت لی۔ [17] اکتوبر میں، انھیں بغیر ٹیسٹ کھیلے ٹیسٹ ٹیم سے باہر کر دیا گیا تھا۔ انھیں انگلینڈ کے خلاف ہوم سیریز کے لیے ون ڈے اسکواڈ میں برقرار رکھا گیا تھا۔ چار میچوں کی سیریز کے پہلے ون ڈے میں انھوں نے 100 کے اسٹرائیک ریٹ سے 62 رنز ناٹ آؤٹ بنائے جس کی وجہ سے پاکستان میچ جیت گیا۔ [18] اگلے تین میچوں میں اس کے بالترتیب 4 ، 22 اور 51 کے اسکور تھے۔ [19] انھوں نے 46.33 کی اوسط سے 139 رنز کے ساتھ سیریز ختم کی۔ [20] جنوری 2016ء میں، پاکستان نے نیوزی لینڈ کا دورہ کیا۔ پہلے ون ڈے میچ میں بابر نے 76 گیندوں پر 62 رنز بنائے۔ پاکستان میچ 70 رنز سے ہار گیا۔ [21] دوسرا ون ڈے میچ شدید بارش کی وجہ سے ترک کر دیا گیا۔ تیسرے ون ڈے میں انھوں نے صرف 77 گیندوں پر شاندار 83 رن بنائے۔ پاکستان میچ اور سیریز ہارنے کے باوجود کرکٹ کے ماہرین کی طرف سے بابر کی بہت تعریف کی گئی۔ وہ ون ڈے سیریز میں 72.50 کی اوسط سے 2 اننگز میں 145 رنز کے ساتھ نمایاں رن بنائے تھے۔ [22] جولائی میں انگلینڈ کے خلاف پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز میں، انھوں نے پانچ میچوں میں بیٹنگ کی اور صرف 122 رنز بنائے۔ [23] انگلینڈ سیریز کے علاوہ پاکستان نے آئرلینڈ کے خلاف دو ون ڈے میچوں کی سیریز بھی کھیلی۔ بابر نے پہلے میچ میں 29 رنز بنائے تھے جبکہ دوسرے ون ڈے بارش کی وجہ سے ترک کر دیا گیا تھا۔ پاکستان نے سیریز 1-0 سے جیت لی۔ انھوں نے 7 ستمبر کو انگلینڈ کے خلاف پاکستان کے لیے ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل کیریئر کی۔ انھوں نے 11 گیندوں پر ناقابل شکست 15 رنز بنائے۔ پاکستان نے میچ اور سیریز جیت لی۔
فارمیٹس اور ریکارڈ میں اضافہ
ترمیماعظم کو ویسٹ انڈیز کے خلاف ہوم سیریز میں منتخب کیا گیا تھا۔ ون ڈے سیریز کے پہلے میچ میں انھوں نے اپنی پہلی سنچری اسکور کی جس نے 131 گیندوں میں 120 رنز بنائے اور میچ کا پہلا مین آف دی ایوارڈ جیت لیا۔ [24] دوسرے ون ڈے میں انھوں نے اپنی عمدہ فارم جاری رکھی اور اس نے ایک اور سنچری بنائی، اس بار پچھلی سے زیادہ تیز، انھوں نے 126 گیندوں میں 123 رن بنائے۔ اس کی سنچری نے پاکستان کو کل 330 سے زیادہ کا مجموعہ ترتیب دینے میں کامیاب کر دیا۔ [19] پاکستان نے میچ جیت لیا اور بابر کو اپنا دوسرا مین آف دی میچ کا ایوارڈ ملا۔ سیریز کے تیسرے اور آخری ون ڈے میں اعظم نے مسلسل تیسری سنچری (106 میں سے 117) اسکور کی۔ اور وہ پاکستان کی طرف سے تین مسلسل ون ڈے اننگز میں سنچری بنانے والے تیسرے بلے باز بن گئے۔ انھوں نے تین ایک روزہ میچوں کی سیریز میں سب سے زیادہ رن (360) بنانے کا ریکارڈ بھی توڑا۔ [14] وہ تین میچوں کی ون ڈے سیریز میں 350+ رنز بنانے والے واحد بلے باز بن گئے۔ [25][26] انھوں نے 13 اکتوبر 2016ء کو دبئی میں ویسٹ انڈیز کے خلاف پاکستان کے لیے ٹیسٹ ڈیبیو کیا تھا اور اپنی پہلی اننگز میں 69 رنز بنائے تھے۔ [27] وہ پہلے کھلاڑی تھے جنھوں نے ایک دن / نائٹ ٹیسٹ کے ذریعے ٹیسٹ ڈیبیو میں پچاس رن بنائے تھے۔ [28] 19 جنوری 2017ء کو، آسٹریلیا کے خلاف تیسرے ون ڈے میں، اعظم ون ڈے میں ایک ہزار رنز بنانے کے بعد مشترکہ سب سے تیز رفتار کھلاڑی بن گئے اور اس کے بعد اپنے قومی ریکارڈ اور عالمی ریکارڈ سے قبل، اپنے ہم وطن فخر زمان کے ساتھ اس کی 21 ویں اننگز میں پاکستان کے لیے تیز ترین ریکارڈ بن گیا۔ [10][29] انھوں نے 5 ون ڈے میں ایک سنچری سمیت 5 اننگز میں 282 رنز کے ساتھ پاکستان کے لیے سب سے زیادہ رنز بنانے والے ون ڈے سیریز کا اختتام کیا، جو 1981 میں ظہیر عباس کے بعد آسٹریلیا میں کسی پاکستانی بلے باز کے ذریعہ اب تک کی دوسری سنچری تھی۔ [30] انھوں نے ون ڈے میں بھی پہلی بار ٹاپ 10 بلے بازوں کی درجہ بندی میں قدم رکھا۔ [31] آسٹریلیا کے خلاف ایک روزہ سریزی میں ایک ذلت آمیز شکست کے بعد اظہر علی کی کپتانی سے سبکدوشی کے بعد سرفراز احمد کو اظہر علی کی جگہ ویسٹ انڈیز کے خلاف ون ڈے ٹیم کا کپتان مقرر کیا۔ دورے کے لیے اعظم کو ون ڈے میں نائب کپتان مقرر کیا گیا تھا۔ انھوں نے پروویڈینس اسٹیڈیم، گیانا میں تین میچوں کی ون ڈے سیریز کے دوسرے ون ڈے میں ناقابل شکست 125 رنز بنائے۔ [19] پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے، پاکستان ایک مرحلے پر جدوجہد کر رہا تھا اور مجموعہ 5 وکٹ پر 183 رنز تھا۔ اعظم نے عماد وسیم کے ساتھ 99 رنز کی ناقابل شکست شراکت قائم کی جس نے پاکستان کو مقابلہ میں مجموعی طور پر 282 رن بنانے میں مدد فراہم کی۔ [32] ادھر اعظم نے اس میچ میں پہلے 25 ون ڈے اننگز کے بعد سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ بھی توڑ دیا۔ [13] آخر میں پاکستان نے میچ آسانی سے جیت لیا۔ اعظم نے میچ جیتنے کی کامیابی پر مین آف دی میچ کا ایوارڈ جیتا۔ اس سیریز کے پہلے اور تیسرے میچ میں بالترتیب 13 اور 16 کے اسکور تھے۔ پاکستان نے ون ڈے سیریز 2-1 سے جیت لی۔ چیمپینز ٹرافی 2017ء میں اعظم نے ہندوستان کے خلاف فائنل میچ میں 52 گیندوں پر 46 رنز بنائے۔ [19] پاکستان نے فائنل میچ 180 رنز سے جیتا اور چیمپئنز ٹرافی جیت لی۔ یہ اعظم کا پہلا بین الاقوامی ٹورنامنٹ تھا۔ کامیاب چیمپئنز ٹرافی کے دورے کے بعد، آئی سی سی نے ورلڈ الیون کی ٹیم کو پاکستان بھیج دیا جہاں انھوں نے تین ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلے۔ اعظم نے اس سیریز میں سب سے زیادہ رن بنائے، انھوں نے 179 رن بنائے۔ قذافی اسٹیڈیم، لاہور میں کھیلے گئے پہلے ٹی ٹونٹی میں، انھوں نے سیریز کے پہلے ٹی ٹوئنٹی میں صرف 52 گیندوں پر [33] 86 رنز بنائے اور ٹی 20 میں اپنا پہلا مین آف دی میچ ایوارڈ جیتا۔ پاکستان نے میچ 20 رنز سے جیت لیا۔ [34] اگلے دو میچوں میں ان کا اسکور 45 اور 48 تھا۔ ستمبر 2017ء میں، اس کی سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز ناقص تھی، جہاں وہ 2 ٹیسٹ میچوں میں صرف 39 رنز ہی بناسکے۔ [35] تاہم، انھوں نے ایل او آئی میں اپنا تسلط برقرار رکھا اور وہ ون ڈے سیریز میں مضبوطی سے واپس آئے، پانچ میچوں کی سیریز کے پہلے دو ون ڈے میچوں میں لگاتار سنچری بنائی۔ دوسرے ون ڈے میں ساتویں ون ڈے سنچری اسکور کرنے والے تیزترین بلے باز بن گئے [36] اور ون ڈے تاریخ میں پہلا بلے باز جس نے ایک ملک میں لگاتار پانچ سنچریاں اسکور کیں۔ [37] اگلی دو اننگز میں 30 اور 69 (ناٹ آؤٹ) اسکور تھے۔ [19] انھوں نے 101 رنز کی عمدہ اوسط سے 303 رنز کے ساتھ نمایاں رنز اسکورر کے طور پر سیریز ختم کی۔ پاکستان نے سری لنکا کو (5-0) وائٹ واش کیا۔ وہ 2016ء میں ون ڈے اور ٹی ٹونٹی میچوں میں بالترتیب 872 اور 352 رنز بنا کر پاکستان کے لیے نمایاں اسکورر رہے تھے۔ [38][39] 2017 کے پی سی بی ایوارڈز میں، انھیں پاکستان کے سال کے ون ڈے پلیئر کا ایوارڈ دیا گیا۔ [40] وہ پہلی بار 2017 کے آئی سی سی ورلڈ ون ڈے الیون میں بھی شامل تھے۔ [41] پاکستان کی پہلی اسائنمنٹ 2018ء میں نیوزی لینڈ کا دورہ تھا۔ بابر ون ڈے ٹیم میں خودکار سلیکشن تھا۔ تاہم وہ 5 اننگز میں صرف 0 ، 10 ، 8 ، 3 ، 10 اسکور کرسکے، 6.2 کی اوسط سے صرف 31 رنز بناسکے جبکہ پاکستان کو وائٹ واش کر دیا گیا تھا۔ [19] لیکن ٹی ٹوئنٹی سیریز میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان نے سیریز 2-1 سے جیت لی۔ بابر 109 رنز کے ساتھ نمایاں رہا۔ ان ٹی 20 میں ان کا اسکور 41 ، 50 * اور 18 تھا۔ [33] وہ ٹوئنٹی20 بین الاقوامی کے نمبر ایک بیٹسمین بن گئے، مصباح الحق کے بعد یہ کارنامہ انجام دینے والے دوسرے کھلاڑی۔ [42] ویسٹ انڈیز کے خلاف کامیاب سیریز کے بعد رینکنگ میں پہلا مقام، جو تیرہ سال بعد پاکستان کا دورہ کر رہے تھے۔ [43] انھوں نے سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنائے اور مین آف دی سیریز کا ایوارڈ بھی جیتا، 82.50 کی اوسط اور 148.64 کی اسٹرائک ریٹ سے 165 رنز بنائے۔ ان کی بہترین پرفارمنس دوسرے ٹی ٹونٹی میں آئی جہاں اس نے ناقابل شکست 97 رنز بنائے جس نے انھیں مین آف دی میچ کا ایوارڈ جیتا۔ [44][45] انھوں نے پہلی اور تیسری ٹی ٹونٹی میں بالترتیب 17 اور 51 رن بنائے۔ پاکستان نے سیریز 3-0 سے جیت لی۔
گھریلو اور فرنچائز کرکٹ
ترمیمقائد اعظم ٹرافی اور قومی ٹی ٹوئنٹی کپ
ترمیمبابر نے ابتدائی طور پر زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ کرکٹ ٹیم اور اسلام آباد لیپرڈز کے لیے ابھرتے ہوئے کھلاڑی کے طور پر گھریلو کرکٹ کھیلی۔ اگلے چند سالوں تک، اس نے قائداعظم ٹرافی میں بالترتیب سٹیٹ بینک آف پاکستان کرکٹ ٹیم اور سوئی سدرن گیس کمپنی کرکٹ ٹیم کے لیے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلی۔ ستمبر 2019ء میں، بابر کو 2019-20ء کے ڈومیسٹک سیزن کے لیے نو تشکیل شدہ وسطی پنجاب کا کپتان نامزد کیا گیا تھا۔ اس کی ٹیم فائنل میں ناردرن کو شکست دے کر ٹرافی جیتنے میں کامیاب رہی۔ انھوں نے 2019-20ء قومی ٹی 20 کپ میں اپنی ٹیم کی قیادت کی۔ اپنی ٹیم کے لیے پہلے میچ میں، اس نے سنچری بنائی، تین سنچریاں بنانے والے پہلے پاکستانی کرکٹ کھلاڑی بن گئے اور ساتھ ہی ایک کیلنڈر سال میں ٹوئنٹی 20 کرکٹ میں 1500 سے زیادہ رنز بنائے۔
انھیں وسطی پنجاب نے 2020-21ء کے ڈومیسٹک سیزن کے لیے برقرار رکھا، بطور کھلاڑی اور ٹیم کے کپتان دونوں۔ 12 اکتوبر 2020ء کو، بلوچستان کے خلاف میچ کے دوران، وہ قومی ٹی/20 کپ کی تاریخ میں اننگز (27) کے لحاظ سے تیز ترین 1000 رنز بنانے والے بلے باز بن گئے۔ اکتوبر 2021ء میں، 2021–22 قومی ٹی/20 کپ میں، وہ اننگز کے لحاظ سے، ٹی/20 کرکٹ میں 7,000 رنز بنانے والے تیز ترین بلے باز بن گئے (187)۔
