دولت مشترکہ کے رکن ممالک

اقوام کی دولت مشترکہ (Commonwealth of Nations) چون (54) خود مختار آزاد ریاستوں کی ایک رضاکارانہ تنظیم ہے۔

اقوام کی دولت مشترکہ

موجودہ اراکین

ترمیم
ملک شمولیت براعظم آبادی نوٹس[ا]
  اینٹیگوا و باربوڈا[و] 1981-11-011 نومبر 1981 شمالی امریکا 88,000
  آسٹریلیا[و] 1931-12-1111 دسمبر 1931 اوقیانوسیہ 22,073,000
  بہاماس[و] 1973-07-1010 جولائی 1973 شمالی امریکا 342,000
  بنگلہ دیش[ب] 1972-04-1818 اپریل 1972[1] ایشیا 162,221,000
  بارباڈوس[و] 1966-11-3030 نومبر 1966 شمالی امریکا 279,000
  بیلیز[و] 1981-09-2121 ستمبر 1981 شمالی امریکا 322,130
  بوٹسوانا 1966-09-3030 ستمبر 1966 افریقا 1,950,000
  برونائی 1984-01-011 جنوری 1984 ایشیا 400,000
  کیمرون 1995-11-1313 نومبر 1995[2] افریقا 19,522,000
  کینیڈا[و] 1931-12-1111 دسمبر 1931 شمالی امریکا
  قبرص 1961-03-1313 مارچ 1961[3] یورپ 803,200 [4]
  ڈومینیکا 1978-11-033 نومبر 1978 شمالی امریکا [ج]79,000
  گیمبیا 1965-02-1818 فروری 1965 افریقا 1,717,000
  گھانا 1957-03-066 مارچ 1957 افریقا 23,837,000
  گریناڈا[و] 1974-02-077 فروری 1974 شمالی امریکا 103,000
  گیانا 1966-05-2626 مئی 1966 جنوبی امریکا 761,000
  بھارت 1947-08-1515 اگست 1947 ایشیا 1,210,193,422
  جمیکا[و] 1962-08-066 اگست 1962 شمالی امریکا 2,721,000
  کینیا 1963-12-1212 دسمبر 1963 افریقا 39,856,000
  کیریباتی 1979-07-1212 جولائی 1979 اوقیانوسیہ [D]99,000
  لیسوتھو 1966-10-044 اکتوبر 1966 افریقا 2,000,000
  ملاوی 1964-07-066 جولائی 1964 افریقا 15,884,000
  ملائیشیا 1963-09-1631 اگست 1957[5][6] ایشیا 28,356,000 [7]
  مالدیپ 1982-07-099 جولائی 1982 ایشیا 329,000 [8][9]
  مالٹا 1964-09-2121 ستمبر 1964 یورپ 412,668
  موریشس 1968-03-1212 مارچ 1968 افریقا 1,285,000
  موزمبیق 1995-11-1313 نومبر 1995[10] افریقا 22,892,000
  نمیبیا 1990-03-2121 مارچ 1990 افریقا 2,131,000 [11]
  ناورو[ب] 1968-11-01†1 نومبر 1968 اوقیانوسیہ 14,000 [12][13][14]
  نیوزی لینڈ[و] 1931-12-1111 دسمبر 1931 اوقیانوسیہ 4,317,972 [15]
  نائجیریا 1960-10-011 اکتوبر 1960 افریقا 154,796,000 [16]
  پاکستان 1947-08-1515 اگست 1947 ایشیا 168,052,000 [17][18]
  پاپوا نیو گنی[و] 1975-09-1616 ستمبر 1975 اوقیانوسیہ 6,737,000
  روانڈا[ب] 2009-11-2929 نومبر 2009[19] افریقا 9,998,000
  سینٹ کیٹز[ب][و] 1983-09-1919 ستمبر 1983 شمالی امریکا 52,000
  سینٹ لوسیا[و] 1979-02-2222 فروری 1979 شمالی امریکا 171,000
  سینٹ وینسینٹ و گریناڈائنز[و] 1979-10-2727 اکتوبر 1979 شمالی امریکا [ج]119,000
  سامووا 1970-08-2828 اگست 1970 اوقیانوسیہ 185,000 [20]
  سیچیلیس 1976-06-2929 جون 1976 افریقا 84,000
  سیرالیون 1961-04-2727 اپریل 1961 افریقا 5,695,000
  سنگاپور 1965-10-15†9 اگست 1966 (سے مؤثر 9 اگست 1965)[21] ایشیا 4,986,000 [22]
  جزائر سلیمان[و] 1978-07-077 جولائی 1978 اوقیانوسیہ 913,000
  جنوبی افریقا 1931-12-1111 دسمبر 1931 افریقا 49,423,000 [23]
  سری لنکا 1948-02-044 فروری 1948 ایشیا 20,743,000
  سوازی لینڈ 1968-09-066 ستمبر 1968 افریقا 1,182,000
  تنزانیہ 1964-04-2626 اپریل 1964 افریقا 43,729,000 [24]
  ٹونگا 1970-06-044 جون 1970 اوقیانوسیہ 102,000
  ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو 1962-08-3131 اگست 1962 شمالی امریکا 1,335,000
  تووالو[ب][و] 1978-10-011 اکتوبر 1978 اوقیانوسیہ 12,000 [25]
  یوگنڈا 1962-10-099 اکتوبر 1962 افریقا 32,816,000
  برطانیہ[و] 1931-12-1111 دسمبر 1931 یورپ 61,609,500
  وانواتو[ب] 1980-07-3030 جولائی 1980 اوقیانوسیہ 241,000
  زیمبیا 1964-10-2424 اکتوبر 1964 افریقا 12,935,000
  • ا - آزادی برطانیہ سے حاصل کی گئی۔ دوسری صورت میں بیان کیا گیا ہے۔
  • ب - دولت مشترکہ فاؤنڈیشن کے رکن نہیں۔
  • ج - آبادی کے اعداد و شمار 2004ء کے اندازوں پر مبنی ہیں۔
  • د - آبادی کے اعداد و شمار 2005ء کے اندازوں پر مبنی ہیں۔
  • ہ - اگرچہ پاکستان اپنی آزادی 14 اگست 1947ء کو مناتا ہے، آزادی باضابطہ طور پر 15 اگست 1947ء آدھی رات پر دی گئی تھی۔ لہذا دولت مشترکہ میں شامل ہونے کی تاریخ 15 اگست 1947ء ہو گی۔
  • و - دولت مشترکہ حلقہ، آزادی کے دن سے ان کی ریاست کی سربراہ الزبتھ دوم کو تسلیم کرتے ہیں۔

