تحصیل گوجرخان
تحصیل گوجرخان، ضلع راولپنڈی، پنجاب، پاکستان کی آٹھ تحصیلوں میں سے ایک تحصیل ہے۔[1] اس تحصیل کا صدر مقام گوجرخان ہے۔ 2017ء کے سروے کے مطابق تحصیل گوجر خان کی آبادی 6 لاکھ 78 ہزار پانچ سو تین افراد مشتمل تھی جو اب 8 لاکھ کے قریب ہو چکی ہے۔ تحصیل گوجرخان میں تقریباً 381 گاؤں ہیں۔
تحصیل | |
سرکاری نام | |
ملک | پاکستان |
صوبہ | پنجاب، پاکستان |
ضلع | ضلع راولپنڈی |
صدر مقام | گوجرخان |
یونین کونسلیں | 36 |
حکومت | |
• ممبر قومی اسمبلی | کوئی نہیں |
• ممبر صوبائی اسمبلی | کوئی نہیں |
• ممبر صوبائی اسمبلی | کوئی نہیں |
آبادی (2017) | |
• کل | 678,503 |
منطقۂ وقت | پاکستان کا معیاری وقت (UTC+5) |
تاریخ
ترمیمتحصیل گوجرخان کی سرزمین نے سکندر اعظم، محمود غزنوی، شہاب الدین غوری، شہنشاہ بابر، شیر شاہ سوری، نادر شاہ، احمد شاہ ابدالی سمیت بڑے فاتحین کو دیکھا۔ جو یہاں سے گذر کر ہندوستان پر حملہ آور ہوئے تھے۔ تحصیل گوجر خان کا ذکر غزنوی اور عہد بابری میں بھی ملتا ہے۔ شیرشاہ سوری کے دور میں گوجرخان اہم سرائے تھا۔ سکھ جنرل گوجر سنگھ نے 1787ء میں اسے تحصیل ہیڈکوارٹر بنایا۔ بعض دیگر روایات کے مطابق چوہان نے اپنے بیٹوں گوجر خان، بھائی خان اور عمرخان کے نام پر تین قصبے آباد کیے تھے۔
تحصیل گوجرخان میں بڑی تعداد میں سکھ اور ہندو آباد تھے۔ گلیانہ سکھ سمادھی، نڑالی اور ہریال ہندو ٹمپل، سکھو سمادھی اس کی مثالیں ہیں۔ گوجر خان کشمیر بارڈر پر سنگنی قلعہ اور گوجرخان جہلم بارڈر پر پرتھوی راج چوہان کو ڈھائی سو دیگر راجاؤں سمیت شکست دینے والے شہاب الدین غوری کا مزار کوٹ دھمیک کے مقام پر واقع ہے۔
معیشت
ترمیمتحصیل گوجر خان معدنیات کی دولت سے مالامال ہے۔ تحصیل گوجرخان کے گاؤں ڈھونگ، آہدی، مستالہ، مسہ کسوال اور ٹوبرا سے تیل اور گیس کے وسیع ذخائر عرصہ دراز سے نکالے جا رہے ہیں۔ تیل راولپنڈی کی اٹک ریفائنری سے صاف ہو کر ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔ کراؤڈ آئل کی پاکستان میں سب سے زیادہ پروڈکشن آہدی آئل فیلڈ سے ہو رہی ہے۔ اس وقت آہدی کے چاروں اطراف میں 38 ویلز پروڈکشن دے رہے ہیں۔ تحصیل گوجر خان کی مونگ پھلی ذائقہ اور کثرت کے اعتبار سے پورے ملک میں مشہور ہے۔ سکھو کا تلواں اور دولتالہ کے شکرپارے بھی اہم سوغات ہیں۔
تحصیل گوجرخان کی آبادی زراعت و کاروبار سے منسلک ہے۔ آرمی و دیگر سرکاری و نیم سرکاری اور پرائیویٹ اداروں میں نوکری کا رجحان زیادہ ہے۔ جبکہ علاقہ کی بہت بڑی تعداد بیرون ملک مقیم ہے، جو کثیر زر مبادلہ بھیجتے ہیں۔ تحصیل گوجرخان صنعت و حرفت کا بھی اہم جزو ہے۔ الہیٰ کاٹن ملز، کوہ نور کاٹن ملز گلیانہ، پاکستان ٹوبیکو، صادق فیڈز، یونائیٹڈ فلور ملز، کمال لیبارٹریز، پوٹھوہار ونڈہ مل، مدینہ آئل مل، لیسکو فیڈ مل، المدینہ آئل مل، ماربل فیکٹریاں اہم صنعتیں ہیں۔
شہیدوں کی سرزمین
ترمیمتحصیل گوجر خان کو شہیدوں کی سرزمین بھی کہا جاتا ہے اور یہ پاکستان کی واحد تحصیل ہے جس کے دو فرزندوں نے بہادری کا سب سے بڑا ایوارڈ، نشان حیدر حاصل کیا ہے۔ سنگھوری کے کیپٹین راجہ محمد سرور شہید اور ڈھوک سوار کے سوار محمد حسین شہید نے میدان جنگ میں دشمن کا بہادری سے مقابلہ کیا اور شہادت حاصل کی۔
مذہب