پاکستان سپر لیگ
ترمیمپی ایس ایل میچوں میں بابر اعظم کا ریکارڈ | ||||||
---|---|---|---|---|---|---|
میچ | اسکور | زیادہ سکور | 100 | 50 | اوسط. | SR. |
79[46] | 2935 | 115 | 1 | 28 | 43.80 | 124.84 |
بابر نے پاکستان سپر لیگ کے افتتاحی سیزن میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کی۔ 2017 کے پی ایس ایل کے پلیئرز ڈرافٹ سے پہلے وہ کراچی کنگز میں چلے گئے۔ انھوں نے 2017ء کے سیزن میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 32.33 رنز فی اننگز کی بیٹنگ اوسط سے 291 رنز بنائے اور اپنے کزن کامران اکمل کے بعد دوسرے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی کے طور پر ٹورنامنٹ کو ختم کیا۔ اسے کنگز نے 2018ء کے سیزن میں برقرار رکھا اور وہ پانچ نصف سنچریوں کے ساتھ تیسرے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی تھے۔ انھیں پاکستان سپر لیگ 2019ء سے پہلے دوبارہ برقرار رکھا گیا۔ 2020ء سیزن سے پہلے، انھیں فرنچائز کا نائب کپتان مقرر کیا گیا تھا۔ وہ پاکستان سپر لیگ 2020ء میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی تھے۔ انھوں نے 59.12 کی اوسط سے 473 رنز بنائے۔ انھوں نے اپنی ٹیم کی قیادت پاکستان سپر لیگ فائنل میں کروائی۔ انھوں نے کوالیفائر اور فائنل میں مین آف دی میچ کا اعزاز جیتا تھا۔ وہ 2020ء کے سیزن میں پلیئر آف دی ٹورنامنٹ بھی رہے۔ 2021ء کے سیزن میں، اس نے 69.25 کی اوسط سے 554 رنز بنائے، ایک پی ایس ایل ایڈیشن میں سب سے زیادہ رنز کا اپنا ریکارڈ توڑ دیا۔ تاہم یہ ریکارڈ اگلے سیزن میں فخر زمان نے توڑا۔ دسمبر 2021ء میں، انھیں 2022ء پاکستان سپر لیگ کے لیے پلیئرز ڈرافٹ کے بعد کراچی کنگز کا کپتان نامزد کیا گیا۔ پاکستان سپر لیگ 2023ء سے پہلے، بابر کو کراچی نے حیدر علی اور شعیب ملک کے بدلے پشاور زلمی کے ساتھ تجارت کیا جبکہ پشاور کو بھی ضمنی راؤنڈ میں پہلا انتخاب ملا۔ بابر کو وہاب ریاض کی جگہ پشاور کے کپتان کے طور پر بھی اعلان کیا گیا۔
دیگر لیگیں
ترمیم2016 میں، انھیں بنگلہ دیش پریمیئرلیگ (بی پی ایل) کی فرنچائز رنگپور رائیڈرز نے سائن کیا، (بعد میں اس کا نام رنگ پور رینجرز رکھا گیا)، تاہم قومی فرائض کی وجہ سے، وہ اس میں حصہ نہیں لے سکے۔ 2017ء میں، بابر نے کیریبین پریمیئر لیگ میں گیانا ایمیزون واریئرز اور بی پی ایل میں سلہٹ سٹرائیکرز کے لیے کھیلا۔ 2019ء میں، سمرسیٹ نے بابر کو 2019ء ٹی/20 بلاسٹ کاؤنٹی کرکٹ مقابلے کے لیے سائن کیا۔ وہ 13 میچوں میں چار نصف سنچریوں اور ایک سنچری سمیت 578 رنز کے ساتھ مقابلے کے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی تھے اور ان کی بیٹنگ اوسط 52.54 رنز فی اننگز ریکارڈ کی گئی۔ جنوری 2019ء میں، یہ اعلان کیا گیا کہ وہ ٹی/20 2020ء بلاسٹ میں 12 میچوں کے ساتھ ساتھ دو فرسٹ کلاس میچوں کے لیے سمرسیٹ میں دوبارہ شامل ہوں گے۔ اگست 2020ء میں، سومرسیٹ نے اپنی شرکت کی تصدیق کی اور وہ اپنے قومی فرائض کو پورا کرنے کے بعد دستیاب تھا۔ 