معطل اراکین

ترمیم
ملک شمولیت براعظم معطل نوٹس
  فجی[A] 1970-10-1010 اکتوبر 1970 اوقیانوسیہ 8 دسمبر 2006 [26][27][28][29]

سابقہ اراکین

ترمیم
ملک شمولیت براعظم چھوڑ دیا نوٹس
  جمہوریہ آئرلینڈ 1931-12-1111 دسمبر 1931 یورپ 1949-04-1818 اپریل 1949 [30][31]
  زمبابوے 1980-10-011 اکتوبر 1980 افریقا 2003-12-077 دسمبر 2003 [27][32]

تحلیل اراکین

ترمیم
سابقہ ملک شمولیت براعظم تحلیل دوبارہ شمولیت اختیار بطور نوٹس
  ملایا 1957-08-3131 اگست 1957 ایشیا 1963-07-3131 جولائی 1963[6]   ملائیشیا
  نیو فاؤنڈ لینڈ 1931-12-1111 دسمبر 1931 شمالی امریکا 1934-02-1616 فروری 1934   کینیڈا
  ٹینگانیکا 1961-12-099 دسمبر 1961 افریقا 1964-04-2626 اپریل 1964   تنزانیہ
  زنجبار 1963-12-1010 دسمبر 1963

رکنیت کے لیے درخواست

ترمیم
ملک درخواست براعظم آبادی نوٹس
  الجزائر[33] افریقا 36,423,000
  مڈغاسکر[33] افریقا 20,714,000
  صومالی لینڈ 2009[34] افریقا 3,500,000
  جنوبی سوڈان 2011[35] افریقا 8,260,490
  سوڈان[33] افریقا 30,894,000
  سرینام[36] جنوبی امریکا 560,157 [37][38]
  يمن[33] ایشیا 22,230,531