ترمیمتحصیل گوجرخان کے زیادہ تر باسیوں کا مذہب اسلام ہے۔ لیکن یہاں پر عیسائی اور سکھ بھی آباد ہیں۔
زبانیں
ترمیمکھیل
ترمیمکرکٹ، والی بال، فٹ بال، ہاکی، نیزہ بازی، کبڈی، گلی ڈنڈااور گھڑ دوڑ گوجرخان کے نوجوانوں میں خاصے مقبول کھیل ہیں۔ تحصیل گوجرخان کے باسیوں کے لیے گوجرخان میں ایک اسٹیڈیم جس کا نام سوار حسین اسٹیڈیم ہے موجود ہے۔ جہاں پر تحصیل، ضلعی، اسکول اور کالج سطح پر مختلف کھیلوں کا انعقاد کیا جاتا ہے۔
محل وقوع و جغرافیہ
ترمیمتحصیل گوجرخان کے مشرق میں آزاد کشمیر کا ضلع میرپور اور منگلا بند واقع ہیں، جنوب مشرق میں ضلع جہلم، شمال میں تحصیل کہوٹہ، شمال مغرب میں تحصیل کلرسیداں اور راولپنڈی، جنوب مغرب میں ضلع چکوال واقع ہے۔ تحصیل گوجرخان سطح سمندر سے 1512 فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔
تحصیل گوجرخان میں تھانہ جات
ترمیمتحصیل گوجرخان میں تین تھانے ہیں۔ جو تھانہ گوجرخان، تھانہ مندرہ اور تھانہ جاتلی ہیں۔ تھانہ جات جرائم کی روک تھام کے لیے ہمہ وقت کوشاں رہتے ہیں۔
ہسپتال
ترمیمآبادی
ترمیمشمار | تحصیل | ہیڈ کوارٹر | رقبہ (کلومیٹر2) |
آبادی (2017) |
---|---|---|---|---|
1 | تحصیل گوجر خان | گوجرخان | 1,466 | 678,503 |
سیاست / انتظامیہ
ترمیمتحصیل گوجرخان کی قومی اسمبلی میں ایک نمائندہ ہے اور پنجاب کی صوبائی اسمبلی میں 2 نمائندے ہیں۔ 2018ء کا الیکشن رزلٹ آنے کے بعد سابق وزیر اعظم اور موجودہ قومی اسمبلی کے اسپیکر راجہ پرویز اشرف وفاق میں گوجر خان کے نمائندے رہے ہیں۔ چوہدری جاوید کوثر اور چودھری ساجد محمود پنجاب اسمبلی میں گوجرخان کے نمائندے رہے ہیں۔ گوجرخان شہر اور دولتالہ شہر میونسپل کارپوریشن کے زیر انتظام کام کرتے ہیں۔
قومی اسمبلی پاکستان
ترمیمگوجرخان میں قومی اسمبلی کی 1 نشست ہے۔[2]
پنجاب صوبائی اسمبلی
ترمیمگوجرخان سے پنجاب صوبائی اسمبلی کے لیے 2 حلقے ہیں جن کی فہرست مندرجہ ذیل ہے۔[3]
قابل ذکر رہائشی
ترمیم- راجہ پرویز اشرف، سابق وزیر اعظم
- جنرل اشفاق پرویز کیانی، سابق آرمی چیف
- محمد افضل ظلہ، سابق چیف جسٹس
- پروفیسر احمد رفیق اختر، مذہبی سکالر
- محمد عامر (کرکٹ کھلاڑی)
- شعیب اختر، کرکٹ کھلاڑی
- راجہ جاوید اخلاص، سیاست دان
- شہزاد وسیم، سینیٹر
- جنرل اشفاق ندیم، ڈی جی آئی ایس آئی
- راجا نادر پرویز، سیاست دان
- انور شمیم، سابق ائیر چیف
- محمد سوار خاں، گورنر
- اختر امام رضوی، مصنف اور شاعر
- سید آل عمران، شاعر اور کمپیئر
- چوہدری جاوید کوثر
- چودھری ساجد محمود
- نجف شاہ، کرکٹ کھلاڑی
- فرزانہ راجا
- انور پرویز
- تارا سنگھ
- عنایت اللہ التمش
- راجہ عبدالعزیز بھٹی
- ملک محبوب حسین
- چوہدری محمد عظیم
- شوکت عزیز بھٹی
- چوہدری محمد ریاض
- راجہ عبد الحمید
- خرم پرویز راجہ
- محمد شاہد صراف
تحصیل گوجرخان کی یونین کونسلیں
ترمیمتحصیل گوجر خان کی یونین کونسلز مندرجہ ذیل ہیں۔
- آہدی
- بیول
- نور دولال
- بھڈانہ
- چنگا بنگیال
- دولتالہ 1
- دولتالہ 2
- دیوی
- گلیانہ
- گھنگریلہ
- جنڈ مہلو
- جرموٹ کلاں
- جیرو رتیال
- جھنگی جلال
- جاتلی
- جھونگل
- کلیام اعوان
- کنیٹ خلیل
- کرنب الیاس
- کونتریلہ
- کری دولال
- مندرہ
- منگھوٹ
- منکیالہ مسلم
- مطوعہ
- موہڑہ نوری
- نڑالی
- پنجگراں کلاں
- قاضیاں
- راماں
- ساہنگ
- سوئی چیمیاں
- سکھو
- سید کسراں
- تھاتھی
- اسلام پورہ جبر