16 ستمبر 2020ء کو، گلیمورگن کے خلاف میچ میں، انھوں نے 62 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 114 رنز کا اپنے کیرئیر کا بہترین اسکور درج کیا اور ساتھ ہی ٹی ٹوئنٹی میں اپنے 5000 رنز بھی مکمل کیے، وہ اننگز کے لحاظ سے دنیا کے تیسرے اور تیز ترین ایشیائی بن گئے۔ گلیمورگن کے خلاف سنچری بھی صوفیہ گارڈنز میں ٹی ٹوئنٹی میچ میں بلے باز کی پہلی ہٹ تھی۔ اس نے سیزن کا اختتام 7 میچوں میں 36.33 کی اوسط کے ساتھ 218 رنز کے ساتھ کیا، ٹیم کے دوسرے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی کے طور پر ختم ہوئے۔ تاہم سمرسیٹ کوارٹر فائنل کے لیے کوالیفائی نہیں کر پایا تھا۔
ریکارڈ اور کارنامے
ترمیم- ایک ہزار ون ڈے رنز بنانے والا دنیا کا تیسرا مشترکہ تیزترین کھلاڑی۔ (21 اننگز) [10]
- دو ہزار ون ڈے رنز بنانے والا دنیا کا دوسرا مشترکہ سب سے تیز اور پہلا تیز ترین پاکستانی نیز پہلا تیزترین ایشین کھلاڑی۔ (45 اننگز) [11]
- 3،000 ون ڈے رنز تک پہنچنے کے لیے دنیا کا دوسرا تیز ترین اور پہلاتیز ترین ایشین کھلاڑی۔ (68 اننگز) [12][47]
- کم ترین اننگز میں پانچ ون ڈے سنچریاں بنانے والا دنیا کا دوسرا تیز ترین بلے باز۔ [48]
- 10 سنچریاں بنانے والا دنیا کا تیسرا تیز ترین بلے باز۔
- دوسرا کم عمر کرکٹ کھلاڑی جس نے لگاتار تین ون ڈے سنچری اسکور کیں۔
- ون ڈے تاریخ میں ایک ہی ملک میں لگاتار 5 سنچریاں بنانے والا دنیا کا پہلا بلے باز۔ [37]
- دنیا کے کسی بھی بلے باز کی 25 ون ڈے میچوں میں سب سے زیادہ رن (1306)۔ [13]
- ٹی ٹونٹی میں ایک ہزار رنز تک پہنچنے کے لیے دنیا کا تیز ترین بلے باز۔ (26 اننگز) [49]
- پچاس اوورز ورلڈ کپ کے ایک ایڈیشن میں پاکستانی بلے بازوں میں سب سے زیادہ انفرادی رنز کا ریکارڈ۔ ( 2019 ڈبلیو سی میں 474 رنز) [50]
- ایک کیلنڈر سال میں (19 اننگز میں) ایک ہزار ون ڈے رنز بنانے والا تیز ترین پاکستانی بلے باز۔ [51]
کیلنڈر سال / سیریز میں سب سے زیادہ رنز
ترمیم- پاکستان کے لیے 2016ء میں ایک کیلنڈر سال میں ایک روزہ میچوں میں سب سے زیادہ سکور بنانے والا کھلاڑی۔ [52]
- پاکستان کے لیے 2017ء میں ایک کیلنڈر سال میں ایک روزہ میچوں میں سب سے زیادہ سکور بنانے والا کھلاڑی۔[38]
- پاکستان کے لیے 2019ء میں ایک کیلنڈر سال میں ایک روزہ میچوں میں سب سے زیادہ سکور بنانے والا کھلاڑی۔ [53]
- 2017ء کے کیلنڈر سال میں دنیا میں ٹوئنٹی/20 انٹرنیشنل کرکٹ میں سب سے زیادہ سکور بنانے والا دوسرا جبکہ پاکستان میں پہلا کھلاڑی۔[39]
- 2018ء کے کیلنڈر سال میں دنیا میں ٹوئنٹی/20 انٹرنیشنل کرکٹ میں سب سے زیادہ سکور بنانے والا دوسرا کھلاڑی۔ [54]
- 2018ء کے کیلنڈر سال میں ٹیسٹ میچوں میں سب سے زیادہ رنز بنانے والا پاکستانی کھلاڑی۔ [55]
- تین میچوں کی ایک روزہ سیریز کے دوران مجموعی طور سب سے زیادہ 360 رنز بنانے والے دنیا کے پہلے کھلاڑی۔[56]
- کسی بھی پاکستانی کرکٹ کھلاڑی کا ویسٹ انڈیز کے خلاف ایک روزہ سیریز میں سب سے زیادہ سکور [57]
- کسی بھی پاکستانی کرکٹ کھلاڑی کا ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی ٹونٹی سیریز میں سب سے زیادہ سکور۔ [58]