حوالہ جات

ترمیم
  1. Kohen، Marcelo G. (2006)۔ Secession۔ London: Cambridge University Press۔ ص 122۔ ISBN:978-0-521-84928-9
  2. Pondi، Jean-Emmanuel (1997)۔ "کیمرون and the Commonwealth of Nations"۔ The Round Table۔ ج 86 شمارہ 344: pp. 563–570۔ DOI:10.1080/00358539708454389 {{حوالہ رسالہ}}: |pages= يحتوي على نص زائد (معاونت) والوسيط غير المعروف |month= تم تجاهله (معاونت)
  3. McIntyre، W. David (2000)۔ "Britain and the creation of the Commonwealth Secretariat"۔ Journal of Imperial and Commonwealth History۔ ج 28 شمارہ 1: pp. 135–158۔ DOI:10.1080/03086530008583082 {{حوالہ رسالہ}}: |pages= يحتوي على نص زائد (معاونت) والوسيط غير المعروف |month= تم تجاهله (معاونت)
  4. "Statistical Service Republic of قبرص"۔ Ministry of Finance۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-01-06
  5. Federation of Malaya Independence Act 1957
  6. ^ ا ب ملائشیا Act 1963
  7. "ملائشیا - History"۔ Commonwealth Secretariat۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2008-02-15
  8. "مالدیپ - History"۔ Commonwealth Secretariat۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2008-02-15
  9. "The مالدیپ and the Commonwealth"۔ Republic of مالدیپ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-01-30[مردہ ربط]
  10. Ingram، Derek (1996)۔ "Commonwealth Update"۔ The Round Table۔ ج 85 شمارہ 338: pp. 153–165۔ DOI:10.1080/00358539608454302 {{حوالہ رسالہ}}: |pages= يحتوي على نص زائد (معاونت) والوسيط غير المعروف |month= تم تجاهله (معاونت)
  11. Chronology of نمیبیاn Independence
  12. "ناورو Accedes to Full Membership of the Commonwealth"۔ Commonwealth Secretariat۔ 12 اپریل 1999۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-01-30
  13. "ناورو–History"۔ Commonwealth Secretariat۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2008-02-15
  14. "ناورو back as full Commonwealth member"۔ Radio نیوزی لینڈ International۔ 26 جون 2011۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-10-23
  15. "نیوزی لینڈ- History"۔ Commonwealth Secretariat۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2008-02-15
  16. "نائجیریا"۔ Commonwealth Secretariat۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2008-02-15
  17. "پاکستان suspended from the Commonwealth"۔ Commonwealth Secretariat۔ 22 نومبر 2007۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2008-06-15
  18. "Commonwealth lifts پاکستان suspension"۔ Commonwealth Secretariat۔ 12 مئی 2008۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2008-06-15
  19. "Constitution Amendment Act (No 2) 1997"۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2007-11-27 {{حوالہ خبر}}: اس حوالہ میں نامعلوم یا خالی پیرامیٹر موجود ہے: |coauthors= (معاونت)
  20. سنگاپور Act 1966
  21. "Road to Independence"۔ ایشیاOne۔ اخذ شدہ بتاریخ 2006-06-28[مردہ ربط]
  22. "جنوبی افریقہ"۔ Commonwealth Secretariat۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2008-02-15
  23. "تنزانیہ - History"۔ Commonwealth Secretariat۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2008-02-15
  24. "تووالو Accedes to Full Membership of the Commonwealth"۔ Commonwealth Secretariat۔ 14 اگست 2000۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-01-30
  25. Ingram، Derek (2000)۔ "Commonwealth Update"۔ The Round Table۔ ج 89 شمارہ 355: pp. 311–55۔ DOI:10.1080/00358530050083406 {{حوالہ رسالہ}}: |pages= يحتوي على نص زائد (معاونتالوسيط |accessdate بحاجة لـ |مسار= (معاونت)، والوسيط غير المعروف |month= تم تجاهله (معاونت)
  26. ^ ا ب Ingram، Derek (2002)۔ "Commonwealth Update"۔ The Round Table۔ ج 91 شمارہ 364: pp. 131–59۔ DOI:10.1080/00358530220144148 {{حوالہ رسالہ}}: |pages= يحتوي على نص زائد (معاونتالوسيط |accessdate بحاجة لـ |مسار= (معاونت)، والوسيط غير المعروف |month= تم تجاهله (معاونت)
  27. Ingram، Derek؛ Soal، Judith (2007)۔ "Commonwealth Update"۔ The Round Table۔ ج 96 شمارہ 388: pp. 2–28۔ DOI:10.1080/00358530701189734 {{حوالہ رسالہ}}: |pages= يحتوي على نص زائد (معاونتالوسيط |accessdate بحاجة لـ |مسار= (معاونت)، والوسيط غير المعروف |month= تم تجاهله (معاونت)
  28. فجی suspended from the Commonwealth. Commonwealth Secretariat, 1 September 2009. Retrieved 11 اپریل 2011.
  29. "Dominion Status"۔ Commonwealth of Nations۔ 2019-01-08 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2008-02-15
  30. "Wind of Change"۔ Commonwealth of Nations۔ 2019-01-06 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2008-02-15
  31. "Editorial: CHOGM 2003, Abuja, نائجیریا"۔ The Round Table۔ ج 93 شمارہ 373: pp. 3–6۔ 2004۔ DOI:10.1080/0035853042000188139 {{حوالہ رسالہ}}: |pages= يحتوي على نص زائد (معاونتالوسيط |accessdate بحاجة لـ |مسار= (معاونت)، والوسيط غير المعروف |month= تم تجاهله (معاونت)
  32. ^ ا ب پ ت Howden، Daniel (26 نومبر 2009)۔ "The Big Question: What is the Commonwealth's role, and is it relevant to global politics?"۔ The Independent۔ London۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-09-17
  33. صومالی لینڈ on verge of observer status in the Commonwealth. Qaran News, 16 November 2009
  34. "جنوبی سوڈان Launches Bid to Join Commonwealth"۔ 2021-01-22 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-05-05
  35. سرینام plans to join the Commonwealth
  36. سرینام eyeing membership of Commonwealth[مردہ ربط]
  37. Worldwide Priority: Strengthening گیانا’s participation in the Commonwealth and providing guidance to سرینام as it considers applying for membership[مردہ ربط]

مزید دیکھیے

ترمیم

بیرونی روابط

ترمیم