- ایک پاکستانی کرکٹ کھلاڑی کی 3 میچوں کی ٹی ٹونٹی سیریز میں سب سے زیادہ رنز (179) بنانے والا پاکستان کا پہلا اور دنیا کا دوسرا بلے باز۔ [59]
- ٹی ٹوئنٹی دوطرفہ سیریز (3 میچ) میں پاکستانی کرکٹ کھلاڑی کا سب سے زیادہ سکور (179)۔ [60]
اعزازات
ترمیم2017
ترمیم- آئی سی سی ایک روزہ کرکٹ میں سال کا بہترین مرد کھلاڑی 2017ء اپنے نام کیا۔
- پی سی بی ایک روزہ کرکٹ میں سال کا بہترین کھلاڑی: 2017ء
2018
ترمیم- پی سی بی ٹی/20 بین الاقوامی سال کا بہترین کرکٹ کھلاڑی : 2017
2019
ترمیم2020
ترمیم- پاکستان سپر لیگ 2020ء ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی
- اے آر وائی نیوز پرسن آف دی ایئر 2020
2021
ترمیم- آئی سی سی ایک روزہ کرکٹ میں سال کا بہترین مرد کھلاڑی 2021[61]
- آئی سی سی سال کی بہترین ٹی/20 ٹیم کا کپتان 2021ء
- آئی سی سی سال کی بہترین ایک روزہ ٹیم کا کپتان 2021ء
- 2021 آئی سی سی ٹی/20 عالمی کپ ٹورنامنٹ کی بہترین ٹیم کا کپتان نامزد
- آئی سی سی مہینے کا بہترین کھلاڑی اپریل 2021
- پی سی بی ایک روزہ کرکٹ میں سال کا بہترین کھلاڑی : 2021[62]
2022
ترمیم- آئی سی سی سال کا بہترین کرکٹ کھلاڑی (سر گارفیلڈ سوبرز ٹرافی): 2022ء کے طور پر نامزد
- آئی سی سی ایک روزہ کرکٹ میں سال کا بہترین مرد کھلاڑی 2022ء کے طور پر نامزد
- آئی سی سی ایک روزہ کرکٹ میں سال کی بہترین ٹیم 2022ء کے کپتان کے طور پر نامزد
- آئی سی سی مرد ٹیسٹ سال کی بہترین ٹیم 2022ء میں شامل
- مارچ 2022ء کے لیے آئی سی سی مہینے کا بہترین کھلاڑی کا فاتح
2023
ترمیم- 23 مارچ 2023ء کو انھیں ستارہ امتیاز سے نوازا گیا، جو پاکستان کا تیسرا سب سے بڑا شہری اعزاز ہے۔[63] 28 سال کی عمر میں وہ سب سے کم عمر کرکٹ کھلاڑی بن گئے جنہیں ستارہِ امتیاز سے نوازا گیا۔[64]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "Profile"۔ Sportskeeda۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-01-30
- ↑ "Babar Azam's younger brother Safeer Azam also begins pursuit of pro cricket career"۔ جیو سپر۔ 15 جولائی 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-12-03
- ↑ "Sarfaraz Ahmed retained Pakistan captain; Babar Azam appointed vice-captain"۔ Pakistan Cricket Board۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-09-13
- ↑ "Babar Azam confirmed as Pakistan ODI, T20I captain"۔ Daily Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-05-14
- ↑ "Babar Azam named Pakistan captain for ODIs"۔ ESPN کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-05-13
- ↑ "Babar Azam wants to keep playing for Karachi Kings"۔ Samaa News۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-07-21
- ↑ "Sarfaraz Ahmed and Babar Azam to take charge of Pakistan domestic sides"۔ ESPNکرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-07-21
- ↑ "Its official: Babar Azam topples Virat Kohli to become world's no 1 batsman". www.geo.tv (انگریزی میں). Retrieved 2021-04-18.
- ↑ "From tape-ball cricket to the top of the world: Babar Azam's incredible rise". www.icc-cricket.com (انگریزی میں). Retrieved 2021-04-20.
- ^ ا ب پ Records | One-Day Internationals | Batting records | Fastest to 1000 runs | ESPN کرک انفو، Stats.espncricinfo.com, 2017-2-01. اخذکردہ بتاریخ 2017-2-01.
- ^ ا ب "RECORDS / ONE-DAY INTERNATIONALS / BATTING RECORDS / FASTEST TO 2000 RUNS"۔ ESPN کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-09-16
- ^ ا ب "RECORDS / ONE-DAY INTERNATIONALS / BATTING RECORDS / FASTEST TO 3000 RUNS"۔ ESPN کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-06-26
- ^ ا ب پ Most runs after first 25 ODI Innings، Geo News, 2017-4-10. اخذکردہ بتاریخ 2017-4-11.
- ^ ا ب "Most runs in a 3–match ODI series"۔ howstat.com.۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-10-07
- ↑ "زمبابوے tour of Pakistan, 3rd ODI: Pakistan v زمبابوے at Lahore, مئی 31, 2015"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-05-31
- ↑ "Statistics / Statsguru / Babar Azam / One-Day Internationals"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-07-19
- ↑ "Pakistan ODI squad against زمبابوے for three match ODI series"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-09-27
- ↑ "England vs Pakistan 1st ODI-ODI Series 2015–16"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-11-11
- ^ ا ب پ ت ٹ ث "Statistics / Statsguru / Babar Azam / One-Day Internationals / Innings List"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-11-21
- ↑ "Pakistan Vs England ODI Leading runs scorer"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-11-29
- ↑ "Pakistan VS New Zealand 1st ODI-Odi Series 2016"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-02-02
- ↑ "New Zealand Vs Pakistan ODI series leading runs scorer"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-02-02
- ↑ "Most runs / ODI series / Eng vs Pak /Statistics"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-09-29
- ↑ "Azam's maiden ton helps Pak take 1–0 lead in 3–match ODI series"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-09-30
- ↑ "Hundreds in consecutive innings"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-10-05
- ↑ "Babar Azam in elite company"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-10-05
- ↑ "ویسٹ انڈیز tour of United Arab Emirates, 1st Test: Pakistan v ویسٹ انڈیز at Dubai (DSC)، Oct 13–17, 2016"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-10-13
- ↑ "Azam, Nawaz debut as Pakistan win toss"۔ Daily Times۔ 2017-09-11 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-11-14
- ↑ Sundararaman، Gaurav (19 جنوری 2017)۔ "The fastest to 1000 and 3000 ODI runs"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-01-19
- ↑ "PCB needs to groom Babar Azam to save him from fading away"۔ Tribune۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-01-29
- ↑ "Babar Azam breaks into ODIs top 10"۔ Tribune۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-01-29
- ↑ "Pak V WI in WI 2016–17 / 2nd ODI"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-04-10
- ^ ا ب "Statistics / Statsguru / Babar Azam / T20I Internationals / Innings List"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-09-12
- ↑ "1st Match (D/N)، Independence Cup at Lahore, Sep 12 2017"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-09-12
- ↑ "Records / Pakistan v سری لنکا، 2017–18 / Test series / Most runs"۔ ESPN۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-10-11
- ↑ "Fastest to nth ODI centuries"۔ ckrao.wordpress.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-10-14
- ^ ا ب "Five consecutive tons in the UAE for Babar Azam"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-10-16
- ^ ا ب "Records | One-Day Internationals | Batting records | Most runs in 2017 | ESPN کرک انفو"۔ Stats.espncricinfo.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-12-18
- ^ ا ب "Records | Twenty 20 Internationals | Batting records | Most runs in 2017 | ESPN کرک انفو"۔ Stats.espncricinfo.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-12-26
- ↑ "Sarfaraz bags outstanding player of the year at PCB awards 2017"۔ Dawn News۔ 14 ستمبر 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-10-29
- ↑ "Men's ODI Team of the year"۔ www.icc.cricket.com۔ 2018-01-18 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-01-18
- ↑ "Babar Azam becomes second Pakistani to top ICC T20I rankings"۔ SAMMA TV۔ 28 جنوری 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-02-02
- ↑ "Babar Azam back on top with a bang in latest T20I rankings"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-04-04
- ↑ "ویسٹ انڈیز tour of Pakistan, 2nd T20I: Pakistan v ویسٹ انڈیز at National Stadium, Karachi (NSK)، 2nd اپریل 2018"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-03-04
- ↑ "Azam defends his T20 approach after missing out on century"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-04-04
- ↑ "Pakistan Super League Cricket Team Records & Stats | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-07-02
- ↑ "Babar Azam becomes fastest Pakistani batsman to reach 3,000 runs"۔ The News۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-06-26
- ↑ "Fastest to first five ODIs Tons"۔ Hindustan Times
- ↑ "Records / Twenty20 Internationals / Batting Records / Fastest to 1,000 runs"۔ ESPNکرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-11-04
{{حوالہ ویب}}
: اس حوالہ میں نامعلوم یا خالی پیرامیٹر موجود ہے:|1=
(معاونت) - ↑ "Babar Azam breaks Javed Miandad's 27-year-old record"۔ Geo TV۔ 2019-07-05 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-06-05
- ↑ Pakistan vs سری لنکا: Babar Azam becomes fastest Pakistan Batsman to score 1000 runs in a calendar Year، NDTV Sports, 2019-9-30. اخذکردہ بتاریخ 2019-9-30.
- ↑ "Records | One-Day Internationals | Batting records | Most runs in 2016 | ESPN کرک انفو"۔ Stats.espncricinfo.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-01-02
- ↑ "Records / 2019 / One Day Internationals / Most runs; ESPN کرک انفو"۔ Stats.espncricinfo.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-10-25
- ↑ "Records / 2018 / Twenty20 Internationals / Most runs; ESPN کرک انفو"۔ Stats.espncricinfo.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-11-04
- ↑ "Records / 2018 – Pakistan / Test Matches / Most Runs"۔ Stats.espncricinfo.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-12-29
- ↑ "Most runs in a three-match ODI series"۔ ESPN۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-12-20
- ↑ "Records | One-Day Internationals | Batting records | Most runs in a ODIs series vs ویسٹ انڈیز | ESPN کرک انفو"۔ Stats.espncricinfo.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-01-02
- ↑ "Records | T20I | Batting records | Most runs in a T20I series vs ویسٹ انڈیز | ESPN کرک انفو"۔ Stats.espncricinfo.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-04-06
- ↑ "Most runs in a 3-match T20I series"۔ Howstat.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-09-22
- ↑ Stats / Pakistan vs World XI / Record breaking series for Babar Azam، firstpost.com, 2017-9-16. اخذکردہ بتاریخ 2017-9-16.
- ↑ "Babar Azam crowned ICC Men's ODI Cricketer of the Year". The News International (انگریزی میں). 24 جنوری 2022. Retrieved 2022-01-24.
- ↑ "Rizwan, Babar, and Shaheen bag PCB Awards 2021"۔ www.geo.tv۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-01-07
- ↑ "WATCH: Babar Azam conferred with third-highest civilian honor". cricketpakistan.com.pk (انگریزی میں). 23 مارچ 2023. Retrieved 2023-03-23.
- ↑ Salman، Ameer Ali۔ "Babar Azam Receives Sitara-e-Imtiaz"۔ themarkhortimes.com۔ The Markhor Times۔ 2023-03-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-03-26
بیرونی روابط
ترمیمویکی ذخائر پر بابر اعظم سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- معلومات کھلاڑی: بابر اعظم ای ایس پی این کرک انفو سے
- Babar Azamآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ worthidea.com (Error: unknown archive URL) Financial Profile at Worthidea
- بابر اعظم ٹویٹر پر
ماقبل | پاکستان قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان (ٹوئنٹی/20) 2019-تاحال |
مابعد موجودہ
|
ماقبل | پاکستان قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان (ایک روزہ) 2020–تاحال |
مابعد موجودہ
|
ماقبل | پاکستان قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان (ٹیسٹ) 2020–تا حال |
مابعد موجودہ
|
اعزازات | ||
---|---|---|
ماقبل | آئی سی سی ایک روزہ کرکٹ میں سال کا بہترین مرد کھلاڑی 2021 |
مابعد --
|
لوا خطا ماڈیول:Navbox_with_columns میں 228 سطر پر: bad argument #1 to 'inArray' (table expected, got nil)۔